قرآنی گھرانا
تاریخ میں شاید ہی پہلے کبھی ایسا ہوا ہو کہ گھر کے سربراہ سے لے کر سب سے چھوٹی اولاد تک سب نے ایک ساتھ قرآن کریم سینوں میں محفوظ کرنے کی سعادت حاصل کی ہو۔ ایسی انہونی کہاں ہو سکتی ہے سوائے غزہ کے!! یہ غزہ کے انجینئر طارق اسلیم کا گھرانا ہے۔ جس کے تمام افراد نے
👇
حفظِ کلام پاک کی سند حاصل کی ہے۔ الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے طارق اسلیم کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر میں سب سے زیادہ دلچسپی کا موضوع حفظ قرآن ہے۔ ہر ایک دوسرے سے اسی بارے میں بات کرتا ہے۔ ہم والدین سمیت سارے بیٹوں اور بیٹیوں نے یہ اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ ہم نے صرف الفاظ کا رٹا نہیں
👇
لگایا، بلکہ کلام الٰہی کو اس کے معافی و مفاہیم کے ساتھ ازبر کر لیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اہل خانہ میں سے بعض کو تکمیل حفظ میں زیادہ عرصہ لگا اور بعض کو کم۔ تاہم بیشتر نے ریکارڈ کم وقت میں پورا کیا۔ انجینئر طارق کو اپنی اولاد پر بجا طور پر فخر ہے۔
👇
ان کا کہنا تھا کہ بڑی بیٹی سلمیٰ کمپیوٹر سانئس کی ڈگری بھی لے چکی ہے۔ یونیورسٹی کی تعلیم کے ساتھ ساتھ حفظ بھی کرتی رہی۔ بڑا بیٹا محمد بھی کمپیوٹر سائنس کا ڈگری ہولڈر ہے۔ اب وہ مزید تعلیم امریکا میں حاصل کر رہا ہے۔ هند فهي بھی انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ اس نے یونیورسٹی
👇
کے پہلے سال میں ہی حفظ مکمل کیا۔ سارة آٹھویں کی طالبہ ہے۔ اسکول کے ساتھ کلام پاک کے حفظ کی تکمیل کی۔ جبکہ جنة ساتویں کلاس کی تعلیم کے ساتھ۔ سب سے چھوٹا بیٹا احمد ابھی پانچویں میں جائے گا۔ اس سے پہلے ہی حفظ مکمل کر لیا۔ اس سوال کے جواب میں کہ حفظ پر توجہ دینے کی وجہ سے بچوں کی
👇
تعلیم میں خلل واقع نہیں ہوا؟ ان کی ماں کا کہنا تھا کہ نہیں، بلکہ معاملہ برعکس ہے۔ کلام پاک کی برکت سے میرے بچے اپنی کلاسوں میں سب سے آگے ہیں۔ وہ درس کے وقت قرآن تھوڑی پڑھتے ہیں۔ ہر چیز کا اپنا ٹائم ٹیبل ہے، بس والدین کو تھوڑا سا مینج کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً موبائل، سوشل میڈیا اور
👇
گیمنگ کا آدھا وقت بھی قرآن پاک کو دیا جائے تو بچے گھر پر ہی آرام سے حفظ کر سکتے ہیں۔ الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے ننھے حافظ احمد کا کہنا تھا کہ ابتدا میں بہت مشکل لگ رہا تھا۔
👇
میں صفحے گنتا تو لگتا کہ قرآن بہت طویل ہے، میں شاید پورا نہ کر سکوں، لیکن رفتہ رفتہ مشکل آسان ہوتی چلی گئی اور الحمد لله میں نے حفظ مکمل کرلیا۔
بیٹیاں بھی کبھی کبھی نا بہت رلاتی ہیں :
ابوبکر قدوسی
لکھنا بھی بسا اوقات ایسا مشکل ہو جاتا ہے کہ دل و دماغ ، قلم و قرطاس کچھ بھی تو بس میں نہیں رہتا - اب بھلا بھیگی برسات آنکھوں سے بندہ کیا لکھے اور کیسے لکھے ؟
لیکن سوچئے جن کی اپنی بیٹی تھی ان کی کیا حالت ہوئی ہو گی -
👇
تنہائ میں کیا کیا نہ یاد کیا ہو گا ، اکھیاں کیسے کیسے نہ برس گئی ہوں گی ؟؟؟
بیٹی مکے بیٹھی تھی اور مکے والے جنگ کرنے چلے آئے - جنگ ہوئی ، کچھ قید ہوے کچھ مقتول
" محبت "ختم ہوئی ، اب زخم شمار کرنے کا وقت آیا
مکے والوں نے اپنے اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے فدیہ بھجوایا تھا
👇
قیدی رہا کیے جا رہے تھے ، رحمتیں بٹ رہیں تھیں - روشنی کی ایک کرن سی ابھری اور سب ماحول روشن ہو گیا
سامان میں ایک کونے میں اک ہار تھا
ہمارے رقیق القلب نبی کی نظر اس ہار پر پڑی تو آنکھیں ساون بھادوں ہو گئیں
یہ تو خدیجہ کا ہار ہے ، ہاں اس دکھ سکھ کی ساتھی کا کہ جو مشکلوں کے سفر
👇
ہر بار رمضان میں مہنگائی کمر توڑ دیتی تھی سفید پوش طبقہ سحر و افطار میں کھجور پانی اور سادے کھانے تک ہی محدود تھا مگر اس بار حالات پہلے سے کہیں زیادہ مخدوش ہیں۔۔۔ گھر میں بیوی بچے حسرت بھری نگاہ سے میرے خالی ہاتھوں کو اپنے خشک ہونٹوں کو دیکھیں گے
سو روپے کی چیز ڈھائی سو روپے
👇
میں بیچی جائیں گی
میں انہیں رمضان کی فضیلتیں دینے کے بجائے عام دنوں میں میسر چیزیں بھی دینے سے قاصر ہوجاؤں گا
مگر اس بار بھی کراچی میں مخیر حضرات اپنے خزانوں کا منہ کھول دیں گے سڑکوں پر جگہ جگہ مفت سحر و افطار کا انتظام کیا جائے گا
خیراتی تنظیموں کی جانب سے شتر مرغ کی کڑاہی
👇
مفت کھلائے جائے گی
وہاں اندرون علاقوں سے موسمی فقیر زکواۃ خیرات جمع کرنے والے ڈھونگی اور روزہ خور لوگ روز بیٹھ کر مفت خوری کریں گے کوئی سفید پوش روزے دار سڑکوں پر پکوان کے انتظار میں نہیں کھڑا ہوگا
اب میرے پاس دو ہی راستے ہیں
یا میں مہنگائی کے ہاتھوں مجبور ہوکر اپنی اولاد کو
👇
داتا دربار کے تہہ خانے میں دو قبریں ہیں
ایک کے کتبے پر عنایت اللہ خان (آئی سی ایس) لکھا ہے۔ ان کی تاریخ وفات1979ءتحریر کی گئی ہے۔ ان کو اس جگہ کیوں دفن کیا گیا اس بارے میں کچھ نہیں لکھا
دوسری قبر فاروق احمد لینارڈ انگریز انگلینڈ کے ایک شاہی خاندان سے تعلق رکھتا تھا اس
👇
کی قبر کے کتبے پر فاروق احمد لینارڈ انگلستانی لکھا ہوا ہے
(تبلغی جماعت )کی دعوت پر مسلمان ہو گیا اس کا نام لینارڈ تھا۔مسلمان ہونے پر اس کا اسلامی نام فاروق احمد رکھا گیا
اسلام قبول کرنے کے بعد اس نے قرآن پاک کا مطالعہ شروع کیا۔اس میں حضرت سلمانؑ کا واقعہ ہےجس کا مفہوم یوں ہے
👇
''بلقیس'' کا تختِ شاہی اَسّی گز لمبا اور چالیس گز چوڑا تھا، یہ سونے چاندی اور طرح طرح کے جواہرات اور موتیوں سے آراستہ تھا، جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے بلقیس کے قاصد اور اُس کے ہدایا و تحائف کو ٹھکرا دیا اور اُس کو یہ حکم نامہ بھیجا کہ وہ مسلمان ہو کر میرے دربار میں حاضر
👇
میت پر بین کرنا ،رخسار پیٹنا ،گریبان چاک کرنا ،بال اکھاڑ نا ،سر کے بال منڈوانا اور ہلاکت و بربادی کی بد دعا کرنا حرام ہے
حضرت عمر بن خطاب ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: میت کو اس کی قبر میں اس پر بین کیے جانے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔ اور ایک اور روایت میں ہے :
👇
جب تک اس پر بین کیا جاتا ہے اسے عذاب دیا جاتا ہے۔ (متفق علیہ) توثیق الحدیث : اخرجہ البخاری (/۱۶۱۳۔ فتح)و مسلم (۹۲۷) (۱۷)
حضرت ابن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: وہ شخص ہم میں سے نہیں جو رخسار پیٹے، گریبان چاک کرے اور جاہلیت کے بول بولے (بین کرے) ۔
👇
(متفق علیہ) بخاری (/۱۶۳۳۔ فتح)و مسلم (۱۰۳)
حضرت ابو بردہؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو موسی ؓ بیمار ہو گئے اور ان پر غشی طاری ہو گئی ان کاسر ان کی بیوی کی گود میں تھا ،وہ بلند آواز سے رونے لگی اور حضرت ابو موسی (بے ہوشی کی وجہ سے)اسے منع نہ کر سکے جب انہیں افاقہ ہوا تو فرمایا:
👇
ٹائٹینک پر تقریباً 2230 لوگ سوار تھے جن میں سے 706 کو بچا لیا گیا تھا- اس کا مطلب ھے کہ 1500 سے زیادہ لوگ ڈوب گئے تھے
فلم میں تقریبا سارے ڈوب کر مرجاتے ھیں جبکہ ھیرو چند گھنٹے بعد سردی کی شدت سے مرتا ھے ڈوب کر نہیں
یہ فلم کے واقعات ھیں
جس نے بھی یہ فلم دیکھی ، ڈوبنے والے
👇
سینکڑوں بچوں اور خواتین کے ساتھ کسی کو ھمدردی کا اظہار کرتے ھوئے نہیں دیکھا گیا حالانکہ یہ خواتین اور بچے بڑی بے بسی سے ڈوبتے ھوئے مرے- یہ فلم دیکھنے والے ھر شخص کی تمنا تھی کہ بس ھیرو اور ھیروئن ڈوبنے سے بچ جائیں۔ کیا آپ میں سے کسی نے کبھی اپنے آپ سے پوچھا ھے کہ اس چور ،
شرابی اور جواباز ھیرو کے ساتھ فلم دیکھنے والا ھر شخص ھمدردی کا اظہار کرتا ھے جبکہ بے بسی میں ڈوب کر مرنے والے سینکڑوں بچوں اور خواتین کے ساتھ فلم دیکھنے والا کوئی بھی شخص ھمدردی کا اظہار نہیں کرتا بلکہ دل تھام کر ھیرو اور ھیروئن کے اوپر ھی فوکس کرتا ھے؟؟
83 لاکھ کی گھڑی ایک گرام کوکین
قبول اسلام کی خبر بریک ہونے کے بعد برطانوی ذرائع ابلاغ تواتر سے مارکو پییر وائٹ جونیئر کے انٹرویوز لے رہے ہیں۔ ایک انٹرویو میں آج اس کا کہنا تھا کہ میں دو دو ماہ فائیو اسٹار ہوٹل میں پڑا رہتا تھا۔ وہسٹ لندن کے پوش ترین علاقے Chelsea میں پیدا ہوا۔
👇
کیلی فورنیا کے مشہور ہوٹل Beverly Wilshire میں 3 سال گزارے۔ باپ کی دولت کا کوئی حساب ہی نہیں،بڑا بھائی Luciano Pierre White برطانیہ میں ریسٹورنٹ کی پوری چین کا مالک ہے۔ بہن Mirabel کا آکسفورڈ میں اپنا بڑا ریسٹورنٹ ہے۔ سب ویل سیٹلڈ ہیں۔ لیکن ایک میں نکما نشے کی لت میں مبتلا اور
👇
پانی کی طرح پیسے خرچ کرتا تھا۔ ایک مرتبہ میں نے صرف ایک گرام کوکین کیلئے 27000 پاونڈ (83 لاکھ روپے) کی رولیکس گھڑی (rolex daytona) صرف 100 پاونڈ میں بیچ دی۔ میں 3 سال تک ایک سے بڑھ کر ایک حسین لڑکی کی تلاش میں اسپینش جزیرے Ibiza میں مقیم رہا۔ یہ جزیرہ دنیا بھر کے عیاشوں کا
👇