آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آج اپنی مدت ملازمت پوری ہونے پر نئے آرمی چیف کو آرمی کی کمان سونپیں گے، جس کیلئے وہ آرمی کمان کی علامت #ملاکا_اسٹک جنرل عاصم منیر کے سپرد کریں گے۔
کمانڈ یا کمان کی چھڑی نئے آرمی چیف کے منصب سنبھالنے کی
👇1/8
تقریب میں ہی مرکزی اہمیت نہیں رکھتی بلکہ اسکی ایک مکمل تاریخ ہے
ملاکا اسٹک1اسٹار فوجی افسر یعنی بریگیڈیئر رینک کےعہدے
کےفوجی کو سونپی جاتی ہے
نئےبریگیڈیئر بننےوالےفوجی افسر کو یہ اسٹک اپنے پرانےافسر کی جانب سےملتی ہے، پرانا افسر اپنی چھڑی نئےآنیوالےافسر کو سونپ کر خود ترقی
👇2/8
کی سیڑھی چڑھتا ہوا اگلےعہدے پرچلا جاتاھے
اس عہدےپر موجود افسر
سےچھڑی وصول کرلیتاھے، یہ سلسلہ اسیطرح فور اسٹار جنرل اور پھر آرمی چیف تک جاتاھے
بےضرر چھڑی کو ہی کمانڈ کی منتقلی کی علامت کیوں سمجھا جاتاھے؟
کمانڈ کی چھڑی کا تعلق ان ابتدائی روایات سےھے جن میں جنگجو سردار کے
👇3/8
پاس انتہائی وزنی لیکن حجم میں چھوٹا #گرز ہوتاتھا
انگریزی میں اسےmace کہتےہیں
پرانےوقتوں میں جنگیں جیتنے
کیلئےذہنی طاقت کیساتھ جسمانی طاقت کی اہمیت ہوتی تھی
جنگجو سردار یہ وزنی #گرز بآسانی اٹھا لیتےتھے
ضرورت پڑنےپراستعمال بھی کرتےتھے
جیسے وقت گزرا اور زرہ بکتر کا رواج بڑھا
👇4/8
تو #گرز کی عملی افادیت کم ہونے لگی
تاہم روایت کےطور پر موجود رہا
مغرب میں14ویں صدی میں #گزر علامتی طور پراستعمال ہونےلگے وزنی گرز سپہ سالار کےبجائے سارجنٹ ایٹ آرمز اٹھاتا تھا
16ویں صدی تک مغرب میں #گرز
ایک سرےپر آہنی ٹکڑا اور دوسرے سرے پر موجود ہینڈل کھو بیٹھا بس درمیان کی
👇5/8
پتلی چھڑی رہ گئی، تاہم #گرز کی شکل تبدیل ہونےکےباوجود اب بھی یہ طاقت کی علامت تھا
یہ چھڑی سیاست اور فوج دونوں میں استعمال ہونےلگی
برطانیہ سمیت کئی ممالک کی پارلیمنٹ میں سارجنٹ ایٹ آرمز کےپاس اسطرح کی چھڑی ہوتی ہے اسیطرح فوجی کمانڈروں کےپاس بھی یہ چھڑی ہوتی ہے
کمانڈ کی چھڑی
👇6/8
کو #ملاکا_کین بھی کہاجاتاھے
یہ چھڑی سنگاپور کےجزیرے #ملاکا سےحاصل ہونیوالےایک مخصوص بانس سےتیار کیجاتی ہے۔
اسیطرح کا بانس انڈونیشیا
کےجزیرے سما ٹرا میں بھی پایا جاتاھے
لیکن روایت #ملاکا کا بانس استعمال کرنےکی ہے
یہ بانس وزن میں بہت ہلکا لیکن انتہائی مضبوط ہوتاھے
پاکستان کے
👇7/8
علاوہ برطانیہ میں بھی مسلح افواج کےکمانڈر اسی بانس سےتیار ہونیوالی چھڑی رکھتےہیں
چھڑی کا استعمال کب ہوتا ہے؟
پاکستان کی فوجی روایات کے تحت مخصوص مواقع پرجیسے قومی پرچم کو سلامتی دیتےوقت، گارڈ آف آنر وصول کرتےوقت
پریڈ ملاحظہ کرتےہوئےآرمی کمانڈ لازما چھڑی اٹھاتےہیں
End
فالوشیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#عمران_شیطان_کے_کالے_کرتوت
👇 1) جب یہ لندن گیا۔ تو اس کے والد کو کرپشن کے الزامات پر سروس سے نکال دیا گیا تھا 2) آکسفورڈ میں داخلہ اس کو میرٹ پر نہیں ملا تھا۔کیونکہ یہ کوئ جینئس نہیں تھا۔بلکہ داخلہ سپورٹس پر حاصل کیا
جبکہ ابھی اس نے کرکٹ شروع نہیں کی تھی 3) کرکٹ میں بطور
👇1/24
بیٹس مین شامل ھوا
کیونکہ سفارشی تھا
اپنے پہلے ھی میچ میں صفر پر آوٹ ھوگیا
اور اسے ٹیم سےباھر کر دیاگیا 4) کیونکہ ننھیال والوں کا کرکٹ بورڈ سےلنک تھا
سفارش پر پھر ٹیم میں بطور بالر بھرتی ھوا
مگر پہلے میچ میں بولنگ پرفارمنس پر پھر باھر کر دیاگیا اور اگلے چھ میچوں تک باھر رھا
👇2/24
5) اس نے کرکٹ کی پوری لائف میں کوئ ایسا میچ پاکستان کو نہیں جتوایا
جو پاکستان ھار رھا ھو
اور اس نے اپنی پرفارمینس سے جتوایا ھو 6) ورلڈ کپ جتوانےکا کریڈٹ ایسے لیتاھے
جیسے انگلینڈ کی ٹیم میں تو 11پلیئر کھیل رھےتھے
اور پاکستان کیطرف سےیہ اکیلا تھا۔ 7) ورلڈ کپ میں یہ کپتان تھا
👇3/24
یہ جو اچانک پنجاب میں کھربوں کی کرپشن کی باتیں شروع ہو گئی ہیں
یہ بلا وجہ نہیں ہیں
پنجاب میں جس تیزی کیساتھ ترقی ہونا شروع ہوئی ہے
ایسی کارکردگی کو پاکستان میں کبھی اچھا نہی سمجھا گیا
جب بھی کوئی لیڈر پنجاب میں کارکردگی دکھاتاھے
اقتدار کے ایوانوں میں خطرے کی
👇1/16
بجنا شروع ہو جاتی ہیں
کیونکہ پنجاب میں مقبولیت کا مطلب وزارت عظمیٰ کی کرسی کیطرف پیش رفت لیا جاتا ہے
عمران کے دور میں عثمان بزدار کو وزیراعلی بھی اسی وجہ سے بنایا گیا تھا
کہ اگر علیم خان یا کسی دوسرے ایکٹو بندے کو بنا دیا جاتا
تو خود عمران کیلئے خطرہ پیدا ہو جاتا۔
حالیہ
👇2/16
الیکشن میں مسلم لیگ ن کی جیت کے باوجود جب نواز شریف وزیراعظم نہیں بنے
تو اس سے ظاہر ہو گیا تھا کہ
نوازشریف کو روکنے کا جو پلان دو دہائیوں سے چلا آ رہا تھا
وہ اب بھی چل رہا تھا۔
مسلم لیگ ن کا دوسرا نام
نوازشریف ہی تھا
تو مجبوراً انکے بھائی کو وزیراعظم اور انکی بیٹی کو
👇3/16
گزشتہ شب پاسدارانِ انقلاب نے بندرگاہ چابہار کے مضافات میں واقع ایک گودام پر چھاپہ مارا۔ اس گودام میں #موساد کیلئےکام کرنے والا وہ نیٹ ورک سرگرم تھا جسکی سرگرمیوں کا کھوج ایرانی سائبر یونٹ نے کئی دنوں کی مسلسل الیکٹرانک نگرانی کے بعد لگایا تھا
👇1/14
چھاپے میں 141 ایجنٹ گرفتار ہوئ
#بھارتی121
20 اسرائیلی
سامانِ ضبط میں خفیہ سیٹلائٹ فونز
بائننس والیٹ کی یک صفحاتی لاگ اور وہ ہارڈ ڈرائیو شامل تھی جس نے پوری کہانی کو بلوچستان تک کھینچ لایا
تفتیشی ٹیم کو ہارڈ ڈرائیو میں Project Gidon-Esha نامی پریزنٹیشن ملی
سلائیڈ نمبر 3 پر
👇2/14
گوادر پورٹ
پنجگور، اور مند کے اوپر سرخ دائرے بنے تھے
نیچے کیپشن BLA Remote Relay Nodes ۔ اگلی سلائیڈ Node-K7 Karachi کو RAW کے drop-box کے طور پر ظاہر کرتی تھی، جہاں سے اسمگل شدہ فنڈز اور بارودی مواد BYC
اور BLA کئلئے بلوچستان بھیجے جاتےتھے
یہی وہ لنک تھا جس نے ایرانی
👇3/14
حالیہ جنگ کا پس منظر دہائیوں پر پھیلا ہوا ضرور ہے
تاہم زیادہ پرانی بات نہیں
جب ایران، اسرائیل کے شراکت دار کےطور پرخطے میں پہچاناجاتا تھا
16 جون 2025 کو اسرائیلی شہر حیفہ میں ایک مقام سے دھواں اٹھ رہاھے
جہاں ایرانی میزائلوں کی
👇1/25
تازہ بیراج داغی گئی
ایران اور اسرائیل ہمیشہ سے دشمن نہیں تھے
حالیہ جنگ کا پس منظر دہائیوں پر پھیلا ہوا ضرور ہے
تاہم زیادہ پرانی بات نہیں
جب ایران، اسرائیل کے شراکت دار کے طور پر خطے میں پہچانا جاتا تھا
تیل کی فروخت سے دفاعی تعاون تک دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر
👇2/25
کرتے تھے۔
مشترکہ تہذیبی وراثت کےاظہار کیلئے ایک دوسرے کے ہاں ثقافتی طائفے بھی بھیجے جاتےتھے
ایران ترکی کے بعد دوسرا اسلامی ملک تھا
جہاں اسرائیل کا سفارت خانہ موجود تھا
شاہ ایران سمجھتےتھےکہ امریکہ کی خوشنودی اسرائیل کےساتھ دوستی سے مشروط ھے
دہائیوں پہلے مشرقِ وسطیٰ میں
👇3/25
#فیلڈ_مارشل_سید_عاصم_منیر کی واشنگٹن میں موجودگی اسرائیل ایران تناؤ کےدوران عالمی قیادت سے موثر رابطےکےمواقع
چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر اسوقت امریکہ میں ہیں
چیف آف آرمی سٹاف کا واشنگٹن کا یہ دورہ جو کئی ماہ پہلے سے طےتھا
اب جغرافیائی طور پر
👇1/10
ایک انتہائی اہم وقت پر ہو رہاھے
واشنگٹن میں انکی موجودگی
کےدوران ہی مشرق وسطی میں ایک نئی صورتحال سامنا آئی ہے
جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کیجانب سےایران پر بلاجواز جارحیت نےخطےبلکہ دنیا کےامن کو خطرات سے دوچار کردیا ہے
اس تناظر میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ واشنگٹن
👇2/10
مزید اہمیت اختیارکرچکاھے
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی واشنگٹن میں موجودگی
ایک موقع ہےکہ وہ خطےکے
اہم معاملات
جیسےاسرائیلی جارحیت اور
اسکےخطےپر ممکنہ اثرات
کو براہِ راست امریکی قیادت
کیساتھ زیرِبحث لائیں
اسوقت واشنگٹن میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی موجودگی نہ صرف پاکستان
👇3/10