#اردو_زبان
کتا۔۔
کمدار دبے پاؤں چلتا ہوا آیا جھک کر میرے کان میں سرگوشی کی کہ سائیں تھانیدار آیا ہے. میرے منہ کا مزہ کڑوا ہو گیا.
اس وقت؟
تھانیدار ہاتھ باندھے اوطاق میں داخل ہوا اور میرے گھٹنوں کو عقیدت سے چھو کر ہاتھ باندھے باندھے کھڑا ہو گیا.
#اردو_زبان
میں نے ابرؤ کے اشارے سے معاملہ پوچھا.
سائیں بات تو چھوٹی سی ہے پر آپ کے علم میں رہے کہ آپ کے کمی کمین سر پر آ رہے ہیں.
آپ کا کمی باسو باگڑی آج تھانے نالش لے کر آیا تھا کہ چھوٹے سائیں نے بازار میں اس کی بیٹی کی اوڑھنی پکڑی تھی.
اور تُو یہاں مجھے یہاں یہ خبر دینے آیا
#اردو_زبان
ھے حرامخور ؟؟
میں حقے کو پاؤں سے ٹھوکر مارتے ہوئے دھاڑا.
نہ سائیں نہ ! میری بھلا یہ اوقات!!
اسے تو میں نے نیلا جامنی کر کے لاک آپ میں بند کر دیا. آپ کے کان میں بھی بات ڈالنی ضروری تھی سائیں
کمدار۔۔میں گرجا
حاضر سائیں ، وہ ہاتھ جوڑے جھکا جھکا آگے آیا.
#اردو_زبان
سب سے وفادار جناور کون ہے؟
کتا ہے سائیں!!
بس اس کمی کو وفاداری سکھا، اس کو اوطاق کا کتا بنا.
جو حکم سائیں.
کمدار ہاتھ جوڑے الٹے پیروں تھانیدار کے ساتھ اوطاق سے باہر نکل گیا.
پندرہ دن پورے پندرہ دن انہوں نے مجھے یعنی باسو باگڑی کو اوطاق کا کتا بنا کر رکھا.
#اردو_زبان
گلے میں پٹہ ڈال کر زنجیر ڈال دی اور صبح شام گاؤں میں چاروں ہاتھ پاؤں کے بل گھماتے.
کتے کے برتن میں کھانا ملتا اور اس کھانے کو کتے ہی کی طرح لبڑتے ہوئے کھانا پڑتا. جب تک مجھے پکی طرح سے ” میں کتا ہوں ”کا سبق یاد نہیں ہو گیا ہنٹر اور جوتے سے میری تواضع جاری رہی.
#اردو_زبان
پندرہویں دن مجھے خود یقین آ گیا کہ میں کتا ہوں.
آدھی رات کے کچھ ادھر کمدار نے مجھے سائیں کے آگے حاضر کیا، سائیں کمرے میں اکیلا شراب کے نشے میں دھت تھا. میں سائیں کے پیروں پر لوٹ لوٹ گیا. سائیں نے میری پیٹھ تھپتھپائی اور کہا چل میرے کتے ،،
#اردو_زبان
اب دو پیروں پر چل کر اپنے جھونپڑی جا اور اپنی سیتا رانی کو لیکر آ.
چل چل جلدی کر میرا نشہ خراب نہ کر.
باسو جھکے جھکے اپنے پاؤں پر اسپرنگ کی طرح اچھلا اور سائیں کے نرخرے میں اپنے دانت گڑا دیے ،،
کتا ،، کتا ،،،
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
وقت کی بوڑھی جِپسی یہ کہتی ہے مجھ سے
لوگ جو اتنی چلدی بؤرھے ہو جاتے ہیں
تو کیسے لگنے لگتے ہیں!
رخساروں پر زردی۔۔۔آنکھوں کے نیچے بد رنگ گڑھے سے
اورآنکھوں کے دائیں بائیں
کسی پرندے کے پہنجے کے نقش سے جیسے گڑھے ہوئے ہوں
بال سفید تو تھے ہی ، لیکن
1 #اردو_زبان
#اردو_زبان
2
زردی مائل ہو کر جیسے
گاڑھی مٹی کی رنگت میں رنگے گئے ہوں
اور خمیدہ کمر نے اونچی اُٹھی ہوئی اکڑی گردن کو
جیسے جھک کر
نیچے دیکھ کے چلنے پر مجبور کیا ہو!”
ہنستے ہنستے وقت کی بوڑھی جِپسی یہ کہتی ہے مجھ سے
" شائستہ جی ، آپ بتائیں
کیا یہ حالت آپ کی بھی ہونے والی ہے؟”
#اردو_زبان
3
میں اپنے جیون کی ساری تصویریں ۔۔۔اپنی نظمیں
لفظوں میں مربوط وہ خاکے
جن میں نصف صدی سے میں نے
قوس ِ قزح کے رنگ بھرے ہیں
الٹ پلت کر اطمینان سے رکھ دیتی ہوں
اور کہتی ہوں وقت کی اس بوڑھی جپسی سے
" دیکھو بجیا !
میرا اصلی " میں " تو یہ تصویریں ہی ہیں
کچھ ہمارے بارے ،،،
ایک مرتبہ کسی جنگل میں ، شکار پر 2 بادشاہوں کی ملاقات ہو جاتی ہے، ان کی اچھی علیک سلیک ہوجاتی ھے تو وہ ایک دوسرے کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دیتے ہیں، پہلا بادشاہ پہل کرتا ھے اور وہ دوسرے بادشاہ کو کہتا ھے کہ آپ میرے ملک کا دورہ کریں #وہ_کون_تھا #اردو_زبان
#وہ_کون_تھا #اردو_زبان
دوسرا بادشاہ جب پہلے بادشاہ کے ملک پہچتا ھے تو دیکھتا ھے کہ بہت خوبصورت ملک ھے ، بہت زرخیز ھے ، لوگ کام کر رہے ہیں ، اس کا استقبال بھی زبردست کیا جاتا ھے ، بڑی مہمان نوازی سے قوم پیش آتی ھے ، کوئی اس کی چپل اٹھا رہا ھے کوئی ہاتھ دھلا رہا ھے ، کوئی
#اردو_زبان #وہ_کون_تھا
دسترخوان لگا رہا ھے،،، یہ بادشاہ اسے اپنے ملک کی سیر کراتا ھے ، شکار پر لے جاتا ھے ، بہت اچھے سے ویزٹ کروانے کے بعد جب وہ اسے رخصت کر رہا ہوتا ھے تو اسے مزید کچھ شوق ہوتا ھے اپنی بادشاہی دکھانے کا،،، تو وہاں جتنے لوگ ہوتے ہیں رخصت کرنے کے لیئے وہ انہیں