پیارے پاکستانیوں!
پہلی قسط میں ہم نے عماد الدین زنگی تک کا ذکر کیا آج آگے بڑھتے ہیں۔
عماد الدین کی وفات کے بعد 1144ء میں اس کا لائق بیٹا نور الدین زنگی اس کا جانشین ہوا۔ صلیبیوں کے مقابلہ میں وہ اپنے باپ سے کم مستعد نہ تھا۔👇
تخت نشین ہونے کے بعد اس نے مسلمانوں میں جہاد کی ایک نئی روح پھونک دی اور عیسائیوں سے بیشتر علاقے چھین لیے اور انہیں ہر محاذ پر شکستیں دیں اور بہت سارے علاقے فتح کیے۔
لیکن انہیں زہر دے دیا گیا جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔
نور الدین زنگی کے بارے میں چونکہ پورا تھریڈ لکھ چکی ہوں 👇
اور آپ سب پڑھ چکے ہیں۔
اس لیے آگے چلتے ہیں۔
اس دوران حالات نے پلٹا کھایا اور تاریخ اسلام میں ایک ایسی شخصیت نمودار ہوئی جس کے سرفروشانہ کارنامے آج بھی مسلمانوں کے لیے درس عمل ہیں۔ یہ عظیم شخصیت صلاح الدین ایوبی کی تھی ۔👇
خلیفہ نے انہیں الملک الناصر کا لقب دیا۔ خلیفہ عاضد کی وفات کے بعد صلاح الدین نے مصر میں عباسی خلیفہ کا خطبہ رائج کر دیا۔ مصر کا خود مختار حکمران بننے کے بعد سلطان نے صلیبیوں کے خلاف جہاد کو اپنی زندگی کا نصب العین قرار دیا۔
مصر کے علاوہ صلاح الدین نے 1182ء تک شام ، موصل ، حلب👇
وغیرہ کے علاقے فتح کر کے اپنی سلطنت میں شامل کر لیے۔
1186ء میں عیسائیوںکے ایک ایسے ہی حملہ میں ریجنالڈ نے یہ جسارت کی کہ بہت سے دیگر عیسائی امرا کے ساتھ وہ مدینہ منورہ پر حملہ کی غرض سے حجاز مقدس پر حملہ آور ہوا۔
صلاح الدین ایوبی نے ان کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات👇
کیے۔
سلطان نے یہیں دشمن کے لشکر پر ایک ایسا آتش گیر مادہ ڈلوایا جس سے زمین پر آگ بھڑک اٹھی۔ چنانچہ اس آتشیں ماحول میں 1187ء کو حطین کے مقام پر تاریخ کی خوف ناک ترین جنگ کا آغاز ہوا۔
اس جنگ کے نتیجہ میں تیس ہزار عیسائی ہلاک ہوئے اور اتنے ہی قیدی بنا لیے گئے۔ ریجنالڈ گرفتار ہوا۔👇
اور سلطان نے اپنے ہاتھ سے اس کا سر قلم کیا۔ اس جنگ کے بعد اسلامی افواج عیسائی علاقوں پر چھا گئیں۔
حطین کی فتح کے بعد صلاح الدین نے بیت المقدس کی طرف رخ کیا ایک ہفتہ تک خونریز جنگ کے بعد عیسائیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور رحم کی درخواست کی۔
دوستو!
بیت المقدس پورے اکیانوے سال بعد 👇
دوبارہ مسلمانوں کے پاس آیا۔
صلیبیوں کے برعکس سلطان نے عیسائیوں پر کسی قسم کی زیادتی نہ ہونے دی اور انہیں چالیس دن کے اندر شہر سے نکل جانے کی اجازت عطا کی۔ رحمدل سلطان نے فدیہ کی نہایت ہی معمولی رقم مقرر کی اور جو لوگ وہ ادا نہ کر سکے انہیں بغیر ادائیگی فدیہ شہر چھوڑنے کی اجازت 👇
دے دی گئی۔
بعض اشخاص کا زر فدیہ سلطان نے خود ادا کیا اور انہیں آزادی دی۔
دوستو!
بیت المقدس پر تقربیاً 761 سال مسلسل مسلمانوں کا قبضہ رہا.
1948ء میں امریکہ ، برطانیہ ، فرانس کی سازش سے فلسطین کے علاقہ میں یہودی سلطنت قائم کی گئی اور بیت المقدس کا نصف حصہ یہودیوں کے قبضے میں چلا👇
گیا۔ 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ میں بیت المقدس پر اسرائیلیوں نے قبضہ کر لیا۔
دوستو!
سلطان نور الدین زنگی کا تیار کرایا گیا ممبر سلطان نے مسجد اقصی میں نصب کرایا۔
جس دن بیت المقدس فتح ہؤا اس تب شب معراج تھی۔
اب میں سلطان کے لیے کیا الفاظ استعمال کروں!
👇
وہ 1138ء میں موجودہ عراق کے شہر تکریت میں پیدا ہوئے۔ ان کی زیر قیادت ایوبی سلطنت نے مصر، شام، یمن، عراق، حجاز اور دیار باکر پر حکومت کی۔ سلطان صلاح الدین ایوبی رحمۃ اللّٰہ علیہ کو بہادری، فیاضی، حسن خلق، سخاوت اور بردباری کے باعث نہ صرف مسلمان بلکہ مسیحی بھی عزت کی نگاہ سے👇
دیکھتے ہیں۔
اللہ پاک درجات بلند فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین
جزاک اللہ خیرا کثیرا ❤️🙏❤️
(جاری ہے)
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میں کوئی عالمہ فاضلہ نہیں ہوں بڑی ہی گناہگار ہوں۔
ابھی پچھلے تھریڈ پر کسی نے مجھ سے سوال کیا کہ!
شرک کیا ہے؟
تو میں نے ان سے کہا کہ اس کا احاطہ ایک پیراگراف میں ممکن نہیں ہے۔
جیسا کہ میں ہمیشہ اس بات پر زور دیتی ہوں کہ پڑھیں تمام سند یافتہ اسلامی کتب لیکن دماغ اپنا 👇
استعمال کریں۔
شرک کی بہت سی اقسام ہیں جو میری نظر میں درست ہیں پیش کیے دیتی ہوں۔
✓کائنات میں ارادے سے تصرّف و اختیار کرنا ‘حکم چلانا‘خواہش سے مارنا اور زندہ کرنا‘رزق میں تنگدستی و فراخی کرنا‘تندرستی وبیماری سے دوچار کرنا‘فتح و شکست دینا‘عزّت👇
وذلّت سے دوچار کرنا‘اقبال وادبارکا لانا‘مرادیں بر لانامشکل میں دستگیری کرنا‘اوربر وقت مدد کرنا۔یہ سب کچھ اللہ ہی کی شان ہے کسی اور کی نہیں‘خواہ وہ کتنا بڑا انسان یا مقرّب فرشتہ ہی کیوں نہ ہو۔پس جو شخص کسی غیر اللہ سے مرادیں مانگے اور اس کو تصرّف کا مالک سمجھے تو وہ آدمی مشرک ہے👇
آج تک آپ نے مسلمانوں کے زوال کے اسباب بہت سے لوگوں کے لکھے ہوئے پڑھے ہوں گے آج مجھے بھی پڑھ لیں پلیز 🙏۔
تھوڑی بہت تبدیلی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت پر ہی شروع ہو چکی تھی لیکن کیونکہ خلافتِ راشدہ مضبوط اصحاب اکرام اللہ کے پاس رہی تو کافی حد تک 👇
مسلمان دنیا پر چھائے رہے۔
حضرت عمر فاروق نے جو لاکھوں مربع میل علاقے فتح کیے وہاں مسلمانوں نے کتنی ہی صدیاں حکومت کی۔
پھر ایسا کیا ہوا ؟
پھر یہ ہؤا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہم عربی ہو گئے، کُرد ہو گئے، تُرک ہو گئے، افغانی ہو گئے، ایرانی ہو گئے۔ کہیں بھی جنگ ہوتی تو کوئی کسی 👇
مدد کو نہیں پہنچتا۔
پھر کیا ہوا ؟
پھر یہ ہؤا کہ کسی کا ہیرو مغل ہو گئے، کسی کو خِلجی اچھے لگنے لگے، کئی شیرشاہ سوری کو ہیرو بنا کر بیٹھے ہیں حالانکہ وہ سب ایک دوسرے کو ہی مار رہے تھے۔
پھر کیا ہوا ؟
پھر یہ ہؤا کہ!
پھر ہم شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی، وہابی بن گئے۔
پھر ان میں بھی 👇
قسط نمبر 3
1192ء تا 1189ء
پیارے پاکستانیوں بیت المقدس سلطان صلاح الدین ایوبی فتح کر چکے تھے۔
بیت المقدس کی فتح صلیبیوں کے لیے پیغام اجل سے کم نہ تھا ۔ اس فتح کی خبر پر سارے یورپ میں پھر تہلکہ مچ گیا۔ اس طرح تیسری صلیبی جنگ کا آغاز ہوا اس جنگ میں سارا👇
یورپ شریک تھا۔ شاہ جرمنی فریڈرک باربروسا ، شاہ فرانسس فلپ آگسٹس اور شاہ انگلستان رچرڈ شیر دل نے بہ نفس نفیس ان جنگوں میں شرکت کی۔
پادریوں اور راہبوں نے قریہ قریہ گھوم کر عیسائیوں کو مسلمانوں کے خلاف ابھارا۔
عیسائی دنیا نے اس قدر لاتعداد فوج ابھی تک فراہم نہ کی تھی۔👇
یہ عظیم الشان لشکر یورپ سے روانہ ہوا اور عکہ کی بندرگاہ کا محاصرہ کر لیا اگرچہ سلطان صلاح الدین نے تن تنہا عکہ کی حفاظت کے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہوئے تھے لیکن صلیبیوں کو یورپ سے مسلسل کمک پہنچ رہی تھی۔ ایک معرکے میں دس ہزار عیسائی قتل ہوئے۔👇
چوچا پہلی بار نان سٹاپ ٹرین میں سوار ھوا اور پہلے سے موجود مسافروں سے پوچھا:
"گجرات کب آئے گا مجھے اترنا ھے۔🤔
مسافروں نے بتایا "بھائی یہ نان سٹاپ ٹرین ھے گجرات میں نہیں رکتی، گجرات سے گزرے گی مگر رکے گی نہیں...!"😐
یہ سن کر وہ گھبرا گیا،😒
ساتھ بیٹے مسافروں نے کہا "گھبراؤ 👇
نہیں... گجرات میں روز یہ ٹرین آہستہ ھو جاتی ھے، تم ایک کام کرنا جیسے ھی ٹرین آہستہ ھو تو تم جلدی سے ٹرین سے اترنا جانا اور آگے کی طرف بنا رکے دوڑتے 🏃ھوئے کچھ دور جانا جس طرف ٹرین جا رھی ھو، اس طرف ھی دوڑنا تو تم گرو گے نہیں....!"😊
گجرات آنے سے پہلے ھی مسافروں نے چوچے کو گیٹ👇
پر کھڑا کر دیا۔ اب گجرات آتے ھی وہ ان کے بتائے ھوئے طریقے کے مطابق پلیٹ فارم پر کودا اور کچھ زیادہ ھی تیزی سے دوڑ گیا اتنا تیز دوڑا 🏃کہ اگلے ڈبے تک جا پہنچا،😁
اس دوسرے ڈبے کے مسافروں میں کسی نے اس کا ہاتھ پکڑا تو کسی نے شرٹ پکڑی اور اسکو کھینچ کر ٹرین میں دوبارہ چڑھا لیا۔✌👇
پیارے پاکستانیوں چلتے ہیں صلیبی جنگوں کی طرف بہت سے لوگوں نے نام سن رکھا ہے لیکن شاید اس کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں۔
فلسطین بالخصوص بیت المقدس پر عیسائی قبضہ بحال کرنے کے لیے یورپ کے عیسائیوں نے جنگیں لریں تاریخ میں انہیں “صلیبی جنگوں“ کے نام👇
سے موسوم کیا جاتا ہے۔ یہ جنگیں فلسطین اور شام کی حدود میں صلیب کے نام پر لڑی گئیں۔
اصل تکلیف عیسائیوں اور یہودیوں کو یہ تھی کہ وہ معاشرتی، معاشی اور سماجی بنیادوں پر مسلمانوں سے بہت پیچھے رہ گئے۔
ان جنگوں میں تنگ نظری ،تعصب ، بدعہدی ، بداخلاقی اور سفاکی کا جو مظاہرہ اہل یورپ نے👇
کیا وہ ان کی پیشانی پر شرمناک داغ ہے۔
1096ء میں جب پوپ اربن دوم بیت المقدس کے دورے پر آیا تو اس نے بیت المقدس پر مسلمانوں کے قبضہ کو بری طرح محسوس کیا۔ یورپ واپس جا کر عسائیوں کی حالت زار کے جھوٹے سچے قصے کہانیاں پیش کیں اور سلسلہ میں سارے یورپ کا دورہ کیا۔ پیٹر کے اس دورہ نے👇