کافی عرصہ پہلے ہمارے ایک سابق وزیراعظم سنگاپور کے دورے پر گئے اور بابائے سنگاپور لی کو آن یو کے ساتھ ملاقات کی (جو 2015 میں انتقال کرچکے ہیں).
گفتگو کے آغاز میں لی کو آن یو نے انکشاف کیا وہ مختلف حیثیتوں سے 8 مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں لہٰذا وہ پاکستان کے جغرافیے
1/n
رسم و رواج اور لوگوں سے پوری طرح واقف ہیں.
سابق وزیراعظم نے ان سے پوچھا ”کیا آپ اپنے تجربے کی بنیاد پر یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان بھی کبھی سنگا پور بن جائے گا“
لی کو آن نے ذرا دیر سوچا اور انکار میں سر ہلا دیا، ان کا رد عمل خاصا سفاک، کھرا اور غیر سفارتی تھا. حاضرین پریشان
2/n
ہو گئے، لی کو آن یو ذرا دیرخاموش رہے اور پھر بولے
”اس کی تین وجوہات ہیں“
وہ رکے اور پھر بولے ”پہلی وجہ آئیڈیالوجی ہے،
آپ لوگوں اور ہم میں ایک بنیادی فرق ہے‘ آپ اس دنیا کو عارضی سمجھتے ہیں، آپ کا خیال ہے آپ کی اصل زندگی مرنے کے بعد شروع ہو گی، چنانچہ آپ لوگ اس عارضی دنیا
3/n
پر توجہ نہیں دیتے، آپ سڑک، عمارت، سیوریج سسٹم، ٹریفک اور قانون کو سنجیدگی سے نہیں لیتے،
جبکہ ہم لوگ اس دنیا کو سب کچھ سمجھتے ہیں لہٰذا ہم اس دنیا کو خوبصورت سے خوبصورت تر بنا رہے ہیں“
وہ رکے اور ذرا دیر بعد بولے ”آپ خود خود فیصلہ کیجئے کہ جو لوگ اس دنیا پر یقین ھی نہ
4/n
رکھتے ہوں‘ وہ اسے خوبصورت کیوں بنائیں گے؟
دوسری وجہ‘ آپ لوگوں کی زندگی کے بارے میں اپروچ درست نہیں،
میں پیشے کے لحاظ سے وکیل ہوں، ہندوستان کی تقسیم سے پہلے میں اس علاقے میں پریکٹس کرتا تھا. میرے موکل کلکتہ سے کراچی تک ہوتے تھے‘
میں نے ان دنوں ہندو اور مسلمان کی نفسیات
5/n
کو بڑے قریب سے دیکھا ھے‘
میرے پاس جب کوئی ہندو کلائنٹ آتا تھا اور میں کیس کے جائزے کے بعد اسے بتاتا تھا کہ تمہارے کیس میں جان نہیں‘ تم اگر عدالت میں گئے تو کیس ہار جاﺅ گے،
تو وہ میرا شکریہ ادا کرتا تھا اور مجھ سے کہتا تھا‘ آپ مہربانی فرما کر میری دوسری پارٹی سے صلح کرا دیں
6/n
میں اس کی صلح کرا دیتا تھا اور یوں مسئلہ ختم ہو جاتا تھا
جبکہ اس کے مقابلے میں جب کوئی مسلمان کلائنٹ میرے پاس آتا تھا اور میں اسے صلح کا مشورہ دیتا تو اس کا جواب بڑا دلچسپ ہوتا تھا‘
وہ کہتا تھا وکیل صاحب آپ کیس دائر کریں میں پوری زندگی مقدمہ لڑوں گا‘ میرے بعد میرے بچے لڑیں
7/n
گے اور اس کے بعد ان کے بچے لڑیں گے“.
لی کو آن یو رکے اور مسکرا کر بولے ”میرا تجربہ ہے جو قومیں اپنی نسلوں کو ورثے میں مقدمے اور مسئلے دیتی ہوں وہ کبھی ترقی نہیں کیا کرتیں.
اور تیسری اور آخری وجہ آپ کی "فوج" ہے،
آپ کے ملک میں فوج مضبوط اور سیاستدان کمزور ہیں اور مجھے
8/n
پوری دنیا میں آج تک کوئی ایسا ملک نہیں ملا جس نے فوجی اثر میں رہ کر ترقی کی ہو“
وہ رکے اور دوبارہ بولے ”فوجی اور سیاستدان کی سوچ میں بڑا فرق ہوتا ہے، فوجی مسئلہ پیدا کرتا ہے جبکہ سیاستدان مسئلے حل کرتے ہیں،
فوجی کی زندگی کا صرف ایک اصول ہوتا ہے‘ زندگی یا موت'
جبکہ سیاستدان
9/n
جیو اور جینے دو کے فلسفے پر کاربند ہوتے ہیں،
فوجی کو زندگی میں مر جاﺅ یا مار دو کی ٹریننگ دی جاتی ہے
جبکہ سیاستدان کو صلح، مذاکرات اور نرمی کی تربیت ملتی ہے
چنانچہ میرا تجربہ ہے جس ملک میں حکومت اور سیاست فوج کے پاس ہو
وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرتا
Copied #PakistanUnderFascism
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
او بھائی کسی پاسے تو ہو جاؤ
دونوں اتنے مخالف ٹرینڈ ایک ساتھ 😳
ویسے عمران خان سے زیادہ حرمت رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آواز کسی نے نہیں اٹھائی
جب یہ #چابی_والے_عاشق تھے بھی نہیں تب عمران خان نے مغرب کی پروا نہ کرتے ہوئے سلمان رشدی کے ساتھ ایک تقریب میں شرکت سے بھی 👇
انکار کر دیا تھا
جسے یہودیوں کا آلہ کار کہتے ہو، گستاخ کہتے ہو
وہ گستاخوں اور یہودیوں کی نظر میں اتنا کھٹکتا ہے کہ وہی لوگ اس کے بیان کو کاٹ چھانٹ کر پھیلا رہے ہیں
اور بڑے حاجی صاحب کی نمائندہ جماعت اسے پھیلا رہی ہے
سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا سیکھیں
عمران خان تو کیا ہر
👇
ذی شعور انسان یہ کہے گا کہ گستاخی پر اس طرح قتل کرنے کے بجائے مناسب قانون سازی ہونا چاہیے
یہاں تو اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی تھی
اور پھر وہی حکمران بٹھائے جا رہے ہیں
ان کے سہولت کار تو اپنے اوپر داغ دھلوا نے کے لئے میلادیں مناتے ہیں
👇
یہ ایک حقیقی واقعے کی تصویر ہے
اس لیے ہر انسان لازمی پڑھے
وہ خود ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری ملازم تھا
اس کے تین بیٹے تھے ، تینوں سونے کا چمچ منہ میں لیے پیدا ہوئے اور شاہانہ زندگی گزرتی رہی
وقت تیزی سے گزرا
اور اس کے نام کے ساتھ (ریٹائرڈ ) لگ گیا
عہدے کی مدت ختم ہوئی 1/9
ریٹائرڈ ہو گئے اور اب زندگی کا سفر انتہاء کی طرف چل پڑا
بیٹوں نے باپ کے عہدے سے خوب لطف اٹھایا
کہتے تھے ہمیں کیا فکر ہے
ہمارا باپ 22 گریڈ کا افسر ہے
ہمارے کام خود بخود بنیں گے
اور بنتے بھی رہے
ایک ٹیلی فون کال پر سب کچھ قدموں میں حاضر ہو جاتا تھا
پھر وہ دن آ گیا
2/9
جب بیٹے یہ بھول گئےکہ یہ وہی باپ ہے
جس کےنام و عہدے کی وجہ سے لوگ ہمیں سر سر کہتےتھے
باپ کسی بیماری کی وجہ سے چلنے پھرنے اور بولنے سے معذور ہو گیا
بیٹے کہنے لگے اب تو باپ کی کمزوری دیکھی نہیں جاتی
ایک بیٹے نے کہا کہ ابا کی جائیداد و مال کی تقسیم کرتے ہیں
نہ جانے کب مر جائے
3/9
آپ کے کسی نمائندے کو تو جواب دینے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی تھی
وہ ہم تھے
Bloody civilians
جو آپ کا دفاع کرتے ہوئے کبھی کبھی اپنی تربیت بھی فراموش کردیا کرتے تھے
پھر آج کیا ہوا؟
آج دبی زبانوں سے نکلنے والے شکوے 2/ #سنو_پاکستان_کی_پکار
فریاد اور دشنام تک کیوں کر پہنچے؟
آپ غور کریں
نام نہاد آزادی کی تحریکیں کسی اسلحے کے زور پر ناکام نہیں ہوئیں
وہ اس لیے ناکام ہوئیں کہ ہم نے ان کے نظریے پر آپ کی محبت کو فوقیت دی
ہم جو ایمان رکھتے تھے کہ اللہ کے بعد آپ ہی ہمارا سہارا ہے
آج یہ ایمان متزلزل کیوں ہے
ذرا سوچئے
3/
حضرت سليمانؑ کیلئے جنات کے کھودے ہوۓ کنویں
سعودی عرب کا ایک دور افتادہ گاﺅں ”لینہ“ عہد قبل از تاریخ کے کئی عجائبات پر مشتمل ہے۔ یہاں حضرت سلیمان علیہ السلام کے لشکر کیلئے جنات کے کھودے ہوئے 300 کنوئیں بھی ہیں۔ ان میں سے بیشتر اگرچہ ناکارہ ہو چکے ہیں،
مگر 20 کنوﺅں سے اب بھی لوگ میٹھا پانی حاصل کرتے ہیں۔ جنات نے یہ کنوئیں زمین کے بجائے سخت ترین چٹانوں کو توڑ کر بنائے تھے، جس پر اب بھی ماہرین حیران ہیں۔ ان عجائبات کو دیکھنے کیلئے دور دور سے سیاح اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق 2/n #نمود_عشق #موناسکندر
سعودی عرب کا یہ تاریخی گاﺅں ”لینہ“ مملکت کے شمالی شہر رفحا سے100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے
سعودی محقق حمد الجاسر کا کہنا ہے کہ یہ قدیم گاﺅں میں حضرت سلیمان علیہ السلام کا لشکر بھی اترا تھا۔ سلیمان علیہ السلام جب اپنا لشکر لے کر یمن جا رہے تھے تو یہاں ٹھہرے تھے 3/n #نمود_عشق
ابوانس ایک نیک تاجر تھا۔ اس کا چھوٹا بھائی یونیورسٹی میں پڑھتا تھا۔ جس کے جملہ اخراجات ابوانس پورے کرتا۔ کچھ عرصہ بعد ابوانس کا نوجوانی میں ہی انتقال ہوگیا لواحقین میں نوجوان بیوہ اور ایک بیٹا انس رہ گیا
کچھ دن بعد ابوانس کا چھوٹا بھائی بھی اس کے گھر منتقل ہوا اور یہ آسرا دیا کہ مرحوم بھائی کی تجارت سنبھالنے کے ساتھ یتیم اور بیوہ کی کفالت بھی میں کروں گا۔ کچھ وقت تو معاملہ ٹھیک چلتا رہا۔ بعد میں اس کی نیت میں فتور آگیا۔ اس نے چھپکے سے ساری جائیداد اپنے نام کرائی 2/n #نمود_عشق
اور راتوں رات سب کچھ فروخت کرکے امریکا بھاگ گیا۔ پیچھے یتیم اور اس کی ماں سڑک پہ آگئے۔ اس بدبخت نے امریکا جا کر گاڑیوں کاکاروبار سیٹ کردیااور ایک گوری لڑکی سے شادی بھی کرلی۔ اس کا بزنس چمک اٹھا اور یہ ارب پتی بن گیا۔ 15 برس بعد اسے خیال آیا کہ اب وطن واپس جاناچاہئے 3/n #نمود_عشق