سمندرکِنارےایک درخت تھا جس پہ چڑیا کا گھونسلا تھا ایک دن تیز ہوا چلی تو چڑیا کا بچہ سمندر میں گرگیا چڑیا بچے کو نکالنے لگی تو اُسکے اپنے پر گیلے ہوگئے اور وہ لڑکھڑا گئی
اُس نے سمندر سے کہا اپنی لہر سے میرا بچہ باہر پھنک دے مگر سمندر نہ مانا تو چڑیابولی دیکھ میں تیرا سارا پانی
پی جاوُں گی تجھے ریگستان بنا دونگی سمندراپنے غرور میں گرجا کہ اے چڑیا میں چاہوں تو ساری دنیا کو غرق کردوں تو تو میرا کیا بگاڑ سکتی ہے؟
چڑیا نے اتنا سُنا تو بولی چل پھرخشک ہونے کو تیار ہوجا اسی کےساتھ اُس نےایک گھونٹ بھرا اُوراڑ کےدرخت پہ بیٹھی پھرآئی گھونٹ بھراپھردرخت پہ بیٹھی
👇
یہی عمل اُس نے7-8 بار دُھرایا تو سمندر گھبرا کے بولا: پاگل ہوگئی ہےکیا کیوں مجھےختم کرنےلگی ہے ؟ مگرچڑیااپنی دھن میں یہ عمل بار بار کر رہی تھی سمندرنےایک زور کی لہرماری اورچڑیا کے بچے کو باہر پھینک دیا
درخت جو کافی دیر سے یہ سب دیکھ رہا تھا سمندرسےبولا اے طاقت کےبادشاہ تو جو
👇
ساری دُنیا کو پل بھر میں غرق کر سکتا ہےاس کمزور سی چڑیا سےڈرگیا یہ سمجھ نہیں آئی ؟
سمندربولا تو کیا سجھا میں جو تجھےایک پل میں اُکھاڑ سکتاہوں اک پل میں دُنیا تباہ کرسکتا ہوں اس چڑیاسے ڈرونگا؟
👇
نہیں میں تواس ایک ماں سےڈرا ہوں ماں کےجذبے سے ڈرا ہوں اک ماں کے سامنے توعرش ہل جاتا ہے تو میری کیا مجال
جس طرح وہ مجھےپی رہی تھی مجھےلگا کہ وہ مجھےریگستان بنا ہی دےگی
اللہ اپنے بندے کو سزا کیوں دیتا ہے؟
مجھے اس سوال کا ایسا جواب ملا کہ آج تک مطمئن ہوں
ہمارے veterinary ڈپارٹمنٹ کے ایک پروفیسرصاحب ہوا کرتے تھے. میرے اُن سے اچھے مراسم تھے. ایک دفعہ میں ان سے ملنے ان کے دفتر گیا
وہ مجھ سے کہنے لگے
"ایک مزے کا قصّہ سناؤں تمھیں؟"
میں نے کہا
👇
"جی سر ضرور"
انھوں نے کہا کہ
"پچھلے ہفتے کی بات ہے میں اپنے دفتر میں بیٹھا تھا اچانک مجھے پیغام ملا کہ امریکہ کی سفیر آپ سے ملنا چاہتی ہیں
ان کے کتے کو کچھ پرابلم ہے اس کا علاج کردیجیے
کچھ ہی دیر بعد وہ خاتون سفیر اپنے اعلٰی نسل کے کتے اور اپنے ضروری عملے کے ساتھ آن پہنچیں
👇
بیماری پوچھنے پر کہنے لگیں کہ میرے کتے کے ساتھ عجیب و غریب مسئلہ ہے
وہ میرا نافرمان ہوگیا ہے
اسے میں پاس بلاتی ہوں یہ دور بھاگ جاتا ہے خدارا کچھ کریں یہ مجھے بہت عزیز ہے
اس کی بے اعتنائی مجھ سے سہی نہیں جاتی
میں نے کتے کو غور سے دیکھا، دس منٹ جائزہ لینے کے بعد میں نے کہا
👇
"محبت "
اشفاق احمد صاحب کہتے ہیں
سبی میں مشہور سالانہ مویشیوں کا ایک میلہ ہوتا ہے میلہ بھی اعلی درجے کا ہوتا ہے وہاں کے کچھ لوگوں نے بہت محبت سے مجھے خط لکھا کہ ہمارا بھی اپ کے اوپر کوئی حق ہے تو آپ کبھی اشفاق صاحب یہاں تشریف لائیں
میں نے سنا کہ سبی میں بہت سخت گرمی
👇
ہوتی ہے لہذا ہر سال بلاوا آتا اور میں ہر سال ٹال جاتا
ایک دفعہ جب مجھے خط ایا کہ میلے میں ضرور تشریف لائیں تو مجھے ان کی محبت پر بہت پیار ایا اور اپنے اوپر غصہ کہ ایسی بھی کیا آفت کہ میں وہاں نہیں جا سکتا
لہذا ارادہ کیا کہ اس بار ضرور جاؤں گا
خیر میں سبی جانے سے پہلے
👇
اپنے بابا سے اجازت لینے گیا
انھوں نے کہا بھئی ضرور جاو اس میں تو پوچھنے والی بات ہی نہیں
میں اجازت لیکر دروازے پر پہنچا تھا کہ بابا نے نے مجھے اواز دے کر واپس بلایا اور فرمایا
سبی جاریے ہو بڑی خوشی کی بات ہے مگر وہاں جانےکے بعد وہاں کے لوگوں کو علم عطا کرنے مت بیٹھ جانا ان کو
👇
چپاتی کے کنارے ٹھیک سے پکے نہ تھے
شوہر نے بیگم سے شکایت کی کہ دیکھیں اسے اگر مزید ایک منٹ کی سینک مل جاتی تو یہ کنارے ضائع نہ ہوتے
بیگم نے کہا آپ ہمارے توے کو تو دیکھیں اس پر اتنی چپاتی پک گئی ہے یہ بڑی بات ہے
شوہر نے یوٹیوب کھول کر خانہ بدوش خواتین کی ایک ویڈیو دیکھنے کو دی
👇
جو آگ پر چھوٹے چھوٹے گول پتھر جوڑ کر ان کو گرم کرکے بنا توے کے ان پر روٹی پکا رہی تھیں
بیگم نے ویڈیو دیکھی اور سیل فون شوہر واپس کیا اور بولی ویڈیو میں روٹی پکانے اور حقیقت میں بہت فرق ہے
فلموں میں تو سپر مین بھی اڑ رہا ہوتا ہے
آپ ذرا اڑ کر تو دکھائیں
روٹی چھوڑیں ان خانہ بدوش
👇
لڑکیوں نے یہ جو ملٹی کلر کے گھاگھرے پہنے ہوئے تھے جن کے گلے اور آستینوں پر ریشمی کام ہوا ہے ، دیکھیں کتنی خوبصورتی کے ساتھ اس میں شیشے کا کام ہوا ہے، یہ کہاں سے ملتے ہیں۔
شوہر نے دل میں کہا بھاڑ میں گی یہ دانشوری
👇
ریاضی میں کمزور ایک نوجوان پولیس کی نوکری کے لئے انٹرویو دینے گیا
پولیس آفیسر نے پوچھا اگر سیب 170 روپے کلو ہوں تو 100 گرام کی قیمت کیا ہوگی
نوجوان
صاحب اگر 100 گرام سیب کے مجھے پیسے دینے پڑیں تو پولیس کی نوکری کس کام کی؟؟
آفیسر
چلو مان لیا تمہاری بیوی بازار گئی اور اسے سیب
👇
لینے ہوں تو 170 روپے کلو کے حساب سے 100 گرام کتنے کا ہوگا
نوجوان
صاحب آپ اسے نہیں جانتے اس کو اگر100 گرام سیب لینا ہوگا تو وہ 100 گرام کا ہی ریٹ پوچھے گی یہ مجھے پکا پتہ ہے
آفیسر
چلو مان لیا تمہارا بھائی بازار گیا سیب لینے تو
نوجوان
اس کی بات ہی مت کرو صاحب وہ ایک نمبر کا
👇
کام چور سارا دن بس کھا کر پڑا رہتا ہے وہ جائے گا ہی نہیں
آفیسر نے ہار نہیں مانی اور پوچھا اگر تمہارے والد جائیں تو 100 گرام کتنے کا پڑے گا 170 روپےکلو کے حساب سے
نوجوان
میرے والد کےمنھ میں دانت ہی نہیں ہیں وہ کیلا کھاتے ہیں اس لئے نہ وہ کھاتے ہیں نہ سیب لینے جائیں گے نہ ریٹ
👇
شرابی:
"جناب! مجھے بتائیں کہ اگر میں کھجوریں کھاؤں تو آپ کو کوئی اعتراض ہے؟
عالم:
"بالکل کوئی اعتراض نہیں"
شرابی:
" اگر اس کے ساتھ کچھ جڑی بوٹیاں کھا لوں؟
عالم:
" کوئی رکاوٹ نہیں"
شرابی:
"اور اگر میں ان میں پانی شامل کر لوں؟
عالم:
"بڑے شوق سے پیو"
شرابی:
"جب یہ ساری چیزیں
👇
جائز اور حلال ہیں تو پھر آپ شراب کو کیوں حرام کہتے ہیں
حالانکہ اس میں یہی چیزیں تو ہیں جن کے کھانے اور پینے کی اجازت آپ دے رہے ہیں. یعنی کھجوریں, پانی اور جڑی بوٹیاں
عالمِ دین شرابی سے:
"اگر تمہارے اوپر پانی پھینکا جائے تو اس پر تمہیں کوئی اعتراض ہو گا؟
شرابی:
"ہرگز نہیں,
👇
پانی سے کیا فرق پڑتا ہے
عالم:
"اچھا, اگر اس پانی میں مٹی گھول دی جائے تو تم اس سے مر جاؤ گے؟
شرابی:
"جناب
مٹی سے میں نے کسی کو مرتے ہوئے نہیں دیکھا
عالم:
"اگر میں مٹی اور پانی لوں اور ان کو گوندھ کر ایک اینٹ بنا لوں اور اسے خشک کر کے تمہیں دے ماروں تو کیا ایسا کرنے پر تمہیں
👇