Rich Balochistan Poor Baloch 💔
74 سالوں سے ہماری یہ حالات ہے
ہمارے زمین کے نیچے کسی چیز کی کمی نہیں نہ ہی زمین کے اپر لیکن افسوس ہمارے ہاتھوں میں کچھ نہیں سیاستدانوں سے لیکر ہر وہ مقامی بندا جو سیاستدانوں کے ساتھ ہوتا ہے ہماری ان حالتوں کا ذمہ دار ہے👇🏻
اپنی ذاتی مفاد کی خاطر ہر عوام کے چیزوں کو ہڑپ کر جاتے ہیں بعد میں اسی عوام کو قصوروار ٹھہراتے ہیں
ہم اسپتال کے لئے کراچی چلے جاتے ہیں یا پھر یہی مر جاتے ہیں
پڑھائی کے لیے کراچی یا پنجاب چلے جاتے ہیں اگر گنجاش نہ ہو نہیں پڑھتے
وہ تو پنجاب اور کراچی والوں کی اچھائی ہے ہمیں اپنے بیچ میں پڑھنے دیتے ہیں اکیلا نہیں چھوڑتے ہمیں
ایک طرف دہشتگردی الگ اور دوسری جانب قاتل روڑ جس کی وجہ سے ٹارگٹ کلنگ میں اتنے نہیں مرتے جتنے اس خونی روڑ سے مرتے ہیں
اسکے بعد بھی سیاستدان ہمیں قصوروار ٹھہراتے ہیں
کافی سالوں سے ہم چیخ چیخ کر کہتے ہیں خدا کے لیے ڈبل روڑ دیں دو
ایک طرف علیدگی پسند تنظیموں کے دہشتگرد جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور نہ ہی کبھی ہم نے سنا ہے تنظیموں نے کسی سیاستدان کا قتل کیا ہے انکا نشانہ ہر وقت عام شہری جو یہاں کے مقامی ہے اور افواج پاکستان ہے ترقیاتی منصوبوں کو نقصان دینا انکا کام یہی ہے
آج ہم اپنے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں دنیا میں کونسا ایسا ملک ہے جہاں سیاستدانوں کی وجہ سے وہاں کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں؟ہم بلوچستان والے افواج پاکستان کا ہر وقت شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ ہر وقت دور دراز پسماندگان علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ لگاتے ہیں
اور لوگوں کا علاج کرتے ہیں ہمیں خود سے جدا نہیں کرتے ہیں تعلیمی اداروں میں افواج پاکستان کا شکریہ جو پڑھائی کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے الگ الگ فیسٹیول رکھتے ہیں
لیکن کچھ سیاسی لوگوں کو اس پر بھی شکوہ ہے وہ نہیں چاہتے افواج پاکستان یہاں مقامی لوگوں کا ساتھ دیں انکا خیال رکھیں
یقین مانو اب ہمیں کسی سیاستدانوں سے کوئی امید نہیں اور نہ ہی سیاستدانوں کے ہوتے ہوئے بلوچستان کبھی ترقی کریں گا اگر ایسا ممکن ہوتا آج بنیادی سہولیات سے محروم نہیں ہوتے ہم