Moona Sad Profile picture
Dec 11 4 tweets 2 min read
ایک عورت ہتھوڑا لےکر اپنے بیٹے کے اسکول میں پہنچیں اور چپراسی سے پوچھنے لگی

نقیب سر کی کلاس کونسی ہے؟

ہتھوڑے کو دیکھ کر چپراسی نے ڈرتے ہوئے پوچھا
لیکن آپ کو ان سے کیا کام ہے؟

ہتھوڑے کو ہوا میں لہراتے ہوئے بولی
ارے وہ میرے بیٹے کے کلاس ٹیچر ہیں، مجھے ان کی کلاس دکھاؤ

👇
چپراسی دوڑ کر نقیب سر کے پاس گیا اور اطلاع دی کہ ایک عورت ہاتھ میں ہتھوڑا لئے آپ کو تلاش کررہی ہے

نقیب سر کے چھکےّ چھوٹ گئے
وہ دوڑ کر پرنسپل کے پاس گئے

پرنسپل فوراً اس عورت کے پاس آکر نہایت عاجزانہ انداز میں بولے
آپ جلد بازی سے کام نہ لیں، اطمینان رکھیں آپ کی شکایت فوری طور
👇
پر دور کیجائے گی۔

اس عورت نے کہا
مجھے کوئی شکایت نہیں، بس آپ نقیب سر کی کلاس بتائیں، میں ان کی کلاس میں جانا چاہتی ہوں۔

پرنسپل نے کہا
لیکن! آپ ان کی کلاس میں کیوں جانا چاہتی ہیں۔

اس عورت نے کہا
👇
کیوں کہ مجھے وہاں اسBenchکی کیل ٹھوکنی ہے جس پر میرا بیٹا بیٹھتا ہے،کل وہ تیسری بار پینٹ پھاڑ کر آیا ہے

کاش ہماری عوام اور عدلیہ میں اس ماں کے برابر ہمت اور عقل ہوتی تو بار بار اس ملک میں اسلام،معیشت اور دفاع خطرے میں نہ ہوتا

ایک ہتھوڑا چاہیے

#نکلو_پاکستان_کی_خاطر
#موناسکندر

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sad

Moona Sad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Dec 13
ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک مانگتی تھی
ایک شخص نے اس سے پوچھا کہ کیا آپ کا کوئی بیٹا کمانے کے قابل نہیں ہے؟
تو اس بوڑھی عورت نے کہاکہ ھے
تو پھر آپ یہاں کیوں بھیک مانگ رہی ہیں؟
بوڑھی عورت نے کہا کہ میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے
میرا بیٹا نوکری کے لئے بیرون ملک گیا ہے
👇
جاتے ہوئے اخراجات کے لئے مجھے کچھ رقم دے کر گیا تھا ،وہ خرچ ہوگئی ہے ،
اسی وجہ سے میں بھیک مانگ رہی ہوں
اس شخص نے پوچھا
کیا آپ کا بیٹا آپ کو کچھ نہیں بھیجتا؟
بوڑھی عورت نے کہا
میرا بیٹا ہر ماہ رنگا رنگ کاغذ بھیجتا ہے جسے میں گھر میں دیوار پر چپکا کر رکھتی ہوں
وہ شخص اس کے
👇
گھر گیا اور دیکھا کہ دیوار پر بینک کے 60 ڈرافٹ چسپاں کردیئے گئے ہیں۔
ہر ڈرافٹ 50،000 روپے کا تھا۔
تعلیم یافتہ نہ ہونے کی وجہ سے ، وہ عورت نہیں جانتی تھی کہ اس کے پاس کتنی دولت ہے۔
اس شخص نے اسے ڈرافٹ کی اہمیت سمجھا دی تو وہ عورت بہت خوش بھی ہوئی اور حیران بھی ہوئی اور
👇 Image
Read 6 tweets
Dec 12
یہ تصویر آپکے خلئے کی سب سے ڈیٹیلڈ تصویر ہے

اس تصویر میں نظر آنے والی وہ دنیا ہے جو آپ کے جسم میں موجود کھربوں خلیوں میں سے ایک خلیے کے اندر کی دنیا ہے
ایک خلئے کے اندر ایک سیکنڈ میں ہزاروں لاکھوں کیمیائی تعامل ہو رہے ہوتے ہیں

ایک خلیہ عام آنکھ سے نظر نہیں آتا۔ اس کا سائز
👇 Image
اتنا کم ہوتا ہے۔ اتنے کم سائز کے خلئے کے اندر ہمار ڈی این اے بھی موجود ہوتا ہے۔ ڈی این اے کا سائز ایک میٹر کے دو کھربوویں حصے جتنا ہوتا ہے۔ جس میں تین ارب بیس پئیر ہوتے ہیں۔ اگر ہم ڈی این اے کو ایک خلئے سے باہر نکال کر اس کو ان فولڈ کریں تو اسکی لمبائی دو میٹر ہو سکتی ہے

👇
جبکہ ہمارے جسم میں موجود سیلز یا خلئیوں کی مکمل تعداد کھربوں میں ہے۔ اگر ان میں موجود ڈی این اے کو ہم ان فولڈ کریں تو اس دھاگے کی لمبائی پورے نظام شمسی سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے

اسکے علاوہ اسی خلئے میں مائٹو کانڈریا نامی ایک سٹرکچر ہوتا ہے۔ اس کا کام ہمارے خلئیوں کو انرجی پیدا
👇
Read 10 tweets
Dec 12
ارجنٹائن کا ایک شہری "انڈوں کا کارٹن" خریدنے گیا اور بیچنے والے نے قیمت کے بارے میں پوچھا تو اسے معلوم ہوا کہ قیمت معمول سے زیادہ ہے، تو اس نے بیچنے والے سے وجہ پوچھی، اس نے کہا:
تقسیم کاروں نے قیمت بڑھا دی۔
شہری نے خاموشی سے "انڈے کا کارٹن" واپس جگہ پر رکھ دیا اور کہا
کہا
انڈوں کی کوئی ضرورت نہیں، وہ انڈوں کے بغیر رہ سکتے ہیں
اور یہ کام تمام شہریوں نے بغیر کسی مہم اور ہڑتال کے کیا
لوگوں نے قبول نہیں کیا کہ کمپنیاں انہیں بلیک میل کر رہی ہیں
آپ کے خیال میں نتائج کیا تھے؟
ایک ہفتے بعد،کمپنی کے ملازمین انڈے سٹوروں کے حوالے کرنے آئے، لیکن مالکان
👇
نے انڈے کے نئے کارٹن اتارنے سے انکار کر دیا کیونکہ کسی نے پرانے انڈے کے کارٹن نہیں خریدے
کمپنیوں نے لوگوں کی ضد پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج چند دنوں میں ختم ہو جائے گا اور لوگ انڈوں کی معمول کی خریداری پر واپس آ جائیں گے
لیکن لوگ ضد پر تھے، انہوں نے انڈوں کا بائیکاٹ
👇
Read 7 tweets
Dec 11
نیکی کا سفر

صبح صبح بیکری میں داخل ہوتے ہوئے "ابیشے" کی نظر فٹ پاتھ پر بیٹھے کم زور اور عمر رسیدہ شخص پر پڑی تو اسے بہت ترس آیا ۔ وہ اپنے والد کے ہمراہ بیکری سے ڈبل روٹی اور انڈے خریدنے آیا ہوا تھا، ابیشے نے اپنے ابو سے کہا پاپا وہ دیکھیں بے چارے بوڑھے بابا جی جو باہر بیٹھے
👇
ہوئے ہیں
کتنے کم زور اور بھوکے ہیں
اٌن کے کھانے کے لیے بھی کچھ خریدلیں
اُس بوڑھے کو دیکھ کر جہاں ابیشے کو اُس پر ترس آیا،وہاں یہ خیال بھی آیا کہ اگر ہم نے اس کی مدد نہ کی تو خدا ناراض ہوجائے گا تمام سوداسلف خریدنے کے بعدابیشے کے والد نے دکاندار کو ایک شیِر مال بھی دینے کو کہا
👇
ابیشے کو شِیر مال تھماتے ہوئے اُس کے پاپا بولے ”لوبیٹا اب اٌن بابا جی کو آپ اپنے ہاتھ سے دے دو" ابیشے نے بڑی خوشی اور جوش کے ساتھ وہ شِیرمال باہر فٹ پاتھ پر بیٹھے اُس لاغر سے بوڑھے کو دیا، نوسالہ ابیشے نے اُسے بڑی محبت کے ساتھ شیِر مال پکڑایا
اُسی دوران ساتھ والے کھوکھے سے
👇
Read 15 tweets
Dec 11
تجزیہ
پہلی بیوی اور پہلی گاڑی عموماً تجربہ حاصل کرنے کے کام آتی ھیں ، پہلی گاڑی مزدا 1979 بھی ہو تو پجارو 2016 لگتی ہے۔اسٹئرنگ دونوں ھاتھوں سے پکڑا ہوتا ہے اور نظر سامنے سڑک پر ہوتی ہے ، پھر جوں جوں تجربے کار ہوتا ہے تو توجہ ڈرائیونگ سے ہٹ کر ساتھ سے گزرنے والی گاڑیوں کی طرف
👇
ہوجاتی ہے، اسٹیئرنگ بھی ایک ہاتھ کے تابع ہو جاتا ہے، ڈینٹ سارے پہلی گاڑی کو پڑتے ہیں جب ہمیں بیوی رکھنے کا سلیقہ آتا ہے تو سوچتے ہیں یہ بھی کوئی رکھنے کی چیز ہے؟

جب تک سمجھ لگتی ہے تین چار بچے پیدا ہو جاتے ہیں اور چخ چخ میں عمر کے کئی سال گزر جاتے ہیں ،بیوی ایزی ہو جاتی ہے
👇
جبکہ یہی وقت آنکھیں کھولنے کا ہوتا ہے ، وہ شوہر کو گھر کی مرغی سمجھتی ہے جبکہ وہ محلے کا مرغا ہوتا ہے۔عین جس وقت عورت بچوں کی فکر میں غرق ہوتی ہے ، اپنے آپ سے بھی غافل ہو جاتی ہے اسی دوران شوھر پر دوسری شادی کا دورہ پڑتا ہے
یہ دورہ 40 سے 50 سال کی عمر کے دوران پاگل پن کی حد تک
👇
Read 7 tweets
Dec 9
ایک دفعہ مجنوں ایک جگہ پر بیٹھا لیلیٰ لیلیٰ کر رہا تھا۔ لیلیٰ نے اپنے خادم کو دُودھ دے کر بھیجا کہ مجنوں کو پہنچا آؤ۔ ایک شخص نے دیکھا کہ مجنوں کے لیے دُودھ جا رہا ہے، تو راستے میں بناوٹی مجنوں بن کر بیٹھ گیا۔ خادم نے مجنوں سمجھ کر اسی کو دُودھ دے دیا اور اس نے پی لیا۔
👇
خادم جب واپس پہنچا، تو لیلیٰ نے پوچھا: کیا ہوا؟ اس نے کہا مجنوں کو دے دیا اور اس نے پی لیا۔ دوسری دفعہ پھر بھیجا، پھر وہی بناوٹی مجنوں پی گیا۔ تیسرے دِن بھی وہی پی گیا۔ لیلیٰ نے سوچا کہ امتحان لینا چاہیے۔ چنانچہ خادم کو چُھری اور گلاس دے کر بھیجا اور کہا کہ
جاؤ، مجنوں سے کہنا کہ لیلیٰ بیمار ہے اور حکیم نے کہا ہے کہ مجنوں کا خون پئے گی تو صحت یاب ہو گی، لہٰذا لیلیٰ کو خون کی ضرورت ہے۔ اب خادم نے اس سے جا کر کہا۔ اس نے کہا کہ بھائی! میں تو دُودھ پینے والا مجنوں ہوں، خون دینے والا مجنوں نہیں
👇
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(