پاکستان کے تمام مسائل کا حل 2 طرح سے ممکن ہے جو کہ 👇
1۔ ہم بحیثیت قوم اجتماعی توبہ کریں اور فوری طور پر اللہ سے رجوع کر کے صراط مستقیم اختیار کریں۔ افغانوں سے سبق حاصل کریں۔ اپنے وسائل کو ایمانداری سے استعمال میں لا کر نجات حاصل کریں
1/17
اس کے لئے ہمیں بدکردار؛ ظالم اور سفاک طاقتوروں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔
قرآن میں قوم موسی علیہ السلام کو بچھڑے کی پوجا کے وقت معافی ملی تھی مگر قصور وار جن کی تعداد 12 قبیلوں میں مجموعی طور پر ہزاروں میں تھی۔ ان تمام قبائل نے اپنے اپنے قبیلے کے مجرمین کو
2/17
قتل کر ڈالا اور اللہ نے ان سے در گزر فرما دی۔
یہ طریقہ اختیار کر کے ہم اپنے اللہ کو راضی رکھ سکتے ہیں اور اپنی دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔
2۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم اسرائیل کو فورا تسلیم کر لیں۔ (اس کی تفصیل زرا لمبی ہے مگر میں شارٹ بتاتا ہوں)
●پاکستان میں جانور شماری ۔ بوگس سروے●
کیا پاکستان کی حکومت؛سیاسی رہبر؛ ملک کے بڑے فلاسفر؛ دانشور بتا سکتے ہیں کہ
1/8
ملک میں آخری بار " جانور شماری " کب ہوئی تھی؟ کیا واقعی پاکستان میں جانوروں کی تعداد 16 کروڑ 95 لاکھ ہے؟ آپ شہری ہیں یا گاؤں دیہات کے بسنے والے؛ آپ نے کتنے جانور پال رکھے ہیں؟
اردگرد نظر دوڑائیں اور سوچیں كہ آخر ہم ہر سال ان "بوگس سروے" رپورٹس میں دھوکہ کس کو دیتے ہیں؟
2/8
حالیہ ملکی اقتصادی سروے میں حکومت نے جانوروں کے بارے میں دیے گئے اعداد و شمار کہاں سے لیے ہیں؟ اگر یہ اعداد و شمار جھوٹے، بوگس اور فراڈ ہیں تو اس کی سزا کسے ملنی چاہئیے؟ میں دعوی نہیں بلکہ چیلنج کر رہا ہوں کہ یہ اعداد و شمار جھوٹے، بوگس اور عوام کو گمراہ کرنے کے سوا کچھ
3/8
○ ایکسپورٹس بڑھا دیں یا Value Add کر کے ایکسپورٹس کریں؟؟؟
■ ایکسپورٹس جتنی بھی کرتے رہیں گے ان کا اتنی دیر تک فائدہ نہیں جب تک کہ وہ زیادہ سے زیادہ ڈالرز ملک میں نہ لائیں۔
زیادہ ڈالرز لانے کے لئے value add کیجئے۔کم ایکسپورٹس بھی زیادہ ڈالر لائیں گی۔
○ ویلیو ایڈیشن کیا ہے؟
■ ہم لکڑی 10 ڈالر فی من ایکسپورٹ کر رہے ہیں۔ اگر ہم اسی لکڑی سے کرسی بنا کر ایکسپورٹ کریں گے تو 10 ڈالر کی بجائے 100 ڈالر کما سکیں گے۔
○ ایکسپورٹس کون سی پراڈکٹ کریں؟
2/12
■ ایسی پراڈکٹس کو ایکسپورٹ کریں جن کی آپ کے ملک میں کمی نہ ہو۔ جو بہت زیادہ منافع لے کر آئیں۔ کم سامان ایکسپورٹ کر کے زیادہ منافع آئے۔ نہ کہ زیادہ سامان کم منافع لائے
اس کی مثال ہے "ہمالین پنک سالٹ" جو کہ بہت مہنگا بکتا ہے اور پاکستان میں وافر مقدار میں ہے
برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہو گا
یاد رہے کہ 1971 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی شدید ترین غلطی کا خمیازہ بہت ہی زیادہ بھیانک ہو سکتا تھا۔
اندرا گاندھی نے مغربی پاکستان پر قبضے کا حکم دے دیا اور روس کی مکمل
1/4
رضامندی شامل تھی کیونکہ روس کی نظر گرم پانیوں پر تھی۔ روس نے کراچی میں پاک نیوی کی کمر توڑ دی تھی۔
امریکہ کو خطرہ محسوس ہوا کہ پاکستان ختم ہوا تو امریکہ اس خطے سے نکل جائے گا۔ پھر ہر طرف روس ہو گا۔ امریکہ نے اندرا گاندھی کو فورا منع کیا مگر اندرا گاندھی نے انکار کر دیا۔
2/4
جب مغربی پاکستان پر حملہ ہو گیا اور روس بھی ڈائریکٹ شامل ہو گیا تو امریکہ نے اپنے ہتھیار نکال لئے اور اپنی فوج کو حکم دیا کہ انڈیا کو سبق سکھایا جائے۔ یقینا یہ پاکستان کی ہمدردی میں نہیں بلکہ روس دشمنی میں تھا۔ انڈیا نے فورا سیز فائر کر دیا۔ (یعنی امریکہ روس دشمنی سے پاکستان
3/4
المیادین کی زینب السفار کے ساتھ عمران خان کا انٹرویو (اردو ترجمہ)
زینب: عمران خان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سابق وزیراعظم ہیں۔آپ تحریک انصاف کے بانی اور چئیرمین ہیں اور سابق کرکٹ چیمپئن ہیں جنہوں نے پاکستان کو ورلڈ کپ 1992 میں کامیابی دلائی
1/25
مسٹر عمران خان سلام اور المیادین پر خوش آمدید۔میں زینب السفار ہوں۔ آپ کے ساتھ بات کر کے بہت خوشی ہوئی
عمران خان: میری خوش قسمتی ہے
زینب: میں چاہوں گی کہ اس بات سے شروع کروں کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ امریکی ماہر لسانیات۔ فلسفی "ڈاکٹر ناؤم چومسکی" نے آپ کے بارے میں
2/25
ان خیالات کا اظہار کیا کہ اگر عمران خان چل رہے تھے تو میں انہیں ووٹ کرتا کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ ایسا کچھ بھی انہوں نے کیا جس سے ان کو سیاست سے نکال باہر کرنا چاہئیے تھا۔ اب تک آپ پر 77 مقدمات ہو چکے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اور بھی ہوں گے۔ کون ہے جو آپ پر کیسز کر رہا ہے؟
عمران خان کے المیادین کی زینب السفار کے ساتھ انٹرویو کا بقیہ حصہ
عمران خان: دیکھیں اس وقت امت مسلمہ کی حالت بہت تشویش ناک ہے۔ زیادہ تر ممالک تنازعات کا سکار ہیں جیسے شام؛ افغانستان میں 40 سال کی جنگ کے بعد کچھ بہتری آئی ہے۔مسلم ممالک میں
1/19
کشیدگی ہے۔ہم بہت زیادہ پیچھے رہ گئے ہیں۔دنیا ہمیں بہت پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ ہم اپنے تنازعات کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ آپ دیکھیں صومالیہ اور یمن۔ ایسے ہی سعودیہ اور ایران۔ ایران ہمارا ہمسایہ جبکہ سعودیہ بہترین دوست ملک ہے۔ ان کے درمیان کشیدگی ہم پر اثر انداز ہوتی ہے
2/19
اور ترکی۔ ترکی ایک طاقتور اسلامی ملک ہے اور مجھے خوشی ہے کہ اس کی وسطی عرب ممالک سے کشیدگی مسلسل کم ہو رہی ہے۔ مطلب کہ تنازعات حل ہوں گے تو مسلم دنیا کا آپس میں کاروبار بڑھے گا۔کاروبار بڑھے گا تو زیادہ خوشحالی آئے گی۔ بدقسمتی سے اس وقت ایسا نہیں ہے۔