اکثر لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ آپ اتنے بڑے خانوادے سے ہونے کے باوجود ایک سیاستدان عمران خان کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں۔
شاید یہ تحریر آپ کے دل کو چھو سکے۔
میں جوں جوں تاریخ کا مطالعہ کرتا گیا، ولی اللہ اور انصاف پسند حکمرانوں کے تصور کو گویا پوری طرح سمجھتا گیا۔
#حقیقی_آزادی_جلسہ
یہ ایک ایسا تعلق ہے جو صدیوں پر محیط ہے۔
سلطان محمود غزنوی کا حضرت سید علی ہجویری سے تعلق ہو یا سلطان شہاب الدین غوری کا حضرت خواجہ معین الدین چشتی سے لگاؤ۔ حضرت میاں عمر چمکنی کا ابدالی کے لئے مراٹھوں پر حملے کا حکم ہو یا حضرت محی الدین ابن عربی کی ارتغل غازی سے محبت۔
حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی کا بادشاہ محمد تغلق سے تعلق ہو یا پھر ادابالی کا عثمان کے شانہ بشانہ عثمانیہ سلطنت کی داغ بیل ڈالنا۔ ہر ولی نے انصاف پسند حکمرانوں کا ساتھ جی جان سے دیا ہے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہی ولی حکمرانوں کو صحیح راہ پر چلنے کی تلقین بھی کرتے رہے۔
حضرت میاں میر کا شہنشاہ جہانگیر سے مکالمہ ہو یا حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کا بادشاہ وقت کے ایلچی کو بتانا کہ دلی دور است، یہ سب باتیں تاریخ کے صفحات پہ کندہ ہیں اور نہایت سرسری ورق گردانی ہمیں تاریخ کے ان سنہرے ادوار سے روشناس کروا دیتی ہے۔
میری جنبش قلم کیسے رک سکتی ہے ان ولیوں کا ذکر کیے بغیر جو اپنی ہی ذات میں صوفی اور جنگجو دونوں ہی تھے۔
پشتونوں کے ہیرو خوشحال خان خٹک کا اورنگ زیب عالمگیر کے خلاف علم بغاوت اٹھانا اور پھر مغلوں کو پشتونوں کی سرزمین پر مشکل وقت دکھانا ایک جنگجو صوفی ہی کی کارستانی ہو سکتی ہے۔
یہ وہی خوشحال خان خٹک ہیں جن کی تصنیف باز نامہ سے علامہ اقبال نے شاہین کا وہ نقشہ کھینچا جو رہتی دنیا تک خودی اور آزادی کا نشان بن کے چمکتا رہے گا۔
جب جنگجو صوفیوں کا ذکر کروں تو یہ ممکن نہیں حضرت جلال الدین ملتانی کا ذکر نہ ہو۔
ان آخری آرام گاہ دولت گیٹ ملتان میں واقع ہے۔
جب کبھی نواب آف مظفر گڑھ کے ملتان کو کسی حملے کا خطرہ ہوا ان کی آنکھیں حضرت جلال الدین ملتانی کو ڈھونڈنے لگتیں۔
وہ ایک حافظ قرآن اور ایک مشاق تیر انداز تھے۔ ملتان کے باسی آج بھی ان کو Savior of Multan کے نام سے جانتے ہیں۔
میرے آئیڈیل جنگجو ولیوں نے جناح صاحب کا بھی خوب ساتھ دیا۔
پیر آف مانکی شریف، پیر کرم شاہ، اور غوث پاک کی اولاد پیر آف وانا، ان سب کی بہادری اور شجاعت ہم سب کے لئے مشعل راہ ہیں۔
پیر آف وانہ کا پشتون لشکر جو سرینگر کے پہاڑوں تک جا پہنچا آج بھی میرے کشمیری بھائیوں کے دل میں حرارت کا سبب ہے۔
میں یہاں ان بےشمار درویشوں کا اگر ذکر نہ کروں تو ان خانقاہوں کی شکوے بھری آنکھوں کا روزِ قیامت کیسے سامنا کروں گا جنھوں نے ہم آواز ہو کر پاکستان کو دنیا کے نقشے پر ثبت کیا۔
#چلو_چلو_مینار_پاکستان_چلو
#جلسہ_نہیں_ریفرینڈم_ہے
عمران خان کے ارد گرد اللہ کے ولیوں کا وہ حصار ہے جس کو سائنس میٹا فزکس کے نام سے جانتی ہے

اس کی بہت چھوٹی سی جھلک بلال ضل شاہ میں مجھ گناہ
گار کی آنکھوں نے دیکھی ہے۔
اللہ کام لے رہا ہے ہم سب سے اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم اللہ کا دیا کام کیسے انجام دیتے ہیں

ان سنی باتیں جواد رضا خان

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Jawad Raza Khan

Jawad Raza Khan Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Jawad_Raza_Khan

Mar 27
1963 میں ہندوستان کے ایک سابق صدر ڈاکٹر عبدل کلام کا rocket techniques کے ٹریننگ پروگرام پہ امریکہ کےHQ NASA جانا ہوا۔
ڈاکٹر عبدل کلام نے کورس کے بعد اپنے تاثرات کچھ یوں قلمبند کئے۔
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
"ادھر NASA reception lobby میں ایک پینٹنگ پر نظر پڑی۔ یہ ایک جنگ کا منظر ہے جس کے بیک گراونڈ میں راکٹ اڑتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔ ایسی جگہ پہ اس قسم کی پینٹنگ کوئی خاص حیرانگی کی بات تو نہیں مگر میری نظر اس پینٹنگ پر اس لیئے ٹھہری
#IslamaadHighCourt
کیونکہ جو سپاہی اس پینٹنگ میں راکٹ لانچ کرتے ہوے دکھائے گئے تھے وہ سفید فام نہیں تھے بلکہ ان کی رنگت اور چہرے کہ نقوش جنوبی ایشیائی باشندوں سے ملتے تھے۔ غور سے دیکھا تو پتا لگا وہ ٹیپو سلطان کی پینٹنگ ہے جس میں وہ انگریزوں کے خلاف برسریپیکار تھے۔

#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
Read 11 tweets
Mar 24
1757ء عیسوی میں ایک معاہدے پر دستخط ہوتے ہیں۔
دستخط کرنے والوں میں ایک صاحب کا نام ہوتا ہے کرنل کلایئو جو کہ بطور ایڈمرل کے سٹاف آفیسر، اس معاہدے پر دستخط کرتا ہے اور دوسری طرف دستخط گزار ہوتا ہے میر محمد جعفر خان بہادر آف بنگال۔
#آئین__پاکستان_سے_غداری_نامنظور
ا
س معاہدے کا ایک عکس میری نظر سے بھی گزرا۔ واضح رہے یہ وہی میر جعفر ہے جو نواب سراج الدولہ کا سپاہ سالار تھا اور اس نے غداری کرتے ہوئے انگریزوں کاساتھ دیا تھا۔
اس معاہدے کے 13 آرٹیکل ہیں۔ جن میں سے بیشتر میں اس تھریڈ میں آپکے لیے تحریر کر رہا ہوں۔
ساڑھے تین سو سال گزرنے کے بعد بھی، نہ آقا بدلے نہ غلام اور نہ ہی ان کا طریقہ واردات!
زراعت، معیشت اور معاشرت سب کا قلع قمع کیسے ہوتا ہے یہ میں نے تو پڑھ لیا ہے آپ بھی پڑھ لیں۔۔
#آئین__پاکستان_سے_غداری_نامنظور
Read 9 tweets
Feb 4
مولانا احمد رضا خان بریلوی بریلوی کے پاکستان میں چشم و چراغ ہونے کی حیثیت سے اپنے خاندان کی تاریخ، پاکستان ہجرت کی وجوہات، پاکستان کی اخلاقی اور سیاسی تربیت، بشمول ملک کی موجودہ صورت حال پر ایک تھریڈ لکھا ہے۔
ضرور پڑھیئے گا۔
#باغی_ہوں_کرپٹ_نظام_سے
میرا تعلق انڈیا کے ایک مذہبی اور رئیس خاندان سے ہے۔
بڑیچ قبیلے کے یوسف زئی پشتون ہیں اور آباو اجداد قندھار سے ہندوستان تبلیغ دین کے لیئے ھجرت کر کے بریلی آگئے۔
میرے آباو اجداد نے جنرل بخت خان کے ساتھ مل کے انگریزوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کی کیونکہ پشتون ایک آزاد قوم ہے اور غلامی
سے نفرت ان کےخون میں شامل ہے۔
بریلی میں ھمارے خاندان میں ایک ایسی شخصیت نے جنم لیا جن کو آج دنیا بھر میں اعلی حضرت مولانا احمد رضا خان کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مولانا احمد رضا خان بریلوی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ماشااللہ ان کا عشق رسول اور ایک پولی میتھ ہونے کے ناطے ان کی تصانیف
Read 24 tweets
Dec 22, 2022
غزنوی: لٹیرا؟
عمران خان گھڑی چور؟
جیسے بالی ووڈ سے علم حاصل کرنے اور پھر اسکی روشنی میں کتابیں لکھنے والے آپ کو یہ نہیں بتائیں گے کہ غزنوی کو اسکالرز کا اغواء کار بھی کہا جاتا ہے۔
محمود غزنوی قابل محققین کو ہر قیمت پر غزنی بلوا لیا کرتا تھا۔
وہ ان محققین پر سالانہ چار لاکھ درہم سے زائد خرچ کرتا تھا۔۔۔ فردوسی اور البیرونی کو اسی نے فائنانس کیا تھا۔ بالکل اسی طرح پاکستان کے کرتے دھرتے یہ کبھی نہیں بتائیں گے کہ عمران خان نے سیرت النبی محمدﷺ اتھارٹی قائم کی۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر جیسے پڑھے لکھے لوگوں کو بیرون ملک سے بلا کر
پاکستان کی خدمت پر مامور کیا اور صوفیاء کرام کی تعلیمات سمجھنے اور سمجھانے کے لیئے لاہور میں Sufism Research Center کی داغ بیل ڈالی۔
سلطان محمود غزنوی نے پنجاب میں اس دور کے نظام انصاف، پولیس، ڈاک، اکیڈمک اور سوشل سروسز کو اس دور کے شاعر سعد سلمان نے بہت تفصیل سے قلمبند کیا ہے
Read 12 tweets
Oct 11, 2022
قادر پٹیل کو وزیر صحت بنانے کے بعد اب کامران ٹیسوری کو کراچی کا گورنر بنا دیا گیا ہے۔ اور یوں لگتا ہے کہ حکومت یہ عہد کر چکی ہے کہ کوئی چور اچکا اور ڈاکو ہم نے باہر نہیں رہنے دینا۔ بلکہ چن چن کر تمام مجرموں کو اعلی عہدوں پہ لا بٹھانا ہے۔
دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی دوسری مثال آپ کو ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گی جس میں
دو سو انسٹھ مزدوروں کو زندہ جلانے والے کسی انسان کو گورنر کے عہدے پہ لا بٹھایا جائے۔ کامران ٹیسوری کا ایک سرسری سا تعارف کرواتا ہوں تا کہ قوم جان سکے کہ کس طرح کے لوگوں کو آپ پہ مسلط کیا جا ہیں۔
ماضی میں کامران ٹیسوری کراچی میں سونے کی سمگلنگ کےلیے انڈر ورلڈ میں ایک جانا پہچانا نام تھا۔
سنہ دو ہزار آٹھ میں کامران ٹیسوری کو دبئی ایئرپورٹ پہ اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بھیس اور شناخت تبدیل کر کے دبئی میں داخل ہو رہا تھا۔
Read 13 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(