اے پاکستانی قوم خصوصاً یوتھیوں نوجوان نسل لڑکوں اور لڑکیوں و دیگر پارٹیوں کے پجاریوں ایک عبرت کا مقام ہے کہ تمہیں تمہارے مستقبل کو اپنے مفادات و عیاشیوں کیلئے قربان کرنے والوں کی اصل حقیقت تو دیکھو!
تم ان جیسوں لوٹوں غداروں چوروں شرابیوں #قومی_زبان
👇
بدکرداروں کیلئے غداریوں کے کیسز جھیلتے ہو؟
کیا تمہاری مت ماری گئی ہے؟ یا کسی کی بدعا لے لی ہے؟ تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ تم کب نکلو گےاس PTI, PDM وغیرہ کے دھوکوں جھوٹ فریب فراڈ دجل مکر سے کب نکلو گے؟
کیا کبھی فوج نے بھی آپ کو چھوڑ کے خود کی جان بچائی ہے؟ کبھی زلزلے سیلاب #قومی_زبان
👇
طوفان بارشوں آندھیوں بجلیوں قدرتی آفات چیلنجرز دہشتگردی جو یہ سیاستدان پھیلاتے ہیں کسی جگہ اپنی جان دے کر تمہاری جانیں نا بچائی ہوں؟
پھر کیوں بدبخت بن کر ان کے پیچھے چل چل کر تقسیم در تقسیم ہو کر آپس میں ایک دوسرے نفرتیں پیدا کرتے ہو رشتہ داریاں خونی رشتے دوستیاں #قومی_زبان
👇
محبتیں تعلقات انسانیت اخلاقیات قربان کرتے رہتے ہو اور خود ہی ہر تباہی جھیلتے ہو؟
کب ایک ہو گے کب صرف مسلم اور صرف پاکستانی بنو گے؟
کب تکمیلِ پاکستان کرو گے؟
کب وقت کے سپہ سالار کو وقت کا حکمران تسلیم کرو گے؟
کب اعلی دیگر اقتدار کیلئے محب وطن باہنر باصلاحیت #قومی_زبان
👇
لوگوں کو اسلامی اصولوں کیمطابق ان کا چناؤ کر کے سارا سسٹم ویسا کرو گے؟ جیسا کہ ریاست مدینہ تھی؟
جس مقصد کیلئے یہ وطن بنا تھا لاکھوں شہداء کی قربانیوں سے اور افواج کے شہداء کی قربانیوں سے سلسلہ جاری و ساری ہے؟
🇵🇰
پاکستان کی سیاسی تاریخ ایک دوسرے پر الزام تراشی سے مامور ہے الزام تراشی سے شروع ہو کر الزام تراشی پر ختم ہوتی ہیں یہ سیاہ سیاستدان ایک دوسرے پر کیچڑ اُچھالنا ایک دوسرے کی پگڑیوں عزتوں دوپٹوں کو اُچھالنا ایک دوسرے کو عریان کر کے ایک دوسرے پر #قومی_زبان
👇
الزامات کی بوچھاڑ کر کے ایک دوسرے کو گرانے کی کوشش کرنا اِن میں کوٸی سیاسی پارٹی ایسی نہیں ہے جو یہ ثابت کر سکے ہم نے پاکستان کی فلاح ترقی بہتری کے اندر عوام کو ریليف دینے میں کیا کردار ادا کیا ہے جب اِن کے پاس بولنے کو کچھ نہیں ہوتا پاکستانی قوم کو دکھانے کہنے #قومی_زبان
👇
عوام کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہوتا جب اِن کے پاس عوام کے کسی سوال کا جواب تک نہیں ہوتا تو پھر یہ اور اِن کے چمچ چمچیاں ایک دوسرے کی عزتوں پر حملہآور ہوتے ہیں ایک دوسرے کی عزتوں کو اُچھالتے ہیں۔
جس کی بہت بڑی مثال پچھلے دنوں پارليمنٹ کے فلور جو پاکستان کا ایک #قومی_زبان
👇
1965کی جنگ ہو یا کارگل کا محاذ، قوم کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاک دھرتی کو ہمیشہ شاد و آباد رکھا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال حوالدار لالک جان کی ہے جنہوں نے کارگل جنگ میں دُشمن کو ایسی کاری ضرب لگائی جسے وہ صدیوں تک یاد #قومی_زبان
👇
رکھے گا۔
کشمیر کی وادی غزر جسے وادی شہداء بھی کہا جاتا ہے، آج بھی لالک جان کے قصیدوں سے گونج رہی ہے جہاں انہوں نے اپنے خُون سے، وطن سے وَفا کی لازوال داستان رقم کی جس کی بہادری کا اعتراف دُشمن نے بھی کیا۔یہاں کے ہر گاؤں اور قصبہ میں شہدا کے مزار کے اوپر سبز ہلالی #قومی_زبان
👇
پرچم نظر آرتاہے۔
دُنیا کے بُلند ترین محاذِ جنگ کارگل میں دُشمن پر دھاک بٹھانے اور اُس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے والے بہادر سپوت حوالدار لالک جان گلگت بلتستان کے ضلع غذر کی تحصیل یاسین میں 01اپریل 1967 کو ایک غریب کسان نیت جان کے گھرپیدا ہوئے۔ لالک جان نے اپنی #قومی_زبان
👇
اصلی میدانوں میں جب میدان سجے تھے تمہارے یہ سب حرام خور سیاہ سیاستدان و تم جیسے سپورک دشمنوں کی گود میں بیٹھے ہوٸے تھے تب تم کیا جانو دشمن کو زمین پر لیٹا کے پھر اُس کی گردن مارنے کا کتنا مزہ آتا تھا آنے والوں کو تم کیا جانو پاکستان و #اردو_زبان
👇
اسلام دشمنوں کی لاشوں کو دیکھ کے جو روحانی دلی سکون ملتا تھا ملنے والوں کو تم نے اتحادی پاکستان دشمنوں کی چیخ و پکار نہیں سنی میں ہر وقت وہ سنتا ہوں 71 کے دو عالمی مجرموں عبرت کا نشان بنا چکے ہیں اب تیسرا جو پڑوس میں ہے اُس کی باری ہے جلد وہ چیخیں تم کو بھی سناٸیں #اردو_زبان
👇
گے۔ ان شاء اللہ
یہ گیمیں تمہارے اِن جمہوری گٹر کے گندے سیاہ سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں میں نے امریکن رسواٸی کے نظارے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں میرے ٹویٹوں پر آ کر امریکن غلامی یہ اپنے سیاہ سیاسی غلامی کا اظہار مت کیا کرو کیونکہ امریکن و پاکستانی سیاسی لگڑ بگڑوں #اردو_زبان
👇
71 پاکستان کیسے ٹوٹا شیخ مجیب و بھٹو
حصہ دوم ختم شد
ایسے وقت میں برطانوی آگے آتے ہیں شیخ مجیب کا باپ و بھٹو کا باپ جیسے برٹش سامراج کے منظورِ نظر تھے ویسے ہی یہ دونوں بھی تھے ایم آٸی 6 کو ایک مشن سونپ دیا جاتا ہے اور 1965 کے اندر ہی اپنے ماضی کے غلاموں کو متحرک #قومی_زبان
👇
کرتے ہوٸے ملتی ہے یہ ایک طرف ایوب خان کے خلاف ایک محاذ کھڑا کرتی ہے تو دوسری طرف مغربی پاکستان میں ایک ایسی جمہوری پارٹی کی بنیاد رکھنے کی تیاری کی جاتی ہے جو پاکستان دشمنوں کے اشاروں پر ناچ سکے اِس پارٹی پر مزید کام تیز اُس وقت ہوا جب شیخ مجیب غدار کو 1966 مٸی میں #قومی_زبان
👇
گرفتار کر لیا گیا ٹھیک ایک سال چھ ماہ کے بعد ایک طوفان کی طرح پاکستان پیپلز پارٹی وجود میں آجاتی ہے جس کی تیاری 1965 سے چل رہی تھی۔
جب کے بھٹو و شیخ مجیب 1959 میں قریبی دوست بن چکے تھے یہ دوستی اِن کی پینے پلانے و اور کسی وجہ سے بھی کافی مضبوط ہوٸی 1959 میں ہوٸی #قومی_زبان
👇
بھٹو اور شیخ مجیب کتنے پکے دوست تھے اِن دونوں نے مل کے امریکہ روس انڈیا و برطانیہ کے کہنے پر کیسے پاکستان توڑا و کون دوست تھا اُس وقت کون دشمن تھا اِس کی مکمل تفصيل اِس آرٹيکل کا حصہ ہے جو مکمل حقائق پر مبنی ہے یہ سچاٸی #قومی_زبان
👇
آج کل کے پاکستانی سرخے نوجوان تبصرہ نگار صحافی سیاہ سیاستدان و ان گندے سیاہ سیاستدانوں کے سپورک پرسنز مطلب دو منہ والے چمچ چمچیاں کے علم میں کم ہی ہے اگر ہے بھی تو کاروبارِ منافقت کی دکان بند ہونے کے خوف سے حقائق بیان کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں لبرل فاشسٹ آف اسلام بھی #قومی_زبان
👇
یہ سچے و پختہ حقائق تسليم کرنے سے روح گردانی کرتے ہوٸے ملتے ہیں
اِن سب کا ٹارگٹ ہمیشہ سے سانحہ 71 کے مجرموں کی جگہ افواج پاکستان ہی رہی ہیں جیسے ابھی تحریک انصاف میں موجود شر پسند عناصر نے شیخ مجیب غدار کو مظلوم بنا لیا ایسا کیوں نہ ہوتا کہ پاکستان ٹوٹنے میں ملوث #قومی_زبان
👇