میری سب بہنیں میرے سب بھاٸی جنہوں نے مجھے فالو کیا میں اُن کو کچھ بتانا چاہتا ہوں میں سوچ رہا تھا کچھ تو ذہن میں آیا کیوں نا بہنوں بھاٸیوں سے آپیوں سے چھوٹوں بڑوں سے یہ باتیں بانٹیں یہ قصہ یہ کہانی یہ داستان ماضی کی ہے #اردو_زبان
👇
اِس کے سب کردار سچے ہیں یہ بات کوٸی ایک سال سات آٹھ ماہ پرانی رہی ہو گی کرونا کا شور چار سو تھا میں فیسبک استعمال کر رہا تھا کہ بیٹھے بیٹھے ایک بات نے دماغ کے اندر گھومنا شروع کر دیا کوٸی دو ماہ لگ گے یہ فیصلہ لیتے ہوٸے کہ یہ کام کیا جاٸے یا نہیں آخر دل نے دماغ کی #اردو_زبان
👇
نا سنی اور یہ کام کرنے کا پکا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا دماغ کے خانہ میں۔
مختصر کہ میں نے ٹویٹر اکاؤنٹ بنا لیا مستیاں شرارتیں شروع کر دیں میں نے کچھ کو فالو کیا کچھ نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوٸے آگے سے مجھے بھی فالو بیک دیا ایک گرام سے جو سفر کا سلسلہ شروع ہوا #اردو_زبان
👇
وہ بڑھتے بڑھتے آخر کار چٹانک تک پہنچا پھر ایک پاٶ اور ایک پاٶ میں پانچ چٹانک جیسے کے آپ کو پتہ ہی ہو گا ایک چٹانک کے اندر 50 گرام ہوتے ہیں جو کھیل ایک گرام سے شروع ہوا وہ آج 2748 گرام کا ہو گیا ہے مطلب 54 چٹانک سے کچھ اوپر تو دوستو ایک کلو میں ایک ہزار گرام ہوتے #اردو_زبان
👇
ہیں اور 20چٹانک یہ معلومات محفوظ کر لیں آپ سب کے کام آنے والی باتیں ہیں،
اب آتے ہیں اصل واقعہ کی طرف اِس دوران جہاں بہت سے مخلص بہن بھاٸی ملے وہاں بہت سے ٹھرکی بھی نظر سے گزرے بہت بڑے بڑے دانشور گرِ پڑے دیکھے اور بہت سے اچھے لوگ برے ملے اگر میں نے ٹویٹ کیا تو کچھ #اردو_زبان
👇
نے پاگل سمجھا کچھ نے دیوانا کہہ کے نظرانداز کر دیا وجہ وہ سچ جو میں بیان کرنے کی کوشش کرتا رہا کیونکہ سچ سے آج کل کے دور میں اتفاق کم لوگ کرتے ہیں بہت سے لوگوں کو گالی گلوچ کرتے دیکھا تو میں نے اسلامی تعليمات کی روشنی میں کچھ ٹویٹ کر دیے جن کو دیکھ کر کچھ نے انفالو #اردو_زبان
👇
کر دیا۔
ہاٸے افسوس لڑکوں کو لڑکیاں بنتے دیکھا لیکن حیرت کی بات ہے کوٸی کھسرا نہیں دیکھا کیونکہ لڑکے لڑکیاں بننا تو پسند کرتے ہیں لیکن کھسرے بننے کی طرف آج تک اِنہوں نے توجہ ہی نہیں دی تو ایسے لڑکوں سے گزارش ہے کے لڑکی بن کے بھی جیسے ماں کا درجہ نہیں پا سکتے ہو #اردو_زبان
👇
ویسے ہی کھسرا بن کے بھی نہیں پا سکتے کبھی کھسرا بننے کی بھی کوشش کرو ویسے بھی شرم و حیا۶ نام کی چیز تمہارے پاس سے گزری ہی نہیں تو شرم کیسی بغیرتو۔
اور آخر میں آپ سب کا میں دل کی اتھا گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ سب نے مل کے میرے اِس سفر کو اپنی محبتوں سے #اردو_زبان
👇
الفتوں سے چاہتوں سے خوبصورت و خوشگوار بنایا اِس دوران مجھ سے کوٸی غلطی نا سمجھی میں سرزد ہوٸی ہو جس سے آپ کو کسی قسم کی تکلیف ملی ہو تو معذرت چاہتا ہوں۔
ہم سب کو ایک قوم ایک اتحاد کی سخت ضرورت ہے یہ پارٹی پارٹی کے کھیل نے بس نفرت ہی دی ہے ہم سب کو،یہ سیاستدان #اردو_زبان
👇
گھروں میں سکون سے بیٹھے ہم جیسے بیوقوفوں پر ہنس رہے ہوتے ہیں نفرتوں کو ہوا مت دو یہ ہم سب کا پاکستان ہے🇵🇰🇵🇰🇵🇰
اک دیوانے کو جو آٸے ہیں سمجھنے کٸی
پہلے میں تھا دیوانہ اب ہیں دیوانے کٸی
اصلی میدانوں میں جب میدان سجے تھے تمہارے یہ سب حرام خور سیاہ سیاستدان و تم جیسے سپورک دشمنوں کی گود میں بیٹھے ہوٸے تھے تب تم کیا جانو دشمن کو زمین پر لیٹا کے پھر اُس کی گردن مارنے کا کتنا مزہ آتا تھا آنے والوں کو تم کیا جانو پاکستان و #اردو_زبان
👇
اسلام دشمنوں کی لاشوں کو دیکھ کے جو روحانی دلی سکون ملتا تھا ملنے والوں کو تم نے اتحادی پاکستان دشمنوں کی چیخ و پکار نہیں سنی میں ہر وقت وہ سنتا ہوں 71 کے دو عالمی مجرموں عبرت کا نشان بنا چکے ہیں اب تیسرا جو پڑوس میں ہے اُس کی باری ہے جلد وہ چیخیں تم کو بھی سناٸیں #اردو_زبان
👇
گے۔ ان شاء اللہ
یہ گیمیں تمہارے اِن جمہوری گٹر کے گندے سیاہ سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں میں نے امریکن رسواٸی کے نظارے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں میرے ٹویٹوں پر آ کر امریکن غلامی یہ اپنے سیاہ سیاسی غلامی کا اظہار مت کیا کرو کیونکہ امریکن و پاکستانی سیاسی لگڑ بگڑوں #اردو_زبان
👇
71 پاکستان کیسے ٹوٹا شیخ مجیب و بھٹو
حصہ دوم ختم شد
ایسے وقت میں برطانوی آگے آتے ہیں شیخ مجیب کا باپ و بھٹو کا باپ جیسے برٹش سامراج کے منظورِ نظر تھے ویسے ہی یہ دونوں بھی تھے ایم آٸی 6 کو ایک مشن سونپ دیا جاتا ہے اور 1965 کے اندر ہی اپنے ماضی کے غلاموں کو متحرک #قومی_زبان
👇
کرتے ہوٸے ملتی ہے یہ ایک طرف ایوب خان کے خلاف ایک محاذ کھڑا کرتی ہے تو دوسری طرف مغربی پاکستان میں ایک ایسی جمہوری پارٹی کی بنیاد رکھنے کی تیاری کی جاتی ہے جو پاکستان دشمنوں کے اشاروں پر ناچ سکے اِس پارٹی پر مزید کام تیز اُس وقت ہوا جب شیخ مجیب غدار کو 1966 مٸی میں #قومی_زبان
👇
گرفتار کر لیا گیا ٹھیک ایک سال چھ ماہ کے بعد ایک طوفان کی طرح پاکستان پیپلز پارٹی وجود میں آجاتی ہے جس کی تیاری 1965 سے چل رہی تھی۔
جب کے بھٹو و شیخ مجیب 1959 میں قریبی دوست بن چکے تھے یہ دوستی اِن کی پینے پلانے و اور کسی وجہ سے بھی کافی مضبوط ہوٸی 1959 میں ہوٸی #قومی_زبان
👇
بھٹو اور شیخ مجیب کتنے پکے دوست تھے اِن دونوں نے مل کے امریکہ روس انڈیا و برطانیہ کے کہنے پر کیسے پاکستان توڑا و کون دوست تھا اُس وقت کون دشمن تھا اِس کی مکمل تفصيل اِس آرٹيکل کا حصہ ہے جو مکمل حقائق پر مبنی ہے یہ سچاٸی #قومی_زبان
👇
آج کل کے پاکستانی سرخے نوجوان تبصرہ نگار صحافی سیاہ سیاستدان و ان گندے سیاہ سیاستدانوں کے سپورک پرسنز مطلب دو منہ والے چمچ چمچیاں کے علم میں کم ہی ہے اگر ہے بھی تو کاروبارِ منافقت کی دکان بند ہونے کے خوف سے حقائق بیان کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں لبرل فاشسٹ آف اسلام بھی #قومی_زبان
👇
یہ سچے و پختہ حقائق تسليم کرنے سے روح گردانی کرتے ہوٸے ملتے ہیں
اِن سب کا ٹارگٹ ہمیشہ سے سانحہ 71 کے مجرموں کی جگہ افواج پاکستان ہی رہی ہیں جیسے ابھی تحریک انصاف میں موجود شر پسند عناصر نے شیخ مجیب غدار کو مظلوم بنا لیا ایسا کیوں نہ ہوتا کہ پاکستان ٹوٹنے میں ملوث #قومی_زبان
👇
عمران خان کے پاس پہلے 154 سیٹیں تھیں۔ اور اسے وزیراعظم بننے کے لیے محض 18 مزید سیٹیں درکار تھیں.یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے پاس 7 مسلم لیگ ق کے پاس 5 اور 4 آزاد امیدواروں کے ساتھ ملا کر یہ نمبر بہت اہم ہو سکتا تھا
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے, ان گیارہ میں سے 8 پر الیکشن کا اعلان کردیا جس میں سے کل ملا کر تحریک انصاف کو ایک سیٹ ملی ہے اور یوں تحریک انصاف کے پاس 144 کا نمبر ہوگیا ہے اب تحریک انصاف اپ سیٹ کرنے کے لئے، کم از کم #قومی_زبان
👇
28 مزید ارکان درکار ہیں جو کہ قریب نا ممکن ہو چکا ہے.
تحریک انصاف کی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ وہ کسی پارٹی کو آفر کرنے کے ساتھ ساتھ جوڑ توڑ میں کوئی موثر فیصلہ کن اہمیت کھو گئی ہے.
دوسری طرف پی ڈی ایم اتحاد نے الیکشن ہار کر شکست قبول کرکے الیکشن کو مستند منوا لیا #قومی_زبان
👇
اربیلو فقیر غازی جس کو آج پاکستانی اکثریت نہیں جانتی
"کمانڈر صاحب بت نہیں لڑتے، غیرت لڑتی ہے، میں جو کاروائیاں کروں گا انکی خبریں آپ کو ہندوستانی ریڈیو سے ملیں گی حُر مجاہد کیپٹن اربیلو فقیر غازی 1965 کی جنگ میں رضاکارانہ بھرتی کے لئے جب آیا تو کمانڈنٹ نے بھرتی سے #اردو_زبان
👇
انکار کردیا کہا کہ یہ لڑکا عمر میں چھوٹا اور دُبلا پتلا ہے اس سے رائفل بھی مشکل سے سنبھالی جائے گی، اربيلو فقیر اپنی برادری کے سردار کا بیٹا تھا اسکے ساتھ 500 سو غازیوں کا لشکر تھا جسنے اسکی شمولیت کے لیے احتجاج کیا تو اربیلو فقیر نے کہا "کمانڈر صاحب بت نہیں لڑتے، #اردو_زبان
👇
غیرت لڑتی ہے، میں جو کاروائیاں کروں گا انکی خبریں آپ کو انڈین ریڈیو سے ملیں گی"کمانڈر نے مجبوری میں اسے سلیکٹ کرلیا اور بھر ہوا بھی وہی جو غازی نے کمانڈر سے کہا تھا انڈین ریڈیو آکاشوانی سے یہ خبریں نشر ہونے لگیں کہ پاکستانی سول کمیونیٹی حر مجاہدین کے جوانوں نے #اردو_زبان
👇
ہم کوئی شہادت نہیں بُھولے
ہر شہید ہمارے سر کا تاج ہے
حنیف عباسی کے قائد حقیقی سے جا ملنے کے بعد 21 جولائی 2018 کو ساڑھے تئیس یا پونے چوبیس ن لیگی پنڈی کی سڑکوں پر آئی ایس آئی مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔
ایک پٹواری نے #اردو_زبان
👇
فیسبک پر پوسٹ لگائی تھی کہ آئی ایس آئی اور پاکستان فوج پر خود کش حملے کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں ان پر حملے کریں۔ان سے ہمارا اعلان جنگ ہے
تو میں آج اس پٹواری کو بتانا چاہتا ہوں تمہارے سامنے کوئی پستول کا سیفٹی لاک بھی کھینچے تو تمہاری سفید پینٹ ایک منٹ میں #اردو_زبان
👇
آگے سے گیلی اور پیچھے سے پیلی ہو جاتی ہے اور یہ ہی بات تحریک انصاف کے اندر جو شرپسند عناصر ہیں اُن کے لیے ہے اور دوسری جانب تم ان سے اعلان جنگ کر رہے ہو جو منہ اور سینے پر ستائیس گولیاں کھا کر مرتے نہیں امر ہو جاتے ہیں؟
یہ ستائیس سالہ زندگی سے بھرپور نوجوان
"اسامہ #اردو_زبان
👇