April 6th, 2023: @Twitter has been randomly shutting down API access for many apps and sadly we were affected today too. Hopefully we will be restored soon! We appreciate your patience until then.
#دیپک_مشرا
انڈیا کا چیف جسٹس تھا
وہ 28 اگست2017 سے2 اکتوبر 2018 تک کل 13 ماہ اپنے عہدے پر رہ کر ریٹائر ہوا
وہ اپنی مطلق العنان طبع اور انتہائی متنازعہ فیصلوں کیوجہ سے مشہور ہوا
انڈیا کے نظام عدل اور سپریم کورٹ کو بےتوقیر کرنےمیں دیپک مشرا نے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی تھی
👇1/7
پھر انڈیا کی تاریخ کا انتہائی انوکھا واقعہ ہوا
انڈیا کی سپریم کورٹ کےچار سینیئر ترین ججوں نے11جنوری 2018 کو ایک خط اور پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ
کےچیف جسٹس کی اتھارٹی کو چیلنج کردیا
ابھی چیف جسٹس دیپک مشرا کو عہدہ سنبھالےصرف4 ماہ کا عرصہ ہی گزرا تھا
پریس کانفرنس میں
👇2/7
چار جج صاحبان نےکہاکہ چیف جسٹس عدالتی اصولوں کےخلاف اپنی پسند کےمطابق مختلف بینچوں کوکیسز متعین کرتےہیں انہوں نےکہاکہ جب تک عدالتی ضابطہ کار کی پاسداری نہیں کی جائےگی تو ملک میں جمہوریت نہیں رہیگی
جن چار سینیئر ترین جج صاحبان نےسپریم کورٹ کےچیف جسٹس کےخلاف پریس کانفرنس
👇3/7
کی ان میں جسٹس
جے چلاسپیشمر، جسٹس رانجن گوگوئی، جسٹس مدن لوکر اور جسٹس کرین جوزف شامل تھے-
یہ پریس کانفرنس سپریم کورٹ کی ریذیڈنس پر ہوئی
سپریم کورٹ کےدوسرے سینییر ترین جج جسٹس جے چلاسپیشمر نے کہا "ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ
اگر یہ ادارہ نہیں بچا تو اس ملک میں جمہوریت
👇4/7
نہیں بچ سکےگی اور اچھی منصفی اچھی جمہوریت کیلئے انتہائی ضروری ہے
سپریم کورٹ کےچار سینیئر ترین ججوں کیجانب سے پریس کانفرنس کےباعث وزیراعظم نریندر مودی نے وزیر قانون روی شنکر کےساتھ فوری طور پر ملاقات کی
وزیر قانون نے وزیراعظم کی ہدایت پر دیپک مشرا کو واضح پیغام بھجوایا
👇5/7
کہ آپ اپنا طرز عمل ٹھیک کریں ورنہ جہاں انڈیا کی تاریخ نےسینئر ججز کیطرف سے چیف جسٹس
کےخلاف پہلی مرتبہ پریس کانفرنس دیکھی ہے
وہیں چیف جسٹس کےخلاف پہلی مرتبہ ریفرنس بھیجاجانا بھی انڈیا کی تاریخ کی پہلی مثال بن جائیگا
پھر دنیا نے دیکھا کہ چیف جسٹس مشرا نے پرانی روش ترک کرکے
👇6/7
Joseph Goebbels
یہ وہ شخص تھا جو جرمنی میں #ہٹلر کےدور میں چیف پروپیگنڈاسٹ تھا جسکا کام عوام میں جھوٹ پھیلانا،عوام کو گمراہ کرنا عوام کو ہٹلر کی نازی پارٹی کے علاوہ سب سےنفرت سیکھانا تھا
آج ہوبہو یہی کام چند گدھ نما منافع خور صحافت کے
👇1/4
نام پر کر رہے ہیں، آپ انکو کبھی عوام کےاصل مسائل پر بات کرتے نہیں دیکھیں گےیہ ہمیشہ عوام کے جذبات کو سمجھتےہوئےاسی سائڈ پروپیگنڈا کرتے ہیں،آپ ان سب کو سنیں اور پھر تھوڑی تحقیق کریں ان سب کے ماضی پر، آپکو ان سب کے وقتی ہیروز اور جھوٹی تاریخ نظر آئے گی. #عمران_فارن_فنڈڈ_فتنہ
👇2/4
تنقیدی سوچ والےدماغ جو سوچ سکتےہوں سوال کرتےہوں اندھادند تقلید نہ کرتےہوں وہ ان میں سے کسی کو دس منٹ سےزیادہ نہیں سن سکتے
ان میں سےکوئی حقیقی صحافی نہیں بس دور حاضر میں ہونیوالے دو دھڑوں میں سےایک کےپیرول پر ہیں اور دن رات اس عوام کو
بیوقوف بنا رہےہیں #عمران_ملک_دشمن
👇3/4
عمرعطا بندیال کا دعوی ہےکہ وہ آئین کےساتھ کھڑا ہے اورpti والے اسےآئین کا محافظ قرار دے رہے ہیں۔ لیکن یہ بندیال دراصل مظاہر اکبر نقوی کےساتھ بھی کھڑا ہے
وہ مظاہر اکبر نقوی جس نے جسٹس سیٹھ وقار کا ایک آئین شکن آمر کے خلاف سنایا گیا فیصلہ غیر قانونی قرار دے کر ختم کروایا تھا
👇1/4
اور جس پر رشوت لینے
آمدن سےزائد اثاثےبنانےکےالزام ہی نہیں بلکہ آڈیو وڈیو ثبوت بھی ہیں
بندیال فائزعیسی کےخلاف کھڑاھے
وہ فائز عیسی جس نےاپنے وقت
کےفرعون جنرل فیض کےخلاف فیصلہ دیا تھا اس فیصلےکےبعدpti فیض کےدفاع میں سامنےآگئی
عمران نےفائز عیسی کےخلاف ریفرنس دائر کروا دیاتھا
👇2/4
وہی pti جو آج بندیال کو آئین کا محافظ قرار دے رہی ہے
جنرل فیض کےخلاف فیصلہ دینے کی سزا فائز عیسی کی پوری فیملی نے بھگتی
#بندیال_بیغیرت جسٹس شوکت صدیقی کےخلاف بھی کھڑا تھا جس نےجنرل فیض کےدباو کو مسترد کرتےہوئےغلط فیصلےدینے سےانکار کر دیا
اسی بندیال نےجنرل فیض کی شان میں
👇3/4
قاضی فائز عیسی ستمبر میں چیف جسٹس بننے کےبعد اسکے خلاف سازش کرنیوالے ٹولےکو بتائیگا
وقت زیادہ دور نہیں
وقت نےحکومتِ عمران نشئی سے چھین کر شہبازشریف کو دی
عمران کو مسلط کرنیوالے #باجوہ، #فیض_حمید اور #ثاقب_نثار
اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں نئی فوجی قیادت موجودہ
👇1/7
حکومت کے فیصلوں کے نتیجہ میں ائ ہے۔پنجاب اور کے پی کے کی پی ٹی آئی حکومتیں کے خاتمے کے بعد وہاں عبوری حکومتیں قائم ہو چکی ہے دونوں صوبوں کے گورنر موجودہ حکومت کے نامزد کردہ ہیں، قومی اسمبلی کا اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر جو پہلے پی ٹی آئی کے ہوا کرتے تھے اب اتحادی حکومت کے ہیں
👇2/7
نیب اور دوسرے قوانین میں جو تبدیلی موجودہ حکومت چاہتی تھی وہ کر چکی ایلکشن کمیشن ٹوشہ خانہ کیس میں عمران کو
نا اہل قرار دےچکاھے اور 8 اکتوبر کو انتخابات کی تاریخِ کا اعلان بھی کر چکا ہے ،قومی اسمبلی میں اسوقت pti عمران گروپ کی کوئی خاص نمائندگی نہیں ہے
قومی اسمبلی میں
👇3/7
جولائی 1977ء میں فوجی ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق حکومت کا تخت الٹ کر ذوالفقار علی بھٹو کو قید کر چکا تھا
انہی دنوں میں ایک ایسا
اندوہناک سانحہ ہوا جس نے پاکستان میں انسانیت کا جنازہ نکال دیا۔
مئی 1978 ء کی ایک تاریک رات لاہور میں اداکارہ شبنم کی
👇1/5
رہائش گاہ میں سات افراد داخل ہوئےانکے گھر لوٹ مار کی
ڈکیتی کیبعد اداکارہ شبنم کےشوہر اور بیٹے کے سامنے انکا ریپ کیا اور فرار ہوگئے
فلم سمندر سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنیوالی لیجنڈری پاکستانی اداکارہ شبنم جنہوں نے150 سےزائد فلمیں کیں اور انھیں #خاندانی_بیغیرت_عمرعطا_بندیال
👇2/6
سب سےزیادہ 13 نگار ایوارڈ ملے
خود پر ہوئے اس انسانیت سوز ظلم کے خلاف انصاف کے لئے بھٹکتی رہیں مگر انہیں انصاف نہ ملا۔
ریپ اور ڈکیتی کے اس کیس میں بااثر خاندانوں سے تعلق رکھنے والے فاروق بندیال، وسیم یعقوب بٹ، جمیل احمد، طاہر تنویر، جمشید اکبر ساہی، #عمر_عطا_بندیال_قادیانی_ھے 3/6
سپریم کورٹ مسلسل آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے
آج کے فیصلےکو کابینہ تو بہت بڑی بات ہے، عام شہری بھی مسترد کرسکتا ہے، اور ہم سب کا فرض ہے کہ خلاف آئین فیصلےکو مسترد کردیں
جج اسلئےبھی ذاتی خواہشات پر الف ننگے ہوجاتےہیں #عمر_عطا_بندیال_قادیانی_ھے #عمر_عطا_بندیال_ملک_دشمن
👇1/4
کہ ریاست پاکستان میں انکے احتساب گھناؤنےجرائم کا کوئی سسٹم ہی نہیں ہے یہ اپنے ادوار میں بغیر کسی ڈر جیل پکڑ دھکڑ خطرےکےکرپشن کرتےہیں اربوں روپیے ایک ایک فیصلےکے لیتے ہیں۔اسکی مثال ثاقب ناسور عظمت سعید گلزار سامنے ہیں یہ اپنے اپنے دور کے فرعون تھے اربوں روپے کرپشن کی کروڑوں
👇2/4
خزانے سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی مراعات لے رہے ہیں اور آج بھی آزاد ہیں۔ جب تک انکو سزا جیل ریکوری کا خوف ڈر نہیں ہو گا ملک کسی صورت نہیں چل سکتا
نہ سیاسی حکومتیں مستحکم ہوکر ملک قوم کی خدمت کرسکتی ہیں
دنیا میں136نمبر پر موجود پاکستانی جوڈیشل سسٹم مکمل ری رائٹ کرنےکی ضرورت ہے
👇3/4
سابق پی ٹی آئی وفاقی وزیر علی زیدی کا انڈین ایجنسی را کے سہولتکار عاطف رئیس کے ساتھ تعلقات کا انکشاف
بھارت اور اُس کی بدنام زمانہ ایجنسی را پاکستان کو دُنیا بھر میں بدنام کرنا چاہتے ہیں
وہ اپنے سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان مخالف من گھڑت پروپیگنڈے میں مصروف رہتے ہیں
👇1/6
یہ تازہ واردات واشنگٹن اور لندن میں ماریشس کی ایک کمپنی
کےذریعےکررہےہیں
جو ایک ہزار بل بورڈز بسیں کرائے پر لےکر پاکستان کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے
یہ کمپنی نہ صرف پاکستان کو ناکام ریاست کےطور پر پیش کررہی بلکہ پاک فوج کےخلاف بےبنیاد مہم چلارہی ہے
اسکے مالکان بھارتی ہیں
👇2/6
ماریشس #را کی اہم آماجگاہ ہے، جہاں سے وہ اپنےمذموم کاموں کو پورا کرتی ہے
ایل کے ایم ٹی نامی پاکستانی کمپنی کے مالک عاطف رئیس خان سےماریشس کی اس کمپنی کا گہرا تعلق اور کاروباری مراسم ہیں
سابق دور میں اس کمپنی نے
عاطف رئیس کی شراکت سےپاکستان میں DDH کا لائسنس حاصل کرنےکی بولی
👇3/6