مائی جندو قاتل کو تختہ دار پر لٹکاکر ہی مقتولین کیلیےروئی😓
تختہ کھینچا گیا تو ایک جسم
دار پر جھولنےلگا جسےدیکھکر بوڑھی عورت کی آنکھ سےایک اشک نکلکر اسکےرخسار کی جھریوں میں تحلیل ہوگیا
یہ 5 جون1992 تھا
ٹنڈو بہاول سندھ کےگائوں
👇1/14
میں ایک حاضر سروس میجر ارشد جمیل نےپاک فوج کےدستے کے ساتھ چھاپہ مار کر 9کسانوں کو گاڑیوں میں بٹھایا
جامشورو کےنزدیک دریائےسندھ
کنارے لےجا کر گولیاں مار کر قتل کر دیا
فوج نے الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد تھے اور ان کا تعلق بھارت کے ادارے ریسرچ اینڈ اینالائسس ونگ سے تھا
👇2/14
لاشیں گاؤں آئیں تو نہ صرف گاؤں بلکہ پورے علاقےمیں کہرام مچ گیا ہر ماں اپنے بیٹےکی لاش پر ماتم کر رہی تھی ان کے بین دل دہلا رہے تھے، ان ماؤں میں ایک 72 سال کی بوڑھی عورت مائی جندو بھی تھی، اس کے سامنے اس کے دو بیٹوں بہادر اور منٹھار کے علاوہ داماد حاجی اکرم کی لاش پڑی تھی
👇3/14
مگر وہ خاموش تھی، عورتیں اسے بین کرنے پر اکسا رہی تھیں ، مائی جندو سکتے کے عالم میں بیٹوں اور داماد کے سفید ہوگئے چہرے دیکھے جا رہی تھی..
ہر شخص کہہ رہا تھا کہ خاموشی سے میتیں دفنا دی جائیں قاتل بہت طاقتور تھے ان غریب ہاریوں کا ایسی طاقت والوں سے کیا مقابلہ، مائی جندو کو
👇4/14
بار بار رونے کے لیے کہا گیا تو اس نے وحشت ناک نگاہوں سے میتیوں کی طرف دیکھا اور بولی بس ! مائی جندو ایک ہی بار روئے گی ,جب بیٹوں کے قاتل کو پھانسی کے پھندے میں لٹکتا دیکھے گی، سب جانتے تھے ایسا ممکن نہیں تھا مگر آخر لوگ خاموش ہوگئے، مائی جندو کی بیٹیاں کُرلا رہی تھیں مگر
👇5/14
مگر مائی جندو ساکت بیٹھی قتل ہونے والوں کو تکے جا رہی تھی۔
جنازے اٹھے تو مائی جندو نے سر کی چادر کمر سے باندھی سیدھی کھڑی ہوئی اور لہو ہوتے جگر کے ساتھ بیٹوں کو الوداع کیا،،
مسئلہ یہ تھا کہ یہ ٹنڈو بہاول اندرون سندھ کا ایک دور دراز گاؤں تھا اور تب دریائے سندھ کے اس کنارے
👇6/14
پر قتل ہونیوالوں کی ویڈیو بنانے کیلئے موبائل کیمرہ بھی نہیں آیا تھا، ملک اور سندھ بھر میں خبر چلی کہ دشمن کےایجنٹ مار کر ملک کو بڑے نقصان سے بچا لیاگیا جس نے پڑھا سُنا اس نے شکر کیا
جب سارا ملک شکرانہ ادا کر رہا تھا تب مائی جندو نے احتجاجی چیخ ماری
اس چیخ نے پرنٹ میڈیا
👇7/14
کی سماعتیں چیر کے رکھ دیں، مائی جندو بوڑھی تھی جسمانی لحاظ سے کمزور مگر وہ تین مقتولوں کی ماں تھی اس نے طاقت کے مراکز سے جنگ کا فیصلہ کیا اور اپنی دو بیٹیوں کو ساتھ لے کر قاتلوں کے خلاف اعلان جنگ کر دیا، سوشل میڈیا کی غیر موجودگی میں یہ جنگ آسان نہ تھی مگر نقارے بج چکے تھے
👇8/14
کشتیاں جل چکی تھیں اور واپسی محال تھی، اخباروں اور صحافیوں کے ہمراہ مائی جندو نے اس چیخ کو طاقتی مراکز کے سینوں میں گھونپ دیا، پہلی جھڑپ ختم ہوئی اور گرد چھٹی تو معلوم ہوا کہ قتل ہونے والے دہشت گرد نہ تھے بلکہ میجر ارشد جمیل کا ان کے ساتھ زرعی زمین کا جھگڑا تھا،
👇9/14
جسکی سزا میں انہیں قتل ہونا پڑا تھا
24 جولائی 1992 کو جنرل آصف نواز اور نوازشریف نے ملاقات کی اور جنرل آصف نواز نے میجر ارشد جمیل کا کورٹ مارشل کرنے کا حکم دے دیا، 29 اکتوبر کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نےمیجر ارشد جمیل کو سزائےموت اور 13 فوجی اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی
👇10/14
میجر نے پاک فوج کے سپہ سالار کو رحم کی اپیل کی جو 14 ستمبر 1993 کو مسترد ہوئی، اس کے بعد رحم کی اپیل صدر فاروق لغاری سے کی گئی جو 31 جولائی 1995 کو مسترد تو کر دی گئی لیکن سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا، اس کے بعد میجر ارشد جمیل کے بھائی کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج
👇11/14
سعید الزمان صدیقی نےحکم امتناع جاری کیا اور سزا روک دی
سزائے موت پر عمل نہ ہونے پر
11ستمبر 1996 کو مائی جندوپھر میدان میں نکلی۔ اسکی دو بیٹیوں نے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے جسموں پر تیل چھڑک کر خود کو آگ لگا لی، ان کو نازک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ بچ نہ سکیں.
👇12/14
پورے ملک میں ایک بار پھر کہرام مچ گیا، بالآخر 28 اکتوبر 1996 کو طاقت کی دیواریں مائی جندو کے مسلسل دھکوں کے سامنے ڈھیر ہوگئیں..
یہ حیدر آباد سنٹرل جیل تھی جب مائی جندو کو پھانسی گھاٹ پر لایا گیا، سامنے تختہ دار پر اس کے گاؤں کے 9 بیٹوں کا قاتل میجر ارشد جمیل کھڑا تھا
👇13/14
دار کا تختہ کھینچاگیا تو قاتل میجر ارشد جمیل کا جسم دار پر جھول گیا عین اسیوقت
سامنےکھڑی مائی جندو کی بوڑھی مگر زورآور آنکھ سےایک اشک نکلا اور اسکےرخسار کی جھریوں میں تحلیل ہوگیا #مائی_جندو تمہیں دنیا کے تمام کمزور اور مظلوم سلام کرتے ہیں
🙋♀️ #مائی_جندو_مزاحمت_کا_نشان
فالو شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پاکستان کیخلاف جارحیت میں بری طرح ناکام ہونےکےبعد
بھارت نےایک بار پھر اپنےپٹھو دہشتگردوں کو پاکستان میں کارروائیوں کیلئے متحرک کردیا پشاور میں ہونےوالا دھماکہ
اسکی واضح دلیل ہے
ان دنوں جب پوری قوم بھارت
کیخلاف متحد تھی
#10مئی_یوم_فتح
👇1/4
تو FAK پاکستان اوراسکی بہادر افواج کیخلاف پراپیگنڈہ اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں مصروف رہا
انہوں نےکبھی بھارت کی مذمت نہیں کی
انہوں نےکبھی بھارت کےجارحانہ اقدامات کیخلاف جہاد کی کال نہیں دی
جوہماری عوام کو نشانہ بنا رہاتھا
نہ ہی وہ قوم کیساتھ کھڑےہوئے
#10مئی_سرینڈرڈ_مودی
2/5
بلکہ وہ بھارت جیسے جابر ملک کے ساتھی بن کر سامنے آئے۔
یہ سب کیا ثابت کرتا ہے؟
خوارج ایک فتنہ ہے جو RAW کی سرپرستی میں کام کر رہا ہے۔ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں؛ بلکہ وہ اسلام کے نام کو اپنے گمراہ کن ایجنڈے کیلئے استعمال کرتےہیں
اب امریکی ملٹری کارگو طیارے دھڑا دھڑا بھارت میں اتر رہےہیں اگر جنگ ختم ہوچکی
تو بھارت کیلئےاب اس فوجی امداد کا کیا مطلب ہے؟
پہلےامریکہ نےکہا
ہمیں اس جنگ میں کوئی دلچسپی نہیں پھر خود درمیان میں آکر جنگ بندی کی
اب خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں 1/6
اب یہ قیاس کیا جا رہاھے
کہ امریکہ نے سیز فائر کروا کے پاکستان و چائنہ کی برتری کا مقابلہ کرنے کیلئے بھارت کو حربی ساز و سامان کی فراہمی کےطور پر صرف وقت خریداھے
پاکستان کا امریکہ کے ھاتھ سے نکلنا
پاکستان کی بھارت پر فضاؤں میں دہشت کم از کم امریکہ
کیلئے ایک وحشت ناک و
👇2/6
دہشت ناک خواب جیسا ھے
وہ پاکستان جس کو کینیڈی کے دور سے بھیک پر لگا کر رکھا گیا وہ اب اس بھیک سے آزاد ہوکر امریکہ کے بلاک سے نکل رہا ھے اور نتیجہ اب جنوبی ایشاء میں امریکہ کا کنٹرول رکھنےکا خواب اور چائنہ کو زیر دست رکھنا ناممکن ہو رہاھے
بھارتی لوک سبا سے خطاب میں راہول گاندھی نے بڑی ہی پتے کی بات کہہ گئے
کہ ہمارا مقصد پاکستان اور چین کو جدا کرنا تھا
لیکن سرینڈر مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کیوجہ سے
وہ تو مزید قریب ہوگئے
اور حقیت یہ ہے کہ نہ صرف چین اور پاکستان مزید قریب ہو گئے
👇1/12
اور حقیت یہ ہےکہ نہ صرف چین اور پاکستان مزید قریب ہوگئے بلکہ پاکستان قوم خود جو تقسیم ہوئی ہوئی تھی
اس میں بھی ایک عرصے بعد قومی یکجہتی دیکھنے میں آئی ہے
اس سے آپ اچھی طرح سمجھ سکتےہیں
کہ دشمن کی کامیابی ہمارے اندرونی انتشار
آپس کی تقسیم
اور چین کے ساتھ خلفشار میں مضمرھے
👇2/11
یہی کام عمران خان بڑی خوش اسلوبی سے کئے جا رہا تھا
اسکی تصدیق بھارتی میڈیا سے بھی اکثر ہوتی رہتی تھی
آپ راہول گاندھی کے اسی نقطہ کو ذہین میں رکھتےہوئے
غور کریں
گزشتہ پندرہ برسوں میں پاکستان کےاندرونی انتشار اور چین سمیت دوست ملکوں کیساتھ تعلقات خراب کرنےمیں کس نےکلیدی
👇3/11
#ایس400_کی_تباہی_کی_کہانی
یہ ڈیڑھ ارب ڈالر کا دنیا کا سب سےمہنگا ڈیفنس سسٹم
جو حملہ آور جہازوں اور میزائلوں کوگرا دیتاھے
انڈیا کے پاس یہ تین ہیں
عاصم منیر کا منصوبہ تھا کہ سب سے پہلے انڈیا کا یہ دفاعی نظام تباہ کرناھے
اس کیلئے ائرفورس کے دو قابل ترین پائلٹس کا انتخاب کیاگیا
👇1/7
کیپٹن کامران بشیر جو کمال کے پائلٹ ہیں
دوسرا کیپٹن آفریدی جو اپنی مثال آپ ہیں
سب سے پہلے یہ دونوں گئے اور اودھم پور میں موجود اس سسٹم پر حملہ آؤر ہوئے
انکے جہاز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن جس طرح وہ بچے وہ ناقابل یقین تھا۔ کامران بشیر نے کیپٹن آفریدی کے ساتھ مل کر
👇2/7
ایس 400 کو سپر سانک میزائل مار مار کر مکمل طور پر تباہ کردیا
پلٹ پلٹ کر حملہ کیا اور چند سکینڈ میں کاروائی مکمل کی۔ اس حملے میں پاک فوج کی سائبر ٹیم نے مدد کی جس نے عارضی طور پر سیٹلائٹ اور بجلی کا نظام ہیک کر کے ایس 400 کو فوری ردعمل دینے سے روکا۔
پاکستان کا ارادہ تھا کہ
👇3/7