Fayyaz Mughal 🇵🇰 Profile picture
May 19 11 tweets 3 min read Twitter logo Read on Twitter
#پاکستان_کا_فیصلہ_عمران_خان
پی ڈی ایم جماعتوں نے،پچھلے ایک سال میں ہوس اقتدار میں اپنے ہر بیانیے کو جلا کر راکھ کردیا ہے، بشمول؛

1-مہنگائی
2- سویلین بالادستی

آج یہ جس سیاسی صورتحال سے دوچار ہیں، ان تیرہ جماعتوں کو سیاست میں صرف اسٹیبلشمنٹ اور فسطائیت نے زندہ رکھا ہوا ہے

کیوں؟
غور سے سنیے اور سمجھیے:

کوئی بھی سیاسی جماعت غیر جمہوری رویوں کا اظہار نہیں چاہتی۔ وہ اندر سے کس قدر فسطائی ہو، بظاہر اوپر سے جمہوریت، عوام دوستی، آئین و قانون کی سربلندی پر چلنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے

پی ڈی ایم نے، عمران خان کے دور حکومت میں بھی یہی کوشش کی تھی
انھیں مہنگائی اور سویلین بالادستی کا نعرہ بھی (قدرے) مل چکا تھا

لیکن،

اس سب کے باوجود، انھیں مطلوبہ حمایت نہیں مل پارہی تھی

اسی لیے مجبور ہوکر، انھیں سویلین بالادستی کا نعرہ تیاگ کر، جرنیلوں کے سامنے سجدہ ریز ہونا پڑا

- پی ڈی ایم کی سینئر لیڈرشپ نے آرمی چیف سے ملاقاتوں کا
اعتراف کیا

- خواجہ آصف نے نواز شریف کو ہائیکورٹ سے ملنے والے ریلیف اور لندن روانہ ہونے کا کریڈٹ نیشنل ٹی وی پر بیٹھ کر اسٹیبلشمنٹ کو دیا

- مولانا فضل الرحمٰن نے ایک انٹرویو کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ عمران خان کی حکومت میں ہونے والے دھرنے کے دوران انھوں نے جنرل باجوہ کے
کہنے پر جنرل فیض حمید سے مذاکرات (ڈیل) کیے

اس ساری ڈیویلپمنٹ کے طفیل، اسٹیبلشمنٹ نے خم ٹھونک کر عمران خان کی حکومت گرائی اور پی ڈی ایم کا متفقہ وزیراعظم بنایا گیا

اس مقام تک پہنچنے کے لیے، پی ڈی ایم نے سویلین بالادستی نامی بیانیے کو مکمل طور پر جلا کر راکھ کردیا
دوسری طرف، یہ کسی صورت مہنگائی کو کنٹرول نہیں کرسکے اور پاکستان کی تاریخ کے بلند ترین انفلیشن کا کالا ریکارڈ اپنے نام کر گئے

اس چیز نے ان کا اقتدار کھوکلا کرنا شروع کردیا تو اگلا قدم فسطائیت تھا

25 مئی 2022 سے لے کر اب تک، تحریک انصاف کے خلاف ہر قسم کا ریاستی جبر آزما کر، تاریخ
کے سیاہ اوراق میں اپنا نام لکھوا لیا

پھر بھی معاملات نہیں سنبھلے تو آئین کی صریح خلاف ورزی کرکے اپنے آپ کو آرٹیکل 6 کا مجرم کا طوق بھی ہمیشہ کے لیے گلے میں پہن لیا

ان تمام حرکات کے دو نتیجے نکلے ہیں؛

- یہ عوام میں اپنی سیاسی حمایت کے کم ترین درجے تک گر چکے ہیں۔ صوبائی
اسمبلیوں کے، گزشتہ 37 میں سے 30 ضمنی انتخابات میں یہ شکست کھاچکے ہیں

یعنی،

81 فیصد کے بھاری مارجن سے۔۔۔۔۔۔

اسی وجہ سے انتخابات ان کی سیاست کے لیے پھانسی کا پھندہ بن چکے ہیں

- اب ان کا جینا مرنا مکمل طور پر اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں میں جاچکا ہے۔ انھوں نے ذلالت اور تاریکی کے اس
طویل سفر کو، اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے طے کیا ہے

اب،

مسئلہ یہ ہے کہ فائلیں اسٹیبلشمنٹ کی نہیں، سیاستدانوں کی بنتی ہے۔ ان کے جرائم، بشمول آرٹیکل 6 کی موٹی موٹی فائلیں، اسٹیبلشمنٹ کے پاس محفوظ ہوچکی ہیں

یعنی،

یہ تمام جماعتیں اب ہمیشہ کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے رحم و کرم کی محتاج
ہوچکیں ہیں

یہ اب کسی بھی صورت، مقتدرہ کے خلاف جانے کے قابل ہی نہیں رہیں

اس کے نتائج آپ نے سوشل میڈیا پر بھی دیکھیں ہوں گے جہاں ماضی قریب کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ لکھاری اب غیر محسوس طریقے سے پالش کرتے نظر آرہے ہیں یا اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے خاموشی اختیار کرچکے ہیں

پی ڈی ایم کی تمام
جماعتوں سے، اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاست ہمیشہ کے لیے چھن چکی۔

جی ایچ کیو میں پڑی موٹی موٹی فائلیں اب ان کی کئی نسلوں کے پیروں کی بیڑیاں بن چکیں!!!!

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Fayyaz Mughal 🇵🇰

Fayyaz Mughal 🇵🇰 Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @mfayyaz35m

May 19
25 جنوری 1993 کی ایک انہتائی سرد صبح تھی جب امریکی ریاست ورجینیا کی فئیرفیکس نامی کاؤنٹی میں واقع سی آئی اے ہیڈکوارٹرز کی طرف جانے والی گاڑیاں بائیں مڑنے کیلئے ٹریفک لائیٹ کے سبز ہونے کا انتظار کررہی تھیں۔ رش کی وجہ سے بائیں مڑنے والی ٹریفک کو عام طور پر 5 منٹ لگ جایا کرتے تھے ImageImage
اس دوران وہاں قطار میں کھڑی گاڑیوں میں سے براؤن رنگ کی ڈاٹسن سٹیشن ویگن میں سے ایک درمیانی عمر کا آدمی نکلا، اس کے ہاتھ میں سیمی آٹومیٹک ٹائپ 56 رائفل تھی اور اس نے وہاں ٹریفک لائیٹ میں کھڑی گاڑیوں پر فائرنگ شروع کردی جس سے دو لوگ موقع پر ہلاک اور چند ایک ذخمی ہوگئے۔
ہلاک ہونے والے سی آئی اے کے ملازمین تھے جو دفتر جا رہے تھے۔
وہ واپس اپنی گاڑی میں بیٹھا، تیزی سے گاڑی گھمائی وہاں سے فرار ہوگیا۔ 90 منٹ تک گاڑی کو مختلف جگہوں پر گھماتے رہنے کے بعد جب اسے یقین ہوگیا کہ پولیس اس کا پیچھا نہیں کررہی تو وہ واپس اپنے اپارٹمنٹ آیا، رائفل کو پلاسٹک
Read 14 tweets
May 19
#ZamanPark
عمران خان کو جھکانے کےلیے ہر حربہ استعمال ہو چکا ہے ، اس کی آدھی پارٹی اغوا ہو چکی ہے ، اس کے راہنما روز پریس کانفرنس کر کے پارٹی چھوڑنے کے اعلان کر رہے ہیں ، پوری ریاستی مشینری اسکی پارٹی کو کچلنے میں لگی ہوئی ہے لیکن سلام ہے شوکت خانم کو جس نے وہ بہادر بیٹا جنا جو
ڈٹ گیا ہے۔ نہ اسے گولیوں کا خوف ہے ، نہ ریاستی مشینری کے ظلم کا۔ وہ بس حق پہ ڈٹ گیا ہے۔ اسے مسلسل آفر ہو رہی ہے کہ ابھی وقت ہے پانچ سال کےلیے ملک چھوڑ دو ورنہ یہ ظلم بڑھتا جائے گا لیکن آج اس نے وہ جملہ کہہ کر سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا کہ اگر میں اکیلا بھی رہ گیا تو اس حقیقی
آزادی کی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

پاکستانیو فخر کرو اپنے لیڈر پر کیونکہ گاڈ فاڈر ،سسلین مافیا ،زرداری مافیا, سرمایہ دار مافیہ، صحافتی طوائف ،دین فروش مولویوں ،خونی لبڑلوں، ملحدوں ، وطن فروشوں، سب کا نشانہ عمران خان بنا ہوا ہے اور وہ اکیلا سب کے خلاف ڈٹا ہوا ہے ، ظاہر ہے اس
Read 16 tweets
May 19
#ZamanPark
بار بار کہا جاتا ہے کہ اس ظلم و جبر کے باجود تحریک انصاف امن پسندی کا تاگ کیوں الاپ رہی ہے ۔ مافیا جے جبر کے سامنے پرامن کیوں رہا جائے ؟ آخر کب تک صرف ہم ہی مرتے رہیں گے ؟

مکی دور میں جب ابوجہل نے حضرت یاسر اور حضرت سمیہ پر ظلم کے پہاڑ توڑے رکھے، امیہ بن خلف نے
حضرت بلال کو ننگی کمر کے ساتھ تپتی ریت پر لیٹنے پر مجبور کیا، پھر جب حضرت سمیہ کی شرمگاہ پر برچھی مار کر انہیں شہید کیا گیا، حضرت عمار کے گلے پر تلوار رکھ کر کلمہ کفر پڑھنے کو کہا گیا، ان سب مظالم کے باوجود مکی دور میں جہاد کا آغاز نہیں ہوا۔ کیوں؟

جہاد کی باتیں کرنے والوں کو
خبر ہو کہ مکی دور کے بارہ برس جہاد باالسیف نہیں بلکہ جہاد بالنفس کیا گیا، ایمان کی بھٹی میں زندگیوں کا ڈھالا گیا، ہجرت کے ذریعے عظیم ترین قربانی مانگی گئی اور پھر جب یہ سب کرکے وہ کندن ہوگئے تو پھر ہجرت کے دو برس بعد غزوہ بدر ہوا۔

آج پاکستانی قوم بھی اسی ظلم و ستم سے گزر کر
Read 6 tweets
May 18
#Zaman_Park
کسی جید عالم یا بڑے مذہبی رہنما کا بیان نہیں آیا کہ واقعات کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے

کل پنجاب حکومت کا زمان پارک پر کریک ڈاؤن کرکے، وہاں سے سو کالڈ "دہشتگرد" برآمد کرنے کا پلان تھا

اب طریقہ واردات دیکھیے:

پنجاب پولیس موبائل میں کچھ نامعلوم
افراد بھر کر، زمان پارک پہنچی پر وہاں انٹرنیشنل میڈیا دیکھ کر، دوڑ لگادی گئی۔ اس افراتفری میں، وہ نامعلوم افراد بھی پولیس موبائلوں سے چھلانگ مار کر بھاگ گئے جنھیں زمان پارک سے برآمد کیا جانا تھا

یہ سارا منظر کیمروں میں محفوظ ہوچکا

دوسری طرف،

طارق فضل چوہدری طلعت حسین کے
دنیا نیوز کے پروگرام میں بیٹھا ہوا تھا۔ کہنے لگا کہ،

"زمان پارک سے جو دہشتگرد گرفتار ہوئے ہیں، وہ بتائیں گے کہ انھوں نے یہ سب کس کے کہنے پر کیا"

یہ سن کر برابر میں بیٹھا کاشف عباسی اور اینکر طلعت حسین بھی ہنس پڑے کیوں کہ ایسی کوئی گرفتاری ہوئی ہی نہیں تھی۔ پولیس تو وہاں سے
Read 10 tweets
May 17
#عمران_خان_کو_ہم_لائیں_گے
دہشتگردی پروڈیوس کرنے والی کمپنی نے امن و امان کا پیغام جاری کرنے والے گھر یعنی زمان پارک کو دہشتگردوں کی رہائش گاہ قرار دے کر گھیراؤ کیا ہے ۔ عمران خان نے جوابی حکمت عملی کے تحت اپنی میڈیا کے علاوہ انٹرنیشنل میڈیا کو بلا لیا ہے اور زمان پارک کا وزٹ Image
کروایا جا رہا ہے۔ زمان پارک پہ ہونے والی کسی قسم کی کاروائی انٹرنیشنل میڈیا پہ لائیو چلے گی جس طرح آج عمران خان کے لائیو خطاب کو بی بی سی جیسے عالمی نشریاتی چینلز نے لائیو چلایا ۔ برطانوی پارلیمنٹ سے لیکر کینڈین پارلیمنٹ تک پاکستانی عوام پہ ہونی والی فسطائیت کے چرچے ہو رہے ہیں
عمران خان ان جاہل ڈفرز کو پوری دنیا میں ننگا کر رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اب کوئی انھیں منہ بھی نہیں لگاتا۔

اوورسیز پاکستانیوں کی شعوری سطح عام پاکستانیوں سے بلند ہے اور وہ حالات کو غیر جانبدارانہ اور واضح دیکھ سکتے ہیں۔ اس بار ان سے گلہ رہے گا کہ انھوں نے ابھی تک وہ کردار ادا
Read 4 tweets
May 17
#آئین_بچاؤ_ملک_بچاؤ
طاقت کے اپنے قوانین ہیں ، ڈر اور خوف کی اپنی سائیکی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں جاری فسطائیت ان آخری لمحوں کی پکار ہے جب ہر حربہ اختتام کو پہنچتا ہے۔ یہ خوش فہمی سے کئی بڑھ کر طاقت کے قوانین ، خوف کی سائیکی اور تاریخ کا تسلسل ہے ۔ ذرا غور کیجیے
@ImranKhanPTI 💞 Image
اس جبر و ستم سے کیا ہو رہا ہے

1 قبضہ کمپنی کے خلاف عوامی نفرت بڑھتی جا رہی ہے اور یوں کمپنی تیزی سے اس گراؤنڈ سے محروم ہو رہی ہے جس پہ اسے قدم جمانے ہیں۔

2 عمران خان اور تحریک انصاف مظلومیت کا استعارہ بن رہی ہے اور نتیجتاً عوامی ہمدردی بڑھتی جا رہی ہے۔ یوں کہیے کہ اب
عمران خان کے ساتھ عوامی حمایت بڑھ گئی ہے اور وہ مضبوط ترین بنتے جا رہے ہیں۔

3 اس ظلم و جبر سے روایتی سیاست دان پارٹی چھوڑنا شروع کریں گے۔ یوں لوٹا کریسی اور روایتی سیاست دم توڑتی جا رہی ہے۔ آگے چل کر نظریاتی ورکرز کو ملنے والی ٹکٹوں کے بل بوتے پہ نظریاتی سیاست پروان چڑھے گی
Read 10 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(