وہ پانچ باتیں جو جنرل عاصم منیر کو بطور آرمی چیف منفرد بناتی ہیں
انکے پاس چند ایسے اعزازات یا خصوصیات ہیں جو آج تک کسی آرمی چیف کو حاصل نہیں رہیں۔
ہم نے ایسی ہی پانچ خصوصیات ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔
1۔ OTS سے تعلق
عام طور پر آرمی چیف لانگ کورس سے آنے والے جنرل بنتے ہیں،
👇1/11
مگر جنرل عاصم منیر لانگ کورس سے نہیں بلکہots سےآئےہیں۔
لانگ کورس سے مراد پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں منعقد ہونیوالے دو سالہ کورس ھےجس سے تربیت پا کر پاکستانی فوج کے افسران فوج کاحصہ بنتے ہیں۔ یہ لانگ کورس ایبٹ آباد کاکول اکیڈمی میں ہوتاھے
اسکے مقابلے پر ایک اور ادارہOTS
👇2/11
یا آفیسرز ٹریننگ سکول کہلاتا ہے جو پہلے کوہاٹ میں ہوا کرتا تھا بعد میں منگلا منتقل ہو گیا۔
جنرل عاصم منیر آفیسر منگلا میں ٹریننگ سکول سے پاس آؤٹ ہوئے جس کیبعد انہوں نےفوج میں فرنٹئیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا
او ٹی ایس پروگرام 1989 کے بعد ختم کر دیا گیاتھا اور 1990 میں
👇3/11
آفیسر ٹریننگ سکول کو جونئیر کیڈٹ اکیڈمی کا درجہ دے دیا گیا۔
دفاعی تجزیہ کار جنرل جنرل طلعت مسعود نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس سے قبل ضیاء الحق کے دور میںots سے پاس آؤٹ ہونیوالےجنرل عارف بھی فور سٹار جنرل بنےتھے لیکن آرمی چیف نہیں
2۔ دو انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ
👇4/11
جنرل طلعت مسعود نےبتایا کہ جنرل عاصم منیر پاکستان کےوہ واحد آرمی چیف ہونگے جو چیف بننے سےقبل دو مختلف انٹیلی جنس اداروں کےسربراہ رہے ہیں جنرل عاصم منیر 25 اکتوبر 2018 سے16جون 2019 تکISI کے سربراہ رہے۔ اسکے علاوہ وہ ملٹری انٹیلی جنس (ایم ۤئی) کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں۔
👇5/11
اس سے قبلISI کے سربراہ تو آرمی چیف بنےہیں، مثال کےطور پر جنرل اشفاق پرویز کیانی
مگر کوئی ایسا سربراہ نہیں آیا جو دو انٹیلی جنس اداروں کا سربراہ رہا ہو
3۔ #سورڈ_آف_آنر
جنرل طلعت مسعود کےبقول انکے علم میں اس سےقبل کوئی آرمی چیف نہیں گزرا جس نے
سورڈ آف آنر حاصل کیا ہو۔
👇6/11
شمشیرِ اعزاز وہ اعزازی تلوار ہوتی ہے جو پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹوں میں اول پوزیشن حاصل کرنے پر دی جاتی ہے۔ اس اعزاز کا حصول ہر کیڈٹ کا خواب ہوتا ہے اور اسے پانے کے لیے ان کے درمیان سخت مقابلہ ہوتا ہے۔ یہ شمشیر مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔
👇7/11
4۔ کوارٹر ماسٹر جنرل
جنرل عاصم منیر وہ پہلے آرمی چیف ہونگےجو کوارٹر ماسٹر
کےعہدے پر فائز رہے
فوجی اصطلاح میں کوارٹر ماسٹر وہ عہدہ ھےجو فوجیوں کو مختلف قسم کا ساز و سامان فراہم کرنےکا ذمہ دار ہوتاھے
اس سامان میں اسلحہ، گولہ باردو، فوجی گاڑیاں، وردیاں، وغیرہ شامل ہوتی ہیں
👇8/11
اس لحاظ سے یہ اہم عہدہ ہے مگر جنرل طلعت مسعود نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ عام طور پر فوج میں اس عہدے کو بہت زیادہ پسند نہیں کیا جاتا اور سمجھا جاتا ہے کہ کوارٹر ماسٹر جنرل بننے والے افسر کو سائیڈ لائن کر دیا گیاھے اسکی وجہ انہوں نےیہ بتائی کہ دوسرے اعلی فوجی افسران کے
👇9/11
برعکس کوارٹر ماسٹر جنرل اہم سکیورٹی چیلنجز کے بارے میں کیے جانے والے فیصلوں سے باہر ہو جاتا ہے۔ وہ فیصلے جو کور کمانڈر یا دوسرے سینیئر افسر کرتے ہیں۔
5۔ حافظ قرآن
دفاعی صحافی ماجد نظامی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اب تک دستیاب معلومات کی رو سے
👇10/11
#جنرل_عاصم_منیر پاکستان کے پہلے آرمی چیف ہوں گے جو حافظ قرآن ہیں۔
آن لائن چلنے والے خبروں کے مطابق جنرل عاصم کے والد بھی حافظ قرآن تھے، اور نامزد آرمی چیف نے سعودیہ مدینہ میں قرآن کریم حفظ کیا۔
11/11
پلیز شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اپنی انڈسٹری اپنےہاتھوں سےتباہ کرکےاب ہم دنیا کی منتیں کررہے
ہیں
ہمارے ہاں انڈسٹری لگائیں
پاکستان کےقیام کیبعد #آٹو_موبائل_انجینئرنگ
کی ابتدائی تاریخ اور اس صنعت پربدترین خودکش حملہ
#بنیشنلائیزیشن_1973_بھٹو_نے_کی
👇1/30
#1955نیشنل_موٹر_کارپوریشن نے امریکن جنرل موٹرز کے اشتراک سے پاکستان کی پہلی #واکس_ہال_گاڑی
تیار کی
جبکہ بعد میں پاکستاں کے مشہور زمانہ #بیڈ_فورڈ_ٹرک
اسی پلانٹ پر تیار کیے گئے۔
1953 میں ایکسائڈ بیٹریز نے ہاشوانی فیملی کے ساتھ مل کر پاکستان کا پہلا بیٹری پلانٹ لگایا
👇2/25
1954 میں علی موٹرز نے
فورڈ موٹرز امریکہ کیساتھ مل کر پہلی کار
ٹرک اور اسکے بعد پک اپ ٹرک تیار کرنےکی غرض سےپلانٹ لگایا
1956 میں ہارون انڈسٹریز
نےڈوجے امریکہ کےبرینڈ نیم
سےپک اپ ٹرک تیار کیا
1961 میں آل ون انجینئرنگ نے پاکستان میں گاڑیوں کےپارٹس تیار کرنےکا جدید پلانٹ لگایا
👇3/25
بلوچستان میں بارکھان کی تحصیل رکھنی میں مسلح افراد نےشناختی کارڈ دیکھ کر
7 مسافروں کو بس سے اتارا اور قتل کردیا
واقعہ رکھنی کو ڈیرا غازیخان
سےملانے والی شاہراہ پر پیش آیا جہاں 10 سے 12 دہشتگردوں
نےکوئٹہ سے فیصل آباد جانیوالی مسافر بس کو روک کر اس میں سے7 مسافر شناخت کرکے
👇1/4
نیچے اتارے اور انہیں گولیاں
مار کر فرار ہوگئے
جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سےتھا
اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین کا کہناھے کہ بس کے 7 مسافروں کو اتار کر فائرنگ کرکے قتل کیاگیا
اسسٹنٹ کمشنر کیمطابق بس کوئٹہ سے فیصل آباد جارہی تھی لیویز اور ایف سی نے علاقے کو
👇2/4
گھیرے میں لے لیاھے
لاشوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا جارہاھے
بس کے مسافر ذیشان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےبتایا کہ 10، 12 مسلح افراد نے بس کو روکا اور پھر 7 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
ذیشان نےبتایا کہ میرے بھائی عدنان کو بھی بس سےاتار کر قتل کیا گیا
👇3/4
#آگے_بڑھتا_پاکستان
پاکستان میں حال ہی میں متعارف کروائی گئی الیکٹرک گاڑی
#گوگو_باکس کی آفیشل قیمت کا اعلان کر دیا گیاہے
اور بکنگ بھی شروع کر دیگئی ہے E1 بیسک کی قیمت 63,00,000 روپے جبکہ بکنگ 5,00,000 روپے پرکروائی جا سکتی ہے
میں متعارف کروائی گئی الیکٹرک وہیکل #گوگو_باکس
کے تین ویرینٹس صارفین کیلئے پیش کئے جارہےہیں
جن میں E1، E2، اور E3 شامل ہیں
کمپنی کیجانب سے تین مختلف آفرز متعارف کرائی گئی ہیں
جن میں لانچ ڈے آفر
ابتدائی بکنگ آفر
ریگولر قیمت شامل ہیں
#اڑان_پاکستان
گوگو باکس ای وی کی قیمتیں
👇2/6
سب سے پہلے، لانچ ڈے آفر کے تحت مختلف ویرینٹس کی قیمتیں درج ذیل ہیں
E1 کی پروموشنل قیمت 60,00,000 روپے ہے
E2 کی قیمت 65,00,000 روپے، جبکہ E2 سیمی 430 کلومیٹر رینج) کی قیمت 71,00,000 روپے ہے ۔
جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال شاعر مشرق علامہ اقبال کےصاحبزادے تھے
ڈاکٹرصاحب نے1970ء کے انتخابات میں لاہور سے ذوالفقار علی بھٹو کیخلاف الیکشن لڑا لاہور میں اسوقت دو بڑے صنعتی گروپ تھے
#اتفاق_گروپ اور #بٹالہ_انجینئرنگ_کمپنی
#بیکو
👇1/25
میاں شریف اتفاق گروپ کے
روح رواں تھے
جبکہ سی ایم لطیف بیکو کے
مالک تھے
دونوں گروپوں نےجسٹس جاوید اقبال کو سپورٹ کیا
الیکشن کےدن میاں شریف
نےجاوید اقبال کے ووٹروں کیلئے ٹرانسپورٹ اورکھانےکا بندوبست کیا
جبکہ سی ایم لطیف نےالیکشن
کےباقی اخراجات برداشت کئے ذوالفقار علی بھٹو نے
👇2/25
الیکشن سے پہلے دونوں کو
عبرتناک سزا کی نوید سنا دی
لیکن یہ دونوں اپنی کمٹمنٹ سے پیچھےنہ ہٹے
آپ دونوں کی بدنصیبی ملاحظہ کیجئے
ذوالفقار علی بھٹو 1971ء کےآخر میں سول مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بن گئے
آئین معطل ہوا اورحکومت نےملک کےتمام صنعتی اور پرائیویٹ ادارے سرکاری تحویل میں لےلئے
3/25
#میں_زندہ_ہوں
مزاح یا حقیقت
توجہ طلب👇
ایک پارٹی میں جس میں مشہور شخصیات نے شرکت کی
ایک بزرگ آدمی چھڑی کی مدد سے اسٹیج پر آئے اور اپنی سیٹ پر بیٹھ گئے
میزبان نے پوچھا، "کیا آپ اب بھی اکثر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں؟ بوڑھے نے کہا، ہاں، میں اکثر جاتا ہوں
میزبان نے پوچھا۔ #کیوں؟
👇1/6
بوڑھے نے کہا، مریض کو اکثر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے
تب ہی ڈاکٹر بچ سکتا ہے۔ حاضرین نے بوڑھے آدمی کی مضحکہ خیز زبان پر تالیاں بجائیں
میزبان نے پھر پوچھا: "کیا آپ دوبارہ فارماسسٹ کے پاس جاتے ہیں؟
بوڑھے نے جواب دیا، #ضرور۔ کیونکہ فارماسسٹ کو بھی جینا پڑتا ہے
اس سے سامعین نے
👇2/6
مزید تالیاں بجائیں
میزبان نے پھر پوچھا، "تو کیا آپ فارماسسٹ کی دی ہوئی دوا بھی کھاتے ہیں؟
بوڑھے نے کہا نہیں! میں اسے اکثر پھینک دیتا ہوں کیونکہ مجھے بھی جینا ہے
اس نے سامعین کو اور بھی ہنسایا
آخر میں میزبان نے کہا: "اس انٹرویو کے لیے آنے کا شکریہ بوڑھے نے جواب دیا
👇3/6