#ZamanPark
عمران خان کو جھکانے کےلیے ہر حربہ استعمال ہو چکا ہے ، اس کی آدھی پارٹی اغوا ہو چکی ہے ، اس کے راہنما روز پریس کانفرنس کر کے پارٹی چھوڑنے کے اعلان کر رہے ہیں ، پوری ریاستی مشینری اسکی پارٹی کو کچلنے میں لگی ہوئی ہے لیکن سلام ہے شوکت خانم کو جس نے وہ بہادر بیٹا جنا جو
ڈٹ گیا ہے۔ نہ اسے گولیوں کا خوف ہے ، نہ ریاستی مشینری کے ظلم کا۔ وہ بس حق پہ ڈٹ گیا ہے۔ اسے مسلسل آفر ہو رہی ہے کہ ابھی وقت ہے پانچ سال کےلیے ملک چھوڑ دو ورنہ یہ ظلم بڑھتا جائے گا لیکن آج اس نے وہ جملہ کہہ کر سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا کہ اگر میں اکیلا بھی رہ گیا تو اس حقیقی
آزادی کی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
پاکستانیو فخر کرو اپنے لیڈر پر کیونکہ گاڈ فاڈر ،سسلین مافیا ،زرداری مافیا, سرمایہ دار مافیہ، صحافتی طوائف ،دین فروش مولویوں ،خونی لبڑلوں، ملحدوں ، وطن فروشوں، سب کا نشانہ عمران خان بنا ہوا ہے اور وہ اکیلا سب کے خلاف ڈٹا ہوا ہے ، ظاہر ہے اس
بندے میں کچھ تو ہے ،
اور تاریخ اٹھا کر دیکھیں جن مافیاز کے آباؤ اجداد ایک وقت میں انگریزی فوج کے زیر سایہ کمر بستہ ہو کر قائد اعظم محمد علی جناح کے خلاف ہوتے تھے ، وہی طبقے اور ان کی اولادیں ایسٹ انڈیا کمپنی کی باقیات کے ساتھ مل کر عمران خان کے خلاف کمر بستہ ہیں ،جیسے لفافہ
ڈانشوڑ، قائد اعظم کو کافر اعظم قرار دینے والے دین فروش مولوی ، قائد اعظم پر مذہبی شدت پسندی کا الزام لگانے والے اور دو قومی نظریہ کا مذاق اڑھانے والے خونی لبڑل و ملحدین، آستین کے سانپ سیاستدان یہ سب قائد اعظم کے خلاف تھے ،
لیکن اُس مردِ مومن ،مردِ حق نے ہمت نہ ہاری اور لڑتا رہا
حلانکہ ایسا وقت جب آپ کو اندرونی بیرونی ،چند مذہبی،اور مذہب بیزاروں، سب نے گھیر لیا ہو تو ظاہر ہے، انسان کو تھوڑا سا ڈر خوف تو ہوتا ہی ہے نا ،لیکن سلام ہے اس مرد حق پر وہ نہ ڈرا نہ جھکا،اور لڑتا رہا ،
کیوں لڑتا رہا ؟
کیونکہ اسے یقین تھا خدا کی ذات پر اور خدا کے بعد عوام کی
طاقت پر، اور پھر چشم فلک نے وہ منظر بھی دیکھا جب پاکستان جس کا وجود میں آنا کمزور ایمان ،بے ایمان لوگ محض ایک خواب سمجھتے تھے وہ معرض وجود میں آگیا ،اور چھا گیا ۔۔
البتہ اس کے بعد ، بعد میں آنے والوں کی غلطیوں سے ہوا کچھ یوں کہ جو پاکستان مخالفت میں انگریزوں سے زمینیں و مراعات
بٹورتے رہے ،وہ پاکستان بننے کے بعد بڑے جاگیردار سرمایہ دار ٹھہرے ، جو مسلمانوں کے خلاف تھے وہ عہدے بٹورنے لگے ، جو انگریز فوج سے مرعوب تھے اور جنگ عظیم میں ان کا ساتھ دے چکے تھے وہ نفسیاتی غلام بن کر انگریزی راج قائم رکھنے میں لگ گئے ، یہ سب طبقات مل کر پاکستان پر قابض ہوگئے
اور جنہوں نے پاکستان بنوانے کے لیے اپنی جان مال سب کچھ قربان کی ،اپنا خون بہایا، ان کی اولادوں کا آج بھی خون بہہ رہا ہے ،ان کے مال پر آج بھی ڈاکے پڑھ رہے ہیں ،اور پاکستان کی مخالفت کرنے والوں کی اولادیں آج اس کے ٹھیکیدار بنے بیٹھے ہیں ،
خیر جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے زیر سایہ یہ
چند خاندان مافیا کی صورت میں اس ملک پر قابض ہیں ،جن میں سیاستدان جاگیر دار ،سرمایہ دار ،میڈیا کے کنگ میکرز ، اور ان کے اپنے پراپرٹی ڈیلرز ، ان سب کو اپنا انجام دکھ رہا ہے عمران خان کے ہاتھوں۔
اسلئے یہ عمران خان کے خلاف آخری حد تک جائیں گے، جہاں تک ہوسکا جائے گے ،جتنا گرنا پڑا
گریں گے ،جتنی دولت لگانی پڑی لگائینگے، جس قدر طاقت کا وحشیانہ استعمال ہو سکا کریں گے کیونکہ بس ایک بار عمران خان کو مائنس کر کے مل کر راج چلانا ہے ، کیونکہ اس مافیا کے پاس تو بڑی بڑی طاقتیں ہیں ،غیر ملکی آقائیں ہیں ،لیکن ایک عمران خان ہے جس کے پاس بس خدا کی مدد اور قوم کی حمایت
ہے اور وہ ان کے خلاف ڈٹ گیا ہے ،
لیکن چونکہ یہ مافیا اللّه کی مخلوق پر ظلم پے ظلم کرتی رہی ،اسلئے اللّه نے ان کی عقلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں ،یہ مافیا سمجھ نہیں پارہی کہ جس بندے کو عزت اللّه نے دی ہو ،جس بندے کا مقام اللّه نے قوم کے دل میں پیدا کی ہو ، جس بندے کےلیے خلق خدا کے
دل موڑ دیے ہوں ، اُسے یہ اپنے جھوٹے پروپیگنڈے ،صحافتی طوائفوں ،دین فروش مولویوں ،اور خونی لبڑلوں کے ذریعے مٹا سکتے ہیں نہ طاقت کے استعمال سے، وہ ہر پروپیگنڈا میں اس سیاست میں زندہ و جاوید رہا اور گولیاں لگ کر بھی زندہ رہا کیونکہ اس کی حفاظت ، اس کی عزت ، اس کا معیار سب اللہ کے
ہاتھ میں ہے ،
پس تمام محب وطن پاکستانیوں ، تحریک انصاف کے ہمدردوں کو میرا پیغام ہے کہ "عمران خان کا ویژن اتنا کمزور نہیں ، عمران خان کی پارٹی اتنی کمزور نہیں ، عمران خان قوم کا تعلق اتنا کمزور نہیں جسے یہ دو ٹکے کے صحافیوں کے پروپیگنڈے ، پارٹی چھوڑنے والے چند راہنماؤں یا عوام
پہ جبر کرنے کی وجہ سے ختم ہو جائے ،اسلئے پریشان نہ ہونا ،البتہ عمران خان کو اپنی دعاوں میں یاد کرتے رہنا ،
اور ہاں اگر پھر بھی ہر طرف سے پروپیگنڈے ، رنگ برنگی پریس کانفرنس اور اس چند روزہ ظلم و ستم پر تھوڑی سی مایوسی ہونے لگے ،تو ایک بار قائد اعظم والے تاریخ کو تصور میں لانا
اُس وقت بھی کچھ اسطرح کے پروپیگنڈے تھے ، کچھ اس طرح کی غنڈہ گردی تھی ، کچھ اس طرح کے سخت حالات تھے لیکن اُس مرد مومن نے پاکستان بنا کے دکھایا ،اور انشاءلله یہ مرد مومن پاکستان بچا کے دکھائے گا۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
25 جنوری 1993 کی ایک انہتائی سرد صبح تھی جب امریکی ریاست ورجینیا کی فئیرفیکس نامی کاؤنٹی میں واقع سی آئی اے ہیڈکوارٹرز کی طرف جانے والی گاڑیاں بائیں مڑنے کیلئے ٹریفک لائیٹ کے سبز ہونے کا انتظار کررہی تھیں۔ رش کی وجہ سے بائیں مڑنے والی ٹریفک کو عام طور پر 5 منٹ لگ جایا کرتے تھے
اس دوران وہاں قطار میں کھڑی گاڑیوں میں سے براؤن رنگ کی ڈاٹسن سٹیشن ویگن میں سے ایک درمیانی عمر کا آدمی نکلا، اس کے ہاتھ میں سیمی آٹومیٹک ٹائپ 56 رائفل تھی اور اس نے وہاں ٹریفک لائیٹ میں کھڑی گاڑیوں پر فائرنگ شروع کردی جس سے دو لوگ موقع پر ہلاک اور چند ایک ذخمی ہوگئے۔
ہلاک ہونے والے سی آئی اے کے ملازمین تھے جو دفتر جا رہے تھے۔
وہ واپس اپنی گاڑی میں بیٹھا، تیزی سے گاڑی گھمائی وہاں سے فرار ہوگیا۔ 90 منٹ تک گاڑی کو مختلف جگہوں پر گھماتے رہنے کے بعد جب اسے یقین ہوگیا کہ پولیس اس کا پیچھا نہیں کررہی تو وہ واپس اپنے اپارٹمنٹ آیا، رائفل کو پلاسٹک
#پاکستان_کا_فیصلہ_عمران_خان
پی ڈی ایم جماعتوں نے،پچھلے ایک سال میں ہوس اقتدار میں اپنے ہر بیانیے کو جلا کر راکھ کردیا ہے، بشمول؛
1-مہنگائی 2- سویلین بالادستی
آج یہ جس سیاسی صورتحال سے دوچار ہیں، ان تیرہ جماعتوں کو سیاست میں صرف اسٹیبلشمنٹ اور فسطائیت نے زندہ رکھا ہوا ہے
کیوں؟
غور سے سنیے اور سمجھیے:
کوئی بھی سیاسی جماعت غیر جمہوری رویوں کا اظہار نہیں چاہتی۔ وہ اندر سے کس قدر فسطائی ہو، بظاہر اوپر سے جمہوریت، عوام دوستی، آئین و قانون کی سربلندی پر چلنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے
پی ڈی ایم نے، عمران خان کے دور حکومت میں بھی یہی کوشش کی تھی
انھیں مہنگائی اور سویلین بالادستی کا نعرہ بھی (قدرے) مل چکا تھا
لیکن،
اس سب کے باوجود، انھیں مطلوبہ حمایت نہیں مل پارہی تھی
اسی لیے مجبور ہوکر، انھیں سویلین بالادستی کا نعرہ تیاگ کر، جرنیلوں کے سامنے سجدہ ریز ہونا پڑا
- پی ڈی ایم کی سینئر لیڈرشپ نے آرمی چیف سے ملاقاتوں کا
#ZamanPark
بار بار کہا جاتا ہے کہ اس ظلم و جبر کے باجود تحریک انصاف امن پسندی کا تاگ کیوں الاپ رہی ہے ۔ مافیا جے جبر کے سامنے پرامن کیوں رہا جائے ؟ آخر کب تک صرف ہم ہی مرتے رہیں گے ؟
مکی دور میں جب ابوجہل نے حضرت یاسر اور حضرت سمیہ پر ظلم کے پہاڑ توڑے رکھے، امیہ بن خلف نے
حضرت بلال کو ننگی کمر کے ساتھ تپتی ریت پر لیٹنے پر مجبور کیا، پھر جب حضرت سمیہ کی شرمگاہ پر برچھی مار کر انہیں شہید کیا گیا، حضرت عمار کے گلے پر تلوار رکھ کر کلمہ کفر پڑھنے کو کہا گیا، ان سب مظالم کے باوجود مکی دور میں جہاد کا آغاز نہیں ہوا۔ کیوں؟
جہاد کی باتیں کرنے والوں کو
خبر ہو کہ مکی دور کے بارہ برس جہاد باالسیف نہیں بلکہ جہاد بالنفس کیا گیا، ایمان کی بھٹی میں زندگیوں کا ڈھالا گیا، ہجرت کے ذریعے عظیم ترین قربانی مانگی گئی اور پھر جب یہ سب کرکے وہ کندن ہوگئے تو پھر ہجرت کے دو برس بعد غزوہ بدر ہوا۔
#Zaman_Park
کسی جید عالم یا بڑے مذہبی رہنما کا بیان نہیں آیا کہ واقعات کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے
کل پنجاب حکومت کا زمان پارک پر کریک ڈاؤن کرکے، وہاں سے سو کالڈ "دہشتگرد" برآمد کرنے کا پلان تھا
اب طریقہ واردات دیکھیے:
پنجاب پولیس موبائل میں کچھ نامعلوم
افراد بھر کر، زمان پارک پہنچی پر وہاں انٹرنیشنل میڈیا دیکھ کر، دوڑ لگادی گئی۔ اس افراتفری میں، وہ نامعلوم افراد بھی پولیس موبائلوں سے چھلانگ مار کر بھاگ گئے جنھیں زمان پارک سے برآمد کیا جانا تھا
یہ سارا منظر کیمروں میں محفوظ ہوچکا
دوسری طرف،
طارق فضل چوہدری طلعت حسین کے
دنیا نیوز کے پروگرام میں بیٹھا ہوا تھا۔ کہنے لگا کہ،
"زمان پارک سے جو دہشتگرد گرفتار ہوئے ہیں، وہ بتائیں گے کہ انھوں نے یہ سب کس کے کہنے پر کیا"
یہ سن کر برابر میں بیٹھا کاشف عباسی اور اینکر طلعت حسین بھی ہنس پڑے کیوں کہ ایسی کوئی گرفتاری ہوئی ہی نہیں تھی۔ پولیس تو وہاں سے
#عمران_خان_کو_ہم_لائیں_گے
دہشتگردی پروڈیوس کرنے والی کمپنی نے امن و امان کا پیغام جاری کرنے والے گھر یعنی زمان پارک کو دہشتگردوں کی رہائش گاہ قرار دے کر گھیراؤ کیا ہے ۔ عمران خان نے جوابی حکمت عملی کے تحت اپنی میڈیا کے علاوہ انٹرنیشنل میڈیا کو بلا لیا ہے اور زمان پارک کا وزٹ
کروایا جا رہا ہے۔ زمان پارک پہ ہونے والی کسی قسم کی کاروائی انٹرنیشنل میڈیا پہ لائیو چلے گی جس طرح آج عمران خان کے لائیو خطاب کو بی بی سی جیسے عالمی نشریاتی چینلز نے لائیو چلایا ۔ برطانوی پارلیمنٹ سے لیکر کینڈین پارلیمنٹ تک پاکستانی عوام پہ ہونی والی فسطائیت کے چرچے ہو رہے ہیں
عمران خان ان جاہل ڈفرز کو پوری دنیا میں ننگا کر رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اب کوئی انھیں منہ بھی نہیں لگاتا۔
اوورسیز پاکستانیوں کی شعوری سطح عام پاکستانیوں سے بلند ہے اور وہ حالات کو غیر جانبدارانہ اور واضح دیکھ سکتے ہیں۔ اس بار ان سے گلہ رہے گا کہ انھوں نے ابھی تک وہ کردار ادا
#آئین_بچاؤ_ملک_بچاؤ
طاقت کے اپنے قوانین ہیں ، ڈر اور خوف کی اپنی سائیکی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں جاری فسطائیت ان آخری لمحوں کی پکار ہے جب ہر حربہ اختتام کو پہنچتا ہے۔ یہ خوش فہمی سے کئی بڑھ کر طاقت کے قوانین ، خوف کی سائیکی اور تاریخ کا تسلسل ہے ۔ ذرا غور کیجیے @ImranKhanPTI 💞
اس جبر و ستم سے کیا ہو رہا ہے
1 قبضہ کمپنی کے خلاف عوامی نفرت بڑھتی جا رہی ہے اور یوں کمپنی تیزی سے اس گراؤنڈ سے محروم ہو رہی ہے جس پہ اسے قدم جمانے ہیں۔
2 عمران خان اور تحریک انصاف مظلومیت کا استعارہ بن رہی ہے اور نتیجتاً عوامی ہمدردی بڑھتی جا رہی ہے۔ یوں کہیے کہ اب
عمران خان کے ساتھ عوامی حمایت بڑھ گئی ہے اور وہ مضبوط ترین بنتے جا رہے ہیں۔
3 اس ظلم و جبر سے روایتی سیاست دان پارٹی چھوڑنا شروع کریں گے۔ یوں لوٹا کریسی اور روایتی سیاست دم توڑتی جا رہی ہے۔ آگے چل کر نظریاتی ورکرز کو ملنے والی ٹکٹوں کے بل بوتے پہ نظریاتی سیاست پروان چڑھے گی