"اُمید"
#1
"مشعل ،مشعل بیٹا ادھر اؤ دادی کی جان دادی کو اتنا مت ستاؤ "
یہ بہار کا موسم تھا ایک ننھی کلی پھولوں میں تتلیوں کے پیچھے بھاگ رہی تھی اور دادی اُسے آواز لگا رہی تھی کہ بیٹا دورمت جاؤ میرے پاس ہی رہو
وہ آج بہت خوش تھی کیوں کہ آج اُسکی سالگرہ تھی👇 #Dreamers_Diary
اُسکی پانچویں سالگرہ
پانچ سال عموما و عمر ہوتی جب بچے جو بھی دیکھتے اور سیکھتے ہیں اُن کے ذہن پر نقش ہو جاتا ہے پھر وہ اچھا ہو یا برا اُسکی زِندگی پر تاحیات گہرا اثر چھوڑ جاتا ہے ایسا ہی کچھ مشعل کے ساتھ بھی ہونے والا تھا جس سے وہ انجان تھی
مشعل یہ نام اُسے اُسکی دادی نے👇
دیا تھا جب وہ پیدا ہوئ تو بہت ہی خوبصورت کسی چمکتے ہوئے ستارے کی مانند تھیاپنی سالگرہ کے دن دادی کے ساتھ پارک گھومنے ائی خوب مستی کی دنیا کی پریشانیوں سے انجان تھی کبھی پھولوں کو دکھتی کبھی تتلیوں کے پیچھے بھاگتی اور لطف اندوز ہوتی رہی پھر گھر کو روانہ ہوئی گھر میں زیادہ 👇
تیاریاں تو نہ تھی تقریب تھی مگر امی نے اُسکی پسندیدہ بریانی اور کھیر بنائی اور بابا کیک بھی لے آئے
شام سب اکٹھے ہوئے اور اس نے موم بتی بجھا کرکیک کا ٹا سب نے حسب توفیق تحفے دیئے مگر دادی نے تحفے کے ساتھ نصیحت بھی کی
👇👇
"بیٹی زِندگی میں کبھی بھی ہار مت ماننا اور ہمیشہ یاد رکھنا ہر شخص تمہیں چھور کر چلا جائے گا مگر تمہارا اللہ ہمیشہ تمہارے ساتھ ہو گا تم اپنا بہترین دوست صرف اللہ کو بنانا "
اس سے آگے وہ کچھ کہتی مشعل زور سے ہنسنے لگی اور کہا کہ دادی آپ کبھی نی جائے گی مجھے چھوڑ کر میں آپکو 👇
نہی جانے دو گی
دادی مسکرائی مگر اُن کے چہرے پر ایک اُداسی تھی جو مشعل کی امی نے محسوس کی جو کافی دیر سے انکی باتیں سن رہی تھیں مگر کچھ کہا نہیں 🥀
Next part will upload tomorrow ☺️ #Dreamers_Diary
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
"امید"
Part#4
مشعل کافی پریشان تھی لیکن پھر کچھ دیر سوچنے کے بعد اس نے بات کرنے کو ترجیح دی
اُس نے اسماء سے پوچھاکہ آپ تومیرا اسٹیٹس نہی جانتی ہم ابھی ملے ہیں پھر بھی مجھ سے دوستی کرنا چاہتی ہو
اسماء ہنسنے لگی اور اس سے کہا"مجھے تمہارے اسٹیٹس سے کیا لینا دینا؟ دوستی کے لئے 👇
سٹیٹس جاننا ضروری نہیں ھوتا بس انسان کا اخلاق اچھا ہونا چاہیے دولت ،شہرت تو انے جانے والی چیزیں ہیں"
مشعل کو یہ بات بہت اچھی لگی اور اس نے دوستی کر لی
اب مشعل کو ذندگی میں پہلی بار کوئی اچھی دوست ملی تھی جو اسکا ساتھ بھی دیتی اور سمجھاتی بھی تھی
اور اب مشعل کا مزاق اڑانے والا 👇
بھی کوئی نہی تھا
اسماء نے مشعل کی شخصیت کو نکھار دیا تھا اب وہ بچپن والی مشعل بنتی جارہی تھی دنیاکی پریشانیوں سے بےخبر ہمیشہ خوش رہتی مگر وہ عادی ہو گی تھی اسماء کی باتوں کی اُس کے ساتھ کی جو ٹھیک نہیں تھا
کچھ ماہ بعد کلاس میں ایک نئی لڑکی ائی تو اسماء نے اُس سے بھی دوستی کی👇
"اُمید"
Part#3
سرکاری اسکول میں مشعل کا پہلا دن تھا مشعل وقت سے پہلے ہی تیار ہو کر اسکول پہنچی اور پہنچ کر رول نمبر لسٹ پڑ اپنی کلاس چک کی اور کمرہ نمبر پانچ میں کا بیٹھی وہاں اور لڑکیاں بھی موجود تھیں
مشعل سب سے آخری بنچ پر جا بیٹھی اور ہے چیز کا مشاھدہ کرنے لگی تو اسے اندازہ 👇
ہواکہ کلاس روم اور سکول بھی صاف ستھرے،ہواداراوراچھے ہیں جیسے لوگ کہتے تھے ویسے نہی ہیں
تھوڑی دیر میں اسمبلی کی بیل بجی تو مشعل بھی باقی لڑکیوں کے ساتھ لائن میں اسمبلی کے لئے چلی گئی سب سے پہلے قرآن مجید کی تلاوت ہوئی پھر نعت خوانی ہوئی اُسکے بعد قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھایا 👇
مشعل یہ سب دیکھ کر بہت حیران ہوئی کیوں کہ پرائیویٹ سکول میں ایسا نہی ہوتا تھاقرآن کریم کے بعد ایک ٹچر نے دعا بھی کروائی اور آخر میں قومی ترانے سے اختتام ہوا اور پھر سب باری باری اپنی کلاس میں چلے گئے
پھر ٹچرز آئی اور ایک ایک کرکے لیکچرز ہوتے گئے اُنکا پڑھانے اور سمجھانے کا 👇
"اُمید "
Part#2
سالگرہ کے بعد سب کچھ معمول پر آگیا مگر دادی کی صحت خراب ہوتی جا رہی تھی ایک رات حسبِ معمول مشعل اپنی دادی کے ساتھ سو رہی تھی اچانک دادی کی طبیعت خراب ہونے لگی سب اٹھ کر اُن کے ارد گرد جمع ہو گئے امی بابا سمجھ گئے کہ انکا وقت آگیا ہےمشعل اس سب سے بہت ڈر گئی تھی👇
کیوں کہ وہ اپنی آنکھوں کے سامنے دادی کو جاتا دیکھ رہی تھی مگر و کچھ بھی نہ کر سکی
اس واقعے کے بعد سالوں گزر گئے مگر مشعل اب بلکل خاموش سی ہو گئی تھی ایسے لگتا تھا کہ اسکا بچپن اُسکی خوشی دادی کے ساتھ ہی دفن ہو گئے ہوں یہ دکھ اُس کے لئے بہت بڑا تھا
مگرزِندگی کے امتحان اور بھی 👇
باقی تھے
دادی کی وفات کے بعد آہستہ آہستہ گھر سے رحمت بھی ختم ہونے لگی تھی
رزق کی تنگی ،لڑائی جھگڑا ،پریشانیاں بڑھتی جا رہی تھی
وہ اسکول جاتی تو گھر آنے کا دل نہ کرتا لیکن اسکول میں فیس لیٹ ہونے کی وجہ سے مشعل کو اکثر شرمندہ کیا جاتا
اُس کے پرانے یونیفارم اور جوتوں کی وجہ سے 👇
اسلام علیکم!
معاشرے کے تلخ حقا ئق
عورت کو شوہر کا کھانا گرم کرنے یا موزہ ڈھونڈنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ نفیس مزاج عورتیں تو ویسے بھی ٹانگیں سمیٹ کر بیٹھنا پسند کرتی ہیں۔ ہر لڑکی کی خواہش ہوتی ہے کہ مناسب رشتہ مل جائے۔ ڈوپٹہ سر پر لینے سے کسی عورت کی موت نہیں واقع ہوئی آج تک👇
یہ مسائل عورت کے ہیں ہی نہیں-
عورت کا دکھ یہ ہے کہ تیزاب گردی ہوتی ہے۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ پسند کی شادی پر قتل ہوتی ہے۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ اگر وہ طلاق لینا چاہے وہ نہیں لے سکتی۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنا رشتہ نہیں بھیج سکتی۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ بھلے وہ کیسی ہی 👇
تعلیم یافتہ ہو، اسے جہیز لے جانا ہے۔
عورت کا دکھ یہ ہے کہ وہ محلے کے بدقماشوں کی شکایت باپ بھائی سے کرنے سے ڈرتی ہے۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ مرد کی توجہ اس پر پڑ جائے تو یقین رکھا جاتا ہے کہ عورت نے ہی ورغلایا ہو گا۔
عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ روٹی گول نہ ہو تو بوریا بستر گل 👇
سو روپیہ سو روپیہ لیڈیز سوٹ سو روپیہ
📢📢📢📢
آپ نے اکثر پھیری والوں آوازے لگتے ہوئے سنا ہو گا مگر یہ آواز اس رمضان پہلے شاید بہت کم ہی لوگوں نے سنی ہو
جی ہاں !جب سے رمضان شروع ہوا ہے ملتان والے تو ظہر کی نماز سے لے کر رات دو بجے تک یہ آواز سنتے رہتے ہیں اک شخص ڈایوو میں 👇
کپڑے بیچنے آتا ہے اور سارا دن یہی راگ سناتا ہے
"لیڈیز سوٹ سو روپیہ سو روپیہ،پنج پنج سو والا والا سوٹ سو روپیہ سو روپیہ"
اس کے کپڑے بیکے یا نہی مگر تراویح پڑھتے ہوئے یا پورادن کوئ بھی کام کرتے ہوئے اسکی آواز دماغ میں بجتی رہتی کسی بدنما ڈھول کی طرح 👇
کئی بار لوگو نے منع کیا بھائی اسپیکر کی آواز کم رکھا کرو سر میں درد ہوتا ہے مہاشے حامی بھر لیتے اور پھر دو منٹ بعد وہی صورت حال 📣 اسکی آواز سے تنگ آ کر آج کسی نے اسکی 15پر شکایت درج کر دی
جاننا چاہتے ہیں اُس کے بعد کیا ہوا؟
👇