#ISPR
اشرافیہ کسی ایسے منصوبے کو برداشت نہیں کر سکتی جس میں عام آدمی اور ان کو ملنے والی سہولیات ایک جیسی ہو جائیں۔ جب ایک دھیاڑی دار مزدور اور ایک بیوروکریٹ کا علاج ایک ہی فائیو سٹار ہسپتال میں ہو جائے تو پھر غلام ذہنیت ختم ہوتی ہے اور عام لوگوں کو اپنی اہمیت کا احساس ہوتا ہے
صحت کارڈ سکیم میں دوسری بڑی خرابی یہ ہے کہ اس میں کسی ایم این اے کا کوئی کردار نہیں ۔ یہ بلاتفریق اور براہ راست سہولت ہے جس میں رشوت اور سفارش کا دور دور تک نشان نہیں ۔ ستر سالہ تاریخ میں اتنی بڑی سکیم کا سیاسی نظام کے بجائے براہ راست عوام تک رسائی نے اس سسٹم کو خطرے میں ڈالا ہے
یہی وجہ ہے کہ اس سکیم کا خاتمہ ضروری ہے۔
تیسری بڑی وجہ یہ ہے کہ جب عوام کو صحت و تعلیم کی بہترین سہولیات ملنے لگیں تو یہ اشرافیہ کےلیے خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے۔ احساس پروگرام جیسا جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا فلاحی پروگرام اشرافیہ کے اثر و رسوخ کے خاتمے کا باعث بن رہا ہے اور اس میں
صحت کارڈ جیسا قدم تو ان کے قدم اکھاڑنے جیسا ہے ۔
چوتھی بڑی وجہ یہ ہے کہ صحت کارڈ ایک خاموش انقلاب ہے۔ عوام تک براہ راست رسائی کے بعد روزانہ لوگ اس سے لاکھوں کی تعداد میں مستفید ہو رہے ہیں۔ اس قدم نے لوگوں کے دل عمران خان کی جانب پھیرے ہیں۔ اس سے یہ لوگ گھبراہٹ کا شکار ہیں
اور اس عوامی منصوبے کو بند کرنے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں۔ یہ قوم کے کسی صورت خیر خواہ نہیں ہو سکتے کیونکہ عوام کو کسمپرسی کی حالت میں رکھنا ہی ان کی بطورِ اشرافیہ جیت اور طاقت ہوتی ہے۔
#Hacker #AudioLeaks
توقع کے عین مطابق ن لیگ نے بھی عمران خان کی آڈیو ریلیز کر دی۔
اس آڈیو میں عمران خان اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں کہ سائفر والی سازش پہ کیسے بیانیہ بنانا ہے
1 یہ آڈیوز شاکر بھائی نےنہیں ریلیز کی بلکہ یہ ن لیگ کا اپنا @OfficialDGISPR
سٹنگ آپریشن ہے جسے خود مریم نواز نے بنی گالہ میں گھس کر سرانجام دیا لہذا اس اہم کامیابی پہ ن لیگ کو مبارکباد بنتی ہے ۔
2 بگنگ میں آڈیوز کبھی صاف نہیں ہوتیں کیونکہ یہ ہیڈ فونز سے سننی ہوتی ہے اور لانگ ٹرم ڈیٹا ریکوائرمنٹ رکھی جاتی ہے لیکن ن لیگ نے اس آڈیو کو اس قدر صاف رکھا ہے
کہ کوئی شور بھی نہیں اور تمام الفاظ بلکل صاف سنائی دے رہے ہیں ۔ ن لیگ کی اس اہم پیش رفت پہ ٹیکنالوجی ماہرین بھی ن لیگ کو خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں ۔
3 آڈیو میں ساری گفتگو اعظم خان کی ہے کیونکہ اس کو پہلے انتہائی کم سنا گیا ہے۔ ہاں عمران خان کی مختلف پریس کانفرنسز کے دوران
اس ملک کی بدقسمتی کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ وزیر اعظم معاشی پالیسیوں کے بجائے کہہ رہا ہے کہ پوری قوم جھولی اٹھا کر دعا کرے کہ ڈالر سو روپے پہ آ جائے گویا ڈالر نہ ہوا بارش ہو گئی جس کےلیے دعائیں کی جائیں۔
وزیر خزانہ کہہ رہا ہے کہ میری آمد سے ڈالر دس روپے گرا ہے جس کا مطلب ہے
کہ تیرہ سو ارب کا قرضہ میں نے آتے ساتھ ہی کم کر دیا۔
نیشنل میڈیا پہ صحافیوں کے کئی بڑے نام اور دانشور بغلیں بجا رہے ہیں کہ اسحاق ڈار کی آمد سے ہی ڈالر گرنے لگا ہے ۔
جب ان لوگوں کا زہنی لیول یہ ہے کہ ڈالر ریٹ کی فلکچوئشن کو دعاؤں یا کسی کی آمد سے جوڑتے ہیں اور معاشی پالیسیوں کو
پس پشت ڈال دیتے ہیں تو پھر ترقی تو دور استحکام کا سوچنا بھی مضحکہ خیز لگتا ہے ۔ ملکی کرنسی تو اس وقت مستحکم ہو گی جب آپ کے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی یعنی آپ نے ملک میں استحکام لانا ہے اور ایسی پالیسیاں اور منصوبے لانے ہیں کہ انویسٹرز کو اعتبار ہو کہ یہاں وہ انویسٹ کر سکتا ہے ،
آڈیو لیکس پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے ۔ ابھی تک لگ رہا تھا کہ پاکستان کی سیکورٹی بریچ میں کوئی ایسی قوت شامل ہے جسے پیسے چاہییں لیکن اب کنفرم ہو چکا ہے کہ یہ شاکر بھائی کا کام ہے اور یہ آڈیوز پاکستان کی بہتری اور اس پہ 75 سالوں سے مسلط
اشرافیہ کی بدمعاشی اور ان کے طریقہ واردات کو ایکپسوز کرنے کےلیے کی جا رہی ہیں۔ جمعرات کو ایک اہم آڈیو آنی ہے اور پھر جمعہ کو سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ اس اہم ترین موقع پہ سب کو اپنی قومی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں۔
اس آڈیو سکینڈل سے توجہ ہٹانے کےلیے بہت سی تکنیک استعمال ہوں گی لیکن
آپ نے اپنی توجہ اسی پہ رکھنی ہے۔ چاہے کہیں کوئی دھماکہ ہو جائے ، کوئی ڈیم ٹوٹ جائے ، کسی کو ہارٹ اٹیک ہو جائے ، کہیں کوئی سمندر خشک ہو جائے ، کہیں ایٹم بم پھٹ جائے ، کوئی عالمی جنگ لگ جائے یا یہ پورا سیارہ ہی غائب ہو جائے ، آپ نے پھر بھی توجہ اسی آڈیو سکینڈل پہ مرکوز رکھنی ہے
(واردات نمبر 1 )
مقامی مارکیٹ سے سرکاری خزانے سے ڈالرز خرید کر ڈالر مہنگا کیا گیا
تاکہ اسحاق ڈار کی واپسی پر وہی ڈالر دوبارہ مارکیٹ میں پھینک کر ڈالر سستا کیا جا سکے گا
اور دو دن پہلے یہی کیا گیا
(واردات نمبر 2 )
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ترین سطح پر ہونے @MIshaqDar50 🐕🦺
کے باوجود تیل سستا نہیں کیا گیا
تاکہ اسحاق ڈار خود آ کر تیل سستا کرے اور عوام کو لگے کہ ریلیف ملا ہے
(واردات نمبر 3 )
مفتاح اسمعیل کو جان بوجھ کر ہاتھ سخت رکھنے کا حکم تھا تاکہ اسحاق ڈار کی واپسی کا جواز پیدا کیا جا سکے
(وارادت نمبر 4)
اسحاق ڈار شروع میں ریلیف دے گا
عوامی
اعتماد بحال کرنے کی کوشش کرے گا
ہو سکتا ہے بجلی بھی کچھ سستی کی جائے، مہنگائی میں کچھ وقفہ آئے
مگر نومبر گزرتے ہی آپ مفتاح اسمعیل کو بھول جائیں گے
( واردات نمبر 5 )
غیر ملکی قرضوں کے علاؤہ مقامی بینکوں سے بے تحاشا قرض لیا جائے گا
لوٹ مار کے باقی ماندہ سب کیسز بھی اڑا دئیے
#اشتہاری_اسحاق_ڈارکو_گرفتارکرو
ایک قومی مجرم اور اشتہاری ڈاکو کو پاکستان ایئر فورس کے طیارے میں واپس لا کر ملکی خزانے کی چابیاں سونپ کر عوامی ردعمل چیک کیا گیا ۔ اب دوسرے بڑے اشتہاری مجرم کی واپسی کا انتظار کریں جسے چوتھی مرتبہ ملک پہ مسلط کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ڈفر ترین
غدار اور کرپٹ لوگوں کو زبردستی اس ملک پہ مسلط کرنے والے ہی دراصل اس ملک کے حقیقی دشمن ہیں جو عام عوام کو کیڑے مکوڑے اور آئین کو ردی کی ٹوکری سمجھتے ہیں جسے جس وقت چاہا بدل دیا۔ جو فیصلہ چاہا لکھوا لیا۔ جب چاہا عدالت لگا لی۔ جب چاہا کسی کو ہٹا دیا۔ کسی کو لگا دیا
یاد رکھیں پانامہ لیکس کے بعد عمران خان نے کرپشن کے خلاف جو ماحول بنایا تھا ، اس کو روکنا ممکن نہیں تھا ۔ طے یہی ہوا ہے کہ عوام کے اندر کرپشن کے اس بیانیے کو ہمیشہ کےلیے ختم کیا جائے اور عمران خان کا راستہ بھی نہ روکا جائے بلکہ کچھ سیٹیں کھا کر کمزور حکومت دی جائے اور پھر اسی کی
بہترین ایڈمنسٹریٹر کے بعد پیشِ خدمت ہیں بہترین وزیر خزانہ
یہ وہی صاحب ہیں جو پچیس ارب ڈالر کی برآمدات کو پانچ سال کی انتھک محنت کے بعد بائیس ارب پر لے آۓ تھے
یہی وہی صاحب ہیں جو ڈھائ ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو بیس ارب ڈالر تک لے گئے تھے
یہ وہی صاحب ہیں جن @MIshaqDar50 🐕🦺
کے دور میں فیصل آباد کی ٹیکسٹائل لومیں کپڑا بنانے کی بجاۓ لوہے کے بھاؤ بک رہی تھیں
یہ وہی صاحب ہیں جو منی لانڈرنگ کے ماسٹر مائنڈ تھے اور دبئ، یوکے، امریکہ اور بھارت میں کاروباروں کے کرتا دھرتا بھی
یہ وہی صاحب ہیں جنہوں نے بائیس ارب ڈالر سود پر قرضہ لے کر اور ڈالر کو
مصنوعی روک کر معیشت کو مٹی میں ملا دیا تھا
جناب کے کارناموں کی فہرست طویل ہے لیکن بس اتنا مزید کہنا چاہوں گا کہ یہ وہی صاحب ہیں جن کو خود نون لیگی ملک میں پھیلی معاشی تباھی کا ذمہ دار ٹھہرایا کرتے تھے۔ یہ تو گدھیڑے ہیں جن کا کام ہر بار نعرے لگانے سے زیادہ کا نہیں لہذا بس