#MuhajirLivesMatter کرتے ہیں اسی لئے چند دن پیشتر @DunyaNews کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوے ایک سازش کا آغاز #مروت_قومی_موومنٹ کے ایک پیڈ ٹاؤٹ جنید علی حفیظ نے ریاستی اداروں کا نام استعمال کرتے ہوے جھوٹی رپورٹ پیش کی تو اس رپورٹ کا ہم نے اپنے ایک گزشتہ تھریڈ میں پوسٹ مارٹم کیا
اور اس سازش کا پردہ چاک کیا جس میں #مروت_قومی_موومنٹ کے بانیان مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی جانب سے انضمام کے بعد مکمل اختیار اور کنٹرول لینے کیلئے انضمام سے پہلے کے فعال رابطہ کمیٹی کے ممبران، اور ذمہ داران کو راستے سے ہٹانے کی پلاننگ تیار کی گئی ہے اور اسی ضمن میں گراؤنڈ
بنانے کیلئے جنید علی حفیظ نے ایک جھوٹی رپورٹ نشر کی (بارہا درخواست پر مذکورہ رپورٹر اور دنیا نیوز اس رپورٹ کا سرکاری سرکلر پیش کرنے سے قاصر رہا) اب اس کرمنل سعد صدیقی جو کے #مروت_قومی_موومنٹ کے عسکری ونگ کا کا کرتا دھرتا ہے اور ٹارگٹ کلنگز جیسی وارداتوں میں ملوث رہا ہے
اس کی جانب سے یہ پوسٹ جس میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کے مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کے مقابلے میں عامر خان، وسیم اختر ، وسیم آفتاب، سکیم تاجک، ڈاکٹر صغیر اور ڈاکٹر عشرت العباد سمیت دیگر قائدین کو ٹارگٹ کیا گیاہے۔ اس ضمن میں اداروں سے درخواست ہے #MuhajirLivesMatter جو مد نظر رکھ
کر مذکورہ شخصیات کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ اور ان شخصیات کے درپے مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کے عسکری ونگ اور ٹارگٹ کلرز جو خیابان سحر پاکستان ہاؤس میں پناہ لئے ہوے ہیں فوری گرفتار کیا جائے۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ ساتھی ہمت نہیں ہارے بلکے ظلم اور فسطائیت ان سے ہاری ہے۔ ان میں سے اگر کسی ایک پر بھی مقدمہ ہوتا تو یہ عدالت ہوتے اور کیس چلتا لیکن ایسا نہیں ہوا اور بالاخر اس بنانا ریپبلک الباکستان میں بنا کسی جرم کے کئی کئی سال کی قید و بند کاٹنے کے بعد ان بیگناہوں کو صرف اس بندر کمال
کیلئے کام کرنے پر رضامندی کے وعدے پر چھوڑ دیا گیا۔ ایک سیاسی ورکر کی اس سے زیادہ کیا تذلیل ہو گی کے پہلے تو ظلم و ستم کر کے اس کو اس کے نظریات پر سمجھوتہ کرنے پر رضامند کیا جائے اور پھر اس کی اپنے نظریات پر مجبوری میں ہوے سودے کی تصویریں لگا کر اسکا ڈھول پیٹا جائے۔ مہاجر قوم کے
سامنے اس حرکت سے #مروت_قومی_موومنٹ مزید ایکسپوز ہوئی اور ہمارے تمام دعوے سچ ثابت ہوے کے مہاجر نوجوانوں کی گمشدگی، میں مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کا ہاتھ ہے۔ ان کی باقاعدہ ویڈیو ریکارڈنگز ہیں جس میں یہ اسپیسز میں باقاعدہ دھمکیاں دیتے ہیں کے الطاف حسین کیلئے کام کرنے والے
کراچی میں عید سے قبل سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگی کے واقعات میں تیزی آ گئی ہے۔ بنا کسی ایف آئی آر اور وجہ کے سیاسی کارکنان کو جبری اغوا کر کے سیف ہاوسز میں قائم عقوبت خانوں میں بے رحمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اہل خانہ سے دس سے بیس لاکھ روپوں کی وصولی کی جا رہی ہے
سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت شائد ایک ہفتہ قبل عید منانے اپنوں میں جا چکی ہے۔ جس قدر ظلم اور بربریت اہالیان کراچی پر پچھلے دس سالوں میں پیپلز پارٹی کی نام نہاد جمہوری حکومت نے ڈھایا ہے اس کی مثال ناپید ہے۔ پیپلز پارٹی کی کراچی قیادت کی مجرمانہ خاموشی بھی اس نسل پرستانہ مظالم
کی تائید ہے۔ کراچی کے تھانے اور رینجرز کے آفسز اغوا برائے تاوان کی ریاستی انڈسٹری کے اڈے بن چکے ہیں۔ ان حالات میں اہالیان کراچی کی نظریں سپریم کورٹ، وفاقی حکومت اور پاکستانی فوج پر لگی ہیں کے کب وہ اس گمبھیر صورتحال کا نوٹس لیں اور کراچی میں سیاسی سرگرمیوں پر لگی پابندیوں کو ختم
#MuhajirLivesMatter کے عنوان کے تحت ایک نیا ہیش ٹیگ اب وقت کی ضرورت بنتی جارہی ہے جب سے #مروت_قومی_موومنٹ والوں کو اپنی ناکامی کا احساس ہوا ہے اپنی خفت مٹانے کیلئے اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کے ذریعے مہاجر نوجوانوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے جبری اغوا اور غائب کروا کر ان پر
تشدد اور خاموش کروانے کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے میں اس معاملے میں @OfficialDGISPR@SindhCMHouse@CMShehbaz@RanaSanaullahPK سمیت دیگر سیاسی لیڈران کی توجہ #کراچی میں ایسے ماورائے آئین و قانون اقدامات کی طرف دلانا چاہوں گا۔ اور سول سوسائٹی اور عام سیاسی کارکنان
سے درخواست کرونگا کے عرصہ تیس سال میں مہاجر قوم کی کئی نسلوں کو آپ سیاسی مخالفت کے سبب معتوب کرنے کے رمل میں سہولت کاری کر چکے ہیں۔ اب اس پر اپنی خاموشی توڑئیے، مہاجر قوم کو تحفظ فراہم کرنا اب ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اور ایسے عناصر کی سرکوبی کرنا اور ان کو ریاستی اداروں سے خارج
مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کا جوائنٹ وینچر #مروت_قومی_موومنٹ مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
اس ویڈیو کلپ میں آپ واضح دیکھ سکتے ہیں کئی کڑوڑ روپوں کی مدد سے بنائی گئی سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور بلاگرز کی کمپینز ایک کے بعد ایک کر کے ناکام ہوتی جا رہی ہیں۔ ان نتائج کو لیکر
اس وقت سابقہ پی ایس پی کے کنٹٹوں پر مشتمل کام کرنے والا سوشل میڈیا ونگ اس بربادی اور ناکامی کا ذمہ دار سابقہ سوشل میڈیا ونگ کو قرار دیتا ہے۔ ان جا دعوی ہے کے ابھی تک عامر خان کے گروپ کے فنٹرز ان کی صفوں میں چھپے بیٹھے ہیں اور وہ ان کی مہمات کو ناکام بناتے ہیں۔ دوسری جانب
فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور دیگر نام نہاد لیڈران کا شکوہ یہ ہے کے موجودہ کام کرنے والے پی ایس پی کے ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خور ماسوا مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی کرییکٹر بلڈنگ کے کوئی اور کام نہیں کر رہے۔ ایک منہ پھٹ ذمہ دار نے یہاں تک کہا کیلے یہ ٹارگٹ کلر اور بھتہ خور
حمید پپو بھائی، انتقال کر گئے، روزہ بند کر کے فجر کی نماز کے بعد موبائل فون اٹھاتے ہی یہ روح فرسا خبر کلیجہ چیر گئی اور دل سے بے اختیار #مروت_قومی_موومنٹ کیلئے بددعا نکل گئی فوری طور پر رابطے کئے تو عقدہ کھلا، کے جو ظلم و ستم اور بے حسی کی داستان حمید پپو بھائی نے سہی وہ
انتہائی اندوہ ناک ہے، دوہزار سولہ میں جو ظلم و ستم کی سیاہ رات #مروت_قومی_موومنٹ کی تشکیل پر پردہ ڈالنے کیلئے #کراچی پر تانی گئی اس کے شروع سے ہی حمید پپو بھائی پر ظلم و ستم کی شروعات کر دی گئی، رینجرز کی تحویل میں ان کی سیاسی وفاداری تبدیل کروانے کیلئے اس قدر ظلم ہوے کے
کئی عارضوں میں مبتلا ہو چکے تھے فالج کے باعث جسم کا ایک حصہ مفلوج تھا جسم ٹوٹ چکا تھا لیکن حوصلہ نہیں ٹوٹا تھا۔ رینجرز کے بنائے جھوٹے مقدمات میں ہر پیشی پر مفلوج حالت میں حوصلے کے ساتھ عدالت آتے اور مجبور اور بے کس جج کے جھکے سر کے سامنے پیش ہو کر تاریخ لیجاتے کیونکہ یہ ساری
جہاں اس ملاقات کو لیکر تحریک انصاف کراچی قیادت نے اپنے تحفظات کا عوامی اظہار کیا وہیں اس رابطے کو لیکر ایم کیو ایم پاکستان عرف عام #مروت_قومی_موومنٹ کے اندر بھی واضح طور پر دو رائے سامنے آئی ہیں ایک وہ جو پانچ کے ٹولے سے مشہور گروہ جو کے عامر خان گروپ jang.com.pk/news/1211364
کہلاتا ہے اور ایم کیو ایم پی اور پی ایس پی کے مرجر کے بعد شکست کھا کر پس پشت بیٹھا اپنے زخم چاٹ رہا ہے اور دوسرا انیس اور کمالو کے گرگے اور دہشت گرد عناصر پر مشتمل ہے۔ انیس اور کمالو چاہتے ہیں کے ان کا اتحاد پی ڈی ایم کی حکومت کے ساتھ جوں کا توں چلتا رہے اور بتدریج وہ کٹھ پتلی
خالد مقبول کو تنہا کرنے کی پالیسی پر بھی عمل پیرا ہے جس کا اختتام انیس قائم خانی کی کنوینر شپ اور مصطفی کمال کی گورنری پر منتج ہوتا ہے۔ اور دوسری جانب عامر خان گروپ جس میں فیصل سبزواری اور وسیم اختر وغیرہ موجود ہیں انبکیطخواہش ہے کے ایم کیو ایم پاکستان کو اگر اس پی ڈی ایم کی