"پُھدو کمیٹی تے مَنٌا چئیرمین"

میانچنوں کے بزرگ باسیوں کو آج بھی یاد ہو گا کہ “پُھدو کمیٹی تے مَنٌا چئیرمین” کی بازگُشت میانچنوں شہر و متصل دیہات کی فضاؤں میں بڑے عرصے تک گونجتی رہی، اِس فقرے کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ،

غالباً ساٹھ کی دہائی کی بات ہے کہ
کمشنر ملتان ڈویژن میانچنوں میونسپل کمیٹی کی تقریبِ حلف برداری کے لئے تشریف لائے، اُس وقت میانچنوں میونسپل کمیٹی کی دُھوم پورے ملتان ڈویژن میں مچی ہوئی تھی، وجۂ دُھوم تھی کہ ایک غیر معروف، اَن پڑھ اور پینڈو قسم کے شخص جو کہ اپنی عُرفیت "مَنٌ" سے مشہور تھا، نے غُلام حیدر وائیں
جیسے گھاگ، زیرک، تجربہ کار سیاستدان کو چئرمینی کے الیکشن میں شکست سے دوچار کر دیا تھا۔
عام روایت ہے کہ جب بھی کوئی شخصیت بطور مہمان کسی تقریب میں جاتی ہے تو پہلے مرحلے میں عموماً میزبان مہمان سے اپنے ساتھیوں اور رفقاء کا فرداً فرداً تعارف کرواتا ہے، یہاں بھی کمشنر صاحب پنڈال میں
تشریف لاتے ہی حسبِ معمول اُس طرف بڑھے جہاں کمیٹی ممبران تعارف کے لئے قطار بنائے کھڑے تھے۔
کمیٹی کے چئیرمین نے کمیٹی کے ممبران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اِس ایک ہی فقرے میں کمشنر صاحب سے تعارف کروا دیا کہ "جناب یہ ہے پُھدو کمیٹی اور مَیں ہوں مَنٌا چئیرمین"
کمشنرصاحب نے قہقہہ مارا اور
آگے چل دئیے۔ تقریب کے اختتام پر رخصتی کے وقت کمشنر صاحب نے چئیرمین سے اِس ذومعنی تعارف کے بارے استفسار کیا۔۔۔۔۔ اب کی بار قہقہے کی باری چئیرمین کی تھی، ایک لمبے قہقہے کے بعد چئیرمین صاحب نے سرگوشی کرتے ہوئے فرمایا کہ صاحب بہادر “ جس کمیٹی کے ممبران نے مُجھ جیسے اَن پڑھ،
ناتجربہ کار، دیہاتی کو تجربہ کار، زیرک اور سمجھ بوجھ رکھنے والے غُلام حیدر وائیں کے مقابلے میں چئیرمین منتخب کر لیا ہو اُس کمیٹی کو پُھدو کمیٹی نہ کہوں تو کیا کہوں۔
یہ فقرہ بعد میں اتنا مشہور ہوا کہ ہر تعارف میں از راہِ مذاق “ پُھدو کمیٹی تے مَنٌا چئیرمین “ کہا جانے لگا۔
غیرجانبدار اور مُحبِ وطن بن کر بتائیے کہ کیا موجودہ اسمبلی کی صورتِ حال کسی بھی لحاظ سے “پُھدو کمیٹی تے مَنٌا چئیرمین” سے کم ہے۔
ازشادِ باری تعالی ہے کہ اپنا راہبر، سردار، امام اور امیر اُسے بناؤ جسے آپ اپنے سے زیادہ مُتقی و پرہیزگار سمجھتے ہو لیکن اسمبلی ممبران نے امیر چُنتے
وقت اس ارشادِ باری تعالی کے باالکل اُلٹ کیا ہے، ممبران نے اُس شخص کو اپنا امیر بنا لیا ہے جسے اُنہوں نے اپنے آپ سے بڑا چور، ڈاکو، لُٹیرا، منی لانڈرل اور کرپٹ سمجھا ہے اور بدلے کے طور پر امیر صاحب نے چھوٹے بڑے چوروں، ڈاکوؤں، قبضہ مافیا، ڈرگ سپلائرز اور اسمگلروں کو ملا جُلا کر اپنی
کابینہ تشکیل دے لی ہے۔
یقیناً وقت، قوم یا دُنیا نے پاکستان کی اِس سے بڑی کرپٹ، بداخلاق، متنازعہ اور انتہائی گھناؤنے جرائم و الزامات میں گِری اور لُتھڑی پُتھڑی کابینہ اِس سے پہلے کبھی نہ دیکھی ہو گی۔
پاکستان کے سبھی لالچی اور اقتدار کی ہوس میں مُبتلا جو گُذشتہ چار سال سے سڑکوں پر رالیں ٹپکاتے پھر رہے تھے، اِس مُلک کو گِدھوں کی طرح نوچنے اور بھنبھوڑنے کے لئے ایوانِ اقتدار میں اکٹھے ہو گئے ہیں۔
(منقول)

#قلمکار

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with آبی کوثر (boot سے لیکر bot تک)

آبی کوثر (boot سے لیکر bot تک) Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Aabi_Kausar

Apr 25
*عمران خان آخر کیا بلاتھا* ۔
1۔احساس کفالت پروگرام
2۔لنگر خانے
3۔شیلٹر ہوم کا قیام
4۔راشن کارڈ
5۔کسان کارڈ
6۔صحت انصاف کارڈ
7۔احساس سکالر شپ پروگرام
8۔انصاف آفٹر نون سکول
9۔انصاف معذور و بزرگ کارڈ
10۔مزدور کارڈ
11۔روشن ڈیجیٹل پروگرام
12۔خدمت ای مراکز کا قیام
13۔نیب کو با اختیار بنانا
14۔راست پروگرام
15۔سیرت یونیورسٹی کا قیام
16۔ٹورازم کا فروغ
17۔بلین سونامی ٹری کا آغاز
18۔ ٹیکس ریفارمز
19۔کرکٹ سے ہی کرکٹ بورڈ کا چیئرمین
20۔پاکستان میں کرکٹ کی بحالی
21۔ پی ایس ایل کی کامیابی
22۔ای ٹرانسفر و پنشن کا قیام
23۔بھاشا، ۔مہمند اور واسو
ڈیم پر کام کا آغاز
24۔اپنا گھر سکیم کا قیام
25۔بلا سود قرضے کی سکیم
26۔21 نئی یونیورسٹیوں پر کام کا آغاز
27۔اور 23 نئے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں پر کام ۔
28۔پاکستان سٹیزن پورٹل کا قیام
29۔رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی کا قیام
30۔ہر فورم پر حرمت رسولؐ پر آواز اٹھانا
31۔پی آئی اے، پی ٹی وی اور
Read 8 tweets
Apr 25
23 فروری 2022 کو پہلا خوف ناک ایشو پیدا ہوا‘ کولمبو پورٹ پرآئل کیریئر 40ہزار ٹن فیول (پٹرول) لے کر پہنچا‘بینک آف سیلون نے پٹرول کی پے منٹ کرنی تھی لیکن بینک کے پاس ڈالر ختم ہو گئے‘ وزیرخزانہ سے رابطہ کیا گیا۔

وزیرخزانہ نے اسٹیٹ بینک سے بات کی لیکن اس کے پاس صرف دو ارب اور
30کروڑ ڈالر تھے اور وہ بھی کرنسی کی شکل میں نہیں لہٰذا پٹرول نہ خرید سکااور جہاز پٹرول سمیت انڈیا روانہ ہوگیا‘ یہ سری لنکا کے دیوالیہ پن کا اسٹارٹ تھا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے مہاتمابودھ کا پسندیدہ ملک 49دنوں میں مکمل دیوالیہ، سری لنکا نے 12اپریل کو خود کو دیوالیہ ڈکلیئر کردیا۔
ہم نے دیوالیہ کا صرف لفظ سنا ہے‘ ہم اس کے نتائج اور ردعمل سے بالکل واقف نہیں ہیں‘ میں لوگوں کو اکثر یہ کہتے سنتا ہوںہم اگر دیوالیہ ہو بھی گئے تو کیا فرق پڑتا ہے؟ مولانا خادم حسین رضوی مرحوم کی ایک تقریر آج بھی سوشل میڈیا پر موجود ہے جس میں وہ فرما رہے تھے ہم سے جو بھی ملک اپنے
Read 28 tweets
Apr 25
اقبال احمد انڈیا کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے‘ والد زمین کے جھگڑے میں ان کی آنکھوں کے سامنے قتل ہو گئے‘ 1947میں اپنے بھائی کے ساتھ بہار سے پیدل لاہور پہنچے‘ ایف سی کالج میں داخلہ لیا‘ اکنامکس میں ڈگری لی اور اسکالرشپ پر کیلی فورنیا امریکا کے کالج میں داخل ہو گئے اور
سیاست اور مڈل ایسٹ ہسٹری پڑھنا شروع کر دی، ابن خلدون کی محبت میں گرفتار ہوئے اور خود کو مڈل ایسٹ اور شمالی افریقہ کی تاریخ کے لیے وقف کر دیا‘ نوم چومسکی‘ ایڈورڈ سعید اور ارون دتی رائے جیسے دانشور اقبال احمد سے متاثر ہوئے اور انھیں اپنا دوست بنا لیا‘ یہ ان کی محفل میں اٹھنے
بیٹھنے لگے‘ زندگی کی سختیوں اور عالمی دانشوروں کی صحبت نے انھیں جنگ کا دشمن اور عالمی نظام معیشت کا مخالف بنا دیا اور یہ کھل کر کمیونزم کا پرچار کرنے لگے‘یہ پوری دنیا میں لیکچر دیتے تھے اور لوگ ٹکٹ خرید کر ان کا لیکچر سنتے تھے‘ بڑے بڑے دانشور ان سے متاثر تھے‘
Read 16 tweets
Apr 19
Book : *No Exit from Pakistan*

💢 *امریکی مصنف ڈینیل مارکے اپنی کتاب ”نوایگزٹ فرام پاکستان“ میں لکھتا ہے کہ ہم امریکن پاکستان کو نہیں چھوڑ سکتے، اسکی وہ تین وجوہات بتاتا ہے۔*
👈 پہلی وجہ۔۔۔پاکستان کا نیوکلیئر و میزائل پروگرام اتنا بڑا اور ایکسٹینسو ہے کہ اس پر نظر رکھنے کیلئے
ہمیں مسلسل پاکستان کے ساتھ انگیج رہنا پڑے گا۔
👈 دوسری وجہ۔۔۔۔پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کے چین کی سول ملٹری قیادت کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں چین پر نظر رکھنے کیلئے بھی پاکستان کے ساتھ انگیج رہنا ضروری ہے۔
👈 تیسری وجہ یہ ہے کہ پاکستان کے پاس اتنی بڑی فوج ہے کہ نہ صرف ریجن کو
بلکہ پوری دنیا کو ڈی سٹیبلائز کر سکتی ہے۔ پاک فوج پر نظر رکھنے کیلئے بھی پاکستان کے ساتھ انگیج رہنا ضروری ہے۔
⭕ وہ مزید لکھتا ہے کہ ہم نے 72سال پہلے فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان کو ڈویلپ ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور پاکستان کو اسلامی دنیا کو بھی لیڈ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی
Read 5 tweets
Apr 14
فرینک شمیڈٹ ایک جرمن الیکٹریکل انجنئیر تھا جو جنرل مشرف دور میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا چیئرمین بنایا گیا تھا.
بجلی چوری روکنے کے لئے اسکو ٹاسک دیا گیا کہ دیکھا جائے کہ کون کون بجلی چوری میں ملوث ھیں. چھ مہینے تک پوری کراچی اور اسکے مضافات کا سروے کر کے ایک رپورٹ
وفاقی حکومت کے پاس بھجوائی گئی کہ پچاس فیصد حکومتی ادارے خود بجلی چوری میں ملوث ھیں اور چالیس فیصد صنعت کار یعنی انڈسٹریل والے چوری کر رھے ھیں
اور دس فیصد کچی ابادیاں اور غریب طبقہ بجلی چوری میں ملوث ھیں.لیکن حکومت چاہتی ھے
کہ ابتداء غریب اور کچی آبادیوں سے شروع کی جائے. تو
فرینک شمیڈٹ نے کہا کہ یہ تو ظلم ھے کہ نوے فیصد بڑے چوروں کو چھوڑ کر دس فیصد غریب اور بنیادی سہولتوں سے محروم عوام کے خلاف کاروائی کی جائے. کم از کم میں یہ آپریشن نہیں کر سکتا ھوں.
فرینک نے کہا کہ اگر نوے فیصد بجلی چوروں سے ریکوری کی جائے تو دس فیصد غریب لوگوں کو چھوڑ کر انکو مفت
Read 4 tweets
Apr 14
میڈیا گردی، اسٹاک مارکیٹ اور اقتصادی ترقی کے مصنوعی اشاریے

دو روز سے کارپوریٹ میڈیا میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پوائنٹس کی بہتری کے چرچے ہیں، عام آدمی کو تاثر دیا جارہا ہے کہ شہباز شریف کے حلف اٹھاتے ہی قومی معیشت میں مثبت رجحان پیدا ہوگیا ہے۔ غالباً یہ قومی یادداشت کے
ضعیف ہونے کی علامت ہے۔ کیا گزشتہ برس کی رپورٹ بھول گئے ہیں؟ جس میں انکشاف ہوا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج مارکیٹ پر 31 بااثر خاندانوں کا قبضہ ہے۔ یہ رپورٹ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) نے تیار کی تھی۔

اس رپورٹ میں اسٹڈی مارکیٹ میں کارپوریٹ گروپوں اور اسٹاک مارکیٹ
میں ان کی ملکیت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ کمپنی بورڈ کو کس طرح کمپنی کے ڈھانچے اور پیشہ ورانہ انتظام پر مالک اور اس کے کنبہ کے اثر و رسوخ کی جانچ پڑتال کے لئے تشکیل دیا جاتا ہے اس پر نظر ڈال کر کارپوریٹ گورننس کو ہائی لائٹ کیا ہے.

اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(