#تاریخ_کے_جھرونکوں_سے

پیارے پاکستانیوں!

پاکستان میں پہلی دھاندلی 1965 کے صدارتی الیکشن میں فوج ،بیوروکریٹس، پیروں اور وڈیروں کےگٹھ جوڑ سے ہوئی جس کے بعد حق سچ کا ساتھ دینے والے کتنے ہی لوگ جنہوں نے پاکستان کیلئےسب کچھ قربان کردیا تھا غدار کہلائے۔اور کیسے کیسے لوگ معتبر بن 👇
بیٹھے۔
صدارتی الیکشن۔1965 وہ سیاہ دن تھا جب کتّا کنویں میں گرا تھا جسے آج تک نہیں نکالا جاسکا بس ضرورتاً چند ڈول پانی نکال کر ہر کوئی اپنا راستہ ہموار کر لیتا ہے۔
فساد کی ماں 1965 کے صدارتی الیکشن پر اب کوئی بات بھی نہیں کرتا اور نہ انکے بارے میں کچھ لکھا جاتا ہے👇
کہ نئی نسل کو آگہی ہو کہ کیسے اس الیکشن نے پاکستان کی تباہی کی بنیاد رکھی، کیسے اس نے پاکستان کو دولخت کرنے میں جلتی پر تیل کا کردار ادا کیا اور باقی ماندہ پاکستان پر اک ایسی رجیم مسلّط کردی جس نے یہاں کبھی جمہوریت کو پنپنے ہی نہیں دیا۔
👇
1965کےصدارتی الیکشن میں پہلی دھاندلی خود فیلڈ مارشل ایوب خان نےکی جو پہلے الیکشن۔بالغ رائےدہی کی بنیاد پر کروانےکا اعلان کر کے مُکر گئے۔
یہ اعلان 9اکتوبر1964 کو ہوا مگر مادر ملت فاطمہ جناح کےامیدوار بننے اور ایوب خان کے خلاف میدان میں اترنے کے بعد یہ اعلان صدرِ پاکستان کا نہیں👇
ایوب خان کا انفرادی بیان ٹھہرا۔
اور سازش کےتحت یہ ذمہ داری حبیب اللہ خان پر ڈالی گئی ۔یہ پاکستان کی پہلی پری پول دھاندلی تھی۔
کابینہ اجلاس میں تو وزراء نےخوشامد کی انتہا کردی حبیب اللّہ خان نےفاطمہ جناح کو ایبڈو کرنےکی تجویز دی۔
اگر یہ تجویز منظور کر کے مس فاطمہ جناح کو غدّار👇
قرار دے دیا جاتا تو پاکستان کی تاریخ کا بھیانک سانحہ ہوتا۔
وحید خان نےجو وزیر اطلاعات اور کنویشن لیگ کےجنرل سیکرٹری تھےتجویز دی کہ ایوب
کو تاحیات صدر قرار دینےکیلئے ترمیم کی جائے ایوب خان کےمنہ بولے بیٹے ذوالفقار بھٹو نے مس جناح کو بڑھیا اور ضدی کے القابات سے نوازا۔👇
دوسری طرف جماعت اسلامی کے مولاناابوالاعلی مودودی ، سندھ سےجی ایم سید اور صوبہ سرحد سےخان عبدالغفار خان نے جبکہ مشرقی پاکستان سے شیخ مجیب نےکھل کر فاطمہ جناح کی حمایت کی۔
اور ذرا ہمارے گدی نشینوں کی دماغی اور اخلاقی اقدار کا اندازہ لگائیں کہ!
پنجاب کےتمام سجادہ نشینوں نے سوائے 👇
پیر مکھڈ صفی الدین کےفاطمہ جناح کےخلاف فتویٰ دیا۔
ہنڑ آرام اے 😡
ایوب خان کی انتظامی مشینری نے دھاندلی کا منصوبہ ترتیب دیا اور الیکشن تین طریقوں سےلڑنےکا فیصلہ کیا۔
پہلا مذہبی سطح پر!
جس کےانچارج پیر آف دیول شریف تھے جنہوں نےمس جناح کےخلاف فتوے نکلوائے.
👇
دوسرا انتظامی سطح پر
چونکہ 62 کےآئین کے تحت ایوب خان کو یہ سہولت میسرتھی کہ وہ تب تک صدر رہ سکتےتھےجب تک انکاجانشین نہ منتخب ہو جائے ۔لہذا اک حاضر سروس طاقتور صدر کے حق میں پوری سرکاری مشینری استعمال کی گئی۔ جسکا نتیجہ یہ ہےکہ آج بھی الیکشن سرکاری ملازمین کےدباؤ سےجیتےجاتے ہیں۔👇
*تیسری سطح پر*
مس جناح کےحامیوں پر جھوٹے مقدمات درج کئےگئے ۔عدالتوں سے انکے خلاف فیصلے لئے گئے
اور یہی عدلیہ کےتابوت میں پہلی اور آخری کیل ثابت ہوئی جو آج تک ٹھکی ھوئی ہے۔

سندھ کےتمام جاگیردار گھرانے ایوب خان کےساتھ ھو گئے تھے۔
بھٹو فیملی ،جتوئی فیملی ،محمدخان جونیجو فیملی👇
ٹھٹھہ کے شیرازی ،خان گڑھ کےمہر
نواب شاہ کےسادات ،بھرچونڈی۔۔رانی پور
ہالا کے اکثر پیران کرام، ایوب خان کے ساتھ تھے۔
سوائے کراچی میں گہری جڑیں رکھنےوالی جماعت اسلامی ،اندرون سندھ کےجی ایم سید_ حیدرآباد کےتالپور برادران ،بدین کے فاضل راہو اور رسول بخش پلیجو
مس جناح کےحامی تھے۔👇
دوستو!
ذرا تاریخ کا جبر دیکھیں کہ!
یہی لوگ بعد میں پاکستان کےغدار بھی ٹہراےُ گئے۔
" شرم مگر تم کو آتی نہیں "
یہاں تک کہ!
پیر آف دیول نےداتادربار پر مراقبہ کیا اور فرمایا کہ داتا صاحب نےحکم دیا ہےایوب خان کو کامیاب کیاجائے ورنہ خدا پاکستان سےخفا ہوجائے گا۔
کیسے کیسے لوگ 👇
ہماری تاریخ میں چھپے ہوئے ہیں۔
اور ہمیں قائد اعظم کے چودہ نکات پڑھا کر ٹرخا دیا جاتا ہے۔
آلو مہارشریف کےصاحبزادہ فیض الحسن نےعورت کےحاکم ہونے کےخلاف فتوی جاری کیا۔
مولانا عبدالحامد بدایونی صدر جمعیت علماء پاکستان نےفاطمہ جناح کی نامزدگی کو شریعت سےمذاق اورناجائز قرار دیا۔👇
مولانا حامدسعیدکاظمی کےوالد علامہ احمد سعید کاظمی نے ایوب خان کو ملت اسلامیہ کی آبرو قرار دیا
یہ وہ لوگ تھے جو دین کےخادم ہیں
" شرم مگر تم کو آتی نہیں "
لاھور کےمیاں معراج الدین نے
فاطمہ جناح کےخلاف جلسہ منعقد کیاجس سےمرکزی خطاب عبدالغفار پاشا اور وزیر بنیادی جمہوریت نےخطاب👇
کیا۔
معراج الدین نے فاطمہ جناح پر اخلاقی بددیانتی کا الزام لگایا۔
گجرانوالہ کےغلام دستگیر نے مس جناح کی تصویریں کتیا کےگلے میں ڈال کر پورے گجرانوالہ میں جلوس نکالے
میانوالی کی ضلع کونسل نےفاطمہ جناح کےخلاف قرار داد منظور کی۔
مولانا غلام غوث ہزاروی سابق ناظم اعلی مجلس احرار اور👇
مرکزی رہنماء جمعیت علمائےاسلام نےکھل کر ایوب خان کی حمایت کا اعلان کیا اور دعا بھی کی۔
پیر آف زکوڑی نےفاطمہ جناح کی نامزدگی کو اسلام سےمذاق قرار دیکر عوامی لیگ سے استعفی دیا۔اور ایوب کی حمایت کا اعلان کیا۔
دوسری طرف جماعت اسلامی
کےامیر مولانا سید ابوالاعلی مودودی کا ایک 👇
جملہ زبان زد عام ہوگیا
"ایوب خان میں اسکے سوا کوئی خوبی نہیں کہ وہ مرد ہیں اورفاطمہ جناح میں اسکے سوا کوئی کمی نہیں کہ وہ عورت ہیں۔"
بلوچستان میں مری سرداروں اور جعفر جمالی ظفر اللہ جمالی کے والد صاحب کوچھوڑ کر
سب فاطمہ جناح کےخلاف تھے۔👇
قاضی محمد عیسی جسٹس فائز عیسی کےوالد مسلم لیگ کا بڑا نام بھی فاطمہ جناح کےمخالف اور ایوب خان کےحامی تھے
انہوں نےکوئٹہ میں ایوب خان کی مہم چلائی
حسن محمود نےپنجاب اور سندھ کے۔روحانی خانوادوں کو ایوب کی حمایت پرراضی کیا
پورا مشرقی پاکستان غدار ٹہرا کہ وہ سب مس جناح کےساتھ تھے۔👇
خطۂ پوٹھوہار کے۔تمام بڑے گھرانے اور سیاسی لوگ ایوب خان کےساتھ تھے
برئگیڈئر سلطان والد چودھری نثار، ملک اکرم دادا امین اسلم، ملکان کھنڈا۔کوٹ فتح خان۔
پنڈی گھیب۔تلہ گنگ۔ایوب کےساتھ تھے اسکی وجہ یہاں کے سب لوگ فوج سے وابستہ تھے سوائےچودھری امیر۔اور ملک نواب خان کے جن کو الیکشن👇
کےدو دن بعد قتل کردیا گیا۔
شیخ مسعود صادق نےایوب خان کی لئےوکلاء
کی حمایت کا سلسلہ شروع کیا کئی لوگوں نےانکی حمایت کی ،پنڈی سے راجہ ظفرالحق بھی ان میں شامل تھے
اسکے علاوہ میاں اشرف گلزار بھی فاطمہ جناح کےمخالفین میں شامل تھے۔
صدارتی الیکشن۔1965 کے دوران گورنر امیر محمد خان👇
صرف چند لوگوں سے پریشان تھے
ان میں سرفہرست سید ابوالاعلی مودودی،
شوکت حیات ،خواجہ صفدر والد خواجہ آصف
چودھری احسن والد اعتزازاحسن، خواجہ رفیق والد سعدرفیق، کرنل عابد امام والد عابدہ حسین اور علی احمد تالپور شامل تھے یہ لوگ آخری وقت تک فاطمہ جناح کےساتھ رہے۔
👇
صدارتی الکشن کےدوران فاصمہ جناح پر پاکسان توڑنےکا الزام بھی لگا
یہ الزام ZA-سلہری نے اپنی ایک رپورٹ میں لگایا جسمیں مس جناح کی بھارتی سفیر سےملاقات کا حوالہ ديا گیا تھا
یہ بیان کہ قائداعظم تقسیم کےخلاف تھے یہ وہی تقسیم تھی جسکا پھل کھانےکیلئےآج سب اکٹھےہوئے تھے۔👇
یہ اخبار ہرجلسےمیں لہرایا گیا ۔ایوب اسکو لہرا لہرا کر مس جناح کوغدار کہتے رہے۔
دوستو!
اب ذرا دل تھام کے!
پاکستان کا مطلب کیا
لاالہ الااللّہ
جیسی نظم لکھنے والے اصغرسودائی ایوب خان کے قصیدے اور ترانے لکھتے تھے۔
اوکاڑہ کےایک شاعر ظفراقبال (آفتاب اقبال کے والد) نےچاپلوسی کے👇
ریکارڈ توڑ ڈالے۔
سرور انبالوی و دیگر کئی شعراء اسی کام میں مصروف تھے۔
دوسری طرف حبیب جالب، ابراھیم جلیس میاں بشیر فاطمہ جناح کےجلسوں کے شاعر تھے۔ جالب نے ان جلسوں سے اپنے کلام میں شہرت حاصل کی۔
میانوالی جلسے کے دوران جب گورنر امیرخان کےغنڈوں نےفائرنگ کی توفاطمہ جناح ڈٹ کر 👇
کھڑی ہو گئیں۔
اسی حملےکی یادگار
*بچوں پہ چلی گولی۔*
*ماں دیکھ کے یہ بولی* نظم ہے
فیض صاحب خاموش حمائتی تھے

چاغی۔لورالائی،سبی ،ژوب، مالاکنڈ،باجوڑ، دیر،سوات، سیدو، خیرپور، نوشکی،دالبندین، ڈیرہ بگٹی، ہرنائی، مستونگ، چمن، سبزباغ، سے فاطمہ جناح کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔👇
سارا اردو اسپیکنگ طبقہ جو جماعت اسلامی کی طاقت تھا فاطمہ جناح کی حمایت کرتا رہا
انکو کراچی سے 1046 ایوب خان کو837 ووٹ ملے
مشرقی پاکستان مس جناح کےساتھ تھا
فاطمہ جناح کو ڈھاکہ سے353 اور ایوب خان کو 199ووٹ ملے۔
جس کی سزا اسٹیبلشمنٹ نےیہ دی کہ انہیں دو نمبر شہری اور پاکستان سے👇
الگ ہونے پر مجبور کر دیا۔
اس الیکشن میں مس فاطمہ جناح نہیں ہاری بلکہ جمہوریت ہار گئی_ پاکستان ہار گیا۔۔۔۔جو محبِ وطن اور جان نثار تھے غدّار ٹہرے اور اسمبلیوں اور ایوانوں سے ان کا خاتمہ ہو گیا۔ ابن الوقت اور چاپلوسی کرنے والے معتبر ٹہرے اور آج بھی اسمبلیوں میں انہی کی اولادیں👇
موجود ہیں۔
دوستو!
اور پھر پاکستان نے ایک اور لیڈر پیدا کیا
" عمران خان"

اور پھر وہی کھیل پرانا شروع!
اس بار دیکھتے ہیں کہ جیت کس کے مقدر میں ہے پاکستان کے یا پھر انہیں غداروں کے؟؟

جزاک اللہ خیرا کثیرا ❤️🙏❤️

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with 𝕸 ⷨ𝖆ͧ ͪ𝖎 ⷶ𝖉 ͫ𝖆 ͫ𝖍 ⷶ ͩ☄️

𝕸 ⷨ𝖆ͧ ͪ𝖎 ⷶ𝖉 ͫ𝖆 ͫ𝖍 ⷶ ͩ☄️ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @MaidahMuhammad

Dec 23
دوستو!

ہر وہ چیز جو مجھے سچ کہہ کر سمجھائی گئی تھی، ہر وہ نظریہ جسے میں ٹھیک سمجھتی تھی، ہر وہ رائے جو میرے نزدیک درست تھی، ہر وہ خیال جسے میں صحیح سمجھتی تھی وہ سب کچھ ایک ایک کر کے غلط ہوتا جا رہا ہے۔ ضروری نہیں کہ وہ سب کے نزدیک غلط ہو لیکن ایسا ہو رہا ہے اور برابر ہو رہا👇
ہے۔
معاشرتی علوم کو دیکھتی ہوں تو بچپن میں غزنوی اور محمد بن قاسم میرے ہیرو ہوتے تھے۔ اور اب تو مجھے خیال آتا ہے کہ یار وہ میرا آئیڈیل کیسے ہو سکتا ہے جس نے کسی دوسرے کی جان و مال پہ حملہ کیا ہو؟ اس کے عبادت خانے توڑے ہوں، اس کے پرامن شہروں پہ لشکر چڑھائے ہوں۔👇
دشمن کی عورتیں اس کا مال غنیمت ہوں اور جو دولت ان حملوں میں ہاتھ آئی ہو وہ اس سے اپنا ملک اور اپنی فوج چلاتا ہو۔ نہیں ہیں وہ میرے ہیرو۔
میں چھوٹی تھی تو مجھے سکول میں پڑھاتے تھے کہ سچائی ایک عظیم طاقت ہے۔ آنیسٹی از دی بیسٹ پالیسی۔ اور اب میں نے دیکھا کہ جھوٹ سے بڑی طاقت کوئی👇
Read 8 tweets
Dec 23
#تاریخ_کے_جھرونوکوں_سے

پیارے پاکستانیوں!
میں مائدہ محمد بڑی ہی احتیاط سے اور بڑی ہی ذمہ داری سے یہ تحریر لکھنے لگی ہوں جو میری آج تک کی معلومات کا نچوڑ ہے۔

دوستو!
ذرا تحقیق کر کے دیکھیں کہ!
قائدِ اعظم کے ساتھ وڈے وڈیرے کب تحریک پاکستان میں شامل ہوئے؟
اس وقت جب انہیں یہ یقین👇
ہو گیا کہ پاکستان بن کر رہے گا۔
قائدِ اعظم کو پتہ تھا کہ وہ زیادہ دیر زندہ نہیں رہیں گے اور جب ان سے لیاقت علی خان اور کابینہ سیکرٹری محمد علی آخری ملاقات کرنے زیارت گئے اور جنرل گریسی کا پیغام پہنچایا تو تاریخ گواہ ہے کہ قائدِ اعظم نے مس فاطمہ جناح کو یہ کہا تھا کہ!
فاطی 👇
تمہیں پتہ ہے کہ یہ مجھے کیوں ملنے آیا ہے ؟ صرف اس لیے کہ جان سکے کہ میری بیماری کتنی سنگین ہے اور میں کتنی دیر اور زندہ رہوں گا ۔
اور اس ملاقات کے بعد جب ان کو دوا دی گئی تو انہیں نے کہا نہیں چاہیئے میں اب زندہ نہیں رہنا چاہتا۔
دوستو!
وہ پاکستان ہمیں بنا کر دے گئے۔👇
Read 10 tweets
Dec 23
جس دن چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری ہوئی تھی اسی دن کہہ دیا تھا کہ جیسے گجرات کے چوہدری اپنے مالکوں کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کرتے اسی طرح چیف آف آرمی سٹاف اپنے مالک کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کرے گا۔
چاہے وہ تہچد گزار ہو، حاچی ہو یا پھر حافظ۔
اور حکم یہ ہے کہ عمران خان کو نہیں آنے 👇
پاور میں آنے دینا چاہے اس کے لیے ملک دیوالیہ کرنا پڑے، عمران خان کو مارنا پڑے، ملک میں دہشتگردی شروع کرانی پڑے یا کچھ بھی۔

حضور!
جنرل ضیاء الحق کی لگائی گئی آگ میں جو ستر ہزار سے زائد شہادتیں ہوئیں ان کا لہو چیف کے ہاتھوں میں تلاش کریں۔
جو اپنی کرپشن چھپانے کے لیے 👇
اوجڑی کیمپ کا سانحہ، پی ٹی آئی کا دھرنا اٹھانے کے لیے اے پی ایس کا سانحہ اور پتہ نہیں کتنے سانحے کرا سکتے ہیں کیا تو وہ ملک کے محافظ ہیں؟؟؟؟
آنکھیں کھول لیں بہت ہو چکی۔
جو عہدہ
Bloody Civilians
انہوں نے ہمیں دے رکھا ہے اس سے استعفیٰ دے دیں پلیز میں نے دے دیا کب کا۔
👇
Read 4 tweets
Dec 23
دوستو!

کتنی افسوسناک اور تکلیف دہ صورتحال ہے کہ ہم مساوات اور انصاف کی بات کرتے نہیں تھکتے پر عملاً ہم ان باتوں کے 360 ڈگری الٹ ہیں۔

کیا تعلیم کا حق مانگنا جرم ہے؟

کیا صحت کی سہولیات مانگنا جرم ہے؟

کیا روزگار کے مواقعوں میں برابری مانگنا جرم ہے؟
👇
کیا قانون اور انصاف میں برابری مانگنا جرم ہے؟

کیا محرومیوں اور مظلومیت کی وضاحت کے لیئے بین الصوبائی تقابل کرنا جرم ہے؟

کیا پاکستانیت کوئی جرم ہے کہ جو اس پر کاربند ہے اس کا جینا دوبھر کردیا جائے بلا تفریق و تخصیصِ صوبائیت و لسانیت؟
👇
میں تو 1947ء سے آج تک کیئے گئے سیاسی, عسکری اور مذہبی فراڈز کی تحقیق و تفتیش کے بعد حیران و پریشان ہوں جو بہت سے مسائل کی وجوہات اور تسلسل ہیں تو وہاں پر آئینی ترامیم بطور خاص تیرہویں سے اٹھارہویں ترامیم اور این ایف سی ایوارڈ نامی فراڈی لالی پاپ کو کس طرح نظرانداز اور جان بوجھ👇
Read 8 tweets
Dec 22
#تاریخ_کے_جھرونکوں_سے

پیارے پاکستانیوں!

آج میں آپ کو کچھ ایسا بتانا چاہتی ہوں جو شاید بہت ہی کم لوگوں کو پتہ ہو۔

چلیں پہلے قائدِ اعظم کے چودہ نکات پڑھ لیں۔
1 ہندوستان کا آئندہ دستور وفاقی نوعیت کا ہو گا
2تمام صوبوں کو مساوی سطح پر مساوی خود مختاری ہو گی
👇
3 ملک کی تمام مجالس قانون ساز کو اس طرح تشکیل دیا جائے گا کہ ہر صوبے میں اقلیت کو مساوی نمائندگی حاصل ہو اور کسی صوبے میں اکثریت کو اقلیت یا مساوی حیثیت میں تسلیم نہ کیا جائے۔
4 مرکزی اسمبلی میں اسمبلی کو ایک تہائی نمائندگی حاصل ہو
5 ہر فرقہ کو جداگانہ انتخاب کا حق حاصل ہو۔👇
6 صوبوں میں آئندہ کوئی ایسی سکیم نہ لائی جائے جس کے ذریعے صوبہ سرحد، پنجاب اور صوبہ بنگال میں مسلم اکثریت متاثر ہو
7 ہر قوم و ملت کو اپنے مذہب، رسم و رواج، عبادات، تنظیم و اجتماع اور ضمیر کی آزادی حاصل ہو
8 مجالس قانون ساز کو کسی ایسی تحریک یا تجویز منظور کرنے کا اختیار نہ 👇
Read 11 tweets
Dec 22
دوستو!

بڑے بڑے دعوے ہیں ایمانداری کے، کیا ہم نے کبھی سوچا کہ ہم نے تاریخ کے ساتھ کبھی انصاف کیا۔ تاریخ کو مسخ کرنا کیا بے ایمانی نہیں ہے؟
ہماری تاریخ جس کو زمانے کے اعتبار اور اَدوارکی حیثیت میں بار بار مسخ کیا گیا، کبھی گھوڑوں کی چال سے کبھی تلواروں کی یلغار سے۔ بربریت کے👇
افسانے ، فاتح اور مفتوح کی داستانیں اور تمام قبیلہ صفت ، وحشی لوٹ کھسوٹ کرنے کے قائل، ہم نے اپنے ہیرو بنا دیے۔ جو بھی درہ خیبر سے داخل ہوا اور مقامی لوگوں کو مفتوح کیا ہم نے اْسے فاتح بنا کر تاریخ میں اْس کی دلیری کے قصے لکھے۔
کون سی قوم ہیں ہم؟
آج ہماری نئی نسل مسخ شدہ تاریخ👇
پڑھنے پر مجبور ہے۔

منزل کہاں ہے تیری اے لالۂ صحرائی؟

ہمیں اپنی نئی نسل کو اِس تمام بحث اور مباحثے میں الجھنا ہوگا تاکہ ہماری تکمیل ہو اور ہم مکمل بنیں۔
مثال کے طورپر پاکستان کے آئین کی تاریخ ، نظریہ ضرورت کی تاریخ اور پاکستان میں آمریت کی تاریخ، جدید نو آبادیاتی کی تاریخ،👇
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(