ذیابیطس میں پاؤں کے السر کو سمجھیے
ذیابیطس میں پاؤں کا السر کیا ہے؟اسکی کیا وجہ ہے؟
ذیابیطس آپ کے پیروں کو کیسے نقصان پہنچاتی ہے؟
وہ عوامل جو پاؤں کے السر ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں؟
آپ اپنے پیروں کو صحت مند رکھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں جاننے کے لیے یہ تھریڈ مکمل پڑھیں۔ #TDCthread
ذیابیطس میں پاؤں کا السر کیا ہے؟
ذیابیطس میں پاؤں کا السر ایک کھلا زخم ہے جو عام طور پر ذیابیطس والے شخص کے پاؤں کے نیچے ہوتا ہے۔
زخم ایک معمولی چوٹ، جلنے یا شدید سردی کی وجہ سے شروع ہو سکتا ہے جس پر آپ کا دھیان نہ ہو۔
RT plz for awareness @draffanqaiser@javerias@falamb3
ذیابیطس کے پاؤں کے السر کی کیا وجہ ہے؟
ذیابیطس کے شکار لوگوں کو پاؤں کے السر ہونے کی بنیادی وجہ خون میں گلوکوز (شوگر) کی بلند سطح ہے۔
ہائی بلڈ شوگر کیا ہے؟
کھانے سے پہلے 130 ملی گرام/ڈی ایل سے زیادہ
کھانے کے ایک سے دو گھنٹے بعد 180 ملی گرام/ڈی ایل سے زیادہ
ہائی بلڈ شوگر آپ کے پیروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتی ہے؟
1-اعصابی نقصان
ہائی بلڈ شوگر آپکے پیروں کے اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے جس کی وجہ سے پاؤں بے حس ہو جاتےہیں
اگر علاج نہ کیا جائے تو زخم ذیابیطس کے پاؤں کے السر میں بدل سکتا ہے
RT plz @AmjadMalik786@hamzashafqaat@zuberishahab
2- خون کی نالیوں کا نقصان
ہائی بلڈ شوگر خون کو گاڑھا کر سکتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے؛ اس لیے کم خون، آکسیجن اور غذائی اجزاء آپ کے پیروں تک پہنچتے ہیں۔
RT plz for awareness @wasimakramlive@Wabbasi007@ajmaljami
3-انفیکشن اور خراب زخم کی شفا یابی
ہائی بلڈ شوگر خون کو گاڑھا کر سکتا ہے جو وقت کے ساتھ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے؛جس کی وجہ سےکم خون، آکسیجن اور غذائی اجزاء آپ کے پیروں تک پہنچتے ہیں ہائی بلڈ شوگر السر میں انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے لہذا زخم دیر سے ٹھیک ہوتے ہیں
وہ عوامل جو ذیابیطس کے پاؤں کے السر ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں? 1- تنگ جوتے پہننا ایسے جوتےرگڑ پیدا کر تے ہیں اور چھالوں کا سبب بن سکتے ہیں جو السر بن سکتے ہیں۔
2-اپنے پیروں کی باقاعدگی سے صفائی نہ کرنازخم میں انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے.
ذیابیطس سینٹر کے فٹ کلینک میں ہم نے صرف بروقت علاج سے ہزاروں پاؤں کٹنے سے بچائے ہیں۔اگر آپ کو اپنے پاؤں میں کوئی پریشانی نظر آتی ہے اور آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو براہ کرم جلد ملاقات کریں اور ہمارے کلینک میں اپنے پاؤں کی اسکریننگ کریں،ہم زکوٰۃ کے مستحق مریضوں کا مفت علاج کرتے ہیں۔
3-اضافی وزن اٹھانا
آپ کے پیروں پر اضافی دباؤ ڈال سکتا ہے۔ 4- تمباکو نوشی
تمباکو نوشی اعصاب کو نقصان پہنچا تی ہے اور اس کی وجہ سےزخم دیر سے بھرتے ہیں۔
مثبت اقدامات جو آپ اپنے پیروں کو صحت مند رکھنے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔
1-ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھیں
2-اپنے پاؤں اوپر رکھیں
3-اپنے پاؤں صاف رکھیں
4-ننگے پاؤں چلنے سے پرہیز کریں
5-روزانہ پاؤں اور استعمال سے پہلے جوتے چیک کریں
7-احتیاط سے پیر کے ناخن تراشیں
8-صاف اور خشک موزے پہنیں، ترجیحاً وہ جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ہوں۔
9-پیروں کو نیم گرم پانی میں صاف کریں اور احتیاط سے خشک کریں۔
10-اچھا موئسچرائزر استعمال کیجیئے۔
بریانی ہماری قومی ڈش کا رتبہ حاصل کر چکی ہے اس وقت سوشل میڈیا پر بریانی کے حوالے سے بہت ساری گفتگو ہو رہی ہے لہذا ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ بریانی ایک صحت بخش ڈش ہوسکتی ہے اگر کچھ چیزوں کا خیال رکھا جائے آئیے جانتے ہیں وہ چیزیں کیا ہیں
تھریڈ کو مکمل پڑھیں @tdcpak
کوفالو کریں
گوشت یا سبزیاں
بریانی میں عام طور پر گوشت استعمال کیا جاتا ہے جو بیف مٹن یا چکن ہوتا ہے یہ پروٹین کا بہت اچھا ذریعہ ہیں لہذا ان کے استعمال کرنے میں کوئی دقت نہیں تاہم اگر ان کی جگہ سبزیاں ڈال دی جائے یا ان کے ساتھ سبزیوں کو ملا لیا جائے تو بریانی ایک صحت بخش غذا بن سکتی ہے
یہاں سبزی میں آلو شامل نہیں اس لیے کہ وہ کاربوہائیڈریٹ یعنی شوگر بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے
اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز شوگر کے مرض میں مبتلا ہے تو اس تھریڈ میں ہم آپ کو بتا رہے ہیں وہ دس ٹیسٹ جن کے ذریعے آپ اپنی صحت اور ذیابیطس پر بہتر کنٹرول رکھ سکتے ہیں۔اسے مکمل پڑہئیے اور مفاد عامہ کیلئے ریٹویٹ ضرور کریں۔ @javerias@ajmaljami@FauziaKasuri@SdqJaan
1- شوگر کا ٹیسٹ گھر پر عام آلے کی مدد سے۔
شوگر کنٹرول کرنے کے لیے باقاعدگی سے شوگر چیک کرنا ضروری ہے۔ اس سے ہمیں خون میں موجود شکر کی مقدار کا پتہ چلتا ہے۔ اورآپ جانتے کہ دوا یا انسولین کتنی مقدار میں لینے کی ضرورت ہے اور یہ بھی کہ کس قسم کی خوراک آپ کے لیے ضروری ہے۔
ہیمو گلوبنA1c ٹیسٹ؛ ہر چھ ماہ بعد
اس ٹیسٹ سے ہمیں ایک مخصوص مدت میں خون میں موجود شوگر کی اوسط مقدار کا پتہ چلتا ہے۔یہ ٹیسٹ روزانہ شوگر چیک کرنے کی نسبت آپ کو زیادہ معلومات فراہم کرے گا۔
اسے صرف تین یا چھ ماہ میں ایک مرتبہ کرنے کی ضرورت ہے۔
*میٹفارمین کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں*
میٹفارمین کو ٹائپ 2 ذیابیطس کے لیے فرسٹ چوائس والی دوا سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج میں مدد کے لیے دوائیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد موجود ہے، لیکن زیادہ تر ڈاکٹر پہلے میٹفارمین تجویز کرتے ہیں۔ کیوں؟
*میٹفارمین کافی عرصے سے موجود ہے۔*
میٹفارمین میں گوانیڈائن نامی مادہ ہوتا ہے، جو خون میں شکر کو کم کر سکتا ہے۔ Guanidine ایک جڑی بوٹی میں پایا جاتا ہے جسے goat’s rue (فرانسیسی میں lilac بھی کہا جاتا ہے)، یہ جڑی بوٹی 1900کے اوائل سے ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔
ایف ڈی اے نے 1995 میں میٹفارمین کی منظوری دی، حالانکہ یہ برطانیہ میں 1958 سے استعمال ہو رہا ہے۔طرز زندگی میں تبدیلیاں
وزن میں کمی
صحت مند غذا
جسمانی سرگرمی
ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے خطرے کو 60 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔
اور میٹفارمین لینے سے خطرہ 31 فیصد کم ہو سکتا ہے۔
TZIELD
عام نام:teplizumab-mzwv
انجکشن،نس کے استعمال کے لیے
کلاس:مونوکلونل اینٹی باڈیز
شوگر(ذیابیطس) کے مرض کیلئے استعمال ہونے والی جدید دوائی ٹیپلیزوماب کیا ہے
اس انجکشن کے آنے کے ساتھ ہی لوگوں نے یہ افواہ پھیلانی شروع کی ہے کہ صرف 1
انجکشن سے اب شوگر مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔
یہ بالکل سچ نہیں ہے.
TZIELD
اسٹیج 2 ٹائپ 1 ذیابیطس والے 8 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مریضوں میں اسٹیج 3 ٹائپ 1 ذیابیطس کے آغاز میں تاخیر کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔
FDA
نے نئی دوائی Teplizumab (Tzield) کے نام سے استعمال کی اجازت دی ہے۔
تاہم یہ جاننا ضروری ہے
جدید قسم کی دوائی
Teplizumab (Tzield)
صرف پہلی قسم کی ذیابیطس(شوگر) میں اتنی حد تک استعمال ہوتی ہے کہ اس انجکشن کے استعمال کے بعد پہلی قسم کی شوگر مزید شدت اختیار نہیں کرتی اور کنٹرول میں رہتی ہے اور مریض کو شوگر کے شدید نقصانات سے بچاتی ہے۔
اگر آپ کی آنکھیں جلتی رہتی ہیں یا مسلسل بے چینی محسوس کرتی ہیں، تو آپ کو ایسی حالت ہو سکتی ہے جسے خشک آنکھ Dry Eyesکہا جاتا ہے۔ آپ اکیلے نہیں ہیں - لاکھوں پاکستانی خشک آنکھ سے دوچار ہیں۔
اس تھریڈ کو پڑھیں اور آگاہی کے لیے شیئر کریں۔
خشک آنکھ کیا ہے؟
جب آپ کی آنکھیں گیلے رہنے کے لیے اتنی نمی پیدا نہیں کرتی ہیں، نمی آنکھوں کی حفاظت اور انہیں نم رہنے دینے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ لیکن اگر آنکھیں کافی نمی نہیں بناتی ہیں تو آنکھوں کی سطح کو سوزش اور نقصان ہو سکتا ہے۔
خشک آنکھ کی علامات؟
دھندلا پن، خاص طور پر پڑھتے وقت
آنکھوں میں کھرچنے والا اور سخت احساس
آنکھوں میں یا اس کے ارد گرد بلغم
سرخ یا جلن والی آنکھیںخاص طور پر ہوا میں یا دھوئیں کے قریب
آنکھوں میں بہت آنسو
کانٹیکٹ لینس پہننے پر درد
شوگر کے مریضوں کو آلوؤں سے پرہیز کرایا جاتا ہے کیونکہ یہ اسٹارچی ہوتے ہیں اور اس میں شوگر بڑھانے کی صلاحیت بھی زیادہ ہوتی ہے لیکن شکر قندی آلو کے مقابلے میں بہتر ہوتی ہے اور اس کا گلائسمک انڈیکس بھی کم ہوتا ہے کیونکہ اس میں فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ گلائسمک انڈیکس بھی کم کرتا ہے
اور شوگر بڑھانے کی صلاحیت کو بھی کم کرتا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے اس میں بہت سے فائدے رکھیں ہیں اس میں وٹامنز ،نمکیات اور فائبر وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔شکر قندی کے گلائسمک انڈیکس کا دارومدار آپ کے پکانے کے طریقے پر ہوتا ہے کہ آپ اس کو کیسے پکاتے ہیں ۔
آپ کے پکانے کا طریقہ آپ کے شوگر لیول کو کم یا زیادہ کرسکتا ہے ۔جو شکر قندی ابال کے پکائی جائے اس کا گلائسمک انڈیکس کم ہوتا ہے نسبتا اس شکر قندی کے جو روسٹ کر کے یا بیک کر کے پکائی جائے یہ آپ سب کے لیے بہت حیران کن بات ہوگی کیونکہ جب ہم شکر قندی کو بیک یا روسٹ کرتے ہیں