ایک صاحب انتہائی پریشان حالت میں اپنی گم شدہ بیوی کی رپورٹ درج کروانے پولیس سٹیشن پہنچے
پولیس آفیسر
آپ کی بیگم کب سے غائب ہیں؟
شوہر:م
کنفرم نہیں لیکن میرا خیال ہے کل شام یا دوپہر سے باہر نکلی تھی
آفیسر
محترمہ کا قد کتنا ہے؟
شوہر
کنفرم نہیں ۔ کبھی ناپا نہیں
آفیسر
بالوں کا رنگ؟
👇
شوہر
گاہے بگاہے ہیرکلر تبدیل کرتی رہتی ہے
آفیسر
عمر کتنی ہے؟
شوہر
کنفرم نہیں۔ آفیشل ڈاکومنٹ میں 35 ہے ویسے 25 بتاتی ہے
آفیسر
آپکی بیگم جب گئی تو اس نے کونسا لباس پہنا تھا؟
شوہر
کنفرم نہیں۔ سوٹ پہنا ہوا تھا لیکن اوپر جیکٹ پہنی ہوئی تھی
آفیسر
جیکٹ کونسے کلر کی تھی؟
شوہر
👇
پتہ نہیں بلیک یا پنک
آفیسر
اچھا آپ کی بیگم گھر سے کیسے گئی؟
شوہر
میری ذاتی کار میں
آفیسر
کونسی کار تھی؟
شوہر
(ٹھنڈی آہ بھر کر )
مرسٹیڈیز بینز ماڈل 2013 لیٹ ایڈیشن، 5 سیریز، بلیک کلر، سپر چارج، 8والوز، 429 ہارس پاور انجن، ٹربوپاور، فور ویلزڈرائیو، آٹو میٹک جمع مینول فنکشن،
👇
لیدر سیٹنگ، LEDمانیٹر، معہ ہائی فائی ساؤنڈ سسٹم، (شوہر کی آنکھوں میں آنسو آگئے مزید بولا) ایلومینم باڈی اے کلاس وینڈشیلڈسکرین، میجک سکائی روف سسٹم ۔۔ اور ۔۔۔
آفیسر
اوکے سر
تسلی رکھیں۔ ہم بہت جلد آپ کی کار کا سراغ لگا لیں گے
سیرت النبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ اور شیریں واقعات
صبح بخیر کیجیے
گزشتہ سے پیوستہ
حضرت حذیفہ بن یمانؓ سفر کر رہے تھے‘ کفار جنگ بدر کیلئے مکہ سے نکلے‘کفار نے راستے میں حضرت حذیفہؓ کو گرفتار کر لیا‘ آپ سے پوچھا گیا‘ آپ کہاں جا رہے ہیں‘
👇
حضرت حذیفہؓ نے عرض کیا ’’مدینہ‘‘ کفار نے ان سے کہا ’’ آپ اگر وعدہ کرو‘ آپ جنگ میں شریک نہیں ہو گے تو ہم آپ کو چھوڑ دیتے ہیں‘‘ حضرت حذیفہؓ نے وعدہ کر لیا
یہ اس کے بعد سیدھے مسلمانوں کے لشکر میں پہنچ گئے‘ مسلمانوں کو اس وقت مجاہدین کی ضرورت بھی تھی‘جانوروں کی بھی اور ہتھیاروں
👇
کی بھی لیکن جب حضرت حذیفہؓ کے وعدے کے بارے میں علم ہوا تومدینہ بھجوا دیا گیا
اور فرمایا ’’ہم کافروں سے معاہدے پورے کرتے ہیں اور ان کے مقابلے میں صرف اللہ تعالیٰ سے مدد چاہتے ہیں‘‘
نجران کے عیسائیوں کا چودہ رکنی وفد مدینہ منورہ آیا‘ رسول اللہ ﷺ نے عیسائی پادریوں کو نہ صرف
👇
کیا ایسی روایات کے باوجود ہم ایسے تلخ ہیں ؟ کیوں ؟
حضرت حلیمہ سعدیہ نے اسلام قبول نہیں کیا تھا‘ وہ اپنے پرانے مذہب پر قائم رہی تھیں‘
فتح مکہ کے وقت حضرت حلیمہ کی بہن خدمت میں حاضر ہوئی‘ماں کے بارے میں پوچھا‘ بتایا گیا‘ وہ انتقال فرما چکی ہیں‘
رسول اللہ ﷺ کی آنکھوں میں
👇
آنسو آ گئے‘ روتے جاتے تھے اور حضرت حلیمہ کو یاد کرتے جاتے تھے‘ رضاعی خالہ کو لباس‘ سواری اور سو درہم عنایت کئے‘ رضاعی بہن شیما غزوہ حنین کے قیدیوں میں شریک تھی‘ پتہ چلا تو انہیں بلایا‘اپنی چادر بچھا کر بٹھایا‘ اپنے ہاں قیام کی دعوت دی حضرت شیما نے اپنے قبیلے میں واپس جانے کی
👇
خواہش ظاہر کی‘ رضاعی بہن کو غلام‘ لونڈی اور بکریاں دے کر رخصت کر دیا ‘ یہ بعد ازاں اسلام لے آئیں‘ یہ ہے شریعت۔
جنگ بدر کے قیدیوں میں پڑھے لکھے کفار بھی شامل تھے‘ ان کافروں کو مسلمانوں کو پڑھانے‘ لکھانے اور سکھانے کے عوض رہا کیا گیا‘
حضرت زید بن ثابتؓ کو عبرانی سیکھنے کا
👇
ثمرقند سے طویل سفر طے کر کے آنے والا قاصد ، سلطنت اسلامیہ کےحکمران سے ملنا چاہتا تھا۔
اسکے پاس ایک خط تھا جس میں غیر مسلم پادری نے مسلمان سپہ سالار قتیبہ بن مسلم کی شکایت کی تھی۔
پادری نے لکھا !
"ہم نے سنا تھا کہ مسلمان جنگ اور حملے سے پہلے قبول اسلام کی دعوت دیتے ہیں
👇
اگر دعوت قبول نہ کی جائے تو جزیہ دینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اگر کوئی ان دونوں شرائط کو قبول کرنے سے انکار کرے تو جنگ کے لئے تیار ہو جاتے ہیں
مگر ہمارے ساتھ ایسا نہیں کیا گیااور اچانک حملہ کر کے ہمیں مفتوح کر لیا گیا ہے
یہ خط ثمر قند کے سب سے بڑے پادری نے اسلامی سلطنت کے
👇
فرماں روا عمر بن عبد العزیز کے نام لکھا تھا
دمشق کے لوگوں سے شہنشاہ وقت کی قیام گاہ کا معلوم کرتے کرتے وہ قاصد ایک ایسے گھر جا پہنچا کہ جو انتہائی معمولی اور خستہ حالت میں تھا۔ایک شخص دیوار سے لگی سیڑھی پر چڑھ کر چھت کی لپائی کر رہا تھا اور نیچے کھڑی ایک عورت گارا اُٹھا
👇
پرانے زمانے میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لئیے بیل گاڑیاں ھوا کرتی تھیں۔ ہر بیل گاڑی کے ساتھ ایک کتا ضرور ھوتا تھا جب کہیں سنسان بیابان میں مالک کو رکنا پڑتا تو اس وقت وہ کتا سامان کی رکھوالی کیا کرتا تھا
جس جس نے وہ بیل گاڑی چلتی دیکھی ھوگی تو اس کو ضرور یاد ہوگا کہ
👇
وہ کتا بیل گاڑی کے نیچے نیچے ہی چلا کرتا تھا
اُس کی ایک خاص وجہ ہوتی تھی کہ جب مالک چھوٹا کتا رکھتا تھا تو سفر کے دوران اُس کتے کو گاڑی کے ایکسل کے ساتھ نیچے باندھ دیا کرتا تھا تو پھر وہ بڑا ھو کر بھی اپنی اسی جگہ پر چلتا رہتا تھا
ایک دن کتے نے سوچا کہ جب مالک گاڑی روکتا ہے
👇
تو سب سے پہلے بیل کو پانی پلاتا ہے اور چارا ڈالتا ہے پھر خود کھاتا ہے اور سب سے آخر میں مجھے کھلاتا ہے
حالانکہ گڈھ تو ساری میں نے اپنے اوپر اُٹھائی ھوتی ہے۔ دراصل اس کتے کو گڈھ کے نیچے چلتے ہوئے یہ گمان ہو گیا تھا کہ یہ گڈھ میں نے اُٹھا رکھی ہے
ایک عورت سڑک پر ایک آدمی کے پاس آتی ہے اور کہتی ہے "معاف کیجئے جناب، میں ایک چھوٹا سا سروے کر رہی ہوں، کیا میں آپ سے کچھ سوال کر سکتی ہوں؟"
آدمی کہتا ہے۔ "جی بالکل."
عورت: "فرض کریں کہ آپ بس میں بیٹھے ہیں اور ایک خاتون بس میں سوار ہوئی اور اس کے پاس سیٹ دستیاب نہیں ہے،
👇
کیا آپ اس کے لیے اپنی سیٹ چھوڑ دیں گے؟"
آدمی - "نہیں۔"
اس عورت نے اپنے پاس موجود پیپر پر نظر دوڑاتے ہوئے بے آدب کے خانہ پر ٹک کرتے ہوئے دوسرا سوال کیا
عورت: "اگر بس میں سوار خاتون حاملہ ہو تو کیا آپ اپنی سیٹ چھوڑ دیتے؟
آدمی: "نہیں۔"
اب کی بار خودغرض پر ٹک کرتے ہوئے
👇
اگلا سوال کیا
عورت: "اور اگر وہ خاتون جو بس میں سوار ہوئی وہ ایک بزرگ خاتون ہوں تو کیا آپ اسے اپنی سیٹ دیں گے؟"
آدمی: "نہیں۔"
عورت: (غصے سے) "تم ایک نہایت خود غرض اور بے حس آدمی ہو جس کو خواتین کا، بڑے اور ضعیف افراد کے آداب نہیں سکھائے گئے
کہتے ہوئے عورت آگے چلی گئی
👇