کعبہ ،ابرہہ اور ابابیلیں

مونا سکندر کے قلم سے

قبل از اسلام کا زکر ہے
بہت پرانا نہیں
بس اسلام سے کچھ دہائیوں قبل کا
مکے میں ایک گھر ہے
تم جانتے ہو کہ وہ گھر ہمیشہ سے عزت والا گھر ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ سے نسبت ہے
اور نسبتیں یونہی مقام بلند کر دیا کرتی ہیں

ادھر عرب سے کچھ پرے
👇
یمن میں صنعا کے مقام پر ابرہہ نامی عیسائی بادشاہ نے ایک گرجہ تعمیر کیا کہ وہ عبادت کا مرکز و محور بن جائے مگر انسان کی خواہش کی اللہ کی مرضی کے سامنے کیا حقیقت
کعبہ بدستور عبادت کا مرکز رہا
بتوں کے نام پر ہی سہی مگر جو گھر اللہ کے نام پر تعمیر ہوا تھا اس کی حرمت برقرار رہی
👇
ابرہہ کو بڑا طیش آیا
اس نے ارادہ کیا کہ نعوذبالّلہ کعبۃ اللہ کو مسمار کردے کہ اس کی بنائی ہوئی عمارت بن جائے عبادت کا مرکز
سو چلا ایک بڑی فوج لے کر کعبہ کو مسمار کرنے
ہیبت کے لیے ہاتھیوں کی فوج ہمراہ تھی
مگر ایک تدبیر تم کرتے ہو اور ایک تدبیر اللہ کرتا ہے اور اللہ کی تدبیر ہر
👇
تدبیر پر بھاری ہے
جب ابرہ کا لشکر شان و شوکت کے ساتھ مکہ کے قریب پہنچا تو مکہ کے لوگ پہاڑوں پر پناہ گزیں ہوئے کہ اس لشکر کا مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہ تھی
کعبہ کے متولی عبدالمطلب کا ایک اونٹ کھو گیا تھا وہ اپنا اونٹ ڈھونڈتے پھر رہے تھے
لوگوں نے ان سے کہا کہ کعبہ کو منہدم
👇
کرنے فوج آیا ہی چاہتی ہے اور آپ کو اپنے اونٹ کی فکر ہے، تو عبدالمطلب نے کہا کہ کعبہ تو گھر ہے خدا کا اس کی فکر خدا کے ذمہ ہے
اونٹ میرا ہے تو اسے تو مجھے ہی ڈھونڈنا ہے

خیر ابرہہ کا لشکر آیا کعبے پر چڑھائی کرنے
جس کے دفاع کے لئے کوئی نہیں تھا
مگر کوئی ہے جو سب سے طاقتور ہے
👇
جس کے ایک "کن" کی محتاج یہ ساری خدائی ہے
اس نے ہاتھیوں کے مقابلے میں انتہائی چھوٹے چھوٹے پرندوں کی فوج بھیجی جن کی چونچوں میں کنکر تھے
ان کنکریوں نے قوی الجثہ ہاتھیوں کو ایسا کر دیا جیسے کھایا ہوا بھُس
قرآن میں اس قصے کو کچھ یوں بیان کیا گیا ہے

👇
اَلَمْ تَـرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِاَصْحَابِ الْفِيْلِ (1)

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں سے کیا برتاؤ کیا

اَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُـمْ فِىْ تَضْلِيْلٍ (2)

کیا اس نے ان کی تدبیر کو بے کار نہیں بنا دیا تھا

وَاَرْسَلَ عَلَيْـهِـمْ طَيْـرًا اَبَابِيْلَ (3)

👇
اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھیجے۔

تَـرْمِيْهِـمْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سِجِّيْلٍ (4)

جہاں پر پتھر کنکر کی قسم کے پھینکتے تھے

فَجَعَلَـهُـمْ كَعَصْفٍ مَّاْكُوْلٍ(5)

پھر انہیں کھائےہوئے بھس کی طرح کر ڈالا

صدیاں گزریں،کعبہ شرک کے مرکز سے پھر سے توحید کا مرکز بنا
اسلام آیا
👇
اجالے لایا
کعبہ آج تک عبادت کا مرکز ہے
صنعا کا معبد اور بادشاہ نشان عبرت

اور بے شک اللہ بڑی شان والا ہے

آج سے پون صدی پیشتر، کفر کے گڑھ ہندوستان سے اللہ کے نام پر ایک ملک حاصل کیا گیا، نام رکھا اس کا پاکستان
بمعنی پاک لوگوں کی سر زمین
جہاں سارے حاجی، نمازی،حافظ اپنے ذاتی
👇
مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے بس اس ملک کو تباہ کرنے پر تلے ہیں
جس کے پاس اختیار آتا ہے وہ خود کو خدا سمجھ لیتا ہے اور یہاں بسنے والے لوگوں کو کیڑے مکوڑے
اور ہم واقعی کیڑے مکوڑے ہی ہیں، ابابیلوں کے منتظر کیڑے مکوڑے

👇
ہم بائیس کروڑ خود "ابابیلیں" ہیں مگر ہم ادراک نہیں رکھتے
ہم سب ایک ایک کنکر لے کر یکجہتی کے ساتھ نکل پڑیں تو ہر فرعون، ہر ابرہہ، ہر ہاتھی یوں ہوجائے گا جیسے

"کھایا ہوا بُھس"

#ازقلم_موناسکندر
#اب_مائنس_تم_ہوگے
#StopDirtyGames

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sikander

Moona Sikander Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Jan 25
پھر مکہ شریف کی طرف منہ کرکے آگے بڑھانا چاہاوہیں بیٹھ گیا ، انہوں نے پھر اسے مارنا شروع کیا دیکھا کہ ایک گھٹا ٹوپ پرندوں کا جھرمٹ بادل کی طرح سمندر کے کنارے کی طرف سے امڈ ا چلا آرہا ہے ابھی پوری طرح دیکھ بھی نہیں پائے تھے کہ وہ جانور سر پر آگئے چاروں طرف سے سارے لشکر کو گھیر
👇
لیا اور ان میں ہر ایک کی چونچ میں ایک مسر یا ماش کے دانے برابر کنکری تھی ، اور دونوں پنجوں میں دو دو کنکریاں تھیں یہ ان پر پھینکنے لگے جس پر یہ کنکری آن پڑی وہ وہیں ہلاک ہو گیا ، اب تو اس لشکر میں بھاگڑ پڑ گئی ہر ایک نفیل نفیل کرنے لگا کیونکہ اسے ان لوگوں نے اپنا راہبر اور
👇
راستے بتانے والاسمجھ رکھا تھا نفیل تو ہاتھی کو کہہ کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور دیگر اہل مکہ ان لوگوں کی یہ درگت اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے اور نفیل وہیں کھڑا یہ اشعار پڑھ رہا تھا ۔ این المفر والا لہ الطالب والاشرم المغلوب لیس الغالب اب جائے پناہ کہاں ہے ؟جبکہ اللہ خود تاک میں لگ
👇
Read 8 tweets
Jan 24
ایک بحری جہاز پر ایک ڈریکولا انسانی روپ میں سوار تھا
رات ہوتے ہی وہ جہاز پر سوار کسی انسان کا خون پیتا اور یوں اپنی پیاس بجھاتا
ایک روز یہ بحری جہاز بیچ سمندر میں کسی چٹان سے ٹکراگیا
لوگ فوراً لائف بوٹس کی طرف بھاگے
یہ ڈریکولا بھی ایک آدمی کی مدد سے ایک لائف بوٹ پر سوار ہو گیا
👇
قسمت کی خرابی کہ اس کی لائف بوٹ پر صرف ایک ہی شخص تھا اور یہ ہی وہ شخص تھا جس نے اسے بچایا اور بوٹ یا کشتی میں آنے میں مدد کی
رات ہوئی توڈریکولا کو انسانی خون پینے کی پیاس ہوئی
ڈریکولا نے خود کو کہا کہ یہ بےشرمی ہو گی جو میں اپنے محسن کا خون پیوں
اس نیک بندے نے ہی تو مجھے
👇
ڈوبنے سے بچایا ہے، میں کس طرح احسان فراموشی کروں؟
ایک دن ۔۔دو دن ۔۔۔ تیں دن وہ اسی دلیل سے خود کو روکتا رہا
بلاخر ایک دن دلیل پر فطرت غالب آ گئی
اس کے نفس نے اسے دلیل دی کہ صرف دو گھونٹ ہی پیوں گا اور وہ بھی اس وقت جب محسن انسان نیند میں ہو گا تاکہ اس کی صحت پر کوئی واضع فرق
👇
Read 9 tweets
Jan 24
/شریک سفر /

سوشل میڈیا پہ نوے فیصد میریڈ مرد بیوی کے دییے دکھوں سے چور ہیں ،
کنوارے ۔۔۔۔ بیوی نہ ہونے کے دکھ سے رنجور ہیں

نوے فیصد میریڈ خواتین کے شوہر انھیں وقت اور توجہ نہیں دیتے ، کنواریاں بلند پایہ اعلی نسب اور امیر زادے کے رشتے تلاش کرنے آتی ہیں

آخر ہم وہ چیز وہاں
👇 Image
کیوں تلاش کرتے ہیں جہاں پائے جانے کا کوئی امکان نہیں
جو انویسٹمنٹ نئی اور انجانی جگہ کی جاتی ہے وہی اگر آزمودہ اور حلال جگہ کی جائے تو اس کا نفع دونوں جہاں میں ہے

کسی کا پسند آ جانا ایک الگ بات ہے
محبت ہو جانا ایک الگ بات

لیکن اس محبت کے لیے اپنی اور اپنی فیملی کی اہمیت
👇
کو نظر انداز کر دینا بلکل ہی الگ بات ہے

آپ اپنے ساتھی کو تنہا چھوڑیں گے تو یہ تنہائی اسے دن بہ دن کھوکھلا کرتی جائے گی

کمزور دیواروں پہ نقب بہت آسانی سے لگ جاتی ہیں

بعد میں بے وفائی ،اور بدکرداری کا طعنہ دینے سے پہلے اپنے آج کے حالات درست کر لینے کی ضرورت ہے
اب وہ دور نہیں
👇
Read 9 tweets
Jan 23
زندگی کو خوبصورت اور آسان ترین بنانےکے لیے "اہل مغرب" کی کل جد و جہد کا نچوڑ پیش خدمت ہے
Personality Development.
پرسنیلٹی ڈیولیپمنٹ کی فیلڈ میں ایک کانسپٹ بہت ہی معروف ہے جسے Minimalism،
کہا جاتا ہے یہ بڑا ہی دلچسپ ہے اس کا معانی و مقصد یہ ہے کہ انسان روز مرہ
👇
زندگی میں کم سے کم سامان حیات کے ساتھ جینے کی skill حاصل کرے،
*ماہرین کے مطابق ہر کامیاب انسان ذاتی زندگی میں Minimalist approach کے ساتھ ہی کوئی بڑا ہدف یا کارنامہ سرانجام دے سکتا ہے،
کپڑوں کے دس دس جوڑوں کے بجائے دو سے چار جوڑوں پر اکتفا کرنا،
رہائش کے لئے سادہ رہائش گاہ میں
👇
قیام کرنا
سفر و حضر میں عام سی سواری کو ترجیح دینا وغیرہ

ماہرین کے نزدیک با مقصد انسان کے لیے لگژری لائف ایک بہت بڑا بوجھ ہے جس کو Maintain یا برقرار رکھنے میں پیسہ اور وقت برباد کرنا صرف اس قیمت پر ہوتا ہے کہ وہ کسی برتر مقصد سے خود کو دور کر لے،
مزید یہ کہ انسان اپنی ذات پر
👇
Read 9 tweets
Jan 23
مجھے اب بھی حیرت ہوتی ہے کہ پاکستان میں آج بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد چرب زبان موٹیویشنل اسپیکرز کو سنتی ہے

اس سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ انھیں بڑے بڑے انسٹیٹیوشنز میں بطور اسپیکر مدعو کیا جاتا ہے

جب کہ یہ لوگ سر سے پیر تک زبان ہی زبان ہیں

یہ کسی فیلڈ کے ایکسپرٹ نہیں۔
👇
کوئی اسکلز نہیں جانتے۔ کوئی کمپنی، کوئی ادارہ build نہیں کیا۔ کسی اسٹارٹ اپ کے فاؤنڈر نہیں

پھر بھی لاکھوں لوگ انھیں بیٹھ کر سنتے اور اپنا وقت برباد کرتے ہیں

آپ کسی وقت یوٹیوب پر بیٹھ کر انٹرنیشنل TED Talks سنیے تو آپ جانیں کوالٹی اور ٹیلنٹ کسے کہتے ہیں

وہاں اپنی فیلڈ کے
👇
ماہرین مدعو کیے جاتے ہیں، بڑے بڑے achievers اور Doers کو بلایا جاتا ہے

وہ اپنا سفر شئیر کرتے ہیں، چول پنے کے قصے کہانیوں کی بجائے اپنے رئیل ورلڈ experiences شئیر کرتے ہیں

پاکستانی قوم کی اکثریت سرے سے جانتی ہی نہیں کہ "ویلیو انفارمیشن" کسے کہتے ہیں

یہ نہ دیکھیں کہ
👇
Read 5 tweets
Jan 23
مسجد سے ایک انوکھا اعلان ہوا اور سننے والا ہر بندہ دنگ رہ گیا
اعلان یوں تھا کہ مسجد کے قریب ہی ایک ریڑھی پہ مختلف ریسٹورنٹ کا بچا ہوا سالن دستیاب ہے. وہ غریب اور نادار لوگ جو سالن پکانے کی استطاعت نہیں رکھتے وہ اپنے برتن لے آئیں اور سالن فی سبیل اللہ لے جائیں.
مارے تجسس کے
👇
میں بھی مسجد کی طرف چل دیا کہ دیکھوں آخر ماجرا کیا ہے
میں جیسے ہی وہاں پہنچا تو مرد و زن کا ایک ہجوم برتن لے کر پہنچا ہوا تھا۔ کوئی سالن لے کے گھر کو جا رہا تھا تو کوئی حاصل کرنے کی تگ و دو میں تھا
ریڑھی پہ تین پتیلے پڑے ہوۓ تھے، ایک پتیلے میں دال دوسرے میں قورمہ اور تیسرے میں
👇
مختلف اقسام کی مکس سبزیوں کا سالن رکھا ہوا تھا
تھوڑی ہی دیر میں اس کے تینوں پتیلے خالی ہو گئے
سالن لے جانے والوں کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی اور وہ سب دعائیں دیتے ہوۓ جا رہے تھے
میں سالن بانٹنے والے کے پاس کھڑا ہو گیا اور اس سے استفسار کیا کہ یہ آئیڈیا اس نے کہاں سے لیا تو اس
👇
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(