فوج میں عملی زندگی کا پہلا روز تھا
استور بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے میس میں وہاں کے افسروں کے ساتھ میں پہلی بار بیٹھا تھا
کسی بھی بات پر بریگیڈیئر داؤد ہنستے تو باقی چھ افسر بھی ہنستے
مجھے وہ بات ہنسنے لائق نہ لگتی تو کیسے ہنستا
تیسرے قہقہے پر میرے پہلو میں بیٹھے میجر عالم نے مجھے
++
++
مجھے ٹہوکا دے کے سرگوشی میں کہا " ہنسو " میں نے بھی سرگوشی میں کہا " سر مجھے ہنسی نہیں آ رہی"
انہوں نے سرگوشی میں کہا " نہ آئے تو بھی ہنسو "
لیکن کیوں سر ؟ میں نے پوچھا تھا
" کمانڈر ہنسے تو ہنسنا چاہیے " انہوں نے بتایا تھا
" مگر سر میں نہیں ہنس سکتا" میں نے بتایا
++
++
" تو پھر کھانا کمرے میں منگوا لیا کرو"
میجر عالم نے مشورہ دیا تھا
جس کے بعد میں نے ایسے ہی کیا تھا
ہنستا رہتا تو شاید
مذہب فزکس نہیں میٹا فزکس ہے
اس میں تا حال منطق نہیں مگر سائنس بھی کوئی کامل علم نہیں جیسے اک الیکٹرون سپیس سے گذرے بن دوسرے مقام پہ کیسے ظاہر ہو جاتا ہے
معلوم نہیں
جس طرح مذہبی لوگ کہتے ہیں کہ شاہ حسین لاہور میں بھی تھے اور مادھو لال کے پاس ہردوار میں بھی
++
یا جیسے ملٹی ورس تھیوری یا جیسے سٹرنگ تھیوری
سائنس آگے بڑھتی ہے اور بعض اوقات میٹا فزکس کی باتوں کو درست ثابت کرتی ہے
یقین کو عقیدہ سمجھ سکتے
چاہے نظام شمسی کی معلوم سائنس ہی کیوں نہ ہو
اور شک کو علم کی جستجو
آپ کاسمولوجی یا جینیٹکس کو گہرائی میں مطالعہ کریں تو حیران ہونے
++
++
تو حیران ہونے کے ساتھ ساتھ پریشان بھی ہوتے چلے جائیں گے
معاملات دو جمع دو چار والے ہرگز نہیں
پانچ بھی ہو سکتے ہیں اور تین بھی
میرے اک ماموں ہیں
اک بار نمبر کم آگئے تھے اسٹڈیز میں
انہوں نے مجھے کہا کہ آئندہ تم مجھے Facebook پر نظر نا آؤ
میں نے انہیں block کردیا
اسکے بعد میں نا صرف انکو کبھی نظر نا آئی بلکہ اسکے بعد سے اب تک وہ ہر انسان کے سامنے میری تعریفوں کے پل باندھتے نہیں تھکتے
کہ بہت ہی #Copied
++
++
بہت ہی اچھی بچی ہے
اک بار منع کیا دوبارہ نظر نہیں آئی
Well Sad React FoR The Uncle !!
خیر آج میں سوچ رہی تھی اگر اس وقت انکل سے بحث کرتی تو انکو میرے سے نفرت بھی ہوجاتی لوگوں کو میری بدتمیزی کے قصے بھی سناتے
لہذا سنیں سب کی کریں اپنی
اپنے آس پاس پازیٹو لوگوں کو ضرور رکھیں
++
++
اگر کسی کی طبیعت آپ سے نہیں ملتی ، تو اس کے ساتھ ایڈجسٹ کرنا بھی اک intelligence ہے ، ہر بات پر بحث ضروری نہیں ہوتی ، لڑائی ضروری نہیں ہوتی
کبھی كبهار ہاں میں ہاں ملا کر کوئی دوسرا راستہ اختیار کر کے سکون سے اپنی مرضی بھی کی جاسکتی ہے !!
یہ انڈیا میں عدالت کی طرف سے حکم ہے کہ ریپ ریپ ہے چاہے شوہر ہی کیوں نہ کرے
عدالت کے اس فیصلے نے عام عوام کی کنفیوزن دور کردی کہ زبردستی کا جنسی تعلق بغیر اجازت کے ریپ ہی ہے چاہے اسکا لائسنس اپکے پاس ہو شادی کی صورت میں
فیسبک کی اس پوسٹ کے کمینٹ سیکشن میں 100% پاکستانی مرد حضرات
+
++
100% پاکستانی مرد حضرات یہ سمجھتے ہیں کہ نکاح نامہ پہ دستخط جنسی تعلق کی کھلی اجازت ہے
اور یہ کہ اگر انکی وجہ سے بیوی دو روٹیاں کھا رہی ہے تو جنسی تعلق انکا ہر حال میں حق ہے
اک صاحب انہی کمنٹس میں لکھتے ہیں کہ بیوی کے لیئے زبردستی جھیلنا اتنا مشکل نہیں جتنا کہ شوہر کہ لیئے
++
+++
بیوی کے لیئے زبردستی جھیلنا اتنا مشکل نہیں جتنا کہ شوہر کہ لیئے ٹاکسک باسز کو جھیلنا
افسوس کی بات ہے کہ کوئ مرد خاص طور پہ اپنی بیوی کے لیئے ایسا کیسے سوچ سکتا ہے
بات اتنی اسان ہے پر اتنی مشکل بنائی ہوئی ہے
یا سمجھنا نہیں چاہتے