عمران خان کے پاس پہلے 154 سیٹیں تھیں
اور اسے وزیراعظم بننے کیلئے محض 18 مزید سیٹیں درکار تھیں
یاد رہے کہ MQM کے پاس 7 . مسلم لیگ ق کے پاس 5 ۔اور 4 آزاد امیدواروں کے ساتھ ملا کر
یہ نمبر بہت اہم ہو سکتا تھا
اس دوران PTI کے 11 استعفیٰ قبول کرکے
انکی عددی
👇1/6
حیثیت کو۔143 تک کمزور کردیا
دوسری طرف الیکشن کمیشن نےان گیارہ میں سے8 پرالیکشن کا اعلان کردیاجس میں سےکل ملا کر تحریک انصاف کو ایک سیٹ ملی یوں تحریک انصاف کےپاس144 کا نمبر ہوگیاھے
اب تحریک انصاف اپ سیٹ کرنے کیلئےکم از کم28 مزید ارکان درکار ہیں
جو کہ قریب نا ممکن ہو چکاھے
👇2/6
تحریک انصاف کی پوزیشن اتنی کمزور ہےکہ وہ کسی پارٹی کو آفر کرنےکےساتھ
جوڑ توڑ میں کوئی موثر فیصلہ کن اہمیت کھو گئی ہے
دوسری طرف PDM اتحاد نے
الیکشن ہار کر
شکست قبول کرکے
الیکشن کو مستند منوا لیاھے
اب اسی مستند الیکشن کا مطلب ہےکہ۔الیکشن کمیشن درست ہے اور جنرل الیکشن میں بھی
👇3/6
اسی کارڈ کو استعمال کیا جا سکتا ھےجبکہ PTI اسی عمل میں فیصلہ کن اہمیت کھو بیٹھی ہے
پی ڈی ایم اتحاد مسلسل اپنے اہداف کےتعاقب میں سرگرم عمل ہے #حکومت اپنے ہاتھوں میں لےلی #پی ٹی آئی کا ون پیج پھاڑ دیا #پی ٹی آئی کو فوج مخالف پارٹی بنادیا #عدالتوں کیطرف سےمسلسل عمران خان کو
👇4/6
نوازنے
اورPDM لیڈر شپ کےخلاف کریک ڈاؤن رکوا دیا #جلا وطن لیڈروں کو واپس بلایا #آرمی_چیف کی تقرری کو اپنے ہاتھ میں لیا
من پسند ججوں کی تعیناتیاں رکوا دیں #قاضی فائز عیسی محفوظ #نیب کو قابو کرلیا
# چئیرمن نیب کی تقرری کردی
# الیکشن اصلاحات میں عمران
خان کی جگاڑ کو روک دیا
👇5/6
اب مزید جو نئےاہداف سامنے ہیں #فائز عیسی کی تقرری
الیکشن اصلاحات #وزارت اعلی پنجاب #وزارتِ اعلی کے پی میں دخل اندازی #بجٹ 2023 پیش کرنا
# جنرل الیکشن کا وقت پر ہونا #سینیٹ الیکشن, مارچ 2024 میں عمران خان کو کنارے لگانا
اس دوران الیکشن جیتنے ہارنے کا لولی پاپ
End
فالو شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بلوچستان میں بارکھان کی تحصیل رکھنی میں مسلح افراد نےشناختی کارڈ دیکھ کر
7 مسافروں کو بس سے اتارا اور قتل کردیا
واقعہ رکھنی کو ڈیرا غازیخان
سےملانے والی شاہراہ پر پیش آیا جہاں 10 سے 12 دہشتگردوں
نےکوئٹہ سے فیصل آباد جانیوالی مسافر بس کو روک کر اس میں سے7 مسافر شناخت کرکے
👇1/4
نیچے اتارے اور انہیں گولیاں
مار کر فرار ہوگئے
جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سےتھا
اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین کا کہناھے کہ بس کے 7 مسافروں کو اتار کر فائرنگ کرکے قتل کیاگیا
اسسٹنٹ کمشنر کیمطابق بس کوئٹہ سے فیصل آباد جارہی تھی لیویز اور ایف سی نے علاقے کو
👇2/4
گھیرے میں لے لیاھے
لاشوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا جارہاھے
بس کے مسافر ذیشان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےبتایا کہ 10، 12 مسلح افراد نے بس کو روکا اور پھر 7 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
ذیشان نےبتایا کہ میرے بھائی عدنان کو بھی بس سےاتار کر قتل کیا گیا
👇3/4
#آگے_بڑھتا_پاکستان
پاکستان میں حال ہی میں متعارف کروائی گئی الیکٹرک گاڑی
#گوگو_باکس کی آفیشل قیمت کا اعلان کر دیا گیاہے
اور بکنگ بھی شروع کر دیگئی ہے E1 بیسک کی قیمت 63,00,000 روپے جبکہ بکنگ 5,00,000 روپے پرکروائی جا سکتی ہے
میں متعارف کروائی گئی الیکٹرک وہیکل #گوگو_باکس
کے تین ویرینٹس صارفین کیلئے پیش کئے جارہےہیں
جن میں E1، E2، اور E3 شامل ہیں
کمپنی کیجانب سے تین مختلف آفرز متعارف کرائی گئی ہیں
جن میں لانچ ڈے آفر
ابتدائی بکنگ آفر
ریگولر قیمت شامل ہیں
#اڑان_پاکستان
گوگو باکس ای وی کی قیمتیں
👇2/6
سب سے پہلے، لانچ ڈے آفر کے تحت مختلف ویرینٹس کی قیمتیں درج ذیل ہیں
E1 کی پروموشنل قیمت 60,00,000 روپے ہے
E2 کی قیمت 65,00,000 روپے، جبکہ E2 سیمی 430 کلومیٹر رینج) کی قیمت 71,00,000 روپے ہے ۔
جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال شاعر مشرق علامہ اقبال کےصاحبزادے تھے
ڈاکٹرصاحب نے1970ء کے انتخابات میں لاہور سے ذوالفقار علی بھٹو کیخلاف الیکشن لڑا لاہور میں اسوقت دو بڑے صنعتی گروپ تھے
#اتفاق_گروپ اور #بٹالہ_انجینئرنگ_کمپنی
#بیکو
👇1/25
میاں شریف اتفاق گروپ کے
روح رواں تھے
جبکہ سی ایم لطیف بیکو کے
مالک تھے
دونوں گروپوں نےجسٹس جاوید اقبال کو سپورٹ کیا
الیکشن کےدن میاں شریف
نےجاوید اقبال کے ووٹروں کیلئے ٹرانسپورٹ اورکھانےکا بندوبست کیا
جبکہ سی ایم لطیف نےالیکشن
کےباقی اخراجات برداشت کئے ذوالفقار علی بھٹو نے
👇2/25
الیکشن سے پہلے دونوں کو
عبرتناک سزا کی نوید سنا دی
لیکن یہ دونوں اپنی کمٹمنٹ سے پیچھےنہ ہٹے
آپ دونوں کی بدنصیبی ملاحظہ کیجئے
ذوالفقار علی بھٹو 1971ء کےآخر میں سول مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بن گئے
آئین معطل ہوا اورحکومت نےملک کےتمام صنعتی اور پرائیویٹ ادارے سرکاری تحویل میں لےلئے
3/25
#میں_زندہ_ہوں
مزاح یا حقیقت
توجہ طلب👇
ایک پارٹی میں جس میں مشہور شخصیات نے شرکت کی
ایک بزرگ آدمی چھڑی کی مدد سے اسٹیج پر آئے اور اپنی سیٹ پر بیٹھ گئے
میزبان نے پوچھا، "کیا آپ اب بھی اکثر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں؟ بوڑھے نے کہا، ہاں، میں اکثر جاتا ہوں
میزبان نے پوچھا۔ #کیوں؟
👇1/6
بوڑھے نے کہا، مریض کو اکثر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے
تب ہی ڈاکٹر بچ سکتا ہے۔ حاضرین نے بوڑھے آدمی کی مضحکہ خیز زبان پر تالیاں بجائیں
میزبان نے پھر پوچھا: "کیا آپ دوبارہ فارماسسٹ کے پاس جاتے ہیں؟
بوڑھے نے جواب دیا، #ضرور۔ کیونکہ فارماسسٹ کو بھی جینا پڑتا ہے
اس سے سامعین نے
👇2/6
مزید تالیاں بجائیں
میزبان نے پھر پوچھا، "تو کیا آپ فارماسسٹ کی دی ہوئی دوا بھی کھاتے ہیں؟
بوڑھے نے کہا نہیں! میں اسے اکثر پھینک دیتا ہوں کیونکہ مجھے بھی جینا ہے
اس نے سامعین کو اور بھی ہنسایا
آخر میں میزبان نے کہا: "اس انٹرویو کے لیے آنے کا شکریہ بوڑھے نے جواب دیا
👇3/6