Moona Sad Profile picture
Nov 21 4 tweets 1 min read
کل ہم کسی رشتہ دار کے گھر گئے، مین گیٹ کی چابی لے جانا بھول گئے، اطمینان تھا کہ بیٹا گھر پر ہے تو کیا ہوا جو سو رہا ہے، دس بارہ گھنٹے میں اٹھ جائے گا
مگر جناب
وہ صاحب رات کی ڈیوٹی کر کے آئے تھے سو ہزار گھنٹیاں بجائیں، نہ اٹھے، فون بھی بند تھا
سارا محلہ جمع ہو گیا،ہر ممکن
👇
کوشش کی دروازہ کھولنے کی،
کوئی سریا لایا، کوئی ڈنڈا، کوئی ہینگر کہ اوپر سے کسی طرح ہاتھ لاک تک پہنچ جائے
مگر دروازہ نہ کھلا
برابر والوں کی چھت سے کود کر ٹیرس پر گئے
مگر ٹیرس کا دروازہ بھی بند تھا
ایک گھنٹہ ہم دروازے کے باہر کھڑے رہے، سارا محلہ ہمارے ساتھ کوشش کرتا رہا
👇
مگر بے سود
آخر ایک گھنٹے بعد بیٹے کی آنکھ کھلی تو اس نے دروازہ کھولا

پس ثابت ہوا کہ

"دروازہ اندر سے ہی کھلتا ہے"

#سازش_ہی_تھی

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sad

Moona Sad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Nov 22
ماوزے تنگ لانگ مارچ

سولہ اکتوبر 1934کو ماؤ زے تنگ اور ان کے ساتھیوں نے ایک تاریخی قدم اٹھایا۔ ایک ایسا کام ‘ جس سے دنیا کی انسانی تاریخ ہمیشہ کے لیے بدل گئی۔ تقریباً ایک لاکھ افراد جس میں پینتس خواتین بھی شامل تھیں‘پیدل چلنا شروع کیا
جیانگ سی صوبہ سے شروع ہونے والا یہ قافلہ
👇 Image
مکمل طور پر بے سرو سامانی کا شکار تھا
پھٹے پرانے کپڑے اور عرصہ دراز سے نہانے کی عیاشی سے محروم یہ لوگ دنیا کی نئی تاریخ رقم کر رہے تھے۔ سامان ان مرد و خواتین نے اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا تھا۔ قائدین کا بھی یہی حال تھا۔
کھانے کے لیے بھی کچھ خاص لوازمات نہیں تھے۔ جس دیہی علاقے سے
👇
گزر ہوتا،وہیں سے معمولی کھانے پینے کا سامان لیا جاتا۔ راستہ اتنا دشوار اور طویل تھا کہ اکثر جگہ پر کوئی آبادی نہیں تھی
نتیجہ میں تمام قافلہ مٹی سے آلودہ جو اور اس کا آٹا‘بغیر پانی کےمنہ میں پھانک لیتےتھےپینے کےلیے پانی بھی حد درجہ کم دستیاب تھا اس کے علاوہ چینگ کائی شک
👇
Read 14 tweets
Nov 21
احمد نورانی کی سٹوری ہوش اڑانے والی ہے۔نورانی کےمطابق جنرل باجوہ جب لیفٹینٹ جنرل تھےتو اُنکی اہلیہ ٹیکس پیئر تک نہیں تھیں مگرباجوہ کے آرمی چیف بنتے ہی انکی اہلیہ گلبرگ گرین لاہور،اسلام آباد ،کراچی اورDHA میں کئی پلاٹس،لاہور DHA فیز 4اور فیز 6 میں2 کمرشل پلازوں کی مالک بنی۔
👇
باجوہ کی فیملی نے 2018 میں تیل کا کاروبار بھی شروع کیا۔اسکےعلاوہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی 23 اکتوبر 2018 کوجنرل باجوہ کی بہو بننےسےپہلے ہی اچانک ارب پتی بنی اور 2 نومبر 2018 کو یہی خاتون ماہ نورصابر،باجوہ کی بہو بنی۔23 اکتوبر 2018 کو ہی مانور کو DHA گجرانوالہ میں 8
👇
پلاٹس الاٹ کئے گئے۔
جنرل باجوہ نے مانور کے والد اوراپنے بیٹے کے سسر، صابر میٹھو کے ساتھ ایک مشترکہ کاروبار بھی شروع کیا۔
اس دوران صابر میٹھو نے پاکستان سے پیسے بیرون ملک ٹرانسفر کیے اور جائیدادیں بھی خریدیں
احمد نورانی کی رپورٹ کے مطابق اس وقت اندرون اور بیرون ملک باجوہ کے
👇
Read 12 tweets
Nov 21
قطر کو آج سے بارہ سال پہلے یعنی دو ہزار دس میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ ان بارہ سالوں میں جدید مراعات پر مشتمل نئے اسٹیڈیمز، ہوٹل، شاپنگ مالز، فین زون اور رہائش گاہوں کی تعمیر و تیاری کی مد میں قطر اب تک تقریبا تین سو بلین ڈالرز خرچ کر چکا ہے۔

👇 Image
کہا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کی تاریخ کا سب سے مہنگا ترین ورلڈ کپ ہے اور اس کی لاگت ماضی کے تمام ورلڈ کپز کی کُل لاگت سے بھی زیادہ ہے

ان دنوں میں دوحہ کا ائیرپورٹ دنیا کا مصروف ترین ائیرپورٹ ہو گا جہاں ہر روز نو سو سے زائد مسافر طیارے اتریں گے اور ایک اعداد و شمار کے مطابق
👇
قریبا بارہ لاکھ لوگ قطر کو وزٹ کریں گے

قطر نے ہر طرح کی ممکن جدت کو بروئے کار لاتے ہوئے آنے والوں کے لیے مقامی ثقافت و روایت کے مطابق آرٹ گیلری، میوزیم، فن زون، قومی اور بین الاقوامی کھانوں کے سٹال، موسیقی، اطفال و عوائل پروگرام غرض ہر ہر طرح کی تفریح ترتیب دے رکھی ہے

👇 Image
Read 10 tweets
Nov 21
نجانے عورتوں کو کیوں ہر اک الزام دیتے ہو
اسے رنڈی، طوائف، بےحیا کا نام دیتے ہو

گناہ کرتے بھی ہو لیکن کبھی مجرم نہیں ہوتے
بھلا تم دیکھتے کیوں ہو اگر محرم نہیں ہوتے

یہاں تو محرموں سے بھی اک عورت بچ نہ پائی ہے
اے بد کارو، زنا کارو، دہائی ہے دہائی ہے

👇
وہ محرم ہو یا نامحرم اسے دبوچ لیتے ہو
اگر معصوم بچی ہے تو اس کو نوچ لیتے ہو

قبر میں دفن عورت کو بھی باہرکھینچ لاتے ہو
کبھی تم باپ بھائی بن کے اس کو نوچ کھاتے ہو

بہت آسانی سے الزام اس کے سر پہ دھرتے ہو
بہت سے تبصرے اس کے لباس وتن پہ کرتےہو

👇
زنا تو سوچ کا بھی ہے نبی نے جب یہ فرمایا
تو کیسے کہہ رہے ہو تم، تمہیں عورت نے اکسایا

بنایا تم کو قدرت نے نگہبان اور رکھوالا
مگر تم نے اسی کی آبرو پہ وار کر ڈالا

گنہگارو خدا کے سامنے جب حشر میں جانا
تمہیں عورت نے اکسایا، وہاں یہ کہہ کے دکھلانا

👇
Read 4 tweets
Nov 21
محبت فاتحِ عالم

غربت کی وجہ سے میں پرائمری سکول نہ جاسکا لیکن جیسے تیسے پڑھ کر مڈل سکول میں داخل ہوگیا۔ اب حالات یہ تھے کہ گھر کے اخراجات کیلئے سکول کی کینٹین میں بھی کام کرتا اور ساتھ میں لوگوں کے جوتے پالش کرکے چند پیسے کماتا اور سکول میں بھی پڑھتا۔ اگر آپ واقف ہیں تو
👇
آپ کو پتہ ہوگا کہ جوتے پالش کرنے والے کے ہاتھ کافی میلے ہوتے ہیں اور خاص کر ناخنوں کے درمیان پالش کی سیاہ رنگت رچ بس جاتی ہے۔ اب چونکہ مجبوری اور غربت تھی اس لیئے جو بھی کرلیں، ناخن صاف ہی نہیں ہوتے تھے۔
خیر، سکول میں پہلا دن تھا اور پہلا درس ریاضی کا تھا۔ کیا رعب داب والا
👇
استاد تھا۔ آتے ہی بولا کہ اپنی نشست پر کھڑے ہوکر اپنے ناخن دکھائیں
اب چونکہ میں باقی بچوں سے کافی بڑا تھا تو کلاس کے آخر میں میری نشست تھی
انہوں نے کلاس کے آخر سے ہی دیکھنا شروع کیا
میرے ہاتھ اور ناخن دیکھتے ہی بولے "بیوقوف، یہ کیا حال ہے؟"
یہ واقعہ میں عمر بھر نہیں بھول سکتا
👇
Read 13 tweets
Nov 21
پیدائش عیسی علیہ السلام سے چار صدی پیچھے ایک دن یونان کی گلیوں میں خواتین اچانک احتجاج کیلئے نکل آئیں. اس دور میں جب معاشرے میں خواتین کا کردار خاندان کی خدمت بچے پالنا اور صرف امور خانہ داری تھا یہ احتجاج ایک انوکھا کام تھا. اس کے پیچھے اگناڈس کا ایک قصہ ہے ,
👇
یونان میں علم طب صرف مرد کا پیشہ تھا. خواتین کیلئے یہ علم ممنوع تھا. اگناڈس نام کی لڑکی لیکن اس دور کی ڈاکٹر بننا چاہتی تھی. کیونکہ زچگی میں مرد ڈاکٹروں سے فطری شرم کی وجہ سے اکثریت خواتین یہ تکلیف خود گزار دیتی لیکن ڈاکٹر کی خدمات نہ لیتی. بہت سی خواتین اس لئے زچگی میں زندگی
👇
کی جنگ ہار جاتیں اگناڈس یہ بدلنا چاہتی تھی

اس نے مردانہ کپڑے پہنے بال مردانہ بنا لئے اور اسکندریہ کی علم طب کی درسگاہ میں بطور مرد داخلہ لے لیا. تحصیل علم کے بعد واپس یونان میں آکر مطب کھولا. خواتین میں سینہ بہ سینہ بات پھیلی اور حاملہ خواتین سب اگناڈس کی کلینک جانے لگیں
👇
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(