شہباز شریف نے سرکاری پاور پلانٹ کے لئے افغانستان سے کوئلہ ڈالر کی بجائے روپے میں خریدنے کا بیان دیا،جس سے افغان کوئلہ فی ٹن 13000 روپے مہنگا ہواافغان کوئلہ اور افریقی کوئلے کی قمیت برابر کرکے اعوان ٹریڈرز کیساتھ بیٹے کی شراکت داری کر لی،اور خوشاب پاور پلانٹ سے 72 ہزار ریٹ لیا۔1/3
جو مارکیٹ کے ریٹ سے 17 ہزار زیادہ ہے۔ اب افریقہ سے امپورٹ شروع کر دی۔بڑی سمینٹ فیکٹریوں کیساتھ بھی معاہدے کر لئے۔جس سے ان تمام فیکٹریوں نے لوکل کوئلے کی خرید بند کر دی۔جس سے نہ صرف مائن اونر متاثر ہوئے،بلکہ مقامی سپلائرز کے اربوں روپے ڈوب گئے۔2/3