آج عدالت اس بات پر بضد ھے کہ عمران خان کو اسوقت تک ضمانت نہیں دے سکتے جب تک وہ ذاتی حیثیت میں عدالت کے رو برو پیش نہیں ھوں گے
جبکہ ماضی میں، حمزہ شہباز کو چھٹی والے دن جب وہ اپنے گھر کے تہہ خانے میں روپوش تھے، عدالت نے ان بغیر عدالت میں
👇
پیش ھوئے گھر بی-ھے ضمانت دیدی تھی
اسحاق ڈار کو اسوقت حفاظتی ضمانت دی گئی جب کہ وہ ابھی لندن ھی میں تھے
سلیمان شہباز کو پاکستان آنے سے قبل ضمانت دیدی گئی تھی اور پاکستان کی تاریخ کا انوکھا اور منفرد واقعہ
نواز شریف جو کہ ایک سزاء یافتہ مجرم ھے صرف 50 روپیہ کے سٹیمپ پیپر پر
👇
بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی گئی
شہبازشریف کو اس وقت وزیراعظم بنا دیا گیا جس دن اس پر اور بیٹے حمہ پر فردِ جرم عائد ھونی تھی
ہم قتل کے بعد واویلا مچانے والی قوم ہیں
ایمبولینس خراب ہوئی، کوئی نہیں بولا
لیاقت علی خان کو گولی لگی، شور ہوا، مگر تحقیقات کہیں دب گئیں اور احتجاج بھی
بھٹو کو پھانسی دی گئی، لوگ آج تک اسے غلط کہتے ہیں
مگر بس کہتے ہیں
👇
مارشل لاء پر مارشل لاء لگتے رہے، پاکستانیوں کے خون کا سودا ہوتا رہا، پرائی جنگ میں ہمارے بیٹے شہید ہوتے رہے،
ہم جنت کے خواب دیکھتے رہے
پچھتر سال سے اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں مطلق العنان حکمرانوں کے طویل دورِ حکومت میں بھی ملک میں اسلامی قوانین کا نفاذ نہ ہوسکا،
👇
اور ہم ریفرنڈم میں ووٹ کاسٹ کرتے رہے کہ اسلام کے ساتھ ہیں تو ضیاء الحق کی حکومت کی توسیع پر ووٹ دیجئے، ووٹ دیا مگر سوال نہ کیا کہ اسلام کے ساتھ ہم تو ہیں، مگر حکمران کس دین کے پیروکار ہیں جو سوال اٹھانے پر تو مار دیتے ہیں مگر اسلامی قوانین کا اطلاق نہیں کرتے کہ مغرب کی
👇
فرعون، نمرود، قارون، ہامان اور ابوجہل شخصیات نہیں کردار ہیں
آج بھی یہ کردار سردار ، نواب، خان وغیرہ کی شکل و صورت میں ہمارے معاشرے میں موجود ہیں مروجہ نظام انہیں ظلم کرنے کی اجازت دیتا ہے انہیں تحفظ فراہم کرتا ہے اسے عدالتوں سے باآسانی بری کردیا جاتا ہے سیاسی اور مذہبی
👇
پارٹیاں انہیں ٹکٹ دینے اور ریاست انہیں قوم کی نمائندگی کرنے کی اجازت دیتی ہے اس سے بڑی نظام کی ناکامی اور کیا ہوسکتی ہے
گزشتہ دنوں ایک خاتون جو مظلومیت اور بے بسی کی تصویر بنی ہوئی تھی قرآن کریم سامنے رکھ کر عوام و خواص کو دہائیاں دیتی رہی کہ ہمارے ساتھ جنسی زیادتی ہورہی ہے
👇
ہم نجی جیل میں قید ہیں، ہمیں انصاف فراہم کیا جائے
آج اس ماں اور اس کے جگر گوشوں کی بے توقیر لاشیں مقامی ندی سے برآمد کرلی گئی ہیں۔ کچھ لوگ مارے جانے کے خوف سے اس پہ آواز نہیں اٹھارہے اور کچھ تعلقات بگڑنے اور مستقبل میں کام نکلوانے میں مشکلات کے پیشِ نظر چپ سادھ لی ہوئی ہے
ایک صاحب نے اپنا بیمار گدھا مکمل طور پر صحتمند بتا کر دس ہزار روپے میں بیچ دیا
ایک دن بعد گدھا مر گیا۔ خریدار نے صاحب سے شکایت کی آپ نے مجھ سے جھوٹ بولا تھا کہ گدھا مکمل صحتمند ہے بس ذرا موسم کی وجہ سے سست ہو رہا ہے
صاحب نے کہا کہ ذندگی کی گارنٹی تو میں نے نہیں دی تھی۔
👇
پھر بھی آپ مرا ہوا گدھا مجھے واپس پہنچادو
کسان نے پوچھا کہ مرے ہوئے گدھے کا آپ کیا کرو گے؟
صاحب نے کہا کہ میں ایک مہینے بعد اس مرے ہوئے گدھے کی آدھی قیمت آپکو واپس دے دوں گا
کسان نے کہا منظور ہے
میں مرا ہوا گدھا آپ تک پہنچا دیتا ہوں پھر ایک مہینے بعد پانچ ہزار روپے لے لوں گا
👇
ایک مہینے بعد کسان واپس گیا تو اسنے کسان کو پانچ ہزار روپے واپس دے دیئے
کسان کو حیرت ہوئی اور پوچھا کہ آپ نے مرے ہوئے گدھے سے پیسہ کیسے کمایا؟
صاحب نے کہا کہ تمہارے گدھے کو میں نے سجا کر اخبار میں اشتہار دیا کہ آؤ
اور بذریعہ قرعہ اندازی صرف دو سو روپے میں گدھا جیتو۔
زمانہ قدیم میں چینیوں نے جب چاہا کہ وہ بیرونی خطرات اور لٹیروں کے حملوں سے محفوظ رہیں تو انہوں نے اس مقصد کے لیے عظیم دیوارِ چین تعمیر کردی۔ ان کا خیال تھا کہ اس کی اونچائی اور مضبوطی کی وجہ سے کوئی بھی اس پر چڑھائی نہیں کر سکے گا۔ لیکن عظیم الشان دیوار کی تعمیر کے بعد
👇
پہلے سو سال کے دوران چین پر باہر سے تین بار حملہ کیا گیا
اور تینوں بار دشمن کے لشکر کو دیوار میں شگاف ڈالنے یا دیوار پر چڑھنے کی ضرورت نہیں پڑی تھی بلکہ ہر بار وہ دروازے کے محافظوں کو رشوت دے کر ساتھ ملاتے اور دروازے سے اندر داخل ہوجاتے تھے. چینی دیوار بنانے اور دفاع کو
👇
مضبوط کرنے میں مصروف تھے لیکن وہ عوام کو ایک قوم بنانا بھول گئے تھے۔ انہوں نے دیوار کی تعمیر پر سارا سرمایہ اور تمام وسائل خرچ کردیئے مگر انسانوں پر خرچ کرنے، انہیں وسائل مہیا کرنے اور انہیں سماجی اقدار سکھانے میں ناکام رہے تھے۔
ایک شخص کی تعمیر، کسی بھی چیز کی تعمیر سے
👇