مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نےکہاہے کہ میرے خلاف مقدمات کیوجہ یہ ہے کہ میں نے سرجھکا کرنوکری کرنےسےانکار کردیا۔#میراجرم_یہ_ھے کہ پرویزمشرف کےخلاف غداری کا مقدمہ بنایا
اپنے گھر کی خبر لینے حالات ٹھیک کرنے پر اصرار کیا
خارجہ پالیسی کو قومی مفاد کے مطابق
👇1/30
ڈھالنے کی کوشش کی جس سے یہ تاثر لیاگیا کہ میرا وجود کچھ معاملات میں رکاوٹ بن رہا ہے اس لئے مجھے منصب ، پارٹی سے ہٹانا، عمر بھر کیلئے نااہل قرار دے ڈالنا اور سیاست کے عمل سے خارج کردینا ہی واحد حل سمجھا گیا۔ دھرنے کے دوران ایک ایجنسی کے سربراہ کاپیغام ملا
استعفی دو یا لمبی
👇2/30
رخصت،
زرداری نے مشرف کے مارشل لاء کی توثیق کیلئے کہا
پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ قائم کرنے کےلئے وکلا سے مشاورت کا آغاز کیا۔ مجھے مشورہ دیاگیا کہ اس بھاری پتھر کو اٹھانے کا ارادہ ترک کردوں، مجھے ایسے پیغامات بھی ملے کہ مشرف پرمقدمہ قائم کرنے سے اس کا تو شاید کچھ نہ بگڑے
👇3/30
مگر میرے لئے بہت مشکلات پیدا ہوجائیں گی، ان مشورہ نما دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے میں اپنے ارادے پر قائم رہا
انہی مصلحتوں نے جمہوریت کو اسقدر کمزورکردیاھے کہ وہ سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتی ہے اب وقت آگیا ہے کہ آئین سے غداری کرنے والے ڈکٹیٹر کو indemnityدینے یعنی اس کے
👇4/30
غیرآئینی اقدام کی پارلیمانی توثیق کرنے کے بجائے اسے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ اس سے پوچھا جائے کہ اس نے اپنا حلف کیوں توڑا
سابق وزیراعظم نے کہاکہ آپ کو وہ دن بھی یاد ہوگا جب جنوری 2014 میں ہائی ٹریزن کا ملزم گاڑیوں کے جلوس میں عدالت پیشی کےلئے اپنے محل سے نکلا اوراچانک
👇5/30
کسی طےشدہ پلان کےتحت وہ راولپنڈی کےہسپتال پہنچ گیاجہاں وہ کسی پراسرار بیمار ی کا بہانہ کرکے ہفتوں قانون اور عدالت کی دسترس سے دور بیٹھا رہا سیاستدانوں اور وزیراعظم کے منصب پر بیٹھنےوالوں کے ساتھ جوکچھ ہوتا رہا اورآج بھی ہورہاھے اس سے آپ بخوبی واقف ہیں
لیکن کوئی قانون
👇6/30
نہ تو غداری کےمرتکب کو ہتھکڑی ڈال سکا نہ اسےایک گھنٹےکیلئے بھی جیل بھیج سکا۔اسکی نوبت آئی بھی تو اسکے عالی شا ن محل نما فارم ہائوس کو سب جیل کا نام دے دیا گیا
نوازشریف نےکہا کہ میں اس فورم پر اس کھلی عدالت کے سامنے پوری تفصیل بتانےسےقاصر ہوں کہ مشرف پر مقدمہ قائم کرنے
👇7/30
اور اس کارروائی کو آگے بڑھانے پر قائم رہنے کیوجہ سے مجھے
کسطرح کےدبائو کا نشانہ بننا پڑا۔ اسکے باوجود جب میرے عزم میں کوئی کمزور ی نہ آئی تو 2014 کے وسط میں انتخابات میں نام نہاد دھاندلی کا طوفان پوری شدت سے اُٹھ کھڑا ہوا، مصدقہ رپورٹس کے مطابق اس طوفان کے پیچھے بھی
👇8/30
یہ محرک چھپا تھا کہ مشرف کے معاملے میں مجھے دبائو میں لایاجائے۔ میں دھرنوں سے صرف دوماہ قبل مارچ 2014 میں اپنے دو رفقا کے ہمراہ بنی گالہ میں عمران خان سے ملا تھا۔ یہ ایک خوشگوار ملاقات تھی، انہوں نے دھاندلی کے موضوع پر کوئی بات کی نہ ہی کسی احتجاجی تحریک کااشارہ دیا لیکن
👇9/30
ادھر پرویز مشرف کےمقدمے میں تیزی آئی اور ادھر اچانک لندن میں طاہر القادری اور عمران خان کی ملاقات ہوئی۔اس ملاقات کےبعد بظاہر دھاندلی کو موضوع بناکر اسلام آباد میں دھرنوں کا فیصلہ کیاگیا
ان دھرنوں کامنصوبہ کیسےبنا
طاہر القادری اورعمران خان کیسے یکجا ہوئے
کس نےانکے منہ میں
👇10/30
وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ ڈالا اور کون چار ماہ تک مسلسل ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہا، یہ باتیں اب کوئی ڈھکا چھپا راز نہیں رہیں۔ عمران خان خود کھلے عام یہ اعلان کرتے رہے کہ بس امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے ۔ کون تھا وہ امپائر؟ وہ جو کوئی بھی تھا اسکی مکمل پشت پناہی ان
👇11/30
دھرنوں کو حاصل تھی۔ اس تماشے نے ملک و قوم کو شدید نقصان پہنچایا لیکن اصل مقصد ایک ہی تھا کہ مجھے وزیراعظم ہائوس سے نکال دیاجائے تاکہ مشرف کے خلاف مقدمے کی کارروائی آگے نہ بڑھ سکے۔ان کا خیال تھا کہ اس شدید اورطویل یلغار سے میرے اعصاب جواب دے جائیں گے اور میں خود کو بچانے
👇12/30
کیلئے ہر طرح کےکمپرو مائز پر آمادہ ہو جائونگا
بلا شبہ یہ ایک سوچا سمجھا اور نہایت ہی سخت حملہ تھا
ایسے دن بھی آئےکہ وزیراعظم ہائوس میں داخل ہونےاور باہرجانے والے راستوں پر شرپسندوں نے قبضہ کرلیا
اعلان کئے گئے کہ وزیراعظم کے گلے میں رسی ڈال کر گھسیٹتے ہوئے باہر لائیں گے
👇13/30
لیکن میں اللہ کی تائید و حمایت پر بھروسہ کرتے ہوئے ڈٹا رہا۔ نواز شریف نے بتایا کہ دھرنوں کےذریعے مجھے یہ پیغام دینا مقصود تھا کہ مشرف پر غداری کا مقدمہ قائم کرنے کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔ انہی دنوں ایک ایجنسی کے سربراہ کا پیغام مجھ تک پہنچایا گیا کہ میں مستعفی ہوجائوں
👇14/30
اوراگر یہ ممکن نہیں تو طویل رخصت پرچلاجائوں
اس پیغام سے بےحد دکھ پہنچا
مجھے رنج ہواکہ پاکستان کس حال کو پہنچ گیاھے۔عوام کی منتخب حکومت اور اسکے وزیراعظم کی بس اتنی ہی توقیر رہ گئی ہے کہ اس کے براہ راست ماتحت ادارے کا ملازم اپنے وزیراعظم کومستعفی ہونے یا چھٹی چلے جانےکا
👇15/30
پیغام بھجوا رہا ہے ، شاید ہی تیسری دنیا کے کسی ملک میں بھی اتنی افسوسناک صورتحال ہو۔ میرے مستعفی ہونے یا طویل رخصت پر چلے جانے کا مطالبہ اس تاثر کی بنیاد پر تھاکہ نوازشریف کو راستے سے ہٹا دیاگیا تو مشرف کے خلاف مقدمے کو لپیٹنا بھی مشکل نہیں رہے گا
نوازشریف نے کہا
👇16/30
کہ میں اپنے اقتدار اور اپنی ذات کو خطرے میں ڈال کر کیوں بضد تھا کہ ایک ڈکٹیٹر کو اپنے کئے کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔ صرف اس لئے کہ آمریتوں نے پاکستان کے وجود پر بڑے گہرے زخم لگائے ہیں۔ آئین شکنی یا اقتدار پر قبضے کا فیصلہ چند افراد کرتے ہیں لیکن اسکی قیمت پورے ادارے کو
👇17/30
ادا کرنا پڑتی ہے۔ دفاع وطن کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے ہی 1998 میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کو دو ٹوک اورٹھوس جواب دینے کا فیصلہ کرنے میں، میں نے چندگھنٹوں کی تاخیر بھی نہیں کی تھی۔ مجھے عالمی طاقتوں کی طرف سے نصف درجن فون آئے5 ارب ڈالر کا لالچ دیاگیا لیکن میں بھارت کے
👇18/30
مقابلے میں پاکستان کو سربلند دیکھنا چاہتاتھا، میں نےوہی کیا جو پاکستان کےمفاد میں تھا۔ مجھے پاکستان کی سربلندی ، پاکستان کا وقار ، پاکستان کا افتخار اور پاکستان کی عزت وعظمت ،اربوں کھربوں ڈالر سے
کہیں زیادہ عزیزتھی۔نوازشریف نے کہا کہ آئین شکنی کرنے اور اقتدارپر قبضہ
👇19/30
کرنے والے کا محاسبہ کرنا،آئین اور جمہوریت ہی کا نہیں سب کے وقار وتقدس کا بھی تقاضا ہے۔ انہی محرکات کے پیش نظر پرویز مشرف پرغداری کامقدمہ چلانا ضروری خیا ل کیاگیا۔ نواز شریف نے کہا کہ اب تک ریفرنسز کی حقیقت آپ پر کھل چکی ہوگی، استغاثہ کا کوئی گواہ میرے خلاف اپنے الزامات
👇20/30
کا کوئی ادنیٰ ساثبوت بھی پیش نہیں کرسکا ،اگر میں یہ کہوں تو غلط نہ ہوگا کہ استغاثہ کے گواہوں نے بھی عملاً میرے موقف کی تصدیق کی ہے، پانامہ پیپرز میں دنیا کے کئی ممالک کے ہزاروں افراد کے نام آئے ہیں، مجھے معلوم نہیں کہ ساری دنیا میں ان پیپرز کی بنیاد پر کتنے افراد کے خلاف
👇21/30
مقدمے بنے، کتنے افرادکو سزائیں ملیں، کتنے وزرائے اعظم یا صدورکو معزول کیاگیا اورکتنے عمر بھر کے لئے نااہل قرار پائے، پانامہ کے نام پر یہ سب کچھ صرف ایک ایسے شخص کے خلاف ہوا جس کا پانامہ میں نام تک نہ تھا، اس شخص کا نام نواز شریف ہے،سابق وزیراعظم نے کہاکہ کیا آج سے
👇22/30
19 سال قبل یہ سب کچھ #پانامہ کیوجہ سے ہورہا تھا؟کیا میرے ساتھ یہ سلوک لندن فلیٹس کی وجہ سے کیا جارہا تھا؟
نہیں جناب والا! انیس بیس سال پہلے بھی میرا قصور وہی تھا جو آج ہے، نہ اسوقت کسی پانامہ کا وجود تھا نہ آج کسی پانامہ کا وجود ہے۔اسوقت بھی میں عوام کی حاکمیت اور آئینی
👇23/30
تقاضوں کے مطابق حقیقی جمہوریت کی بات کررہا تھا آج بھی یہی کررہا ہوں، اس وقت بھی میرا کہنا یہ تھا کہ داخلی اورخارجی پالیسیوں کی باگ ڈورمنتخب عوام کے ہاتھ میں ہونی چاہیے آج بھی میں یہی کہتا ہوں کہ فیصلے وہی کریں جنہیں عوام نے فیصلے کا اختیار دیا ہے
نوازشریف نے کہا کہ مجھے
👇24/30
ہائی جیکر کہیں یاکچھ اور سسلین مافیا کہیں یا گاڈ فادر، وطن دشمن کہیں یا غدار ،مجھے کسی نام ،کسی لقب سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ میری صداقت اور امانت پر سوال اٹھائیں مجھے کچھ فرق نہیں پڑتا، میں پاکستان کا بیٹا ہوں اور اس مٹی کاایک ایک ذرہ مجھے اپنی جان سے بھی پیارا ہے، کسی سے
👇25/30
حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینا میں اپنی حب الوطنی کی توہین سمجھتا ہوں، ممکن ہےمجھے حکومت سے بےدخل کرنےاور نااہل قرار دینے سےکچھ لوگوں کی تسکین ہوگئی ہو لیکن کوئی بتا سکتاھے کہ پاکستان کی جمہوریت،پاکستان کےآئینی نظام اور پاکستان کےاحترام و وقار کوکیا ملا؟ بین الاقوامی سطح پر
👇26/30
پاکستان کی ساکھ کتنی بہتر ہوئی اور سب سے بڑا سوال یہ کہ اس فیصلے سے خود پاکستان کی عدلیہ اورپاکستان کے نظام قانون و انصاف کوکیا ملا؟ جس طرح 2013 کے پاکستان اورجولائی 2017 تک کے پاکستان کا موازنہ کیا جانا چاہیے، اسی طرح 28 جولائی 2017 یعنی عدالتی فیصلے کے دن اور اس کے بعد
👇27/30
دس مہینوں کا جائزہ بھی ضرور
لیناچاہیے، یقیناان دس مہینوں نےنہ صرف آگےبڑھتے ہوئے پاکستان کے قدموں میں زنجیریں ڈال دیں بلکہ کئی شعبوں میں اسے پیچھے بھی دھکیل دیا۔ پاکستان ہی نہیں دنیا کی تاریخ میں بھی کوئی ایسی نظیر ملتی ہے؟ اسی فیصلے کی بنیاد پر آپ کی عدالت میں یہ ریفرنس
👇28/32
چل رہے ہیں میں ان ریفرنسز میں 70 سےزائد پیشیاں بھگت چکا ہوں، کیا پاکستان میں بڑے بڑے جرم کا ارتکاب کرنے والا کوئی ایک بھی ایسا شخص ہے جس نے اتنی پیشیاں بھگتی ہوں؟ نواز شریف نے مزید کہاکہ 28 جولائی 2017 کے فیصلے پر عوامی رد عمل بھی آچکا ہے
انہوں نے استفسار کیا کہ
👇29/32
کیا کبھی ایسا ہوا ہےکہ جس پٹیشن یادرخواست کو دوبار لغو،فضول اور ناکارہ قرار دیا ہو وہ اچانک معتبر ہوجائے؟ کیا کبھی
اسطرح کے معاملات کی چھان بین کیلئے JIT بنی ہے؟ کیا کبھی اس طرح کے معاملات میں ایجنسیز کو جے آئی ٹی کا حصہ بنایا گیا؟ کیا کبھی جے آئی ٹی کے ارکان کے انتخاب
👇30/32
کیلئے خفیہ طور پر وٹس ایپ کالز کی گئیں اورمخصوص افراد کو اس میں ڈالنے کیلئے دبائو ڈالا گیا؟ کیا آج تک سپریم کورٹ کے کسی بنچ نے JIT کے کام کی نگرانی کی ہے؟ کیا کسی بھی پٹیشنر نےاپنی پٹیشن میں کسی دبئی کمپنی اور میرے اقامے کی بنیاد پر مجھے نااہل قرار دینےکی درخواست کی تھی؟
👇31/32
کیا کوئی عدالت ملک کےواضح قانون ضابطوں کی موجودگی اورکسی لفظ کی قانونی تشرح ہوتے ہوئےاس لفظ کی من مانی تعبیر کیلئے کسی گمنام ڈکشنری کا سہارا لےسکتی ہے؟ کیا کبھی ایسا ہوا ہےکہ ایک ہی مقدمے میں کبھی دو کبھی تین اورکبھی پانچ ججوں کےکئی فیصلےسامنےآئیں؟
سوچیں #پاک_فوج_زندہ_باد
شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
انیس سو ستاسی میں جب قومی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نےبھارتی کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں شکست دی پنجاب کی صوبائی حکومت نے فاتح ٹیم کے سب کھلاڑیوں کو رہائشی پلاٹس دینےکا اعلان کیا۔ تاہم اس قسم کا کوئی
👇1/5
پلاٹ وصول کرنے کی ایک بنیادی شرط بیانِ حلفی جمع کرانا تھا کہ وصول کنندہ کی ملکیت میں پہلے سے کوئی گھر یا رہائشی پلاٹ نہیں ہے
دو اپریل 1987 کو عمران خان نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو ایک رہائشی پلاٹ انکے نام الاٹ کئے جانے کیلئے درخواست دی
ساتھ میں بیان حلفی بھی جمع کرایا
👇2/5
جسکے مطابق عمران خان کا پورے پنجاب میں کوئی گھر یا رہائشی پلاٹ نہیں تھا
چار اپریل1987 کو تب کے وزیر اعلی نےعمران خان کے نام فیصل ٹائون لاہور میں رہائشی پلاٹ کی الاٹمنٹ کی منظوری دیدی
جبکہ بیانِ حلفی جمع کراتے وقت
نہ صرف عمران خان اپنے خاندانی گھر میں مقیم تھے بلکہ
👇3/5
#عاصمہ_جہانگیر وکلا برادری کا مرد آہنگ اور ایک مضبوط آواز تھی جو ہمیشہ سویلینز کےحقوق کیلئے طاقت وروں کےساتھ ٹکرا گئیں اگر مجھےکوئی کہےکہ عاصمہ جہانگیر کو ایک لائن میں بیان کرو تو میں کہونگا
عاصمہ جہانگیر وہ تھی جو انکے حقوق کیلئےبھی لڑی جنہوں نے اسکےقتل کےفتوے دیئے ہوئےتھے
👇1/6
پاکستان ماورا عدالت کوئی ریاستی دہشت گردی ہو
مسنگ پرسنز کا معاملہ ہو صحافیوں کو گھر سے اغوا کرکے
لیجانےکا معاملہ ہو
ضیا کا مارشل لا ہو یا مشرف کا
کسی منتخب حکومت کو الٹنے کا یا اسکےخلاف سازش کا معاملہ ہو ہمیشہ ان سب غیرآئینی کاموں کے سامنےاگر کوئی دھڑلےسےدیوار بنا یا
👇2/6
مزاحمت کی تو صف اول میں محترمہ عاصمہ جہانگیر ہوا کرتی تھیں
پانامہ کا معاملہ چلا اسٹبلشمنٹ ساری میڈیا ریاستی مشینری
نوازشریف کےخلاف لگائی گئی کسی کو نوازشریف کےحق میں بات کرنےکی اجازت نہیں تھی تب وکلا برادری کی اس مرد آہنگ نےTV ٹاک شو میں بیٹھکر دھڑلےسےڈنکے کی چوٹ پر کہا کہ
👇3/6
آج سے کئی سال پہلے #ڈاکٹراسرار_احمد مرحوم اور ان جیسی کٸی قد آور، معتبر اور دین پسند شخصیات نے یہ بتا دیا تھا کہ عمران خان #یہودیوں کا بھرپور مہرہ ہے جو آنیوالےوقتوں کیلئے تیار کیا جا رہا ہںے۔
آپ یقین کیجںۓ نہ کیجئےمگر یہ بات بڑے غور سے
👇1/19
سمجھ لیجئے کہ زمانہ اخِیر میں دجال کی آمد سے قبل کئی چھوٹے دجال #دجّال_اصغر آئیں گے یہ اصلاح کی دعوت لیکر اٹھیں گے اور انکو ماننے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں کی ھوگی انکی صفات ایسی ھونگی کہ اپنی باتوں سے شدید دھوکے میں ڈال دیں گے، فریب دینا، آنکھوں میں دھول جھونکنا،
👇2/19
جھوٹ کو اس منظم طریقے سے پھیلانا کہ سامنے والا بچ ہی نہ سکے اور اندھا یقین کر بیٹھے وغیرہ انکی صفات ھونگی، ایک چیز درحقیقت آگ ہو
اسکو بتانا کہ یہ پانی ہے
جبکہ پانی کو آگ بتلانا اور لوگوں کا یقین بھی کرلینا، اپنی شخصیت کے جادوئی اثرات سےجھوٹ ایسا گھولنا کہ غلط بھی بالکل
👇3/19
ايوب نے اپنے ملک کو بيچ کر تمام ذاتی مفادات حاصل کئے جوکہ آج بھی اربوں ميں اسکےخاندان کے پاس ہيں
2ڈئيم کےبدلے رہتی زندگی تک پانی کم کروا ديا۔ملک کی فوج کو امريکی حدف پر لگا ديا اور آزادی پاکستان کےتمام ليڈروں کو باغی قرار دے ديا۔ يحيئ ضيا اور مشرف نےتو حديں ہی پار کر گئے
👇1/5
فوج کو ہی امريکی کمانڈ میں دے ديا۔ امريکی فوج کے افسران پاکستان انڈيا پاکستان افغانستان پاکستان ایران کے تمام سٹريٹيجک معلومات انکو دے ديں۔ پاکستان کے شہريوں کو بیچ ڈالا
عمران نے زندگی ميں ايسا کیا کام کيا کہ امريکہ انکے خلاف ہوا۔ اسکی ايک شہری لڑکی کو خراب کر کے اپنی
👇2/5
ناجائز بيٹی کو نہ اپنایا ؟ انکے لئے تو يہ گناہ نہيں نہ عمران کیلئے کبھی تھا نہ ھے
نہيں يقين تو ارد گرد ہی ديکھ ليں۔
عمران نے نہ آئٹم بمب بنايا نہ چلايا نہ اٹامک گھر بنائےنہCPEC بنايا
نہ رشيا سےپاکستان کی تاريخ کی پہلی فوجی جنگ کی پريکٹس کروای
نہ سٹيل مل بنوائی
نہ ٹینک لئے
👇3/5
#بندہ_ایماندار_کی_فنکاریاں
عمران خان نے اپنی اہم ترین جائیدادوں میں سےایک
پاکستان کے دوسرے بڑے دارالحکومت لاہور کے مضافات میں واقع ایک قیمتی زمین کو تقریباْ پانچ سال تک چھپائےرکھا اور بعد میں غلط بیانی کرتے ہوئے اپنےانکم ٹیکس گوشواروں میں
👇1/16
پاکستان میں اعلیٰ عدلیہ کی تاریخ منتخب نمائندوں کو اثاثوں کے اظہار میں معمولی غلطیوں پر نااہل قرار دینےکی کئی مثالیں سمیٹے ہوئےھے
اس قیمتی جائیداد کےکاغذات سے پتہ چلتاھےکہ عمران اور انکی بہنوں نےیہ جائیداد اپنے والد اکرام ﷲ خان نیازی
👇2/15
سےستر لاکھ پاکستانی روپوں کے عوض اکتوبر دو ہزار چار میں خریدی
عمران خان اور انکی بہنوں نے
13اکتوبر دوہزار چار کو اپنےوالد سے زمین خریدی اور دو ہی دن بعد محکمہ مال کے ریکارڈ میں اس زمین کا انتقال بھی خریدنےوالوں کے نام ہو گیا
جائیداد کی سرکاری دستاویزات کیمطابق یہ زمین
👇3/15
افریقی جمہوریہ آئیوری کوسٹ کے صدر حسن اواتارا حج کی ادائیگی کے دوران اپنے ہم وطنوں اور ساتھیوں کے درمیان فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے ہیں۔
صدر نے حج کے لئے اپنے ریاستی فنڈز استعمال کرنے سے انکار کر دیا اور اپنے خرچ پر عام جہاز میں عام مسافروں کی طرح سفر کیاہے
👇1/4
صرف اپنے ملک کا ہی نہیں بلکہ سعودی پروٹوکول سے بھی انکار کر دیا، جو بادشاہوں اور صدور کو شاہی محلات میں رہائش کی صورت اور بادشاہوں اور صدور کے لیے مخصوص سوئٹس میں مہمان نوازی کے لئے پیشکش کیا جاتا ہے.
انہوں نے
مخصوص رہائش ،مخصوص کھانے ، اضافی خادم سمیت تمام
👇2/4
طرح کی سعودی عرب حکومت کی کسی قسم کی بھی آفر کو قبول نہیں کیا
طواف سعی ارکان عمرہ اور ارکان حج سمیت باقی تمام اضافی سہولیات جو کہ باقی بادشاہوں اور سرداروں کو عام طور پر حرم کے اندر حاصل ہوتی ہیں وہ بھی قبول نہیں کی
صدر حسن اوطارا نے اپنا مشہور مضمون حج کے شروع
👇3/4