#PakistanArmy
ہم سیکیورٹی نہیں دے سکتے جوان دہشتگردی اور دشمن کے حملوں کو سبوتاژ کرنے میں مصروف ہیں۔
جی ایچ کیو کے ڈفرز کا بیان
جی ہمیں معلوم ہے کہ آپ کس قسم کی سیکیورٹی دے سکتے ہیں اس کی چند مثالیں درج ذیل ہیں
اکہتر میں بنگلہ دیش کو سیکیورٹی دینے کے لئیے گئے تھے ترانوے ہزار
پتلونیں اتار کر بھاگ آئے۔
اسی کی دہائی میں سیاچن کو سیکورٹی بہادر کمانڈو (جو تب بریگیڈیئر تھا) کی سربراہی میں گئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ انڈیا والے پہلے سے موجود ہیں اور نمبرون کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ان کی سیکیورٹی میں ریمنڈ ڈیوس دو پاکستانیوں کو دن دیہاڑے مار کر چلا گیا
ان کی اسکیورٹی میں آمریکہ کئی کلومیٹر اندر گھس آیا اور چھبیس نوجوانوں کو مار کر چلا گیا۔
یہ سیکیورٹی دے رہے تھے کہ امریکہ ایبٹ آباد تک پہنچ گیا وہاں آپریشن کرکے چلا گیا۔
یہ پشاور کنٹونمنٹ ایریا کو چاروں اطراف سے سیکیورٹی دے رہے تھے اور اگلوں نے گھس کر ایک سو پچاس سے
زائد بچوں کو بھون ڈالا۔
یہ سیکیورٹی پر کھڑے تھے اور مہران ائیر بیس پر حملہ ہوا، جی ایچ کیو پر حملہ ہوا، پاکستان کے دو وزرائے اعظم کو قتل کیا گیا اور اسی ہزار پاکستانی جان کی بازی ہار گئے۔
ارے خدا کا واسطہ ہے آپ لوگ خود کو سیکیورٹی دیں ہماری فکر چھوڑ دیں الیکشن تمہارے
سیکیورٹی کے بغیر بھی کرلیں گے ہم۔
منجانب پاکستان کی عوام
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#تم_ہٹاؤ_ہم_لائینگے_عمران
25 جولائی 2018 کو الیکشن کی تاریخ تھی اب اس الیکشن کی تاریخ سے پہلے ہونے والے کچھ واقعات پٹواریوں کی اپنی زبانی دہراتے ہیں
1۔ جولائی 2018 میں شہباز شریف کے ساتھ ڈیل فائینل ہوچکی تھی کہ وزیراعظم شہباز شریف ہوگا اور کابینہ بھی فائینل ہوچکی تھی لیکن
معاملات پھر فائینل نہیں ہوپائے تو الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔۔
سہیل وڑائچ 2020
اس کالم کو لکھنے پر سہیل وڑائچ کو وہ کالم ڈیلیٹ کرنا پڑا۔اور معافی مانگنی پڑی۔
اس کے بعد ساری کہانی کھل کر سامنے آئی کی 25 جولائی 2018 کو بند ہونے والا آر ٹی ایس
دراصل تحریک انصاف کا مینڈینٹ چوری کرنے کے لیے کھیلا گیا کھیل تھا اور اس کھیل سے تحریک انصاف کو مرکز میں 132 سیٹوں سے کم کرکے 116 سیٹوں پر لایا گیا اور پنجاب میں تحریک انصاف کی 15 سیٹیں کم کردی گئی اور یوں مرکز اور پنجاب دونوں جگہوں سے سمپل میجورٹی سے محروم کردیا گیا۔
#Bajwa
رجیم چینج صرف عمران خان کو ہٹانے کا نام نہیں تھا بلکہ یہ ایک مسلسل واقعات کا نام تھا جن میں چند ایک ظہور پذیر ہوچکے ہیں اور چند ایک تکمیل کے مراحل میں ہیں۔
آپ کو یاد ہو تو عمران خان کے آخری دنوں میں "ہندوستان ٹائمز" نے لکھا تھا کہ کشمیر ایشو پر عمران خان بہت ایگرسیو اسٹانس
رکھتے تھے لیکن انہیں ہر بار باجوہ نے سسٹین کرلیا"۔
اب باجوہ نے یہ سب کیوں کیا؟ اس کا جواب ہے کہ جنرل باجوہ کے ادارے نے آئندہ انتخابات میں بلاول کو وزیراعظم بنانے کا معاہدہ کرلیا ہے واشنگٹن کے ساتھ اور اس کے بعد پاکستان آئندہ چند برسوں میں کشمیر کا ایشو رفتہ رفتہ کھڈے لائن لگائے
گا، اسرائیل کو تسلیم کیا جائے گا اور پاکستان کے نظریاتی اساس کو بدلنے کی کوشش کی جائے گی۔
آج آزاد کشمیر کے وزیراعظم تنویر الیاس پر اسلام آباد سیکٹریٹ میں جو مقدمہ درج کردیا گیا ہے وہ بھی اس گھناونے کھیل کی ایک کڑی ہے تا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو بھی متنفر کیا جاسکیں جس کے بعد
مہر بخاری کے پروگرام میں شاہ محمود قریشی نے نواز شریف کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا اعتراف کیا۔
زیادتی سے مراد وہ نہیں جو آپ سمجھ رہے ہیں ۔ وہ تو میاں سب کا شوق ہے ۔ دراصل باجوہ کی جانب سے عمران خان کو غیر آئینی طور پہ نکالے جانے پہ ن لیگ کے سٹانس پہ قریشی صاحب @SMQureshiPTI
معترض نظر آئے کہ ہم تو سمجھے تھے کہ نواز شریف پہ جو بیتی ( 1999 کا مارشل لاء) ، اس کے بعد وہ سدھر گئے ہیں تاہم وہ اس غیر آئینی موومنٹ کا حصہ بنے ۔ قریشی نے واشگاف انداز میں کہا کہ کسی کو بھی غیر آئینی طریقے سے ہٹانا جمہوریت کی خدمت نہیں ہے ۔ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی
لیکن وہ نہیں سدھرے ۔
اس پہ جیو نیوز سمیت کئی لفافوں نے مہم شروع کر رکھی ہے کہ شاہ محمود قریشی نے اعتراف کر لیا ہے کہ میاں ساب کے ساتھ زیادتی ہوئی اور انھیں غیر آئینی طریقے سے ہٹایا گیا۔ یوں پانامہ کیس سازش ثابت ہوا وغیرہ وغیرہ ۔ انی دیو پانامہ میں تو عدالت
#تم_ہٹاؤ_ہم_لائینگے_عمران
ایک زمانہ تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس چھپنے کے لیے کرپٹ سیاستدان ہوا کرتے تھے۔ وہ انھیں آگے کرکے عوام کے سامنے معصوم بن جایا کرتے تھے
سیاستدانوں کے کرتوت اور ان کی حرام خوریوں کے سامنے اسٹیبلشمنٹ کا کردار کیمو فلاج ہوجایا کرتا تھا
عوام بھی دیکھتی تھی کہ
زرداری کے سوئس اکاؤنٹس ہیں جن کے لیے خط لکھنے سے ان کا اپنا وزیراعظم انکاری ہے۔ پھر سرے محل ہے۔ منی لانڈرنگ کے معاملات ہیں
دوسری طرف شریف خاندان بھی حرام خوریوں میں کم نہیں۔ ان کی بیرون ملک فیکٹریاں ہیں، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ہیں۔ دنیا کے سامنے مقدمہ چلا اور سب نے دیکھا کہ
نواز شریف رسید کے نام پر ایک چِندی نہ دکھا سکا۔
ان خاندانوں کی شوگر ملیں، جابجا جائیدادیں اور منی لانڈرنگ کے قصے، بے نامی اکاؤنٹس، غرض کے ایسے کئی کیسز ہیں جن کا یہ خاندان آج تک کوئی جواب نہ دے سکے
اسٹیبلشمنٹ کے لیے ایسے کرپٹ سیاسی خاندان کسی نعمت سے کم نہیں تھے
#تم_ہٹاؤ_ہم_لائینگے_عمران
خالی دماغ شیطان کا گھر ہوتا ہے۔۔یہ کہاوت آپ سب نے سن رکھی ہے۔۔پاکستان کی 60 فیصد آبادی ینگ ہے اور یہ ینگ جنریشن سب سے بڑی شیطان کی آنت ہے اس سے بھی آپ اتفاق کریں گے۔ اور عمران خان نے اس وقت پاکستان کی 60 فیصد ینگ جنریشن میں سے میجورٹی کو سیاست کی طرف
گامزن کردیا ہوا ہے۔
چاہے وہ پی ٹی آئی کے حق میں ہو یا پی ٹی آئی کے خلاف لیکن میجورٹی ینگ جنریشن کو سیاست پر لگایا۔ اور اس میجورٹی ینگ جنریشن کا میجر حصہ پی ٹی آئی کا فین ہے۔ اگر تم لوگوں نے عمران خان کے ساتھ کچھ کیا تو یاد رکھنا یہ ینگ جنریشن تمہیں ناکوں چنے چبوادے گی۔ تمہیں
ان 10 مہینوں میں اندازہ ہوچکا ہوگا کہ یہ والی جنگ بلوچستان اور کے پی میں لڑے جانی والی جنگوں سے بہت مختلف اور بہت ہی مشکل ہے۔
لہذا اس ینگ جنریشن کا امتحان مت لو۔ ایک وقت تھا جب کہا کرتے تھے کہ اس قوم کو اس مخصمے میں مت ڈالنا کہ انہیں تم یا عمران خان میں سے کسی ایک کو منتخب
#تم_ہٹاؤ_ہم_لائینگے_عمران
آپکو یاد ہوگا کہ جب عمران خان نے دور روس کیا تو پیوٹن نے اسی وقت جنگ چھیڑ دی عمران خان کو اس دورے میں وہ فیم ملا کہ وہ انٹرنیشنل طور پر ہائی لایئٹ ہوگیا اور کسی تھرڈ ورلڈ کنٹری کے لیے یہ صورت حال ایک جیک پاٹ ہوتی ہے۔۔عمران خان تو پہلے ہی @ImranKhanPTI 💞
انٹرنیشنل فیم اور لائم لایئٹ میں تھا۔۔
بہت سے احباب یہ سوچ رہے کہ اپنے والا امپورٹڈ مسلط شدہ پرائم منسٹر ترکی کیوں جارہا تھا۔تو اس کے پیچھے یہی وجہ تھی کہ ساری دنیا کی نظریں اس وقت ترکی پر ہیں اور یہ چاہتا تھا کہ میں ایسے وقت میں ترکی میں ہوں اور یوں مجھے انٹرنیشنل فیم مل جائے۔۔
لیکن یہ بھول گیا کہ ترکی کا صدر اپنے والے سے بڑا ڈرامہ باز ہے اور دنیا کا اصول ہے کہ ایک میان میں 2 تل واریں نہیں رہ سکتی۔اس لیے ترکی نے زلیل کرکے دورہ کرنے سے روک دیا۔
اگر مدد کا اتنا ہی شوق ہے تو شام میں بھی زلزلہ آیا اس ڈرامے کو کہو ترکی