RH Riaz Profile picture
Jul 5 21 tweets 6 min read
پاکستان میں اہم عہدوں پر فوجی افسران کی تعیناتی
#معاملہ ہے کیا؟

#اپڈیٹ_مئی_2020

پاکستان میں ان دنوں اہم حکومتی عہدوں اور سرکاری اداروں میں کئی حاضر سروس اور سابق فوجی افسران تعینات ہیں جنکی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہاھے
اہم سرکاری عہدوں پر حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی
👇1/20
افسران کی تعیناتی پر کئی حلقے تشویش کا اظہار کر رھےہیں اور اس معاملے پر سوشل میڈیا پر بھی گاھے بگاھے آوازیں اٹھتی رہتی ہیں

بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ فوج چونکہ ایک ڈسپلن فورس ہے لہذا سابق فوجی افسران کی مہارت سےاستفادہ کرنےمیں کوئی حرج نہیں

البتہ بعض تجزیہ کار اسے
👇2/20
سیاسی حکومتوں کی کمزوری قرار دیتےہیں
وہ سول افسران کی صلاحیتوں سےفائدہ اُٹھانےمیں ناکام رہی ہیں

ناقدین یہ سوال بھی اُٹھا رھےہیں کہ ماضی میں ایسا صرف فوجی دور حکومت میں ہوتا تھا
ایک سویلین حکومت کے ہوتےہوئے ریٹائر فوجی افسران کی اہم عہدوں پر تعیناتیاں کیوں کی جا رہی ہیں؟
👇3/20
پاکستان میں سویلین حکومت کا حساس اداروں پر موثر کنٹرول نہیں

کن اہم عہدوں پر سابق فوجی افسران تعینات ہیں؟
پاکستانی کی وفاقی حکومت
کےعلاوہ ملک کی چاروں صوبائی حکومتوں اور محکموں میں بھی کئی اہم عہدوں پر ریٹائر اور حاضر سروس فوجی افسران تعینات ہیں

اسیطرح پاکستانی فوج کےسابق
👇4/20
ترجمان اور سابق کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹینٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے علاوہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات رہ چکےہیں۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی(pta) کےچیئرمین میجر جنرل (ر) عامر عظیم ہیں۔

چیئرمین پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (PIA)
کا عہدہ
👇5/20
فضائیہ کے حاضر سروس ایئر مارشل ارشد محمود ملک کے پاس ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی
کےDG بھی پاکستان فضائیہ کے ریٹائرڈ اسکوارڈن لیڈر شاہ رخ نصرت ہیں جن کے ساتھ فضائیہ کے ہی کئی ریٹائرڈ افسران کام کر رھے ہیں

لیفٹینٹ جنرل (ر) مزمل حسین اس وقت واپڈا کے چیئرمین ہیں (مستعفی)
👇6/20
اینٹی نارکوٹکس(ANF) کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ ایک عرصہ سے پاکستان فوج کےحاضر سروس میجر جنرل کے پاس ہے اور
اسوقت میجر جنرل عارف ملک اس عہدے پر کام کر رھےہیں

ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس(ASF) کے سربراہ کا عہدہ بھی حاضر سروس ٹو اسٹار آرمی آفیسر میجر جنرل ظفر الحق کے پاس ہے
👇7/20
پنجاب پبلک سروس کمیشن کی سربراہی لیفٹینٹ جنرل (ر) مقصود احمد کر رہے ہیں۔ انکے ساتھ دو ریٹائرڈ افسران میجر جنرل اشرف تبسم اور کیپٹن خالد پرویز بھی اس کمیشن کے رکن ہیں

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی سربراہی تھری سٹار حاضر سروس جنرل لیفٹینٹ جنرل محمد افضل کر رہے ہیں۔
👇8/20
نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ لیفٹینٹ جنرل (ر) سید انور علی حیدر کی نگرانی میں چل رہا ہے۔ اسی ادارے میں مزید فوجی افسران کو بھی حالیہ دنوں میں تعینات کیا گیا ہے​۔

اہم عہدوں پر فوج کے سابق افسران کی تعیناتیوں کے سوال پر فوج کے ہی سابق لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب کہتے ہیں کہ
👇9/20
یہ تاثر درست نہیں کہ فوجی افسران ہر جگہ پر تعینات ہیں۔

انکا کہنا ہے کہ آرمی افسران کو اکثر انکی مہارت کی وجہ سے اداروں میں لایا جاتا ہے، بیشتر فوجی افسران کے آنے سے ان اداروں نے بہترین نتائج دیے ہیں۔

امجد شعیب کے بقول اب اگر پی آئی اے کو ایئر مارشل چلا رہے ہیں تو وہ
👇10/20
ایک تنخواہ وصول کر رہے ہیں۔ ان کے آنے سے ادارہ بہتر ہو گا، لیکن افسوس ان کے خلاف بھی سازشیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ادارے ایسے ہیں جو براہِ راست سیکیورٹی سے منسلک ہیں لہذا اگر وہاں پر فوجی افسران تعینات ہوں تو وہ زیادہ بہتر کام کر سکتے ہیں۔ مثلاً ایئر پورٹ
👇11/20
سیکیورٹی فورس یا پھر اے این ایف کے ادارے ہیں۔

لہذٰا فوجی افسران کو الزام دینا درست نہیں، ریٹائرڈ افسران بھی اسی قوم کا حصہ ہیں اور اگر وہ اپنی صلاحیتوں سے ملک و قوم کو فائدہ دے سکیں تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے
👇12/20
دفاعی تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت حالات یہ ہیں کہ حکومت ڈیلیور نہیں کر پا رہی، ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔ لہذٰا اس حکومت کا بھرم رکھنے کے لیے فوجی افسران کو تعینات کیا جا رہا ہے۔

عائشہ صدیقہ کے بقول آرمی چیف نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع لی،
👇13/20
لہذٰا اب وہ فیصلہ سازی میں شراکت دار ہیں۔

کیا یہ سیاسی حکومت کی کمزوری ہے؟
اس سوال پر تجزیہ کار مظہر عباس کہتے ہیں کہ یہ بات درست ہے کہ یہ سیاسی حکومت کی کمزوری ہے کہ وہ سول اداروں کو چلانے کے لیے قابل سول افسر تعینات نہیں کر سکی۔

انکے بقول اسکی اصل وجہ بیڈ گورنس ہے
👇14/20
جو نہ صرف اس حکومت بلکہ ماضی کی حکومتوں کا بھی مسئلہ رہی ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں ریٹائرڈ نیول افسران کو لگایا جاتا رہا ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) سمیت کئی ادارے ایسے تھے جہاں فوجی افسران کو لگایا گیا۔

سویلین افسران کیوں کام نہیں کر رہے؟
👇15/21
فوجی افسران کے اداروں میں آنے سے سول افسران کے مورال پر کیا فرق پڑتا ہے اور سول افسران کی کارکردگی تنزلی کا شکار ہے یا نہیں؟

اس سوال پر سابق سیکرٹری داخلہ تسنیم نورانی کہتے ہیں کہ سول افسران کے مورال پر بلاشبہ فرق پڑتا ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سول افسران کے کام
👇16/21
کرنے کی آزادی کم سے کم ہوتی جا رہی ہے۔ اُنہیں اینٹی کرپشن، قومی احتساب بیورو (نیب) اور میڈیا کا خوف رہتا ہے، ایسے میں وہ بڑے فیصلے لینے سے کتراتے ہیں۔

تسنیم نورانی کےبقول حکومت بھی کئی معاملات میں سول افسران کا ساتھ چھوڑ دیتی ہے لہذا ایسے فیصلےجن میں بھاری رقوم خرچ کرنے
👇17/21
کا معاملہ ہو یا جارحانہ فیصلے لینا مقصود ہو تو سول افسران اس سے گریز کرتےہیں۔البتہ فوجی افسران کو اپنے ادارے کی حمایت حاصل ہوتی ہے،لہذا وہ بلا خوف و خطر کام کرتے ہیں اور بڑے فیصلے لینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

انکے بقول فوجی افسران کے معاملے پر میڈیا بھی سوال نہیں اُٹھاتا
👇18/21
تسنیم نورانی نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری #فواد_حسن_فواد اور پنجاب کے ایک سینئر بیورو کریٹ #احد_چیمہ کا حوالہ دیا جنہیں کرپشن الزامات پر کئی ماہ تک جیل میں رہنا پڑا تھا۔

تسنیم نورانی کہتے ہیں کہ کئی سول افسران کو ریٹائرمنٹ کے کئی سال بعد کسی معاملے
👇19/21
پر پوچھ گچھ کے لیے بلانا بھی عام ہو چکا ہے۔ لہذٰا موجودہ افسران یہ سارا معاملہ دیکھ رہے ہیں، اسی لیے وہ سنبھل کر چلتے ہیں۔

اُن کے بقول فوج کا اگر کوئی ریٹائر یا حاضر سروس افسر کسی محکمے کا سربراہ ہو تو اس کے خلاف کارروائی سے ادارے گریز کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ
👇20/21
پاکستان کی تاریخ رہی ہے کہ یہاں مارشل لا اور فوجی مداخلت کے باعث فیصلہ سازی میں فوج کا کردار رہا ہے، لہذا اس حقیقت سے انکار نہیں کیاجا سکتا۔

البتہ اس سے سول اداروں کے افسران میں بے چینی پائی جاتی ہے جو اہم عہدوں پر تعیناتیوں کی خواہش کے ساتھ ہی ریٹائر ہو جاتے ہیں
End
فالو شیئر🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with RH Riaz

RH Riaz Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Riaz_Hussain77

Jul 5
🌼 #طلاق_کے_کاغذات 🌼

رونگٹے کھڑے کر دینے والا
سچا واقعہ

کل رات ایک ایسا واقعہ ہوا جس نے زندگی کی کئی پہلوؤں کو چھو لیا۔
قریب شام کے7بجےہونگے ،موبائل کی گھنٹی بجی۔ اٹھایا تو ادھر سے رونے کی آواز

میں نے کہا آپ پریشانی بتائیں اور بھائی صاحب کہاں ہیں؟ ۔ اور ماں کدھر ہیں
👇1/20
آخر ہوا کیا ہے؟
لیکن ادھر سے صرف ایک ہی رٹ کہ آپ فوراً آجائیے۔
میں اسے مطمئن کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھنٹہ لگے گا پہنچنے میں۔ جیسے تیسے گھبراہٹ میں پہونچا

دیکھا کہ بھائی صاحب، (جو ہمارے جج دوست ہیں) سامنے بیٹھے ہوئے ہیں
بھابی جی رونا چیخنا کر رہی ہیں

میں نے بھائی صاحب سے
👇2/20
پوچھاکہ آخر کیا بات ہے؟
بھائی صاحب کچھ جواب نہیں دے رہے تھے

پھر بھابی جی نے کہا؛ یہ دیکھیے طلاق کے کاغذات۔

کورٹ سے تیار کرا کر لائے ہیں مجھے طلاق دینا، چاہتے ہیں

میں نے پوچھا " یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ اتنی اچھی فیملی ہے
دو بچے ہیں۔ سب کچھ سیٹلڈ ھے
پہلی نظر میں مجھےلگا
👇3/20
Read 21 tweets
Jul 5
#تاریخی_جھروکے

1958میں مارشل لاء لگا کر جنرل ایوب نےاقتدار پر قبضہ تو کرلیا لیکن اسےمعلوم تھا کہ پرانے سیاستدانوں کو ٹھکانےلگائے بغیر سکون سےحکومت کرنا مشکل ہوگا، لہذا ایبڈو (EBDO) کے نام سے نیب طرز پر ایک قانون بنایا، جس کے تحت سیاستدانوں پر #کرپشن کے الزامات لگائے جاتے
👇1/7
جواب میں یا تو سیاستدان 7 سال تک سیاست سے بے دخلی قبول کرتا، یا فوجی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرتا۔

جن چند سیاستدانوں نے مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا، ان میں عوامی لیگ کے بانی اور شیخ مجیب کے سسر جناب حسین شہید سہروردی بھی تھے۔جو 12 ستمبر 1956 سے 17 اکتوبر1957 تک وزیراعظم رہے۔
👇2/7
سہروردی صاحب پر الزام لگا کہ بطور وزیراعظم انہوں نے اپنے ایک چہیتے صنعتکار کو بلااستحقاق امپورٹ پرمٹ دیا۔ فوجی عدالت میں سہروردی صاحب نے ریکارڈ سے ثابت کردیا کہ مذکورہ پرمٹ کے اجراء کیلئے وزارت تجارت کے سیکرٹری نے ان سے منظوری لی ہی نہیں، بلکہ خود ہی پرمٹ جاری کردیا۔
🙏3/7
Read 7 tweets
Jul 4
ایک ڈاکٹر جس کی عمر 65 برس تھی یہ کہتے سنا کہ میں ڈاکٹر ہوں، میری اہلیہ ڈاکٹر ہے،میرا بیٹا اور بہو بھی ڈاکٹر ہیں

1994 میں شوگر ہوئی شوگر نے 2005 میں ہارٹ کا مریض بنایا اب کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر زندگی سے مکمل مایوس ہوچکا تھا۔
تب #علاج_بالغذا کا نسخہ ہاتھ لگا
میں چند
👇1/14
قدم چلنے کی طاقت نہیں رکھتا تھا اب پانچ کلومیٹر روزانہ واک کرتا ہوں ، صحت مند زندگی گزار رہا ہوں
اب مجھے اپنی ساری سائینس اور ساری تعلیم جہالت محسوس ہوتی ہے جس نے مجھے صحت مند زندگی کی بجائے شوگر کے قید خانے میں ڈال دیا تھا

اب ہم آپکو علاج بالغذا کا مکمل شیڈول بتاتے ہیں
👇2/14
#ناشتہ
فروٹ چاٹ۔۔600 گرام۔۔
تمام پھل کھائیں
آم، تربوز، خربوزہ، سمیت کوئی پرہیز نہیں

فروٹ چاٹ مصالحہ بھی استعمال کرسکتے ہیں مگر فروٹ چارٹ میں کریم بلکل نہ ڈالیں۔

قہوہ پئیں.
چائےسے کم از کم چالیس یوم تک مکمل پرہیز کریں
دن بارہ بجےتک فروٹ سے ہٹ کر کوئی چیز استعمال نہ کریں
👇3/14
Read 14 tweets
Jul 4
اس کی وردی پر #میڈل دیکھو جیسے یہ سکندراعظم کی اولاد آدھی دنیا فتح کرکے آیا ہو

اب اس بدبخت کےکرتوت بھی پڑھ لو

یہ ایڈمرل منصور الحق پاکستان نیوی کا سربراہ تھا، یہ 10نومبر 1994ء سے یکم مئی1997ء تک نیول چیف رہا۔ منصور الحق پر ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریباً 300 ارب روپے
👇1/13
کی کرپشن کا الزام نیوی کے لیے خریدے گئے بحری جہاز، ہتھیار، آگسٹا آبدوزیں، نیوی اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے سکریپ بحری جہاز بیچنے کے دوران کمشن اور کک بیکس لینے پر لگا۔

میاں نواز شریف نے یکم مئی 1997ء کو اسے نوکری سے برخاست کر دیا اور اس کے خلاف تحقیقات شروع کرا دیں جبکہ
👇2/12
منصور الحق 1998ء میں ملک سے فرار ہو گیا اور یہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں پناہ گزین ہو گیا۔

ملک میں اس کے خلاف مقدمات چلتے رہے، جنرل پرویز مشرف نے جب ’’نیب‘‘ بنائی تو یہ مقدمات نیب میں منتقل ہو گئے اور اتفاق سے اسی دوران امریکہ میں اینٹی کرپشن قوانین پاس ہو گئے
👇3/12
Read 13 tweets
Jul 4
#سوئز_سیکرٹس میں شامل پاکستانی جرنیل کون ہیں؟

پاکستان کی بری فوج میں اہم ترین عہدوں پر فائز رہنےوالےدو سابق جرنیلوں پر الزام ہےکہ انھوں نے غیرقانونی طور پر سوئٹزر لینڈ کے بینک میں ناجائز طریقوں سے حاصل کیگئی دولت اکٹھی کی۔

یہ الزامات بین الاقوامی نجی بینک ’کریڈٹ سوئز‘ کے
👇1/9
صارفین کے اکاؤنٹس کی خفیہ معلومات پر مشتمل ’دی سوئز سیکرٹس‘ کا حصہ ہیں جن میں دنیا بھر سے سیاست دانوں، فوجی آمروں، جرائم پیشہ افراد سمیت کئی دیگر افراد کا نام بھی شامل ہے۔

ان افراد میں پاکستان کے دو سابق جنرلز کے نام بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک سابق ISI چیف اور چیئرمین
👇2/9
جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل اختر عبد الرحمان ہیں اور دوسرے جنرل زاہد علی اکبر۔

یہ افراد کون ہیں؟ بی بی سی نے سوئز سیکرٹس کے تناظر میں قارئین کے لیے اس خصوصی رپورٹ میں چند اہم تفصیلات پیش کی ہیں۔

جنرل اختر عبدالرحمن پاکستان کی آئی ایس آئی کے سربراہ اور بعد میں
👇3/9
Read 9 tweets
Jul 4
ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب

دلچسپ و عجیب وا قعات
پاک فوج کے افسران اور جوان جب ریٹائر ہوتے ہیں تو انہیں عہدے کے لحاظ سے کتنی زمین ملتی ہے؟جانئے

لاہور (ویب ڈیسک) مشہور جرمن ویب سائٹ ڈوئچے ویلے نےپاک فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب سےکچھ سوالات کیے: ایک سوال تھا
👇1/13
دیکھا جائےتو یہ کہنا درست ہوگا کہ آجکل جب آپ فوج سےبطور کور کمانڈر ریٹائر ہوتےہیں تو
آپکے پاس لگ بھگ ایک ارب کے اثاثے ہوسکتےہیں؟
جنرل شعیب: جس زمانے میں بطور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر ہوا تھا، اُس وقت آپ کو ڈی ایچ اے میں ایک کمرشل، ایک ریزیڈنشل اور ایک پلاٹ لیز پر ملتا تھا
👇2/13
آرمی کی کنٹونمٹ کی زمینوں میں۔ کنٹونمنٹ پلاٹ کو آپ بیچ نہیں سکتے تھے اور وہ گھر بنانے کے لیے تھا۔لیکن بعد میں ہمارے آرمی افسران نے اس پر اعتراض کیا کہ گھر تو مل جاتا ہے لیکن انہیں دیگر گھریلو خرچوں کے لیے مالی وسائل کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے پلاٹ بیچنے کی اجازت ہونی چاہییے
👇3/13
Read 13 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(