حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا جناب رسول مقبولﷺ کی سب سےچھوٹی صاحبزادی ہیں۔آپ رضی اللہ عنہا کےسن ولادت میں کچھ اختلاف ہےمشہور یہی ہےکہ آپ رضی اللہ عنہا نبوت کے دوسرےسال جبکہ حضورﷺ کی عمر مبارک
1
اکتالیس برس کی تھی پیدا ہوئیں۔حضرت خدیجتہ الکبری رضی اللہ عنہا جو رسول اللہﷺ کی پہلی بیوی تھیں،آپ رضی اللہ عنہا کی والدہ محترمہ ہیں۔حضور نبی کریمﷺ نے ان کا نام فاطمہ رضی اللہ عنہا رکھا
2
عربی میں فطم کےمعنی ہیں باز رکھنا اور فاطمہ کےمعنی ہیں باز رہنےوالی
چونکہ اس دختر رسولﷺ نےدنیا اور علائق دنیا سےدل نہ لگایا۔عیش و عشرت کو قریب نہ پھٹکنےدیا برائیوں اور عیبوں کو جہاں تک ہوسکا
3
قریب نہ آنےدیا تنگی اور تکلیف کو ہنسی خوشی برداشت کیا لہو ولعب کو اللہ اور اسکےمقدس دین کےلیے ترک کیا۔اسلیے ان کا نام فاطمہ رضی اللہ عنہا اسم بامسمی ہوا۔نام کےعلاؤہ کچھ القابات اور کنیتیں بھی ہیں مثلاً
زہرہ: چونکہ چہرہ مبارک نہایت سفید اور حسین تھا لہذا اس لقب سے معروف ہوئیں
زاکیہ یا زکیہ:جو نہایت پاک سرشت اور نیک طینت ہو اسے زکی کہتے ہیں چونکہ حضور ﷺ زکی اور زاکی لقب رکھتے تھے
5
(جاری ہے)
شیخ نجدی(شیطان) نےکہا واللہ اگر تم لوگوں نےاسے قید کردیا جیساکہ تم کہہ رہےہو تو اس کی خبر بند دروازےسے باہر نکل کر اس کےساتھیوں تک ضرور پہنچ جائےگی۔پھر کچھ بعید نہیں کہ وہ لوگ تم پردھاوا بول کر اس کو تمھارے قبضےسے
1
نکال لےجائیں۔ پھر اس کی مدد سےاپنی تعداد بڑھاکر تمہیں مغلوب کرلیں۔لہٰذا یہ بھی مناسب رائےنہیں، کوئی اور تجویز سوچو۔
یہ دونوں تجاویز پارلیمنٹ رد کر چکی تو ایک تیسری مجرمانہ تجویز پیش کی گئی جس سےتمام ممبران نےاتفاق کیا
2
#خاتم_النبیین_محمدﷺ #سیرت_النبیﷺ 🌹
اسےپیش کرنےوالا مکہ کا سب سےبڑا مجرم ابوجہل تھا۔اس نےکہا اس معاملےمیں میری ایک رائے ہے۔میں دیکھتاہوں کہ اب تک تم لوگ اس پر نہیں پہنچے۔لوگوں نےکہا ابوالحکم وہ کیا ہے؟اس نےکہا کہ میری رائےمیں ہم ہر ہر قبیلےسے ایک مضبوط،
3
صاحبِ نسب اور بانکا جوان منتخب کر لیں۔پھر ہر ایک کو تیز تلوار دیں۔اس کےبعد سب کےسب اس شخص کا رخ کریں اور اس طرح یکبارگی تلوار مار کر قتل کردیں (نعوذبااللہ)۔
جیسے ایک ہی آدمی نے تلوار ماری ہو۔ یوں ہمیں اس شخص سے راحت
4
مل جائےگی اور اس طرح قتل کرنےکا نتیجہ یہ ہوگا کہ اس شخص کا خون سارےقبائل میں بکھر جائےگا اور بنو عبدمناف سارےقبیلوں سےجنگ نہ کرسکیں گے۔لہٰذا دیت(خون بہا) لینےپر راضی ہوجائیں گےاور ہم دیت ادا کردیں گے۔نجدی نےکہا بات
5
یہ رہی جو اس جوان نےکہی۔ اگر کوئی تجویز اور رائے ہوسکتی ہےتو یہی ہے۔
اسکےبعد پارلیمان مکہ نےاس مجرمانہ قرارداد پر اتفاق کرلیا اور ممبران اس عزم مصمم کےساتھ اپنےگھروں کو واپس گئےکہ اس قرارداد کی تنفیذ علی الفور کرنی ہے
6
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
آج 26 مئی ہے اور آج کے دن 1908 کو قادیانی فتنے کا ماسٹر مائنڈ ملعون زمانہ مرزا غلام احمد قادیانی لعنتی (نبوت کا جھوٹا دعویدار) اس دنیا سے جہنم واصل ہوا تھا۔
موجودہ دور میں اسلام اور بالخصوص پاکستان کو جن دشمنوں اور فتنوں کا سامنا ہے
ان میں سے ایک فتنہِ قادیانیت بھی ہے ،
جن کا مقصد صرف اور صرف مسلمانوں کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے جس کے لئیے یہ لوگ نہائیت چالبازی سے
اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مساجد، اداروں ، سکولز کالجز یونیورسٹیز میں اور مختلف این جی اوز کے ذریعے اپنا کام کرتے ہیں اور اپنے ناپاک عقائد کے ذریعے سادہ لوح لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ اورمسلمانوں کے دلوں میں نبی آخر الزّماں ﷺ کے لئیے (معاذ اللہ) نفرت کا ناپاک بیج بونے کی کوشش کرتے ہیں
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #قصص_الانبیاءعلیہم_السلام
🕋 حضرت ابراہیم علیہ السلام:
﷽
بقیہ :حضرت ابراھیم علیہ السلام نے جواب دیا :
ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا بلکہ ان میں سے اس بڑے بت نے یہ کیا ہے پس اگر یہ (تمہارے دیوتا) بولتے ہوں
👇
1
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #قصص_الانبیاءعلیہم_السلام
🕋 حضرت ابراہیم علیہ السلام:
تو دریافت کر لو ( الانبیاء)
حضرت ابراھیم علیہ السلام کی اس یقینی حجت اور دلیل کا کاہنوں اور پجاریوں کے پاس کیا جواب ہو سکتا تھا وہ سب کے سب ندامت میں غرق تھے
2
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #قصص_الانبیاءعلیہم_السلام
🕋 حضرت ابراہیم علیہ السلام:
دل ہی دل میں ذلیل و رسواء تھے اور سوچتے تھے کہ کیا جواب دیں ؟ جمہور بھی آج سب کچھ سمجھ گئے اور انھوں نے اپنی آنکھوں سے وہ منظر دیکھ لیا جس کے لیے وہ تیار نہ تھے
3
سیشن #سیرت_فاطمہ_زھرا_رضی_اللہ_عنہا بنت #خاتم_النبیین_محمدﷺ
﷽
اس لیے سیدہ فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا زاکیہ اور زکیہ کے لقب سے معروف ہوئیں۔یعنی پاکیزہ سیرت اور نیک طینت
راضیہ: حضور ﷺ کا ایک لقب راضی بھی تھا یعنی وہ جن سے اللہ ہمیشہ راضی اور خوش رہتا ہو
1
سیشن #سیرت_فاطمہ_زھرا_رضی_اللہ_عنہا بنت #خاتم_النبیین_محمدﷺ
پس حضورﷺ کی دختر بلند بھی راضیہ کہلائیں یعنی اللہ سے ہر حال میں خوش بخوش اور راضی رہنے والی۔
بتول:وہ جس کا دنیا و مافیہا سے کوئی تعلق نہ ہو چونکہ سیدہ رضی اللہ عنہا علائق دنیا سے بے نیاز تھیں اس لیے
2
سیشن #سیرت_فاطمہ_زھرا_رضی_اللہ_عنہا بنت #خاتم_النبیین_محمدﷺ
بتول کے لقب سے ملقب ہوئیں
ام الحسنین رضی اللہ عنہ:یہ کنیت اس وجہ سے ہے سیدہ عالم رضی اللہ عنہا حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنھم کی والدہ محترمہ ہیں
ام الائمہ: چونکہ حسن رضی اللہ عنہ
3
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #قصص_الانبیاءعلیہم_السلام
🕋 حضرت ابراہیم علیہ السلام:
﷽
حضرت ابرہیم علیہ السلام نے دیکھا کہ اب بہترین موقع آگیا ہے کہ جس کے لیے میں نے یہ تدبیر اختیار کی تھی مجمع موجود ہے جمہور دیکھ رہے ہیں کہ ان کے دیوتاؤں کا کیا حشر ہوگیا
1
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #قصص_الانبیاءعلیہم_السلام
🕋 حضرت ابراہیم علیہ السلام:
اس لیے اب ان کاہنوں اور مذہبی پیشواؤں کو جمہور کی موجودگی میں ان کے باطل عقیدہ پر نادم کر دینے کا وقت ہے تاکہ عوام کو آنکھوں دیکھتے معلوم ہو جائے کہ آج تک ان دیوتاؤں 👇
2
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #قصص_الانبیاءعلیہم_السلام
🕋 حضرت ابراہیم علیہ السلام:
کے متعلق جو کچھ کاہنوں اور پجاریوں نے کہا تھا یہ سب ان کا مکرو فریب تھا مجھے ان سے کہنا چاہیے کہ یہ سب اس بڑے بت کی کاروائی ہے اس سے دریافت کرو ؟
3
آج نواب صاحب کے یوم وفات پر بہاولپور میں لوکل چھٹی ہے۔
مختصر مختصر
24 مئی یوم وفات امیر آف بہاولپور اعلٰحضرت ہزہائنس نواب صادق محمد خان عباسی ( خامس)
صادق محمد خان پنجم ریاست بہاولپور کے آخری (بارہویں) نواب تھے۔ آپ کی تین سال کی عمر میں دستار بندی کی گئی۔
تقریباً بیس سال کی عمر میں اختیارات حکمرانی تقویض کیے گئے۔ نواب صاحب کے دور حکومت میں ریاست صحیح معنوں میں ایک فلاحی ریاست تھی۔
نواب صاحب نے تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا۔ 3 اکتوبر 1947ء کو ریاست بہاولپور نے پاکستان سے الحاق کیا 1951 میں صوبائی حیثیت ملی۔
1955ء میں ریاست کو مغربی پاکستان میں شامل کر دیا گیا۔ ڈکٹیٹر یحییٰ خان نے ایل ایف او کے تحت باقی صوبے بحال کئے لیکن بد دیانتی کرتے ہوئے صوبہ بہاولپور بحال نہ کیا ـ
نواب صاحب نے لندن میں 24 مئی 1964ء میں وفات پائی۔
فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ( FPA ) کیا ہے ...
سمجھئے کہ آپ نے کسی اچھے فاسٹ فوڈ سے اپنی فیملی کے لئے 5000 روپے کا کھانا منگوایا، بل ادا کر دیا اور کھانا کھا کر اللہ کا شُکر ادا کیا ـ
ایک دو ماہ بعد پھر کھانا منگوایا، گھر کی گھنٹی بجی سامنے ریستوران کا ملازم کھانے کے ساتھ.. جاری 1/4
آپکے ہاتھ میں ایک پھرا ( بل) پکڑاتا ہے جس میں ٹوٹل بل 14750 روپے لکھے ہوتے، ساتھ میں لکھا ہوتا ہے کہ اس وقت کے کھانے کا بل 4750 روپے جبکہ پچھلا کھانا جو منگوایا تھا اسکے 10 ہزار روپے آپ کی جانب بقایا ہیں ـ
آپ ذہن پر زور ڈالتے ہوئے یاد کرتے ہیں اور اُس ملازم سے کہتے ہیں.. 2/4
" بھیا ہم نے تو 5 ہزار کا کھانا منگوایا تھا اور بل بھی مکمل ادا کر دیا تھا " ـ
فاسٹ فوڈ کا ملازم آپکو جواب دیتا ہے ... " حضور آپ درست فرما رہے ہیں جب ہم نے کھانا آپ کو دیا تھا تو اندازے کے مطابق بل وصول کیا تھا 3/4