کب تک ہم اپنی تاریخ پر فخر کرتے رہیں گے؟
ہماری تاریخ حضرت عمر فاروق کی وفات کے بعد سے ہی سیاہ ہونی شروع ہو گئی تھی اب ہم مانیں یا نہ مانیں۔
حضور!
وہ آنجہانی خلافت جس کو د ا ع ش اور اسٹوڈنٹس واپس لانے کے لئے مسلمانوں کی لاشوں کے پشتے لگا👇
رہے ہیں اور بلا تفریق بچوں بوڑھوں اور عورتوں کا قتل عام کر رہے ہیں، محراب و منبر کے طلسم سے باہر نکل کر غیر جانبدارانہ نظر ڈالئے تو ہمارا ماضی ایک شرمناک ماضی ہے، اور ہم اسلام کے ہی نہیں انسانیت کے بھی مجرم ہیں۔
ھماری تاریخ ھلاکو اور چنگیز کو شرماتی ھے اور اس کی وجہ یہی ھے 👇
کہ ھم نے سچ کو بہت اوپر جا کر آلودہ کر دیا ھے لہذا نیچے سے یہ کبھی درست نہیں ھو گا۔
دوستو!
خلفائے راشدین کو کس نے شہید کیا؟
مسلمانوں نے۔
حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ کو زہر کس نے دیا؟
مسلمان نے۔
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ کو شہید کس نے کیا؟
مسلمانوں نے۔
بی بیوں کو 👇
بازاروں میں کنہوں نے گھمایا؟
مسلمانوں نے۔
حضرت طلحۃ و زبیر رضی اللہ عنھما دونوں عشرہ مبشرہ میں سے تھے کس نے شہید کیا؟
مسلمانوں نے۔
جنگ جمل میں مسلمان ھی مسلمانوں کے ہاتھوں شھید ھوئے اور صحابہؓ صحابہؓ کے ہاتھوں شھید ھوئے- صفین میں حضرت علیؓ و معاویہؓ کے درمیان مسلمان ھی مسلمانوں👇
کے ہاتھوں شھید ھوئے-
شھادت حسین رضی اللہ تعالیٰ پر یزید کے خلاف بغاوت کو دبانے کے لئے مسلم بن عقبہ کے 12000 کے لشکر کے ھاتھوں مدینے میں 700 مھاجر اور انصاری صحابہؓ اور ان کے بچوں کو شھید کیا گیا۔ معرکہ حرہ میں مسلم ابن عقبہ کے دوست صحابیؓ معقل بن سنان الاشجعیؓ جو فتح مکہ میں👇
شریک تھے اور بہت ساری احادیث کے راوی ھیں نہایت متقی پرھیزگار شخص تھے ، وہ اس سے ملاقات کے لئے مدینے سے نکل کر آئے اور قتلِ حسینؓ پر یزید کو برا بھلا کہا،جس پر مسلم بن عقبہ نے ان کو غصے میں آ کر شھید کر دیا۔
وہ کون تھا؟
مسلمان۔
👇
ابولھب و ابوجھل کو بیت اللہ کا پتھر اکھاڑنے یا اس کی توھین کرنے کی جرأت نہیں ھوئی مگر الحصین بن نمیر نے جو کہ عبدالملک بن مروان کے لشکر کا قائد تھا مکے کا محاصرہ کر کے منجنیق سے پتھر پھینک کر بیت اللہ کو ھدم کر دیا ۔
مدینے میں اور مدینے کے گرد بسنے والے طاقتور یہودی 👇
اور عیسائی قبیلوں میں سے کسی کی جرأت نہیں ھوئی کہ وہ مسجد نبوی کی توھین کر سکیں مگر یزید کے قائدِ لشکر نے یزید کے حکم پر تین دن کے لئے مدینے میں قتال حلال قرار دے دیا ،تین دن کے بعد جو باقی بچتے تھے ان سے اس بات پر بیعت لی کہ تمہاری جانوں اور مال کا مالک یزید ھو گا۔👇
اور تین دن تک مسجد نبوی میں گھوڑے باندھے گئے اور اس کو بطور اصطبل استعمال کیا گیا ،تین دن نہ اذان تھی نہ جماعت بس گھوڑے پیشاب اور لید کرتے رھے۔
عبدالملک بن مروان کی خلافت میں عبداللہ ابن زبیرؓ کو شھید کر کے حجاج نے ان کی لاش کو کئ دن الٹا لٹکائے رکھا اور اسماؓء بنت ابوبکرؓ جو👇
کہ نابینا ھو چکی تھیں روز اس لاش کو ٹٹول کر کہتیں کہ ابھی بھی وقت نہیں آیا کہ سوار اپنی سواری سے اتر آئے ، آخر خلیفہ کا خط بغداد سے آیا تب ان کی لاش کو اتار کر دفنانے کی اجازت دی۔
ھشام بن عبدالملک کی خلافت میں امام زید بن زین العابدین جو امام حسینؓ کے پوتے تھے ان کو بہیمانہ👇
انداز میں شھید کیا گیا ، ان کو ننگا کر کے باب دمشق پر سولی دی گئ جہاں انہوں نے تڑپ تڑپ کر جان دی ، چار سال تک ان کی لاش کو اسی جگہ مصلوب چھوڑ دیا گیا اور پھر سوکھی ھوئی میت کو اتار کر جلا دیا گیا۔
پھر مروان بن حکم مسلمانوں کے ھاتھوں ھی قتل ھوا-
پھر عمر بن عبدالعزیز بھی اپنے👇
خاندان کے ہاتھوں شہید ہوئے۔
پھر ولید بن یزید بھی مسلمانوں کے ھاتھوں قتل ھوئے ،
پھر ابراھیم بن ولید بھی مسلمانوں کے دست مبارک سے قتل ھوا۔
پھر باقی خلفاء یکے بعد دیگرے ابو مسلم خراسانی کے ھاتھوں قتل ھوئے پھر ابوالعباس سفاح نے تمام بنو امیہ اور ان کی اولاد کو قتل کر دیا سوائے ان👇
کے جو کہ دودھ پیتے بچے تھے یا جو اندلس بھاگ گئے باقی سب کا صفایا کرا دیا یوں اس کا نام ھی قاتل (السفاح The Assassin ) پڑ گیا۔
امویوں کو ختم کرنے والی مشین کا نام ابو مسلم خراسانی تھا ، اگر خراسانی نہ ھوتا تو عباسی سلطنت کا وجود تک نہ ھوتا۔👇
کیا کیا واقعات سناؤں آپ کو؟ انسان پڑھتا جاتا ہے اور بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم کہتے ہیں کہ!
ہلاکو خان اور چنگیز خان برے تھے۔
یہ داع ش ، یہ ٹی ٹی پی ، یہ بوکو حرام ، یہ الشباب ، یہ القاعدہ یہ سب اسی شجرہ خبیثہ کے پھل پھول ھیں کچھ بھی نیا نہیں ھے۔
آپ کو یہی سب کچھ پرانی انگلش فلموں میں بھی👇
نظر آئے گا۔
یہ سب پرانی فلم کا ایکشن ری پلے ہے۔
دوستو!
یورپ بھی اسی دور سے ھو کر گزرا ھے جب بھائیوں نے بھائیوں کو مارا تھا ،بادشاہ ھی سب کچھ تھا ، پھر انہوں نے تجربات سے سیکھ کر ایک سسٹم بنایا جو عوام اور حاکم کے حقوق متعین کرتا ھے.
حاکم کی صلاحیت اور مدت اقتدار طے کرتا ھے۔👇
پارلیمنٹ کے ایوانوں کے ذریعے چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کرتا ھے ، عدالتی نظام ھے جہاں ھر ایک جوابدہ ھے ،، اس نظام کا نام ھے جمہوریت ، اگر جمہوریت کا تقابل کرنا ھے تو اپنی 1350 سالہ خلافت کی تاریخ سے کر کے دیکھ لیجئے۔
لیکن!
افسوس ہے کہ!👇
ہم مسلمان ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ!
اسلام تو ھمیں کہتا ھے کہ تجربات سے سیکھ کر حالات کے مطابق مشورے سے وہ سسٹم بناتے جاؤ جو انسانی فطری کمزوریوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھ سکے – اسلام نے ھم پر چھوڑا اور ھم نے اللہ پر چھوڑ دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یا رب العالمین ہماری مدد فرما آمین
جزاک اللہ
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
آج میں ایک بڑی اہم بحث چھیڑنے لگی ہوں کیونکہ میں اس کی ضرورت محسوس کرتی ہوں۔
تھوڑی تمہید کی اجازت چاہوں گی تاکہ بات سمجھا سکوں۔
تاریخ سے محرومیت کی وجہ یہ ہے کہ ہر قوم اپنی تاریخ کے آغاز کا کوئی نقطہ بیان کرتی ہے جس سے وہ اپنی شناخت کا نقشہ کھینچتی ہے۔👇
جبکہ پاکستانی معاشرے سے ابھی تک وہ نقطہ ہی نہیں کھینچا گیا۔
اگر شناخت کی بنیاد تاریخ ہے تو تاریخ کی بنیاد تاریخ سازی ہے۔ رومی اور یونانی تہذیبوں میں فلسفہ دانوں کے علاوہ تاریخ دانوں کا بھی اہم کردار رہا ہے۔ ہیروڈوٹس، تھیوسی ڈی ڈیذ، لیوی، ٹیسیٹس جیسے تاریخ دانوں کی وجہ سے 👇
رومی اور یونانی تہذیب کے اہم پہلو آج بھی زبان زد عام ہیں۔
اس زاویے سے اگر پاکستانی معاشرے کا تجزیہ کیا جائے تو پاکستانی معاشرہ اس تقاضے میں خاصہ بانجھ پن کا شکار ہے۔ اس وجہ سے آج بھی پاکستانی معاشرے میں تاریخ کا سوال کیا آئے تو صرف کم علمی پر مبنی بیان ملیں گے نہ کہ ایک مستند👇
چلیں ایک بار پھر آپ کو پاکستان کی تاریخ میں لے چلوں۔
جب پاکستان آزاد ہوا تو اس وقت بیوروکریسی اور فوج اپنے تجربے کی وجہ سے طاقتور تھے جب کہ سیاست دان انکے مقابلے میں کمزور تھے۔آزادی کے باوجود پاکستان کو ہندوستان سے اپنی سلامتی کے شدید 👇
خطرات لاحق تھے -سیکورٹی خدشات کی بناء پر فوج ریاست پر حاوی ہوتی چلی گئی۔
قیام پاکستان کے بعد چند سال تک بیوروکریسی ریاست پر حاوی رہی جس میں پنجاب کے اور کراچی کے اردو بولنے والے مہاجر بیوروکریٹس شامل تھے- بہت جلد فوج نے بالادستی حاصل کر لی-جنرل ایوب خان آرمی چیف کی حیثیت میں👇
وفاقی کابینہ میں وزیر داخلہ بن گئے۔ 1951ء سے 1958ء تک سات وزیراعظم تبدیل ہوئے جس کی وجہ سول ملٹری اسٹبلشمنٹ کی آشیر باد سے سیاست دانوں کی محلاتی سازشیں تھیں۔
دوستو!
ریاست کا وجود مستقل رہتا ہے پاک فوج اور بیوروکریسی ریاست کے مستقل بازو ہیں جبکہ حکومت تبدیل ہوتی رہتی ہے لہٰذا 👇
✓ دل سے احترام
آپ سے ملنے والا ہر شخص دل رکھتا ہے۔ اسے احترام اور عزت کی نگاہ سے دیکھیے۔ کسی سے ملتے وقت کبھی ایسا تاثر نہ دیں جس سے مخاطب کو اپنی حقارت محسوس ہو۔👇
✓ تکلف سے بچنا
تکلف اور تصنع سے کسی کا دل نہیں جیتا جا سکتا۔ سادگی میں قدرتی حسن ہے۔ اپنی گفتگو عام فہم بنائیں لوگ آپ کے قریب آتے جائیں گے۔
✓ سچ بولنا
سچا انسان معاشرے کا کامیاب ترین شخص ہوتا ہے۔ لوگ اس پر اعتماد کرتے ہیں۔ لوگوں سے معاملات کرنے والا اگر سچائی کا دامن تھامے👇
رکھے تو اپنے تعلقات دگنے اور مضبوط کر سکتا ہے۔
✓ نام یاد رکھنا
جب آپ کسی اجنبی شخص کو اس کے نام سے پکارتے ہیں تو اسے اخلاقی قیدی بنا لیتے ہیں۔ وہ آپ کو ہمیشہ یاد رکھتا ہے اور مختلف مجالس میں آپ کا ذکر کرنا پسند کرتا ہے۔👇
آج میرا ایک سوال ہے کہ!
لفظ مسلم یا مسلمان کی بے حرمتی اور بے عزتی کرنے والا کون ہے؟
لفظ مسلم یا مسلمان کا مطلب سچا، ایمان دار، کسی کو دکھ نہ پہنچائے والا۔ امن و سلامتی، حق و انصاف کا علم بردار کس قدر ذلیل کر دیا گیا۔
تو کون ہے وہ؟؟
کل میری ایک ٹویٹ پر 👇
ایک صاحب کمنٹ کرتے ہیں کہ دین کا سیاست سے کیا تعلق؟ یہ سب کہانیاں ہیں۔ جو ملک مسلمانوں نہیں ہیں وہاں ترقی کیسے ہو گئی؟؟
دوستو!
مسلمان اور شرابی، مسلمان اور زانی، مسلمان اور بدقمار، مسلمان اور رشوت خور، مسلمان اور ذخیرہ اندوز، مسلمان اور جھوٹا وغیرہ وغیرہ۔
اگر وہ کام جو ایک 👇
کافر یا غیر مسلم کر سکتا ہے اور وہی کام مسلمان کرنے لگے تو پھر تو مسلمان کی اس دنیا میں حاجت ہی کیا ہے؟
اللہ پاک نے جس کام کے لیے ہمیں بھیجا ہمارے لیے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھیجا وہ سب کچھ ہم بھول گئے اور دنیاوی خداؤں کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں۔
کل میں نے آپ کو بتایا تھا کچھ پاکستانی اداروں کے بارے میں جن میں!
فوج، بیوروکریسی، پولیس، جیوڈیشل سسٹم شامل تھے۔
آج کچھ اور اداروں کی بات کرتے ہیں اور وہ ہے۔
" ٹرانسپورٹ "
میری عمر تو اتنی نہیں ہے لیکن میری تحقیق کے مطابق پاکستان میں گورنمنٹ ٹرانسپورٹ 👇
کی بسیں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں چلتی تھیں اور انتہائی منافع بخش کاروبار چل رہا تھا۔
پھر!
جیسے میں نے کل بتایا کہ کیسے بیوروکریسی نے سیاستدانوں کو سکھایا کہ کھانچے کیسے لگانے ہیں بلکل ویسا ہی ہوا۔
خیبرپختونخوا میں ایک پرائیویٹ بس کمپنی " نیو خان"
اپنی سروس کو کامیاب کرنے 👇
کے لیے گورنمنٹ ٹرانسپورٹ کی بسوں کے روٹ یا تو بند کر دیے یا ان کے چلنے کے اوقات وہ کر دیے گئے جس میں مسافر نہ ہونے کے برابر تھے۔
اسی طرح پنجاب میں پرائیویٹ بس کمپنی " کوہستان" " صفدر نذیر" اور کچھ شیخ برادری کی کمپنیوں نے وہ کچھ پنجاب میں بھی کیا جو کچھ خیبرپختونخوا میں 👇