جب ترکی میں فوج کے ایک دھڑے نے طیب اردوان کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر انقرہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی. جس کے بعد وہ مشہور زمانہ ردعمل سامنے آیا جب لوگ ٹینکوں کے سامنے آ گئے. اور اپنی جانیں دے کر ملک میں جمہوریت بچائی
نو مئی دو ہزار تئیس پاکستان.
ان دو واقعات کا کسی طور بھی کوئی موازنہ نہیں کیونکہ ترک افواج کا ایک بہت چھوٹا ٹکڑا اس بغاوت میں شامل تھا جبکہ باقی فوج بشمول آرمی چیف، پولیس اور دوسرے دفاعی ادارے عوام کے ساتھ اس جدوجہد میں شامل تھے اور سب سے بڑھ کر انہیں عالمی سپورٹ بھی حاصل تھی
جبکہ دوسری طرف پاکستان میں حکومت، پولیس، فوج، میڈیا، جیوڈیشری اور بیوروکریسی سمیت پوری ریاستی مشینری متحد ہو کر حملہ آور ہوئی تھی جسے لوگوں نے اپنی جانیں دے کر ناکام بنایا.
ہمارے ملک میں ایسے ایسے اعلیٰ پائے کے بےغیرت پائے جاتے ہیں جو کہ ترکی میں ہوئے عوامی ردعمل پر تو فخر
سے ناچتے ہیں مگر اپنے ملک کی عوام کی قربانیوں کا مذاق اڑاتے ہیں. سالے دمشقی کھوتی کے بچے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
طوائف کے کوٹھے یا کسی دینی درسگاہ میں کیا فرق ہے؟ دونوں کی تعمیر میں اینٹ، ریت، سیمنٹ، سریا وغیرہ استعمال ہوتے ہیں، پھر طوائف کا کوٹھا قابل نفرت اور دینی درسگاہ واجب الاحترام کیوں ہوجاتی ہے؟
جوئے کے اڈے اور سٹاک مارکیٹ میں کیا فرق ہے؟ دونوں جگہوں پر آپ اپنی رقم سے بازی لگاتے ہیں
لیکن جوا کھیلنے سے آپ مجرم اور سٹاک مارکیٹ میں پیسے لگانے سے آپ انویسٹر کیسے بن جاتے ہیں؟
کسی بھی بلڈنگ، عمارت یا ادارے کو عزت اور احترام محض اس وجہ سے نہیں ملتا کہ وہ ایک بلڈنگ یا ادارہ ہے، اس لئے اس کی عزت کرنی چاہیئے، بلکہ اس عمارت یا ادارے کا استعمال اس کی عزت یا نفرت کا سبب
بنتے ہیں۔ طوائف کا کوٹھا اسی لئے قابل نفرت کہلاتا ہے کہ وہاں نوٹوں کے عوض عزت بیچی جاتی ہے، دینی درسگاہ کو اسی وجہ سے عزت و احترام ملتا ہے کہ وہاں دین کی تعلیم دی جاتی ہے جس سے معاشرے میں بہتری آسکتی ہے۔
جناح کے نام پہ ہاؤس بنا کر اور پھر اس کو کور کمانڈر ہاؤس کا درجہ دیا جائے
#عمران_ریاض_کو_رہا_کرو
ایک فضلانڈو جماعتیے کو ایک پٹوارن لڑکی سے پیار ہو گیا ایک دن فضلانڈو جماعتیا پٹوارن لڑکی سے کہنے لگا
" جانو کبھی کسی کے ساتھ مباشرت کی ہے"
پٹوارن لڑکی شرماتے ہوۓ بولی " یہ مباشرت کیا ہوتی ھے"
جماعتیا بولا........." شلوار اتارو بتاتا ہوں....
پٹوارن جو بہت چالو تھی چپکے سے اس نے اپنی اندام نہانی میں میں مچھلی کا کانٹا رکھ لیا جب فضلانڈو نے عضو تناسل پٹوارن کی اندام نہانی میں ڈالا تو اسے مچھلی کا کانٹا لگ گیا زور سے چلاتے ھوۓ بولا تماری اندام نہانی نے میرے عضو تناسل کو کاٹ لیا اور رونے لگ پڑا
کافی عرصے کے بعد فضلانڈو
کی دادی نے فضلانڈو سے کہا
بیٹا!!!!!! " ہم نے تماری شادی طے کر دی ھے"
فضلانڈو بولا ___دادی میں شادی نہیں کرو گا اندام نہانی کے دانت ہوتے ہیں وہ کاٹ لیتی ھے
دادی نے شلوار اتار کر کہا دیکھو کہاں ہیں دانت
فضلانڈو...واہ نی دادی.!!
تیرے منہ وچ دنند نئیں تیری پھ*دی وچ کیویں ہونڑیں "
#Zaman_Park
ریٹائرڈ حافظ عمران خان کی نفرت میں اندھا ہو چکا ہے ۔ سپریم کورٹ سے عمران خان کی رہائی اور عوامی ردعمل کے باجود پارٹی بین نہ کر سکنے کے دکھ نے اندھے حافظ کی بنڈ کے تمام بال جلا دیے ہیں ۔ اب وہ پارٹی کو کرش کرنے کےلئے " عاصم لا" لگانے جا رہا ہے یعنی اس آرمی ایکٹ کو
تحریک انصاف کے خلاف استعمال کرنے جا رہا ہے جس کا اطلاق سویلین پہ ہوتا ہی نہیں ہے ۔ جب سپریم کورٹ اسے اڑا دے گی تو یہ پھر بلبلاتا ہوا مارشل لاء کی طرف بڑھے گا لیکن آج نوے کی دہائی نہیں ہے جو مارشل لاء اتنا آسانی سے لگ جاتا تھا۔ ان حالات میں مارشل لاء بھی ناممکنات میں سے ہے۔
مثلاً تھوڑا موازنہ کر لیتے ہیں ۔
مشرف نے جب نوازشریف کو برطرف کرکے اقتدار سنبھالا تو اس وقت معاشرے کے مختلف طبقات کی طرف سے مندرجہ ذیل ردعمل آیا:
1. متحدہ اپوزیشن کی طرف سے خوشی کا اظہار کیا گیا، مٹھائیاں بانٹی گئیں اور اسے ان کی جدوجہد کا پھل کہا گیا۔ متحدہ اپوزیشن میں
#Zaman_Park
بہت دل چاہتا ہے کہ یہ سیاسی دنگل اپنے اختتام کو پہنچے اور معاملات نارملائز ہوں
پاکستان میں جس قسم کی سیاست ہے، اس حال میں سیاست پر لکھنا ایک جہد مسلسل ہے۔ ایک بہت بڑا نفسیاتی پریشر ہے۔ لکھاری کی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق رہتا ہے
خواہش ہے کہ حالات ایسے ہوں کہ سیاسی
جماعتیں اپنی روٹین کی مخالفت جاری رکھیں۔ ایک دوسرے پر تنقید کریں۔ پوائنٹ اسکورنگ کریں اور الیکشنز میں مقابلہ کریں۔ جو جیتے، وہ حکومت بنائے، جو ہارے، وہ نتائج میں دھاندلی کا رونا رو کر اپوزیشن میں بیٹھ جائے
آئین intact ہو، ادارے فنکشن کررہے ہوں اور ملک کی صورتحال ویسی نارمل ہو
جیسی دنیا بھر میں ہوتی ہے
سیاستدان اپنی روٹین کی گولہ باری بیشک جاری رکھیں لیکن ایک دائرے، ایک قانون اور آئین کے اندر رہ کر
حالات ایسے ہوجائیں تو ہم جیسے لوگ بھی قلم کا ہتھیار رکھیں اور ریلیکس کریں
پھر وال پر بزنس اور کیرئیر کنسلٹنگ پر پوسٹ کی جائیں
#عمران_ریاض_کو_رہا_کرو
عمران کی مقبولیت ختم کرنے ، اسے راستے سے ہٹانے ، پارٹی کو ختم کرنے ، بین کرنے ، عمران خان کو سیاست سے آؤٹ کرنے سمیت ڈھیر سارے پلان بنائے گے۔ تحریک انصاف کے سرکردہ راہنماؤں سے لیکر عام ورکر تک ، صحافیوں سے لیکر سوشل میڈیا ایکٹوسٹ تک ۔۔۔۔ جبر و ستم کا ایک
بازار گرم کیا گیا۔ پچیس مئی بار بار دہرایا گیا۔ ظلم کی نئی داستانیں سامنے لا کر کر قومی اعصاب کو شل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ قوم کبھی پیچھے نہیں ہٹی کیونکہ اس بار ان کی تربیت ناموس رسالت کے رکھوالے اور عالم اسلام کے لیڈر نے کی ہے ، اس بار ان کی تربیت اللہ تعالیٰ پہ
کامل ایمان رکھنے والے ایک ولی نے کی ہے ، اس بار ان کی تربیت کفر کے ایوانوں میں کلمہ حق کا پرچار کرنے والے لیڈر نے کی ہے ۔ پچھلے تین چار دنوں سے کریک ڈاؤن جاری ہے لیکن آج پھر قوم نکل آئی ۔ دو دن میں ضمانتیں شروع ہوں گی تو پھر یہ ہزاروں لوگ نئی انرجی کے ساتھ گراؤنڈ پہ ہوں گے۔