جنرل پرویزمشرف اور جنرل کیانی کے سوس بینکوں کے اکاونٹس میں لاکھوں ڈالرز کےانکشافات۔
برطانوی صحافی کا دعوی
لندن کے معروف تحقیقاتی صحافی جیمس ڈی کرکٹن نے تہلکہ خیز دعوی کر دیا۔
برطانوی صحافی نے دعوے میں کہا کہ پاکستان کے سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویزمشرف اور سابق آرمی چیف
👇1/7
جنرل اشفاق پرویز کیانی ملٹی ملیں ڈالر ز سوئس بنک اکاونٹس کے مالک ہیں۔
جیمس ڈی کرکٹن نےدعوی کیا ھے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف
کےخاندان کی آف شور کمپنیوں اور کارنامہ میکس کےبارے میں تحقیقات کر رہاتھا تو اسےپاکستان کےدو سابق فوجی سربراہوں کے سوئس بنکوں میں اکاونٹس کا پتہ چل گیا
👇2/7
ان بنکوں میں ملیں ڈالرز کی رقم گردش کرتی رہی ہیں
برطانوی تحقیقاتی صحافی نےکہا ھےکہ مجھےاس بارےمیں تفصیلات حادثاتی طور پر ملیں
جیمس نے کہا کہ میں پتہ لگانا چاہتا کہ امیر خاندان سے تعلق رکھنے والے بزنس میں وزیراعظم نوازشریف نے خود کو کارنامہ میکس میں الجھنے کی اجازت کیوں دی
👇3/7
کارنامہ میکس کے حوالےسے کئی بین الاقوامی تحقیقاتی صحافی کام کر رھےتھےشریف خاندان کے افراد پر الزام تھا کہ انھوں نے پانامہ میں واقع کمپنیوں میں پیسہ لگایا۔
برطانوی تحقیقاتی صحافی جیمس نے دعوی کیا کہ ذرائع کے مطابق فوجی افسرز کے سوئس اکاونٹس نمبر یہ ہیں👇
583106 اور 3861337
👇4/7
جیمس نے دعوی کیا ھے سابق صدر مشرف کے اکاونٹ کو سٹار ٹرسٹ نامی کمپنی چلاتی ھے۔
سابق صدر پرویز مشرف کے سوئس اکاونٹ میں اسوقت دو ملیں ڈالر کی رقم موجود ھے۔ جیمس ڈی کرکٹن نے دعوی کیا ھے کہ سابق آرمی چیف جنرل کیانی کے سوئس اکائونٹ کوUAE کی ایک کمپنی جے اینڈ کنسٹرکشن چلا رہی ھے
👇5/7
یہ جنرل کیانی کے بھائی کی کمپنی ھے جو خود بھی آرمی سے ریٹائرڈ آفیسر ہیں اور پاکستان میں بھی ان کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔ جیمس نے کہا کہ اسے یہ تمام معاملات انتہائی معتبر ذرائع سے ملی ہیں۔ جیمس نے کہا کہ 583106 جنرل کیانی کا سوئس اکائونٹ
👇6/7
جبکہ 3861337 جنرل پرویز مشرف کا سوئس اکائونٹ ھے۔ برطانوی تحقیقاتی صحافی جیمس کی رپورٹ عالمی اخبارات سمیت بھارتی اور پاکستانی میڈیا میں بھی نمایاں طور پر شائع کی گئی ہیں۔
یہ ہیں مقدسین #آرمی_چیف
ملک لوٹنے والے بےشرم
End
پلیز فالو اور شیئر ضرور کریں 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
فوج دنیا کی واحد فوج ہےجسکی ملکی معیشت کےاندر اپنی الگ معاشی سلطنت قائم ہےاورپاکستان کی کم و بیش 60% معیشت میں حصہ دار ہے۔ایمانداری اور حب الوطنی میں اسکی مثال نہیں ملتی
جواسکے غلط کاموں پر سوال اٹھاتاھے اسےمار دیا جاتاھےیا غدار قرار دیکر عوام
👇1/25
میں ذلیل کیا جاتاہےیا اگر فوج
کےاندر اس پر سوال اٹھتاھےتو اسکا کورٹ مارشل کیاجاتاہے
فوج کےکاروباری سلطنت کے4 حصے ہیں:
01۔آرمی ویلفیئر ٹرسٹ
02۔فوجی فاؤنڈیشن
03۔شاہین فاؤنڈیشن
04بحریہ فاؤنڈیشن
فوج ان4 ناموں سےکاروبار کر رہی ہےیہ سارا کاروبار وزارت دفاع کےماتحت کیاجاتا ہے
👇2/25
اس کاروبار کو مزید 3حصوں میں تقسیم کیاگیاھے
صرف فوج کےکاروبار
نیشنل لاجسٹک سیل
NLC
ٹرانسپورٹ:
یہ پاکستان کی سب سے بڑی ٹرانسپورٹ کمپنی ہےجسکا 1,698 سےزائد گاڑیوں کا کارواں ہے اس میں کل7,279 افراد کام کرتےہیں جس میں سے2,549حاضر سروس فوجی ہیں اور باقی ریٹائرڈ فوجی ہیں
👇3/25
#حیران_کن
دنیا میں اس وقت 200 کے لگ بھگ ممالک ھیں
ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ھے جو
روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ھے لیکن جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا ھے ۔
یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے،
خوبانی ، کپاس اور گنے کی پیداوار کےلحاظ سےچوتھے
👇1/6
پیاز اور دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچویں،
کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے،
آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں،
چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں،
گندم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں اور مالٹے اور کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ھے ۔
یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار
👇2/6
کےلحاظ سے دنیا میں 25 ویں نمبر پر ھے
اسکی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سےزائد اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کےبرابر ھے
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کےلحاظ سے55 نمبر پر ھے
کوئلےکےذخائر کےاعتبار سےچوتھے اور تانبےکےذخائر کےاعتبار سے ساتویں نمبر پرھے
👇3/6
#پاکستان_کیسے_ٹوٹا #ضرور_پڑھیں
جنرل ایوب خان نے1956ءکا آئین معطل کردیا
جب انہوں نے1962ءمیں صدارتی آئین نافذ کرنےکا منصوبہ بنایا تو انکےبنگالی وزیرقانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نےجنرل ایوب کو روکنے کی کوشش کی۔انکی کتاب’ڈائریز آف جسٹس محمد ابراہیم‘میں جنرل ایوب خان کےساتھ
👇1/20
ان کی سرکاری خط و کتابت شامل ہے،جس میں وزیر قانون نے صدر پاکستان کو وارننگ دی تھی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دے گا۔ پاکستان کے فوجی صدر نے اپنے بنگالی وزیر قانون کی وارننگ نظر انداز کر دی۔ اس صدارتی آئین کے خلاف مشرقی پاکستان کے گورنر جنرل اعظم خان نے بھی استعفیٰ دے دیا
👇2/21
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نےایک پنجابی جج، جسٹس (ر)محمد منیر کو اپنا وزیرقانون بنا لیا۔ نئے وزیرقانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسیطرح بنگالیوں سے,جان چھڑائیں
جسٹس محمدمنیر نےاپنی کتاب ’’فرام جناح تو ضیاء‘‘ میں لکھا ہے کہ1962ء میں وزیر قانون بنانے کے بعد
👇3/21
جناب قمر جاوید باجوہ صاحب
پاکستان کا ہر ذی شعور جانتا ھےکہ نوازشریف حکومت اپنی کارکردگی پوری دنیا میں منوا چکی تھی
بجلی کا بحران ختم ہو چکا تھا
سی پیک منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا تھا
پاکستان دنیا کی تیز ترین ترقی کرتی تیسری بڑی معیشت کا درجہ حاصل کر چکی تھی۔
👇1/7
باجوہ صاحب
یہ آپ ہی تھےجنھیں معیشت کی فکر لاحق ہوئی
بین الاقومی سیمینار میں تقریر فرما دی کہ آپکو معیشت کی بڑی فکر ھے
باجوہ صاحب یہ آپکی ڈومین نہیں تھی
اور آپکا حلف اور آئین اسکی اجازت نہیں دیتا
سونےپر سہاگہ آپکے نقش قدم پر چلتےDG ISPR جنرل آصف غفور نےٹوٹیٹ داغ دی کہ
👇2/7
معیشت بری نہیں
تو اچھی بھی نہیں ھے
ڈان لیکس معاملےکو اچھال کر #ریجیکٹڈ کی ٹویٹ کرکے آئینی حدود سےتجاوز کیا
ملک کےآئینی ایکزیٹو وزیراعظم کی توہین کر ڈالی
سیدھا آپ اور آصف غفور پر آرٹیکل 6 لگتا ھے
باجوہ صاحب یہ سب آپکی زیر نگرانی ہوتا رہا لیکن آپ نےکوئی ایکشن نہیں لیا
👇3/7
۔
ترکی کےصدر رجب طيب اردوگان نےچند ماہ قبل ايک بہت بڑےمجمع ميں تقرير کرتےہوئےايک واقعہ سنايا
ميں آپ لوگوں کو تاريخ کا ايک واقعہ سنانا چاہتا ہوں، منگول سلطنت کےبانی چنگيز خان
کےپوتےکا نام ہلاکو تھا
اس نےبغداد پر قبضہ کيااور اسے پوری طرح لوٹ ليا
👇1/10
بعض حوالوں کےمطابق اس نے دو لاکھ اور بعض کےمطابق چار لاکھ انسانوں کو قتل کيا،اس نےبغداد کی ساری قديم مسجديں، مکاتب اور محل ڈھا ديئے
يہ ساری قيامتيں ہلاکو نے برپا کيں، اسی ظالم حکمراں نےجو بہت دور سےآيا تھا، ايک حکم جاری کيا کہ وہ بغداد کے سب سےبڑے عالم سے ملنا چاہتا ہے
👇2/10
ظاہر سی بات ہے کہ کوئی عالم ہلاکو سے ملنے کے ليے تيار نہيں ہوا، آخر کار کادہان نام کا ايک کم عمر نوجوان جس کی ابھی داڑھی بھی نہيں نکلی تھی اور ايک مدرسے ميں معلم تھا، ہلاکو کا سامنا کرنے کیلئے راضی ہو گيا
(ميں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ اس واقعےکو بہت غور سے سيريس ہو کر سنيں)
👇3/10