*برطانوی مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل برنارڈ منٹگمری نے ریٹائرمنٹ کے بعد برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں درخواست کی کہ میں اب بوڑھا ہو چکا ہوں، ریٹائرمنٹ کے بعد سوائے پنشن کے کوئی ذریعہ آمدنی نہیں۔ کرائے کے مکان میں رہتا ہوں، بار بار مکان کی تبدیلی میرے لئے👇👇
بہت تکلیف دہ ہے۔ گزارش ہے مجھے ایک مکان اور تھوڑی سی زرعی زمین الاٹ کر دیں تاکہ میں زندگی کے باقی ایام پرسکون طریقے سے گزار سکوں۔*
*وزیراعظم نے تحمل سے ساری بات سنی اور پھر جواب دیا:*
*مسٹر منٹگمری، یقینا آپ ہمارے قومی ہیرو ہیں۔ عالمی جنگ میں آپ نے تاج برطانیہ کے لئے شاندار👇👇
خدمات دی ہیں جس کی ساری قوم معترف ہے لیکن جنرل صاحب، آپ کو اس قومی خدمت ہر ماہ معقول معاوضہ دیا جاتا رہا ہے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ حکومت نے کسی مہینے آپ کو تنخواہ ادا نہ کی ہو یا پھر کبھی آپ کی تنخواہ لیٹ ہو گئی ہو۔ اب جبکہ آپ ریٹائرڈ ہو چکے ہیں اور ریاست کے لئے کوئی خدمت👇👇
ایک نوجوان نے شرط رکھی کہ وہ اس لڑکی سے شادی کرے گا جو اچھا کھانا پکانا جانتی ھو گی ،،،
آخر اس کے چچا نے ھمت کی اور اس کو اپنی بیٹی سے شادی کی پیش کش کر دی ،،
نوجوان نے اپنی شرط چچا کو یاد دلائی جس پر چچا نے اس کو اگلے دن اپنے گھر مدعو کیا ،،،
جوان جب چچا کے گھر پہنچا تو چچا👇👇
گھر کے باھر اس کا انتظار کر رھا تھا ،، وہ اسے سیدھا مویشیوں کے باڑے میں لے گیا اور خوب موٹا تازہ پلا ھوا مینڈھا اس کو دکھا کر کہا کہ بیٹا جی ذرا اس کو ذبح کر کے گوشت بنا لے لاؤ تا کہ تیرے مستقبل کی دلہن اس کو تیرے سامنے ھی پکا کر ھمیں کھلائے- اور کہا کہ بیٹا میں نے بھی👇👇
مینڈھا ذبح کر کے اپنے چچا کی بیٹی کو دیا تھا جس نے اسے بہترین طریقے سے پکا کر مجھے کھلایا تھا اور ھماری شادی ھو گئ تھی -
نوجوان کا رنگ پیلا پڑ گیا وہ خجالت کے ساتھ بولا کہ چچا جان زمانہ تبدیل ھو گیا ھے ، آج کے جوان مینڈھے ذبح کرنا بھول گئے ھیں -
آئستہ بولو بیٹا ، اللہ کا ڈالا 👇