رسواۓ زمانہ دجالی جیوش اردو چینل جیو کے جھوٹے پروپیگنڈے کے جال میں پھنس کر 45% دماغ والے بڑھ بڑھ کر میرے پچھلے آرٹیکل پر زیادہ تر ایک ہی سوال دہراۓ جا رہے ہیں کہ ہمیں عمر فاروق ظہور سے کیا لینا دینا ہمیں تو یہ بتاٶ کہ اس آدمی کو عمران خان نے گھڑی کیوں بیچی؟؟
ان 45 % (1)
(2) دماغ والے جہلا کو یہ لاٸن پیڈ ففتھیوں نے رٹاٸی ہے۔
ان موٹی عقل کے کھوتا خوروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ توشہ خانہ کے ریکارڈ کے مطابق گھڑی کا کوٸی معاملہ ہے ہی نہیں۔ عمران خان کے دور میں نہ ہی کوٸی گھڑی چوری ہوٸی اور نہ ہی کوٸی توشہ خانہ میں گھڑی کا کوٸی فراڈ سامنے آیا۔ اگر ایسا
(3) ہوتا تو وہ سارے سرکاری افسران جو توشہ خانہ کی نگرانی پر مامور ہوتے ہیں اب تک اس ن لیکی باجواٸی حکومت میں جیل میں ہوتے۔ جس گھڑی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے اس گھڑی کی سرکاری ریٹ کے مطابق قیمت ادا کی گٸی تھی۔ جس سے توشہ خانہ سے خریدنے والے کی مرضی ہے کہ وہ اسے
(4) اپنے پاس رکھے ، آگ لگاۓ یا بیچے رولز اینڈ ریگولیشن کے مطابق وہ اسکا مالک ہے۔
اب آتے ہیں اس بات کی طرف کہ آیا اس گھڑی کو عمرفاروق ظہور نامی اسٹیبلشمنٹ کے پٹھو کو بیچا گیا تھا یا نہیں تو اسکا جواب ہے کہ نہیں۔۔
دجالی چینل جیو سے یہ جھوٹا پروپیگنڈا کروایا گیاجسمیں ہمیشہ کی طرح
(5) اس بار بھی ادھ مغزے پھٹواری ہی الو بنے ہیں یا بغض عمران میں نَک نَک ڈوبے دجالی ملاٶں کے ڈیڑھ سیانے پیروکار پوچھلیں اُٹھا کر اگلے پیروں پہ کھڑے نظر آۓ ہیں۔
میں ان تمام بالخصوص ففتھیوں سے پوچھتا ہوں کہ اسی جیو نیوز چینل نے ایک دفعہ اَنے واہ بریکنگ نیوز اور پروگرام چلاۓ کہ
(6) کراچی میں حامد میر کو DG ISI نے گولی مروا دی ہے۔لگنےوالی گولیاں کی تعداد بتاٸی گٸی، تو کیا DG ISI نےحامدمیر کو گولی مرواٸی تھی؟
اگر ہم بھی تمہاری طرح جاہل،چپّل یا پیٹ کے پجاری ہوتے تو فوراً اس وقت کہتے کہ حامد میر نے ٹی وی پر آکر خود بتایا ہے کہ مجھے جنرل ظہیرالسلام نے گولی
(7) مرواٸی ہے لہٰذا ISI چیف بتاۓ کہ کیوں مرواٸی ہے؟
لیکن ہم تمہاری طرح بغیر سوچے سمجھے اس پروپیگنڈے میں ہرگز نہیں آۓ۔ بلکہ ہم نے تحقیق کے بعد ثابت کردیا تھا کہ حامد میر معاملے پر میرشکیل الرحمن کا جیو چینل جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا تھا۔
یاد رکھیں۔۔! ہم اس وقت بھی سچ کے
(8) ساتھ تھے اور آج بھی سچ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کیونکہ پاکستان ہماری رگوں میں بہنے والے خون میں شامل ہے۔
ہمیں کسی قسم کا کوٸی لالچ نہیں۔ جو پاکستان کے ساتھ مخلص ہے وہ پاکستانیت کی شان ہے
جو بھی پاکستان کا وفادار ہوگا ہم اسکے پیچھے ڈٹ کر کھڑے ہیں کیونکہ یہ وطن ہمارا ہے اور اس کے
(9/9)
پرچم کو دنیا کے تمام پرچموں میں بلند دیکھنا ہمارا خواب ہے۔ #چاچاافلاطون بقلم خود
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میں ڈاکٹر محمد یونس بٹ کے متعلق انتہائی تشویش کا شکار ہوں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’’مریم نواز میں دو بڑی خوبیاں ہیں جس کی وجہ سے وہ بڑی لیڈر ہیں۔ ایک یہ کہ وہ نواز شریف کی بیٹی ہیں اور دوسری یہ کہ نواز شریف ان کے والد ہیں‘‘۔ یہاں تک تو قابل برداشت ہے لیکن ڈاکٹر صاحب نے یہ (1/5)
(2/5)
بھی لکھ دیا کہ مریم نواز کو جو بات اچھی نہ لگے اس کے لئے اپنا کان بند نہیں کرتیں بلکہ دوسروں کی زبان بند کردیتی ہیں۔ مخالفین مریم کو آئرن لیڈی بھی کہتے ہیں کیونکہ جیل میں وہ فرائنگ پین سے کپڑے آئرن کیا کرتی تھیں۔ مریم کی سیاسی ٹریننگ میاں نواز شریف نے خود کی ہے اسی لئے
(3/5)
مریم نواز کی سیاست میں عوام کو نوے کی دہائی کے نواز شریف نظر آتے ہیں۔ بلاول مردوں کا بے نظیر بھٹو اور مریم نواز عورتوں کی نوازشریف ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے بلاول کے متعلق لکھا ہے کہ بلاول کی اردو اور پاکستان کی اکانومی میں یہ قدر مشترک ہے کہ ہر کوئی چاہتا ہے بہتر ہو پر ہوتی
#Swat
” یہ ایک یہودی تھا جو سکائی ویز ہوٹل میں رکا ہوا تھا شام کا وقت تھا شور مچا اور میں وہاں چلا گیا تب تک اس کا ہوٹل والے اسے چھڑوا گئے تھے اور وہ بازار کی طرف بھاگ گیا میں اور میرے ایک دوست نے اس کا پیچھا کیا اسے خور بازار میں پکڑ لیا میں نے اسے پکڑا میں نے اس کا بیگ ⬇️
کھینچا لیکن اس نے مزاحمت کی میں نے اسے چپیڑے ماری لوگوں نے اسے پھر مجھ سے چھڑوا لیا یہ رکشے میں وہاں سے چلا گیا لیکن ہم نے اس کا پیچھا کیا اور اسے بازار کے پرلے کنارے پر پھر پکڑ لیا ہم نے تو پھر مارنا شروع کیا تو لوگوں نے پھر چھڑوا لیا لوگ مجھ سے ثبوت مانگ رہے تھے میں نے ⬇️
کہا ثبوت میرے پاس ہے لیکن لوگ نہ مانیں اور اس سے انہوں نے اسے چھڑوا لیا اور پھر میں نے ایس ایچ او کو فون کیا ایس ایچ او صاحب آئے اور موبائل میں ڈال کے اسے تھانے لے گئے ہم بھی ساتھ ساتھ تھانے پہنچ گئے اس شخص نے قرآن شہید کیا تھا اس شخص نے قرآن شہید کیا تھا اس نے 25 دن⬇️
خواتین پر تہمت و بہتان جیسی غلاظت پھینکنا غلیظ منافقین کا پرانا ہتھکنڈا ہےجو رٸیس المنافقین عبداللہ بن ابی سے لیکر جنرل ایوب خان ،فرزند جنرل ضیاالحق(نواش ریف) سے ہوتا ہوا موجودہ جنرل تک تقریباً ایک طرز پر جاری ہے۔عبداللہ بن ابی نے پاک بی بی ام المومنین حضرت عاٸشہؓ پر بہتان (1/4)
(2/4)
درازی کی۔ جنرل ایوب نے بانی پاکستان قاٸداعظم رح کی سگی چھوٹی بہن محترمہ فاطمہ جناح پر الیکشن لڑنے کی وجہ سے غلیظ ترین الزامات کی بوچھاڑ کرواٸی۔ جنرل ضیا کے سیاسی تخم نواش ریف نے ذوالفقار بھٹو کی صاحبزادی بےنظیر بھٹو کے الیکشن لڑنے پر ایڈٹ شدہ ننگی تصاویر بذریعہ ہیلی کاپٹر
(3/4)
جگہ جگہ پھینکواٸی۔ جب عمران خان سیاسی میدان میں اترا تو اسکی بیوی جماٸمہ کے خلاف اسقدر پروپیگنڈے کیےگٸے کہ انکی طلاق تک ہوگٸی۔ اور اب عمران خان کو جُھکانےکیلیے موجودہ غلیظ جنرل ٹولا اسکی بیوی #BushraBibi پر ن لیکی سوشل میڈیا کو قابو میں کرکے اسقدر بہتان اور غلیظ پروپیگنڈے
آٸی ایس پی آر نے انتہاٸی پیشہ وارانہ انداز میں میڈیا ٹاک کرتے ہوۓ فرمایا کہ
” پاک فوج کا بٹگرام میں انتہاٸی پیچیدہ اور مشکل ریسکیو آپریشن مکمل“
اب زرا یہ اصل حقاٸق پڑھیے اور کمپنی کے ان دلالوں پر لعنت بھیجنا ہرگز نہ بھولیے
”میرا تعلق چونکہ بٹگرام سے ہے اس لیے آج کے واقعے ⬇️
کا اصل منظرنامہ آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں, الائی ضلع بٹگرام کی تحصیل ہے جس کی آبادی لاکھوں افراد پر مشتمل ہے, یہ ایک دور افتادہ اور پہاڑی علاقہ ہے جو کہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے لیکن سہولیات زندگی خاص کر سڑکیں اور پل نہ ہونے کی بنا پر یہاں کے باشندے دو پہاڑوں کے درمیان ⬇️
اس طرح کے چیئر لفٹ لگا کر اس کے زریعے سفر کے ساتھ ساتھ اپنی ضروریات کی چیزیں سپلائی کرتے ہیں, اس سے دو فائدے ہوتے ہیں ایک گھنٹوں کا سفر چند منٹوں میں کٹ جاتا ہے دوسرا جب بارش کے وقت ندیوں میں طغیانی کی وجہ سے زمینی راستے بند ہوجاتے ہیں تو لوگ انہی چیئر لفٹ کے زریعے ⬇️
سلطنت بنو امیہ اور سلطنت پاکستان کے وساٸل ، جگہ اور وقت مختلف ضرور ہیں لیکن تاریخ اپنے آپ کو ضرور دہراتی رہتی ہے۔
جس وقت عبد الملک بن مروان کی خلافت کی بیعت ہوئی تھی اسی وقت اس کے دو بیٹوں ولید اور سلیمان کی ولی عہدی کی بیعت بھی ہوئی تھی ۔جس کا سیدھا سادا مطلب یہ تھا کہ (1)
(2) عبدالملک کی خلافت کے بعد ولید خلیفہ بنے گا اور اس کے بعد سلیمان بنے گا ۔
ولید نے اپنے دور خلافت میں چاہا کہ اپنے بھائی سلیمان کو معزول کر کے اپنے بیٹے عبدالعزیز کو ولی عہد نامزد کر دے ۔ جس پر حجاج بن یوسف نے ولید کے اس منصوبے میں اس کی حمایت کی ۔حجاج کی حمایت بہت معنی
(3) رکھتی تھی کیونکہ وہ عراق اور مشرقی اضلاع کا گورنر تھا اور جتنا رقبہ اس کے زیر انتظام تھا، وہ کم و بیش نصف مملکت تھی ۔ گویا اس حمائت کا مطلب یہ تھا کہ حجاج اپنے زیر انتظام علاقوں میں عبدالعزیز کی ولی عہدی کی بیعت کی حمائت کرے گا ۔یہ کوئی خفیہ منصوبہ نہیں تھا، بلکہ اس کی
کیا ہم سب بھی کوفی ہیں؟؟؟
”کوفہ کسی ایک جگہ کا نام نہیں ہے، بلکہ جہاں جہاں ظلم ہے اور اس پر چپ رہنے والے موجود ہیں، وہ جگہ کوفہ ہے“ یہ الفاظ واقعہ کربلا کے شاہد اور مظلوم حضرت امام علی ابن الحسین زین العابدین رضی اللہ عنہ کے ہیں۔
اہل کوفہ وہ بے حس ٹولہ تھا جو ایمان کی
(1/5)
(2/5)
کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنی بزدلی کی وجہ سے کوفی کہلایا۔
اپنے تمام تر تنوع کے باوجود کوفہ اپنے بہادروں کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے بزدلوں کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ ایک استعارہ بن گیا ہے بے حسی اور بے عملی کا۔ یہ ظالموں کے گروہ کا نام نہیں ہے، بلکہ اس ظلم پر چپ رہنے والے
(3/5)
مجمعے کا نام ہے۔ یہ ایک ایسے سماج کی شکل ہے جہاں کسی ایک مظلوم گروہ کو ایک ظالم گروہ مسلسل ظلم کا نشانہ بناتا ہے، لیکن اس ظلم سے نفرت کے باوجود لوگ تماشائی بنے اپنی اپنی عافیت گاہوں میں دبکے رہتے ہیں۔
نہج البلاغہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے مخاطَب بھی یہی لوگ تھے،