Jawad Raza Khan Profile picture
Mar 27 11 tweets 4 min read Twitter logo Read on Twitter
1963 میں ہندوستان کے ایک سابق صدر ڈاکٹر عبدل کلام کا rocket techniques کے ٹریننگ پروگرام پہ امریکہ کےHQ NASA جانا ہوا۔
ڈاکٹر عبدل کلام نے کورس کے بعد اپنے تاثرات کچھ یوں قلمبند کئے۔
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
"ادھر NASA reception lobby میں ایک پینٹنگ پر نظر پڑی۔ یہ ایک جنگ کا منظر ہے جس کے بیک گراونڈ میں راکٹ اڑتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔ ایسی جگہ پہ اس قسم کی پینٹنگ کوئی خاص حیرانگی کی بات تو نہیں مگر میری نظر اس پینٹنگ پر اس لیئے ٹھہری
#IslamaadHighCourt
کیونکہ جو سپاہی اس پینٹنگ میں راکٹ لانچ کرتے ہوے دکھائے گئے تھے وہ سفید فام نہیں تھے بلکہ ان کی رنگت اور چہرے کہ نقوش جنوبی ایشیائی باشندوں سے ملتے تھے۔ غور سے دیکھا تو پتا لگا وہ ٹیپو سلطان کی پینٹنگ ہے جس میں وہ انگریزوں کے خلاف برسریپیکار تھے۔

#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
یہ پینٹنگ ایک بھولا ہوا سچ بتا رہی تھی جو شاید ہندوستان میں یاد نہیں رکھا گیا لیکن Planet کے دوسری طرف ٹیپو سلطان کو آج بھی سراہا جا رہا ہے"۔
ہماری بساط بھری تاریخ کا ایک اور غدار کردار میر صادق ہے جو میسور کے ٹیپو سلطان کی کابینہ میں وزیر کے عہدے پر فائز تھا۔
یہ پینٹنگ ایک بھولا ہوا سچ بتا رہی تھی جو شاید ہندوستان میں یاد نہیں رکھا گیا لیکن Planet کے دوسری طرف ٹیپو سلطان کو آج بھی سراہا جا رہا ہے"
ہماری بساط بھری تاریخ کا ایک اور غدار کردار میر صادق ہے جو میسور کے ٹیپو سلطان کی کابینہ میں وزیر کے عہدے پر فائز تھا۔

#IslamabadHighCourt
1798-99 میں چوتھی اینگلو میسور جنگ میں، اس نے سرنگا پٹم کے محاصرے کے دوران ٹیپو سلطان کو دھوکہ دیا، جس سے برطانوی فتح کی راہ ہموار ہوئی۔ اس نے خفیہ طور پر ٹیپو کے بہت سے وفادار اور بھروسہ مند افسروں کو مار ڈالا اور فوج کو بند دروازوں کے پیچھے پھنسا دیا۔
اپنی "شہادت" سے پہلے، ٹیپو سلطان سے انگریزوں کی طرف سے ایک "ذلت آمیز" سمجھوتہ یا ہتھیار ڈالنے کے لیے رابطہ کیا گیا، جسے انہوں نے ان الفاظ میں مسترد کر دیا: "شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی 100 سالہ زندگی سے بہتر ہے،"
اس لیے آج بھی انگریز ٹیپو سلطان کو میسور کے ٹائیگر کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ میر صادق کو میسور کے وفادار فوجیوں نے اس،وقت مار ڈالا جب وہ انگریزوں کا استقبال کرنے کی کوشش میں تھا۔
ڈاکٹر عبدل کلام صاحب کے NASA وزٹ کا یہ قصہ اور میر صادق کی غداری پر طبع آزمائی سے یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بہادر دشمنوں کی دشمن بھی عزت کرتے ہیں اور غداروں کی اس روح زمیں سے لیکر آسمانوں تک رسوائی ہی رسوائی ہے۔
آج کے ڑیجیٹل دور میں تاریخ، تاریخ دان نہیں لکھتے بلکہ ہم سب سوشل میڈیا پہ خود لکھتے ہیں۔
آج پاکستان کےدوست و دشمن ایک مرتبہ پھر عمران خان کی عزت و تکریم کرتے ہوے نظر آرہے ہیں اور غداروں کے سوشل میڈیا سیل فیک اکاؤنٹس سے تاریخ manipulate کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
دور حاضر میں امت مسلمہ کا ایک بہترین لیڈر پاکستانی ہے اور اب یہ بات رہتی دنیا کے لیئے اپلوڈ ہوچکی۔
ان سنی باتیں جواد رضا خان
اگر میری بات سے متفق ہیں تو میرے چینل ان سنی باتیں کو ضرور subscribe کریں
youtube.com/@ansunibatain4…
@threadreaderapp unroll
#IslamabadHighCourt

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Jawad Raza Khan

Jawad Raza Khan Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Jawad_Raza_Khan

Mar 26
اکثر لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ آپ اتنے بڑے خانوادے سے ہونے کے باوجود ایک سیاستدان عمران خان کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں۔
شاید یہ تحریر آپ کے دل کو چھو سکے۔
میں جوں جوں تاریخ کا مطالعہ کرتا گیا، ولی اللہ اور انصاف پسند حکمرانوں کے تصور کو گویا پوری طرح سمجھتا گیا۔
#حقیقی_آزادی_جلسہ
یہ ایک ایسا تعلق ہے جو صدیوں پر محیط ہے۔
سلطان محمود غزنوی کا حضرت سید علی ہجویری سے تعلق ہو یا سلطان شہاب الدین غوری کا حضرت خواجہ معین الدین چشتی سے لگاؤ۔ حضرت میاں عمر چمکنی کا ابدالی کے لئے مراٹھوں پر حملے کا حکم ہو یا حضرت محی الدین ابن عربی کی ارتغل غازی سے محبت۔
حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی کا بادشاہ محمد تغلق سے تعلق ہو یا پھر ادابالی کا عثمان کے شانہ بشانہ عثمانیہ سلطنت کی داغ بیل ڈالنا۔ ہر ولی نے انصاف پسند حکمرانوں کا ساتھ جی جان سے دیا ہے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہی ولی حکمرانوں کو صحیح راہ پر چلنے کی تلقین بھی کرتے رہے۔
Read 10 tweets
Mar 24
1757ء عیسوی میں ایک معاہدے پر دستخط ہوتے ہیں۔
دستخط کرنے والوں میں ایک صاحب کا نام ہوتا ہے کرنل کلایئو جو کہ بطور ایڈمرل کے سٹاف آفیسر، اس معاہدے پر دستخط کرتا ہے اور دوسری طرف دستخط گزار ہوتا ہے میر محمد جعفر خان بہادر آف بنگال۔
#آئین__پاکستان_سے_غداری_نامنظور
ا
س معاہدے کا ایک عکس میری نظر سے بھی گزرا۔ واضح رہے یہ وہی میر جعفر ہے جو نواب سراج الدولہ کا سپاہ سالار تھا اور اس نے غداری کرتے ہوئے انگریزوں کاساتھ دیا تھا۔
اس معاہدے کے 13 آرٹیکل ہیں۔ جن میں سے بیشتر میں اس تھریڈ میں آپکے لیے تحریر کر رہا ہوں۔
ساڑھے تین سو سال گزرنے کے بعد بھی، نہ آقا بدلے نہ غلام اور نہ ہی ان کا طریقہ واردات!
زراعت، معیشت اور معاشرت سب کا قلع قمع کیسے ہوتا ہے یہ میں نے تو پڑھ لیا ہے آپ بھی پڑھ لیں۔۔
#آئین__پاکستان_سے_غداری_نامنظور
Read 9 tweets
Feb 4
مولانا احمد رضا خان بریلوی بریلوی کے پاکستان میں چشم و چراغ ہونے کی حیثیت سے اپنے خاندان کی تاریخ، پاکستان ہجرت کی وجوہات، پاکستان کی اخلاقی اور سیاسی تربیت، بشمول ملک کی موجودہ صورت حال پر ایک تھریڈ لکھا ہے۔
ضرور پڑھیئے گا۔
#باغی_ہوں_کرپٹ_نظام_سے
میرا تعلق انڈیا کے ایک مذہبی اور رئیس خاندان سے ہے۔
بڑیچ قبیلے کے یوسف زئی پشتون ہیں اور آباو اجداد قندھار سے ہندوستان تبلیغ دین کے لیئے ھجرت کر کے بریلی آگئے۔
میرے آباو اجداد نے جنرل بخت خان کے ساتھ مل کے انگریزوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کی کیونکہ پشتون ایک آزاد قوم ہے اور غلامی
سے نفرت ان کےخون میں شامل ہے۔
بریلی میں ھمارے خاندان میں ایک ایسی شخصیت نے جنم لیا جن کو آج دنیا بھر میں اعلی حضرت مولانا احمد رضا خان کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مولانا احمد رضا خان بریلوی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ماشااللہ ان کا عشق رسول اور ایک پولی میتھ ہونے کے ناطے ان کی تصانیف
Read 24 tweets
Dec 22, 2022
غزنوی: لٹیرا؟
عمران خان گھڑی چور؟
جیسے بالی ووڈ سے علم حاصل کرنے اور پھر اسکی روشنی میں کتابیں لکھنے والے آپ کو یہ نہیں بتائیں گے کہ غزنوی کو اسکالرز کا اغواء کار بھی کہا جاتا ہے۔
محمود غزنوی قابل محققین کو ہر قیمت پر غزنی بلوا لیا کرتا تھا۔
وہ ان محققین پر سالانہ چار لاکھ درہم سے زائد خرچ کرتا تھا۔۔۔ فردوسی اور البیرونی کو اسی نے فائنانس کیا تھا۔ بالکل اسی طرح پاکستان کے کرتے دھرتے یہ کبھی نہیں بتائیں گے کہ عمران خان نے سیرت النبی محمدﷺ اتھارٹی قائم کی۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر جیسے پڑھے لکھے لوگوں کو بیرون ملک سے بلا کر
پاکستان کی خدمت پر مامور کیا اور صوفیاء کرام کی تعلیمات سمجھنے اور سمجھانے کے لیئے لاہور میں Sufism Research Center کی داغ بیل ڈالی۔
سلطان محمود غزنوی نے پنجاب میں اس دور کے نظام انصاف، پولیس، ڈاک، اکیڈمک اور سوشل سروسز کو اس دور کے شاعر سعد سلمان نے بہت تفصیل سے قلمبند کیا ہے
Read 12 tweets
Oct 11, 2022
قادر پٹیل کو وزیر صحت بنانے کے بعد اب کامران ٹیسوری کو کراچی کا گورنر بنا دیا گیا ہے۔ اور یوں لگتا ہے کہ حکومت یہ عہد کر چکی ہے کہ کوئی چور اچکا اور ڈاکو ہم نے باہر نہیں رہنے دینا۔ بلکہ چن چن کر تمام مجرموں کو اعلی عہدوں پہ لا بٹھانا ہے۔
دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی دوسری مثال آپ کو ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گی جس میں
دو سو انسٹھ مزدوروں کو زندہ جلانے والے کسی انسان کو گورنر کے عہدے پہ لا بٹھایا جائے۔ کامران ٹیسوری کا ایک سرسری سا تعارف کرواتا ہوں تا کہ قوم جان سکے کہ کس طرح کے لوگوں کو آپ پہ مسلط کیا جا ہیں۔
ماضی میں کامران ٹیسوری کراچی میں سونے کی سمگلنگ کےلیے انڈر ورلڈ میں ایک جانا پہچانا نام تھا۔
سنہ دو ہزار آٹھ میں کامران ٹیسوری کو دبئی ایئرپورٹ پہ اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بھیس اور شناخت تبدیل کر کے دبئی میں داخل ہو رہا تھا۔
Read 13 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(