ذیابیطس میں پاؤں کے السر کو سمجھیے
ذیابیطس میں پاؤں کا السر کیا ہے؟اسکی کیا وجہ ہے؟
ذیابیطس آپ کے پیروں کو کیسے نقصان پہنچاتی ہے؟
وہ عوامل جو پاؤں کے السر ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں؟
آپ اپنے پیروں کو صحت مند رکھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں جاننے کے لیے یہ تھریڈ مکمل پڑھیں۔ #TDCthread
ذیابیطس میں پاؤں کا السر کیا ہے؟
ذیابیطس میں پاؤں کا السر ایک کھلا زخم ہے جو عام طور پر ذیابیطس والے شخص کے پاؤں کے نیچے ہوتا ہے۔
زخم ایک معمولی چوٹ، جلنے یا شدید سردی کی وجہ سے شروع ہو سکتا ہے جس پر آپ کا دھیان نہ ہو۔
اس کے بعد زخم متاثر ہو سکتا ہے اور ذیابیطس کی عام پیچیدگیوں کی وجہ سے ٹھیک نہیں ہو سکتاہے
اعصابی نقصان اور خون کا خراب بہاؤ
ذیابیطس کے 34 فیصد مریضوں کو پاؤں کے السر ہوسکتے ہیں
ذیابیطس کے پاؤں کے السر کی کیا وجہ ہے؟
ذیابیطس کے شکار لوگوں کو پاؤں کے السر ہونے کی بنیادی وجہ خون میں گلوکوز (شوگر) کی بلند سطح ہے۔
ہائی بلڈ شوگر کیا ہے؟
کھانے سے پہلے 130 ملی گرام/ڈی ایل سے زیادہ
کھانے کے ایک سے دو گھنٹے بعد 180 ملی گرام/ڈی ایل سے زیادہ
ہائی بلڈ شوگر آپ کے پیروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتی ہے؟
1-اعصابی نقصان
ہائی بلڈ شوگر آپ کے پیروں کے اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے جس کی وجہ سے پاؤں بے حس ہو جاتےہیں۔
اگر علاج نہ کیا جائے تو زخم ذیابیطس کے پاؤں کے السر میں بدل سکتا ہے۔
2- خون کی نالیوں کا نقصان
ہائی بلڈ شوگر خون کو گاڑھا کر سکتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے؛ اس لیے کم خون، آکسیجن اور غذائی اجزاء آپ کے پیروں تک پہنچتے ہیں۔
3-انفیکشن اور خراب زخم کی شفا یابی
ہائی بلڈ شوگر خون کو گاڑھا کر سکتا ہے جو وقت کے ساتھ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے؛جس کی وجہ سےکم خون، آکسیجن اور غذائی اجزاء آپ کے پیروں تک پہنچتے ہیں ہائی بلڈ شوگر السر میں انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے لہذا زخم دیر سے ٹھیک ہوتے ہیں
وہ عوامل جو ذیابیطس کے پاؤں کے السر ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں? 1- تنگ جوتے پہننا ایسے جوتےرگڑ پیدا کر تے ہیں اور چھالوں کا سبب بن سکتے ہیں جو السر بن سکتے ہیں۔
2-اپنے پیروں کی باقاعدگی سے صفائی نہ کرنازخم میں انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے.
3-اضافی وزن اٹھانا
آپ کے پیروں پر اضافی دباؤ ڈال سکتا ہے۔ 4- تمباکو نوشی
تمباکو نوشی اعصاب کو نقصان پہنچا تی ہے اور اس کی وجہ سےزخم دیر سے بھرتے ہیں۔
مثبت اقدامات جو آپ اپنے پیروں کو صحت مند رکھنے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔
1-ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھیں
2-اپنے پاؤں اوپر رکھیں
3-اپنے پاؤں صاف رکھیں
4-ننگے پاؤں چلنے سے پرہیز کریں
5-روزانہ پاؤں اور استعمال سے پہلے جوتے چیک کریں
7-احتیاط سے پیر کے ناخن تراشیں
8-صاف اور خشک موزے پہنیں، ترجیحاً وہ جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ہوں۔
9-پیروں کو نیم گرم پانی میں صاف کریں اور احتیاط سے خشک کریں۔
10-اچھا موئسچرائزر استعمال کیجیئے۔
ایک دوست نے ذیابیطس کے جرابوں کے بارے میں پوچھا کہ وہ کیوں ضروری ہیں
براہ کرم اس تھریڈ کو مکمل پڑھیں اور آگاہی کے لیے شیئر کریں
ذیابیطس کے جرابوں کو خاص طور پر پاؤں کی چوٹ کے خطرے کو کم کرنے، زیادہ سے زیادہ خون کا بہاؤ پیش کرنے اور پیروں کو خشک رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ذیابیطس موزے کیا ہیں؟
ذیابیطس کے جرابوں کو خاص طور پر پاؤں کی چوٹ کے خطرے کو کم کرنے، زیادہ سے زیادہ خون کا بہاؤ کرنے اور پیروں کو خشک رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ذیابیطس کے بہترین جرابوں میں درج ذیل خصوصیات ہونی چاہئیں۔
ہموار:
سیون والی جرابیں جلد پر رگڑ سکتی ہیں اور چھالوں یا السر کا سبب بن سکتی ہیں، جو ذیابیطس کے پاؤں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں
ذیابیطس کے لیے بہترین موزے ہموار اور الٹے لنکنگ کے ساتھ بنے ہوئے ہوتے ہیں،جو پیر کو جوڑنے والے دھاگے کے سروں کو جراب کے اندر کی بجائے باہر رکھتا ہے۔
1/8 شوگر ہے کیا?
حقیقت میں شوگر لائف سٹائل کی سزا ہے۔کچھ عرصہ آپ کا جسم اس زیاتی کو برداشت کرتا اور آخر کار لبلبہ(پینکریاز) آپ کے لائف سٹائل کے آگے ہار جاتا ہے۔اور پھر آپ کے جسم میں موجود شوگر کے مقابلہ میں انسولین کم بنتی ہے یا شوگر کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہتی ہے۔
2/8 دراصل ۔آپ کے جسم میں پہچنے والی شکر کی مقدار جسم میں استعمال ھونے والی شکر کے مقابلے میں زیادہ ھوتی ہے۔ اور پینکریاز بے بسی کا اظہار کرنے لگتا ہے۔
شوگر کسی بھی صورت میں زیادہ مقدار میں جسم میں پہنچنا۔اور بدنی مشقت جس سے شوگر طاقت میں بدلتی ہے اس مشقت کا کم ھونا بڑی وجہ ہے۔
3/8 ذہنی دباو اور فکر و پریشانی لبلبہ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔پینکریاز میں زہریلے مادے پیدا ھو کر بیٹا سیلز کی مقدار کم کر دیتے ہیں۔پینکریاز کے اپنے سیلز بنتے کم اور ٹوٹتے زیادہ ہیں۔نتیجہ خون میں شوگر کی مقدار بڑھ کر پیشاب کے راستے خارج ھونے لگتی ہے
1/8 اس معلوماتی پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کیجئے اور اپنے کمنٹس لکھ کر آگاہ کریں کہ آپ کو یہ پوسٹ کیسی لگی
رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کا معمول سال کے 11 مہینوں سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔
2/8 سحر اور افطار کے اوقات میں کارب غذاؤں چینی‘ چکنائیوں اور مشروبات کا کثرت سے استعمال نہ صرف شوگر لیول کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے بلکہ بہت سے لوگ رمضان میں اپنا وزن بھی بڑھا لیتے ہیں۔
ٹی ڈی سی کے ماہرین کی ہدایات کے مطابق شوگر کے مریض یہ نو احتیاطی تدابیر اختیار کر یں۔
3/8 1- سحری اور افطاری کے علاوہ رات کا کھانا بھی ضرور کھانا چاہئے۔
2-افطار سے سحرکے درمیان پانی کا استعمال کثرت سے کرنا چاہئے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے‘ کافی اور کولڈ ڈرنک کے استعمال میں احتیاط کریں کیونکہ یہ جسم سے پانی کے اخراج کا باعث بنتے ہیں۔