ذرائع کا دعوٰی ہے کہ آئی ایس آئی میڈیا ونگ اور ن لیگ میڈیا سیل ملکر مندرجہ ذیل بیانیہ چلائیں گے جس کے لئے مختلف میڈیا ہاؤسز میں ایک ارب روپیہ بانٹا جا رہا ہے:
1۔ #ارشد_شریف_شھید کیس محض پاکستانی میڈیا کا شوشہ (سٹنٹ) ہے۔
2۔ #ارشد_شریف_شھید کی والدہ کو پی ٹی آئی استعمال کر رہی
⬇️
ہے اور اے آر وائے کے مالک سلمان اقبال نے ارشد شریف کے خاندان کو 15 کروڑ روپے فراہم کیے ہیں تاکہ وہ پی ٹی آئی کی مدد کریں۔
3۔ پروپیگنڈا کیا جائے گا کہ خرم احمد اور وقار احمد، دونوں سلمان اقبال کے بندے ہیں اور وہ #ارشد_شریف_شھید قتل میں ملوث ہیں۔ @Salman_ARY
جاری ہے۔۔۔
⬇️
4۔ #ارشد_شریف_شھید کی اہلیہ جویریہ صدیق کی شدید کردار کشی کی جائے گی @javerias
5۔ ارشد شریف کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ڈرٹی ہیری نہیں بلکہ سلمان اقبال ہیں @Salman_ARY
6۔ ارشد شریف کے قتل پر والدہ کیجانب سے ایف آئی آر کی درخواست کاشف عباسی نے تحریر کی تھی @Kashifabbasiary
جاری ہے
⬇️
7۔ اے آر وائی اور پی ٹی آئی فوج کو بدنام کر رہے ہیں اور مسلم لیگ ن ایک اچھی پارٹی ہے @ARYNEWSOFFICIAL@ImranKhanPTI@PTIofficial
8۔ #ارشد_شریف_شھید کیس پر نئی جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے مگر ارشد شریف کا خاندان اسے مشکوک بنانے پر لگا ہوا ہے۔
جنرل باجوہ کی سروس کا آخری دن۔ کیا کھویا کیا پایا؟
نئے چیف اور آنے والی حکومت کے لئے چیلنجز۔ #خاموش_مجاہدوں کا تجزیہ:
1۔ باجوہ ڈاکٹرین کی مکمل ناکامی اس بات کا عندیہ ہےکہ ہمیشہ قومی سلامتی پالیسی پر مکمل اور جامع عمل ہونا چاہیے اور کوئی بھی انفرادی ڈاکٹرین اس کے تابع ہونی چاہئے
2۔ جنرل باجوہ کیساتھ 4 وزراء اعظم نے کام کیا مگر وہ کسی سے بھی خوش نا تھا اور سب کیساتھ اپنے ذاتی مفادات اور گھمنڈی شخصیت کی وجہ سے جھگڑا بنائے رکھا۔ اپنے سسر کی ڈکٹیشن اور مالی مفادات کو قومی مفادات پر مقدم رکھتا رہا۔
3۔ پاک فوج کی کمانڈ کا سب سے منافق ترین دور جس میں۔۔۔
قول اور فعل کا تضاد مسلسل دیکھا گیا۔ جوانوں اور افسران میں شدید گھٹن کا ماحول رہا انکی سوچ اور فکر پر پہرے اور پابندیاں ڈالی گئی۔ ہزاروں کی تعداد میں افسران کو سزا کے طور پر فوج سے نکالا گیا جن میں بیشتر ناجائز برطرفیاں تھیں۔
4۔ کرپشن کے الزامات ثابت ہوئے۔ خاندان کا اثر و رسوخ
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز شریف اپنے خصوصی ایلچیوں کے ذریعے نئے آرمی چیف کو ہدایات پہنچا رہی ہیں جن پر سوموار سے جی ایچ کیو میں عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے؛ رانا ثناء اللہ روزانہ کی بنیاد پر ڈرٹی ہیری سے ملاقات کر رہے ہیں اور نواز شریف اور مریم کی ہدایات کیمطابق پلاننگ⬇️
کر رہے ہیں۔
مزید دعوی کیا گیا ہے کہ یہ ملاقاتیں سیکٹر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد اور آبپارہ میں کی جا رہی ہیں۔
کیا اب بھی کوئ شک رہے گیا ہے؟ کہ یہ مافیا پاک فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتا ہے۔
جنرل باجوہ کی آخری تقریر ان کے باجوہ نظریے کے ناکام ہونے کے بعد شدید گھبراہٹ میں کی گئی۔ وہ رجیم چینج آپریشن میں ناکام رہے اور وہ اپنی اربوں روپے کی بدعنوانی سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے رہے، جو حال ہی میں باجوہ لیکس میں سامنے آئی تھی۔
۔۔۔۔۔۔ 1/
حاضرین نے الوداعی خطاب میں ان کی تقریر کے دوران دیکھا کہ وہ انتہائی دباؤ میں تھے، اور انہوں نے سبکدوش ہونے والے چیف آف آرمی سٹاف کے بجائے پی ڈی ایم لیڈر کی طرح بات کی۔ انہوں نے ماضی کی قومی قیادت (بھٹو) اور موجودہ دور کے مقبول ترین لیڈر(عمران خان) پر براہ راست حملہ کیا۔
2/
انہوں نے پاکستان کے عوام کی ذہنی صلاحیتوں کی توہین کی جنہوں نے ضمنی انتخابات میں بار بار باجوہ اور پی ڈی ایم (جن کی باجوہ نے کھل کر حمایت کی ہے) کو مسترد کر دیا۔
یوں لگا جیسے تقریر صابر مٹھو نے لکھی ہو یا صوبیدار جمعہ خان نے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ بھول گئے ہیں کہ وہ اپنے منتخب
3/
As per sources, allegedly:
DGISI Gen Nadeem Anjum, DGC Gen Faisal Naseer and Sector Commander Central Brig Faheem Raza held a meeting on 9th Nov with relevant GIs at DGI Secretariat, Isb.
Following aspects were discussed in detail: 1. Media campaign to counter Arshad Sharif⬇️
assassination case, postmortem report, judicial commission was discussed. 2. IK's assassination attempt was also discussed in detail with over all intl & domestic reaction along with counter strategy plan to push the investigations in different directions. 3. Special Focus was ⬇️
media campaign and getting favourable investigation reports where no footprint of the establishment was to be found. 4. On-board journalists shall be soon called at ispr for closed door briefing of the Establishment's official version with regards to Arshad Sharif and IK case.
⬇️
ذرائع کیمطابق مبینہ طور پر آئ ایس آئ/آئ ایس پی آر ، لفافیوں اور ن لیگ میڈیا سیل کیساتھ ملکر عمران خان کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کا منظم پروگرام چلا رہے ہیں؛
اس سلسلے میں 9 نومبر بروز بدھ DGI سیکریٹریٹ اسلام آباد میں DGISI جنرل ندیم انجم، DGانٹرنل ونگ جنرل فیصل نصیر،سیکٹر کمانڈر⬇️
سینٹرل بریگیڈیئر فہیم رضا اور متعلقہ گروپ انچارجز کی میٹنگ ہوئ، جس میں مندرجہ ذیل معاملات پر کمپین سے متعلق گفتگو ہوئ:
1۔ ارشد شریف قتل،پوسٹ مارٹم رپورٹ اور جوڈیشل کمیشن۔
2۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ اور اس پر بین الاقوامی اور اندرونی ردعمل۔
3۔ دونوں معاملات پر تحقیقات کو مختلف⬇️
سمت میں دھکیلنے کی حکمتءعملی پر غور کیا گیا۔
3۔ اجلاس میں میڈیا کمپین اور تحقیقات پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی گئی تاکہ کسی بھی طور پر اسٹیبلشمنٹ کا قتل/قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق ظاہر نا ہوں۔
4۔ لفافیوں کو جلد ہی آئ ایس پی آر، بند کمرے میں ملاقات پر بلایا جائے گا اور ان دونوں ۔۔۔⬇️
ارشد شریف کی شہادت کو پہلے غلط شناخت کا نتیجہ کہا گیا اور پھر دو بڑوں نے پریس کانفرنس کرکے کہا کہ ارشد شریف کی جان کو کوئ خطرہ تھا ہی نہیں ؛ عمران خان اور سلمان اقبال پر الزام لگایا گیا۔ مستند ذرائع کیمطابق مبینہ طور پر ISI نے اماراتی انٹیلیجنس کو کہہ کر ارشد شریف کو دوبئی سے
1/n
ڈیپورٹ کروایا، امارات میں پاکستانی سفارتکار ارسلان ستی کو یہ کام سونپا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ارشد شریف کے قتل کا منصوبہ میجر جنرل فیصل نصیر اور بریگیڈیئر فہیم رضا نے بنایا۔ مزید تفصیلات میں پہلے ہی (ویلاگز میں) بتا چکا ہوں۔سوال اٹھتا ہے کہ: میڈیا کو ارشد شریف
2/n
کے قتل کو حادثہ قرار دینے کا کس نے کہا اور اس کے بعد قتل پر پردہ ڈالنے کے لئے میڈیا کو کون ہدایات دیتا رہا؟ ؛
ارشد شریف کی شہادت سے دو ہفتے قبل مبینہ طور پر کینیا میں آئ ایس آئی کے کون سے افسران کیوں پہنچے؟؛
نواز شریف/امپورٹڈ حکومت ارشد شریف کے قتل پر سیاست کیوں کر رہے ہیں؟
3/n