سعودی شہزادہ پاکستان آیا، پیسے دئیے، اسی کے خلاف اعلیٰ بدتہذیبی پر مبنی بیان کابینہ اجلاس ميں دیا جہاز سے اتار دیا گیا۔
متحدہ عرب امارات کے خلاف شاہ محمود قریشی سے بیان دلوایا ۔
قطر کے شہزادے کے مریم نواز کے ساتھ تعلقات کا جھوٹ #قومی_زبان
👇
اپنے لونڈے لپاڑوں سے چلوایا۔
قطری ایل این جی معاہدے کو کرپشن قرار دے کر، شاہد خاقان عباسی کو چور کہہ کر، نیب سے گرفتار کروایا۔
مگر خود 4 ڈالر کی گیس مل رہی تھی نہیں خریدی، جب 41 ڈالر کی ہوئی تو معاہدہ کرلیا ۔ (باجوہ کا بیان موجود ہے کہ اپنی پارٹی کے رکن کی تیل #قومی_زبان
👇
کمپنی کو فائدہ پہنچانا مقصود تھا)
ایران ميں بیٹھ کر اپنے خفیہ اداروں پر دہشت گردی کا الزام لگایا۔
انڈیا کے الیکشن کے موقع پر بیان دیا کہ مودی کو جیتنا چاہئے، وہ جیتے گا تو مسئلہ کشمیر حل کردے گا ۔ اگلے نے واقعی حل کر دیا۔
امریکہ میں ٹرمپ کے ساتھ اس کے داماد کے #قومی_زبان
👇
توسط سے یاری تھی، دورہ کرکے آیا تو اسے ورلڈ کپ جیتنے سے تعبیر کیا ۔ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی تسلیم کرلی، پارٹی راہنماؤں نے ہار پہنائے، مبارک باد دی ۔ مگر اسی ہفتے انڈیا نے کشمیر پر قبضہ کرلیا، خائن صاحب نے صرف آدھا گھنٹہ ٹانگ مارچ کیا، وہ بھی ایک دن، بروز جمعہ، #قومی_زبان
👇
بوقت نماز جمعۃ المبارک ۔
واقفان حال کہتے ہیں دورہ امریکہ کے دوران ہی وزارت خارجہ میں کشمیر فروشی پر تشویش پائی جارہی تھی ۔ پی ٹی آئی کے کئی ایم این ایز کو پہلے سے پتہ تھا۔
وزیر اعظم بنتے ہی انڈیا سے دوستی کا بیان داغا حالانکہ اسی بیان پر نواز شریف کو غدار کہہ تھا۔ #قومی_زبان
👇
مودی جیتا تو مبارک باد دی۔
وزیر اعظم بننے سے پہلے مسلسل سی پیک کے خلاف کمپئین چلائی ۔ اسے دوسری ایسٹ انڈیا کمپنی قراردیا۔
وزیر اعظم بنتے ہی اپنے وزیر مراد سعید اور رزاق داؤد سے چین اور سی پیک کے خلاف بیانات دلوائے۔
چین نے سرکاری میٹنگ میں احتجاج کیا، کہ فلاں #قومی_زبان
👇
شخص نے ہمارے خلاف بیانات دئیے ہیں۔ اس کے ہوتے ہوئے اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے ۔ اس کو اٹھایا گیا پھر اجلاس ہوا۔
اپنے دورِ حکومت میں سی پیک کا بولو رام کیا۔
ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ لیا پراجیکٹ ایک بھی نہیں شروع کیا پہلے سے جاری سی پیک پراجیکٹس پر کام یا تو سلو #قومی_زبان
👇
ڈاؤن کردیا، یا پھر مکمل بند۔
سٹیٹ بینک کو خودمختار کردیا، آئی ایم ایف کے کہنے پر۔
۔آئی ایم ایف کے ملازم رضا باقر کو سٹیٹ بینک صدر لگایا۔
تاریخ کا مہنگا ترین معاہدہ کیا، حکومت جاتے دیکھ کر معاہدہ توڑ دیا، محض اپنی سیاست کی خاطر، مگر ملک کی بنیادیں ہلا گیا۔
چلی گئی تو اگلی حکومت کو بدنام کرنے کے لئے اپنے وزیر خزانہ شوکت ترین اور تیمور جھگڑا کے ذریعے آئی ایم ایف ڈیل کو ناکام بنانے کی سازش کی۔
امریکہ، آئی ایم ایف کی ہر بات پر لبیک کہا، جوبائیڈن نے کال نہیں کی، (اس کی بنیادی وجہ بھی جوبائیڈن کے خلاف امریکی صدارتی الیکشن #قومی_زبان
👇
میں خفیہ اداروں کے ذریعے امریکی الیکشن کو ٹرمپ کے حق میں ہیک کروانے کی کوشش تھی)۔
حکومت سے نکالا جانا یقینی ہو گیا تو امریکہ کے خلاف جھوٹا خط لہرا دیا بعد میں درجنوں بار یوٹرن لیا اب امریکہ سے مکمل دوستی ہے اب سارا الزام جنرل باجوہ پر دھرا جارہا ہے۔
نکالنے جانے کے بعد، جن دنوں امریکہ کے خلاف جلسوں میں "کیا ہم غلام ہیں" کے نعرے لگا رہا تھا انہی دنوں ایک امریکی لابی کو ماہانہ پچیس ہزار ڈالر پر امریکہ میں لابنگ کے لئے ہائیر کیا۔
سنا ہے اب مزید دو فرمز کو اپنے حق میں لابنگ کے لئے ہائیر کیا ہے (اتنا پیسہ کہاں سے #قومی_زبان
👇
آرہا؟ کون پیسے ادا کر رہا؟ یہ الگ سوال ہے)
گزشتہ دنوں زلمے خلیل زاد، امریکی ارکان کانگرس، اور مسلسل مغربی و اسرائیلی اخباروں کی جانب سے اس کے حق میں بیانات آئے ۔ یہ اسی لابنگ کی کامیابیاں ہیں۔
اب جب دوبارہ پاکستان ایک بڑا پالیسی شفٹ لینے کا سوچ رہا۔ چائنہ روس #قومی_زبان
👇
سعودیہ بلاک ميں شامل ہونا چاہ رہا تو خائن کی امریکیوں سے ملاقاتوں ميں، اور امریکیوں کی مہربانیوں ميں تیزی آگئی ہے۔
جیسے ہی موجودہ آرمی چیف چین کے سرکاری دورے پر گئے، ادھر اچانک امریکی سفیر متحرک ہوئے، فواد چودھری کے گھر گئے۔
اس سے قبل امریکی ارکان کانگرس سے ملاقات۔ #قومی_زبان
👇
اور اس میں یہ کہنا کہ مجھے اب پتہ چلا اصل مسئلہ چین ہے۔اگلی بار وزیر اعظم بنا تو دیکھ لوں گا۔
اور سب سے بڑھ کر، امریکہ کا خائن سے مستقبل کا معاشی پلان طلب کرنا، اور خائن کی معاشی ٹیم کا باجماعت امریکی سرکار کو اپنا معاشی پلان پیش کرنا۔
پلان" کی پیشی کا اقرار جان بوجھ کر کیا گیا، ورنہ حقیقت میں یہ ملاقات اس بات کے اقرار اور معاہدے کے لئے تھی، کہ اس دفعہ وزیر اعظم بنادو تو پہلے سے بڑھ کر وفاداری ثابت کروں گا۔
اب آرمی چیف کے دورے میں کاشغر تا گوادر ریلوے کا فیصلہ ہوا ۔ پھر افغانستان کی وسط ایشیا و #قومی_زبان
👇
جنوبی ایشیا ریلوے لائن کا منصوبہ چین کے ساتھ۔
آج چینی وزارت خارجہ، افغانی وزارے خارجہ و پاکستانی وزارت خارجہ کا مشترکہ اجلاس ہے
(کپتان دور میں پاکستان میں چین نے اپنا سفیر تک یہاں سے ہٹا لیا تھا۔ آج نیا سفیر اپنا منصب سنبھال رہا ہے)
اے پاکستانی قوم خصوصاً یوتھیوں نوجوان نسل لڑکوں اور لڑکیوں و دیگر پارٹیوں کے پجاریوں ایک عبرت کا مقام ہے کہ تمہیں تمہارے مستقبل کو اپنے مفادات و عیاشیوں کیلئے قربان کرنے والوں کی اصل حقیقت تو دیکھو!
تم ان جیسوں لوٹوں غداروں چوروں شرابیوں #قومی_زبان
👇
بدکرداروں کیلئے غداریوں کے کیسز جھیلتے ہو؟
کیا تمہاری مت ماری گئی ہے؟ یا کسی کی بدعا لے لی ہے؟ تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ تم کب نکلو گےاس PTI, PDM وغیرہ کے دھوکوں جھوٹ فریب فراڈ دجل مکر سے کب نکلو گے؟
کیا کبھی فوج نے بھی آپ کو چھوڑ کے خود کی جان بچائی ہے؟ کبھی زلزلے سیلاب #قومی_زبان
👇
طوفان بارشوں آندھیوں بجلیوں قدرتی آفات چیلنجرز دہشتگردی جو یہ سیاستدان پھیلاتے ہیں کسی جگہ اپنی جان دے کر تمہاری جانیں نا بچائی ہوں؟
پھر کیوں بدبخت بن کر ان کے پیچھے چل چل کر تقسیم در تقسیم ہو کر آپس میں ایک دوسرے نفرتیں پیدا کرتے ہو رشتہ داریاں خونی رشتے دوستیاں #قومی_زبان
👇
پاکستان کی سیاسی تاریخ ایک دوسرے پر الزام تراشی سے مامور ہے الزام تراشی سے شروع ہو کر الزام تراشی پر ختم ہوتی ہیں یہ سیاہ سیاستدان ایک دوسرے پر کیچڑ اُچھالنا ایک دوسرے کی پگڑیوں عزتوں دوپٹوں کو اُچھالنا ایک دوسرے کو عریان کر کے ایک دوسرے پر #قومی_زبان
👇
الزامات کی بوچھاڑ کر کے ایک دوسرے کو گرانے کی کوشش کرنا اِن میں کوٸی سیاسی پارٹی ایسی نہیں ہے جو یہ ثابت کر سکے ہم نے پاکستان کی فلاح ترقی بہتری کے اندر عوام کو ریليف دینے میں کیا کردار ادا کیا ہے جب اِن کے پاس بولنے کو کچھ نہیں ہوتا پاکستانی قوم کو دکھانے کہنے #قومی_زبان
👇
عوام کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہوتا جب اِن کے پاس عوام کے کسی سوال کا جواب تک نہیں ہوتا تو پھر یہ اور اِن کے چمچ چمچیاں ایک دوسرے کی عزتوں پر حملہآور ہوتے ہیں ایک دوسرے کی عزتوں کو اُچھالتے ہیں۔
جس کی بہت بڑی مثال پچھلے دنوں پارليمنٹ کے فلور جو پاکستان کا ایک #قومی_زبان
👇
1965کی جنگ ہو یا کارگل کا محاذ، قوم کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاک دھرتی کو ہمیشہ شاد و آباد رکھا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال حوالدار لالک جان کی ہے جنہوں نے کارگل جنگ میں دُشمن کو ایسی کاری ضرب لگائی جسے وہ صدیوں تک یاد #قومی_زبان
👇
رکھے گا۔
کشمیر کی وادی غزر جسے وادی شہداء بھی کہا جاتا ہے، آج بھی لالک جان کے قصیدوں سے گونج رہی ہے جہاں انہوں نے اپنے خُون سے، وطن سے وَفا کی لازوال داستان رقم کی جس کی بہادری کا اعتراف دُشمن نے بھی کیا۔یہاں کے ہر گاؤں اور قصبہ میں شہدا کے مزار کے اوپر سبز ہلالی #قومی_زبان
👇
پرچم نظر آرتاہے۔
دُنیا کے بُلند ترین محاذِ جنگ کارگل میں دُشمن پر دھاک بٹھانے اور اُس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے والے بہادر سپوت حوالدار لالک جان گلگت بلتستان کے ضلع غذر کی تحصیل یاسین میں 01اپریل 1967 کو ایک غریب کسان نیت جان کے گھرپیدا ہوئے۔ لالک جان نے اپنی #قومی_زبان
👇
اصلی میدانوں میں جب میدان سجے تھے تمہارے یہ سب حرام خور سیاہ سیاستدان و تم جیسے سپورک دشمنوں کی گود میں بیٹھے ہوٸے تھے تب تم کیا جانو دشمن کو زمین پر لیٹا کے پھر اُس کی گردن مارنے کا کتنا مزہ آتا تھا آنے والوں کو تم کیا جانو پاکستان و #اردو_زبان
👇
اسلام دشمنوں کی لاشوں کو دیکھ کے جو روحانی دلی سکون ملتا تھا ملنے والوں کو تم نے اتحادی پاکستان دشمنوں کی چیخ و پکار نہیں سنی میں ہر وقت وہ سنتا ہوں 71 کے دو عالمی مجرموں عبرت کا نشان بنا چکے ہیں اب تیسرا جو پڑوس میں ہے اُس کی باری ہے جلد وہ چیخیں تم کو بھی سناٸیں #اردو_زبان
👇
گے۔ ان شاء اللہ
یہ گیمیں تمہارے اِن جمہوری گٹر کے گندے سیاہ سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں میں نے امریکن رسواٸی کے نظارے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں میرے ٹویٹوں پر آ کر امریکن غلامی یہ اپنے سیاہ سیاسی غلامی کا اظہار مت کیا کرو کیونکہ امریکن و پاکستانی سیاسی لگڑ بگڑوں #اردو_زبان
👇
71 پاکستان کیسے ٹوٹا شیخ مجیب و بھٹو
حصہ دوم ختم شد
ایسے وقت میں برطانوی آگے آتے ہیں شیخ مجیب کا باپ و بھٹو کا باپ جیسے برٹش سامراج کے منظورِ نظر تھے ویسے ہی یہ دونوں بھی تھے ایم آٸی 6 کو ایک مشن سونپ دیا جاتا ہے اور 1965 کے اندر ہی اپنے ماضی کے غلاموں کو متحرک #قومی_زبان
👇
کرتے ہوٸے ملتی ہے یہ ایک طرف ایوب خان کے خلاف ایک محاذ کھڑا کرتی ہے تو دوسری طرف مغربی پاکستان میں ایک ایسی جمہوری پارٹی کی بنیاد رکھنے کی تیاری کی جاتی ہے جو پاکستان دشمنوں کے اشاروں پر ناچ سکے اِس پارٹی پر مزید کام تیز اُس وقت ہوا جب شیخ مجیب غدار کو 1966 مٸی میں #قومی_زبان
👇
گرفتار کر لیا گیا ٹھیک ایک سال چھ ماہ کے بعد ایک طوفان کی طرح پاکستان پیپلز پارٹی وجود میں آجاتی ہے جس کی تیاری 1965 سے چل رہی تھی۔
جب کے بھٹو و شیخ مجیب 1959 میں قریبی دوست بن چکے تھے یہ دوستی اِن کی پینے پلانے و اور کسی وجہ سے بھی کافی مضبوط ہوٸی 1959 میں ہوٸی #قومی_زبان
👇
بھٹو اور شیخ مجیب کتنے پکے دوست تھے اِن دونوں نے مل کے امریکہ روس انڈیا و برطانیہ کے کہنے پر کیسے پاکستان توڑا و کون دوست تھا اُس وقت کون دشمن تھا اِس کی مکمل تفصيل اِس آرٹيکل کا حصہ ہے جو مکمل حقائق پر مبنی ہے یہ سچاٸی #قومی_زبان
👇
آج کل کے پاکستانی سرخے نوجوان تبصرہ نگار صحافی سیاہ سیاستدان و ان گندے سیاہ سیاستدانوں کے سپورک پرسنز مطلب دو منہ والے چمچ چمچیاں کے علم میں کم ہی ہے اگر ہے بھی تو کاروبارِ منافقت کی دکان بند ہونے کے خوف سے حقائق بیان کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں لبرل فاشسٹ آف اسلام بھی #قومی_زبان
👇
یہ سچے و پختہ حقائق تسليم کرنے سے روح گردانی کرتے ہوٸے ملتے ہیں
اِن سب کا ٹارگٹ ہمیشہ سے سانحہ 71 کے مجرموں کی جگہ افواج پاکستان ہی رہی ہیں جیسے ابھی تحریک انصاف میں موجود شر پسند عناصر نے شیخ مجیب غدار کو مظلوم بنا لیا ایسا کیوں نہ ہوتا کہ پاکستان ٹوٹنے میں ملوث #قومی_زبان
👇