#CentaurusMall
بہادر سپاہیوں نے سینٹورس پہ قبضہ کر لیا ہے۔ چاک و چوبند دستے موجود ہیں ۔
آپ کو کسی بھی اینگل سے لگتا ہے کہ اس وقت پاکستان کے اندرونی استحکام یا معیشت کے بارے میں حکومت اور اس کے ہینڈلرز سنجیدہ ہیں ؟
کسی کے ساتھ ذاتی مخاصمت پہ اتنے بڑے کاروباری سیکٹر #mfayyaz35f
پہ حکومت اور ہینڈلرز کی انتقامی کارروائی اس ملک میں تمام انویسٹرز کےلیے خطرے کی گھٹی بجا چکی ہے ۔ ان حالات میں کوئی پاگل ہی اس ملک میں انویسٹمنٹ کرنے کا سوچے گا۔ لیکن گیم اتنی سی نہیں ہے ۔
کشمیر کے وزیر اعظم کے ساتھ خوامخواہ کی مخاصمت اور ان کو نیچا دکھانے کی حرکتیں دانستہ
طور پہ کی جا رہی ہیں تاکہ کشمیریوں کو پاکستان سے متنفر کیا جائے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ رجیم چینج آپریشن کا وہ مرحلہ جس کے بارے میں عمران خان شروع سے خدشات کا اظہار کر رہے تھے وہ قریب آ رہا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کے تین حصے کرنے کا پلان ہے۔ غالب امکان ہے کہ کشمیر اور
گلگت بلتستان کو پاکستان سے الگ کرنے کا پلان ہو ۔ عین ممکن ہے کہ افغانستان سے بے دخلی کے بعد امریکہ کشمیر کو بفر زون بنا کر خطے پہ نظر رکھنے کےلیے استعمال کرے۔ اس مقصد کےلئے دو کمزور سٹیٹس کا قیام عمل میں لانے کا منصوبہ ہو ۔ اس منصوبے کی گونج پہلے بھی کئی بار سنی گئی ہے لیکن
کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا لیکن اس وقت خطے کی صورتحال اور پاکستان میں مسلط امپورٹڈ رجیم کے ہوتے ہوئے راستہ صاف دکھائی دے رہا ہے۔ اس سازش کے سامنے آپ کو قوم کا واحد مشترکہ لیڈر کھڑا نظر آئے گا ۔ اسی لیے اسے کبھی راستے سے ہٹانے کی کوشش ہوتی ہے تو کبھی سیاست سے مائنس کرنے کی۔
اس بار بندوق برداروں کا سینٹورس کا گھیراؤ کبھ اور اشارے دینے کی دانستہ کوشش لگ رہی ہے۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مائی جندو اور رفعت آرا علوی والدہ شہید ارشد شریف
مائی جندا والی تاریخ دہرائی جائے گی اب پھر سے شہید ارشد شریف کے قتل پر ،،،،
ایک اور مائی جندا اب ٹرنیل مافیا کو سبق سکھانے گی تختہ دار تک پہنچائے گی ان شاءالله
مائی جندا تو اکیلی تھی
لیکن مائی رفعت آرا علوی کے @OfficialDGISPR
پیچھے پوری قوم کھڑی ہے ان شاءالله ،، ،
۔
5 جون 1992 ٹنڈو بہاول سندھ کے گاؤں میں حاضر سروس میجر ارشد جمیل نے پاک فوج کے دستے کے ساتھ چھاپہ مار کر 9 کسانوں کو گاڑیوں میں بٹھایا اور جامشورو کے نزدیک دریائے سندھ کے کنارے لے جا کر قتل کر دیا، فوج نے الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد
تھے۔الزام لگایا کہ یہ افراد دہشت گرد تھے انکا تعلق بھارت کے ادارے ریسرچ اینڈ اینالائسس ونگ سے تھا۔لاشیں گاؤں آئیں تو نہ صرف گاؤں بلکہ پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہر ماں اپنے بیٹے کی لاش پر ماتم کر رہی تھی ان کے بین دل دہلا رہے تھے۔ خاموشی سے میتیں دفنانے کا مشورہ دیا گیا
#ArshadSharifShaheed
ارشد شریف کی والدہ نے مبینہ طور پہ باجوہ ، ندیم انجم ، کرنل نعمان ، کرنل رضوان ، برگیڈئیر شفیق ، برگیڈئیر فہیم رضا اور میجر جنرل فیصل نصیر کو قاتل نامزد کیا ہے۔
شہید کی والدہ کی جانب سے ان افراد کو براہ راست ملوث کرنا ہی اس بات کا شاہد ہے کہ #mfayyaz35f
شہید کی سب سے قریبی شخصیت کو شہید نے یقیناً اہم باتیں بتا دی تھیں ۔ پاکستان سے نکلنے سے قبل ہوئے واقعات کا کھرا بھی آئی ایس آئی میں جا نکلا جب ایف آئی آر کٹوانے والے شخص نے بھی اسے ادارے کی جانب سے دباؤ کے تحت جھوٹی ایف آئی آر درج کروانا تسلیم کیا۔ اس سے زیادہ افسوسناک صورتحال
ہو ہی نہیں سکتی کہ جس گھر میں دو لوگ وطن پہ جان وار چکے ہوں ، ان کے اپنے ادارے کے اندر سے لوگ اس خاندان کی آخری امید بھی چھین لینے پہ بضد ہوں ۔ جس عورت نے وطن پہ اپنا جیون ساتھی اور اپنا لخت جگر وار دیا ، اس سے وہی ادارہ اس کا آخری سہارا بھی چھین لے۔ جس نے اپنا بھائئ اور باپ
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنے دشمن پر تسلط رکھنے کیلئے دو نمبر ملاں پالتی ہے تاکہ وقت آنے پر اس کے خلاف فتوی لانچ کیا جاسکے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنی سیاسی جماعتیں بناتی ہے ایک جماعت کو حکومت دیکر دوسری سے اس کے خلاف دھرنے کراتی ہے تاکہ حکومت والی #mfayyaz35f
جماعت کو اپنے زیر سایہ رکھا جا سکے اور وقت پڑنے پر گھر کا راستہ دکھایا جا سکے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو عدالتوں میں وہ جج لگواتی ہے جن کہ فلمیں اس کے پاس محفوظ ہوں تاکہ اپنی مرضی کے فیصلے کرائے جا سکیں،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو الیکشن کمیشن کو اپنے گھر کی باندی بنا کر رکھتی ہے تاکہ
وقت ضرورت اس کا پٹا کھول کر اپنے مفاد حاصل کئے جا سکیں ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو اپنے مخالف پر بھونکنے کیلئے میڈیا نامی کتے پالتی ہے تاکہ ان کے بھونکنے کا اتنا شور مچے کہ مخالف کا سچ اس شور کے نیچے دب جائے ،
اسٹیبلشمنٹ وہ ہے جو عوام کو دین کے نام پر فرقوں جبکہ سیاست کے نام پر
#یوم_نجات_29_نومبر
آج تک جرنیلوں نے شریفوں اور زرداریوں سے ہی پنگے لیے ہیں ۔ ملک کے مقبول ترین لیڈر بھٹو کو پھانسی کے تختے پہ چڑھا دیا جبکہ بینظیر کو جلسہ عام میں گولیاں مار دی گئیں لیکن جیالوں کی غیرت نہ جاگی ۔ نواز شریف کو ٹھڈے مار کر جہاز میں بٹھایا گیا لیکن @ImranKhanPTI 💞
پٹواری بریانی کی دیگوں کے پیچھے بھاگتے رہے۔ پہلی دفعہ انھوں نے انصافیوں سے پنگا لیا جو ملک کا سب سے باشعور طبقہ ہے اور اس کی اکثریت نوجوانوں پہ مشتمل ہے جو پورے معاشرے پہ اثرانداز ہوتے ہیں۔ انصافیوں نے بغیر کسی اگر مگر یا مصلحت پسندی کا شکار ہونے کے ، ان کو دن میں تارے دکھانے
شروع کر دیے۔ ظلم و ستم کے وہ بازار گرم ہوئے کہ روح تک کانپ گئی لیکن انھوں نے خوف کے بتوں کو توڑ ڈالا۔ کئی سوشل میڈیا کے برگر بچے سمجھے جانے والے نوجوانوں کو زدو کوب کیا گیا لیکن ان سے یہ لڑکے ہی نہ سنبھالے جا سکے جو رہا ہوتے ہی اپنے کام پہ لگ گئے۔ انھوں نے باجوہ کی طرح گمنامی کو
#یوم_نجات_29_نومبر #یوم_دفع #کانادجال_پٹواریوں_کاباپ #باجوہ_غدار
یہ عائشہ امجد یعنی جنرل باجوہ کی بیوی اور جنرل امجد کی بیٹی کے ڈیکلئیرڈ اثاثے ہیں جو کہ چونتیس کروڑ انتیس لاکھ ستاون ہزار چار سو اٹھائیس رویپہ رائج الوقت ہے جس پر کل ٹییکس چوہتر لاکھ باسٹھ ہزار ایک
سو نو روپے ادا کیا گیا، اب سوال یہ نہیں کہ اس پر ٹیکس ادا کیا گیا ہے یا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ محترمہ عائشہ کونسا دھندہ یا کاروبار کرتی ہے جس پر وہ اتنے پیسوں کی مالکہ بن گئی ہے حالانکہ ان کے شوہر کی تنخواہ ذیادہ سے ذیادہ ڈھائی لاکھ روپے تک ہوسکتی ہے پھر اتنے پیسے کہاں سے آئے؟
اس پر تحقیقات کرنے یا انکوائری کمیشن بنانے کی بجائے پہلے تو ایف بی آر کے درجنوں ملازمین کو نکالا گیا یعنی ان کے بچوں کا نان نفقہ بند کیا گیا کہ آپ لوگ خدائے ارض و سما کے جانشین کی کرپشن کو تحفظ دینے میں ناکام ہوئے، پھر ادارے کا ایک تین اسٹار جنرل یہ بتانے کے لئیے عوام کے ٹیکس
#وہ_کون_فرعون_تھا
"کبھی نہ بھولو کہ مسلح افواج عوام کی نوکر ہیں۔ آپ پالیسی نہیں بناتے۔ یہ ہمارا، سولینز، کاکام ہے۔ان معاملات پر ہم فیصلہ ساز ہیں اور آپ ان فرائض کوسرانجام دینےکےپابند ہیں جو آپ کےذمہ لگیں"
یہ میرےنہیں قائداعظم محمدعلی جناح کی آرمی سٹاف کالج کوئٹہ میں 14
جون1948 کی تقریر کےالفاظ ہیں
قائد اعظم نے جونیئر فوجی افسر کو غصے میں کہا کہ مت بھولیں کہ فوج عوام کی ملازم ہے. قومی پالیسی بنانا سول عوامی نمائندوں کا کام ہے پالیسی ہم بنائیں گے آپ فالو کروگے۔ فوج کا کام بیرونی خطرات سے حفاظت ہے فوج کو سیاسی کرکے یہ مقصد ختم نہیں کرنا
مگر اس کے بعد قائد اعظم کی وفات کہ بعد ملک پر ایک ڈکٹیٹر بیٹھا تھا اور قائد اعظم کی بہن فاطمہ جناح کو غدار کہہ رھا تھا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے
لیکن معاملہ یہ ہے کہ یہ غیر مرئی حکومت جسے ہیلری کلنٹن ڈیپ اسٹیٹ کی مثال میں استعمال کرتی ہے
وہ بلکل تسلسل سے ہٹ کر ہر آنے والے