مرزاغلام قادیانی کی قبر پر اسکی تاریخِ وفات تو لکھی ہے لیکن اسکی تاریخ پیدائش کیوں نہیں لکھی گئی؟ اس فراڈ کو جاننے کیلئے یہ تحریر خود بھی پڑھیئے اور دوسروں کو بھی ضرور بھیجیئے! *
مرزا غلام قادیانی کی گوناگوں بیماریاں اور ہیضہ سے عبرتناک موت*
(ازرشحاتِ قلم: محمداسلم علی پوری-ڈنمارک)
*اللّٰه نے مرزاغلام قادیانی کومختلف بیماریوں کے ذریعے تڑپاتڑپاکرمارا*
*مرزاغلام قادیانی کو دَورے پڑتے تھے*
”بیان کیامجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے
کہ اوائل میں ایک دفعہ حضرت مسیح موعودکوسخت دورہ پڑا۔کسی نے مرزا سلطان احمد اورمرزا فضل احمدکوبھی اطلاع دے دی اوروہ دونوں آ گئے۔ پھر ان کے سامنے بھی حضرت صاحب کودورہ پڑا۔ والدہ صاحبہ فرماتی ہیں۔مرزا فضل احمد کے چہرہ پر ایک رنگ آتا تھا اور ایک
جاتا تھا اور وہ کبھی اِدھر بھاگتا تھا اور کبھی اُدھر۔کبھی اپنی پگڑی اتار کرحضرت صاحب کی ٹانگوں کوباندھتاتھااورکبھی پاؤں دباتا
(سیرت المہدی جلد اوّل صفحہ 25، 26 روایت نمبر 36)
افسوسناک بات یہ ہے کہ اپنے اسی بیٹے مرزافضل احمد کا مرزاغلام قادیانی نے
جنازہ نہیں پڑھا تھا کیونکہ اس نے مرزاغلام قادیانی کو نبی نہیں مانا تھا- اسی طرح پاکستان کے پہلے وزیرِ خارجہ سرظفراللہ نے بانئ پاکستان حضرت قائدِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا جنازہ نہیں پڑھاتھا اور ایک طرف کھڑا رہا تھا-
*مراق ،مرگی اور ہسٹیریا کے دورے*
"مجھے دوبیماریاں مدت
درازسے تھیں ایک شدید درد سر جس سے میں نہایت بے تاب ہو جاتاتھااورہولناک عوارض پیداہوجاتے تھے اوریہ مرض تقریباپچیس برس تک دامن گیررہی اوراس کے ساتھ دوران سر بھی لاحق ہوگیااورطبیبوں نے لکھاہے کہ اس کا آخری نتیجہ مرگی ہوتی ہے“
( حقیقت الوحی، رخ 22 صفحہ 376)
درازسے تھیں ایک شدید درد سر جس سے میں نہایت بے تاب ہو جاتاتھااورہولناک عوارض پیداہوجاتے تھے اوریہ مرض تقریباپچیس برس تک دامن گیررہی اوراس کے ساتھ دوران سر بھی لاحق ہوگیااورطبیبوں نے لکھاہے کہ اس کا آخری نتیجہ مرگی ہوتی ہے“
” بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ حضرت مسیح موعود کو پہلی دفعہ دوران سر اور ہسٹیریا کا دورہ بشیر اول( ہمارا بڑا بھائی ہوتا تھا جو 1888ءمیں فوت ہوگیا تھا) کی وفات کے چند دن بعد ہوا تھا۔۔۔۔۔۔“
اسی روایت میں تھوڑا آگے جا کر مرزا کو دوران نماز دورہ پڑنے کا ذکر ہے مرزا کی بیوی بیان ہے کہ” میں پردہ کراکے مسجد میں چلی گئی تو آپ لیٹے ہوئے تھے میں جب پاس گی تو فرمایا میری طبیعت بہت خراب ہو گئی تھی لیکن اب افاقہ ہے۔ میں نماز پڑھا رہا تھا
کہ میں نے دیکھاکوئی کالی کالی چیز میرے سامنے سے اٹھی هے اور آسمان تک چلی گئی هےپھر میں چیخ مار کر گر گیا اور غشی کی سی حالت ہوگئ۔والدہ صاحبہ فرماتی ہیں کہ اس کے بعد آپ کو باقاعدہ دورے پڑنے شروع ہوگئے۔ خاکسار نے پوچھا دورے میں کیا ہوتا تھا۔ والدہ صاحبہ نے کہا ہاتھ
پاؤں ٹھنڈے ہوجاتے تھے اور بدن کے پٹھے کھچ جاتے تھے خصوصاً گردن کے پٹھے اور سر میں چکر ہوتاتھا اور اس وقت آپ اپنے بدن کو سہارا نہیں دے سکتے تھے۔ شروع شروع میں یہ دورے بہت سخت ہوتے تھے پھر اس کے کچھ تو دوروں کی ایسی سختی نہیں رہی اور کچھ طبیعت عادی ہوگئی“ #مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ
(سیرةالمہدی ، حصہ اول ص 14، 15 ، روایت نمبر 19 نیا ایڈیشن)*
*دائمی دستوں کا عارضہ مراق اور پیشاب کی کثرت*
” ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود کو اپنی وفات سے قبل سالہا سال اسہال کا عارضہ رہا تھا چنانچہ حضور #مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ #سرمایہ_زیست
اسی مرض میں فوت ہوئے۔ بارہا دیکھا کہ حضور کو دست آنے کے بعد ایسا ضعف ہوتا تھا کہ حضور فورا دودھ کا گلاس منگوا لیتے تھے“
” دیکھو میری بیماری کی نسبت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش گوئی کی تھی جو اسی طرح وقوع میں آئی۔ آپ نے فرمایا تھا کہ مسیح آسمان پر سے جب اترے گا تو دو زرد چادریں اس نے پہنی ہوئی ہوگی تو اس #مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ
:_____ ” حضرت منشی ظفراحمد کپور تھلوی نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ حضرت اقدس کو خارش کی بہت سخت شکایت ہوگی تمام ہاتھ بھرے ہوئے تھے۔ لکھنا یا دوسری ضروریات کا سرانجام دینا مشکل تھا۔ علاج بھی برابر کرتے تھے مگر خارش دور نہ ہوتی تھی۔۔۔۔۔۔۔“
( تذکرہ ، صفحہ 685، طبع جہارم)
۔۔۔۔۔۔۔۔ ادھر سے ہمارے گھر میں بھی خارش کا اثر پہنچا۔ چنانچہ حضرت صاحب کو بھی ان دنوں میں خارش کی تکلیف ہو گئی تھی“
*مرزاغلام قادیانی نے اپنی بیماریوں کو (معاذاللہ)پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی #سرمایہ_زیست
قراردیا پھر بھول کر اسے"علم تعبیرالرویا" کی تعبیر قرار دینے لگا*
مرزاغلام قادیانی ملفوظات ،جلد پنجم صفحہ 32، 33 کے مطابق پہلے تو اپنی بیماریوں کو دوچادریں قرار دے کر (معاذاللہ) انکی نسبت سیدالمرسلین، خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی سے کرنے لگا پھر انکو #سرمایہ_زیست
علم تعبیرالرویا" کی تعبیر قرار دینے لگا:
” میں ایک دائمی المرض آدمی ہوں اور دو زرد چادریں جن کے بارے میں حدیث میں ذکر ہے کہ ان دو چادروں میں مسیح نازل ہوگا وہ دوزرد چادریں میرے شامل حال ہیں جن کی تعبیر علم تعبیرالرویا کے رو سے دو بیماریاں ہیں۔ سوایک چادر میرے
اوپر کے حصے میں ہے کہ ہمیشہ سر درد اور دوران سر اور کمی خواب اور تشنج دل کی بیماری دورہ کے ساتھ آتی ہے۔ اور دوسری چادر جو میرے نیچے کےبدن میں ہے وہ بیماری ذیابیطس ہے کہ ایک مدت سے دامن گیر ہے اور بسا اوقات سو سو دفعہ رات کو یا دن کو پیش #مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ
” ایک دفعہ ذکر آیا کہ احادیث میں ہے کہ مسیح موعود دو زرد رنگ چادروں میں اترے گا۔ ایک چادر بدن کی اوپر کی حصے میں ہوگی اور دوسری چادر بدن کے نیچے حصے میں۔ سو میں نے کہا کہ یہ اس #مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ
طرف اشارہ تھا کہ مسیح موعود دو بیماریوں کے ساتھ ظاہر ہوگا کیونکہ تعبیر کے علم میں زرد کپڑے سے مراد بیماری ہے۔ اور وہ دونوں بیماریاں مجھ میں ہے یعنی ایک سر کی بیماری اور دوسری کثرت پیشاب اور دستوں کی بیماری“
"ایک دن حضور کو پیچش کی شکایت ہوگئی.... جب حضور رفع حاجت کے لئے اٹھتے تو خاکسار اسی وقت اٹھ کر پانی کا لوٹا لے کر حضور کے ساتھ جاتا- ساری رات ایسا ہی ہوتا رہا" (سیرت المہدی حصہ سوم صفحہ 639 روایت نمبر 701)
:_____ ” بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ ایک دفعہ تمہارے دادا کی زندگی میں حضرت صاحب کو سل ہو گئی اور چھ ماہ تک بیمار ہوگئے اور بڑی نازک طبیعت ہو گئی حقیقی زندگی سی ناامیدی ہوگی---- والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ تمہارے #سرمایہ_زیست
دادا خود حضرت صاحب کا علاج کرتے تھے اور برابر چھ ماہ تک انہوں نے آپ کو بکرے کے پائے کا شوربہ کھلایا تھا“ (سیرت المہدی حصہ اول صفحہ 49 روایت نمبر 66(
مرزاقادیانی خودہی اپنی موت کاحال یوں بیان کرتا ہے:
مرزاقادیانی کےچشمہ معرفت صفحہ337 اور روحانی خزائن جلد23صفحہ337 میں اسکے اپنےبیان کے مطابق ڈاکٹر عبدالحکیم نے یہ پیشگوئی کی تھی کہ تو 4 اگست 1908ء سے پہلے فوت ہوجائیگااور یہ تیرے جھوٹے ہونے کی نشانی ہوگی مرزا نے کہا #سرمایہ_زیست
کہ خدانے مجھے بتایاهے کہ وه مجھے بچائیگااور ڈاکٹر عبدالحکیم پٹیالوی مرجائے گا- لیکن مرزاقادیانی کا خدا کالا/کالو/یلاش بھی اس کی طرح جھوٹا ہی تھا اسلئے جھوٹا مرزا قادیانی ہیضہ سے مرگیا اور ڈاکٹر عبدالحکیم پٹیالوی اسکے مرنے کے بعد بھی زندہ رہا -
*مرزاقادیانی کی پاخانوں سے موت
کی کہانی بیوی کی زبانی*
مرزاقادیانی کی بیوی نصرت جہاں کا بیان ہے کہ "مرزاقادیانی کو باربارقے اور دست آرہے تھے- وہ اتنے کمزور ہوگئے تھے کہ پاخانہ نہ جاسکتے تھے اسلئے میں نے چارپائی کے پاس ہی انتظام کردیا قے کرکے انکاسر چارپائی کی لکڑی سے ٹکرایااورحالت دگرگوں ہوگئی"
(سیرت المہدی روایت نمبر 12صفحہ 11) مرزاغلام قادیانی کا یہ بیٹا مرزابشیراحمد ہی سیرت المہدی میں لکھتا ہے"نیز والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ حضرت صاحب (مرزاغلام قادیانی) کو اسہال کی شکایت اکثر ہوجایا کرتی تھی جس سے بعض اوقات بہت کمزوری ہوجاتی تھی.... اور آپ اسی
بیماری سے فوت ہوئے(سیرت المہدی حصہ اول صفحہ 12 روایت نمبر 12) -
اسکی تصدیق ڈاکٹر میرمحمد اسماعیل نے بھی کی کہ مرزاقادیانی اسہال یعنی پاخانوں کے باربار آنے سے مراتھا:
(مرزااغلام قادیانی)ڈاکٹر مرزا قادیانی کا بیٹا بشیر احمد لکھتاہے کہ "ڈاکٹر #سرمایہ_زیست
میرمحمداسماعیل نےمجھ سےبیان کیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اپنی وفات سے قبل سالہاسال اسہال کا عارضہ رہاتھا-چنانچہ حضوراسی مرض میں فوت ہوئے(مرزاغلام قادیانی کےبیٹے مرزابشیراحمد قادیانی کی کتاب سیرت المہدی حصہ دوم روایت 379
صفحہ نمبر344
اگر قادیانیوں/مرزائیوں سے کہا جائے کہ تمہارا مرزاغلام قادیانی ہیضہ سے مراتھا تو وہ اسے نہیں مانتے بلکہ خودساختہ بہانے بنانے لگتے ہیں جبکہ انکا مرزاقادیانی
خود ہی کہتا ہے کہ اسے ہیضہ ہوگیا تھا-
مرزاقادیانی نے حیاتِ ناصر کتاب کے صفحہ 14 مطابق اپنے سسر میرناصر نواب سے یہ الفاظ کہے تھے کہ "میر صاحب مجھے وبائی ہیضہ ہوگیا ہے"
مرزائی/قادیانی اپنے مرزاغلام قادیانی کی یہ بات کیوں نہیں مانتے کہ وہ ہیضہ سے مراتھا؟
جب قادیانی مرزاقادیانی کی ہیضہ سےموت پرلاجواب ہوجاتے ہیں توپھر نئے نئے مکر گھڑنے لگ جاتے ہیں-
مرزائی/قادیانی کہتے ہیں کہ(معاذاللہ) حضرت ایوب علیہ السلام کو بھی تو بیماریاں لگی تھیں؟ کیا انکو پتہ نہیں کہ بیماری سے آزماکر اللہ تعالٰی نے حضرت ایوب علیہ السلام #سرمایہ_زیست
کو مکمل شفا دے دی تھی جبکہ مرزا غلام قادیانی ساری عمر بیماریوں سے تڑپتا رہا اور ہیضہ میں مبتلا
ہوکر الٹیاں اور ٹٹیاں کرتے ہوئے مرگیا-
*مرزاقادیانی اپنے کہنے کے مطابق مکہ مدینہ میں نہیں بلکہ لاہور میں مرا*
مرزاغلام قادیانی کامکہ یا مدینہ کادعو'ی بھی جھوٹا ثابت
ہوا- مرزاقادیانی دعویٰ کرتا ہے:
"ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں"
(تذکرہ صفحہ 503، 14 جنوری 1906ء)-
لیکن وہ اپنے دعوے کے مطابق مکہ مدینہ میں نہیں بلکہ لاہور برانڈرتھ روڈ پر احمدیہ/موجودہ محمدیہ مارکیٹ میں مرا جہاں قادیانیوں کے
مَیں خود مرزاغلام قادیانی کے مرنے کی جگہ برانڈرتھ روڈ لاہور کی محمدیہ مارکیٹ کے اندر اس مکان میں گیا ہوں گیا ہوں اور ان لاہوری فرقہ کے مرزائیوں سے ملا ہوں- وہ سارے قادیانیوں اور انکے نام نہاد خلیفوں کو گالیاں دیتے ہیں #سرمایہ_زیست
زندہ دلانِ لاہور نے مرزاقادیانی کی لاش کو لاہور میں دفن نہ ہونے دیا*
لاہور میں بے شمار غیر مسلم دفن ہیں لیکن زندہ دالانِ نے مرزاغلام قادیانی کو اسکی ملک وملت سے غداریوں کی وجہ سے اسے لاہور میں دفن نہ ہونے دیا اور مرزائی اسے ریل گاڑی میں لے کر قادیان بھاگے - چونکہ #سرمایہ_زیست
مرزاقادیانی نے مسیحیوں، مسلمانوں کے علاوہ ہندوؤں اور انکے بھگوانوں کو بھی گالیاں دی تھیں اسلئے لاہور ریلوے سٹیشن پر ایک ہندو بابو نے قادیانیوں اور مرزا غلام قادیانی کی لاش کو روکے رکھا- پھر انکے آقا انگریزوں کی مداخلت پر یہ قادیان پہنچے اور اسے وہیں دفن کیا:
مرزاقادیانی کی قبر اسکے جھوٹے ہونے کا زندہ ثبوت ہے*
قادیانیو/مرزائیو/غلام احمدیو! مَیں نے مرزاغلام قادیانی کے کافی جھوٹ پیش کئے ہیں- یہ سب حوالے چیک کرلیں اور سوچیں کہ تم ایک جھوٹے انسان کی کیوں پیروی کررہے ہو؟ اسے چھوڑ
کیوں نہیں دیتے؟
آخر میں مرزاغلام قادیانی کا ایک زندہ جھوٹ پیش کرتا ہوں-تم خود ہی اپنے ضمیر سے فیصلہ کرلینا-
جھوٹا نبی اور جعلی مسیح مرزاغلام قادیانی لکھتا ہےکہ میری پیدائش 1839ءیا 1840 ء قادیان(انڈیا)میں ہوئی(کتاب البریہ صفحہ 159 روحانی خزائن جلد 13، صفحہ 177حاشیہ) #سرمایہ_زیست
مرزاقادیانی 26 مئی 1908ء میں فوت ہوگیا:
اسطرح اسکی عمر اڑسٹھ سال ہوئی 68=1908-1840
لیکن مرزا قادیانی کے خدا کا وعدہ جھوٹا ثابت ہوگیا-جس نے اسے وحی کی تھی"ہم تجھےخوش زندگی عطاکریں گے اسی سال یا اسکے قریب یا اس سےچندسال زیادہ"(تذکرہ 1900ء ترجمہ از عربی صفحہ 301 حاشیہ) #سرمایہ_زیست
اس سے ثابت ہوا کہ مرزا غلام قادیانی کا خدا کالا/کالو/یلاش جھوٹا تھا کیونکہ اسکے الہام کے مطابق مرزاغلام قادیانی کی عمر اسی سال نہ ہوئی بلکہ اڑسٹھ سال ہوئی- اس جھوٹ اور خفت کو چھپانے کیلئے مرزا غلام قادیانی کی قبر کے کتبے پر اسکی
تاریخِ وفات تو لکھی ہے لیکن تاریخِ پیدائش نہیں-
قادیانیوں/مرزائیوں کو شک تھا کہ کہیں مسلمان مرزاغلام قادیانی کی عمر کا حساب نہ کرکے اسے جھوٹا ثابت نہ کرنے لگیں! لیکن........
ہر پیغمبر کےزمانے میں جولوگ اس پیغمبر پر ایمان لائے وہ اسکے صحابی ہیں آنحضرت کے بھی صحابی ہیں، صحابی اس شخص کوکہتے ہیں جسنے ایمان کی حالت میں آنحضرت کو دیکھا ہو،یاآپکی خدمت میں حاضر ہواہو،اور اس شخص کی موت ایمان پرہوئی ہو۔صحابی ہزاروں ہیں، #سرمایہ_زیست
جو آپکی خدمت میں حاضر ہو کر مسلمان ہوئے اور اسلام پر ان کی وفات ہوئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مرتبے آپس میں کم زیادہ ہیں، لیکن تمام صحابہ باقی امت سے افضل ہیں، اگر کسی دوسرے مومن نے اپنی ساری عمر نیک اعمال کرنے میں گزاری ہو اور احد پہاڑ کے برابر سونا اللہ تعالیٰ #سرمایہ_زیست
کی راہ میں خرچ کیا ہو کسی صحابہ کے ایک ادنیٰ عمل اور ایک مد (تقریباً ایک سیر) جو کے خیرات کرنے کے برابر بھی نہیں ہو سکتا اور کوئی بڑے سے بڑا غیر صحابی ولی ایک ادنیٰ صحابی کے مرتبہ کو نہیں پہنچ سکتا تمام امت کا اس پر اجماع ہے کہ تمام صحابہ میں سب سے افضل
اپنی پیدائش کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرتا ہے*
:"میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی- جس کا نام جنت تھا- اور پہلے وہ لڑکی پیٹ سے نکلی تھی اوربعد اسکے بعد مَیں نکلا تھا"
۔ (تریاق القلوب صفحہ 351 روحانی خزائن جلد13 صفحہ 479)
*انگریز کی خوشامد*
مرزاغلام قادیانی
اپنے ملک پر قابض استعماری انگریزوں کی جنہوں اس سے نبوّت کا جھوٹا دعویٰ کرایا اوراپنے خلاف جاری جہاد کے خلاف فتوٰی دلایا,خوشامد کرتے ہوئے خود کو انگریزوں کا"خود کاشتہ پودا" کہا کرتاتھا (کتاب البریہ صفحہ332 روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 350،مجموعہ اشتہارات جلد3ص21)
#مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ
احمدیت کہلانے والے فتنے کے بانی کذاب دجال مرزا غلام قادیانی کی تضاد بیانیاں
👇
مہدی اور مسیح الگ الگ شخصیت/مہدی اور مسیح ایک شخصیت
قول:
"اور بموجب حدیث لو کان الایمان عند الثریا لنا لہ رجال او رجل من ھٰولاء )ای من فارس)
👇 #سرمایہ_زیست @Sajid2k
1
#مرزا_قادیانی_کے_جھوٹ
👆
دیکھو بخاری صفحہ 727۔ رجل فارسی کا جائے ظہور بھی یہ مشرق ہے۔ اور ہم(کذاب قادیانی) ثابت کر چکے ہیں کہ وہی رجل فارسی مہدی ہے اس لیے ماننا پڑا کہ مسیح موعود اور مہدی اور دجال
👇 #سرمایہ_زیست @Sajid2k
2
#القرآن_ترجمہ_وتشریح
سورۃ آل عمران
تشریح
آیت 59 تا 63
اللہ تعالی واحدہ لا شریک اپنی قدر کاملہ کا بیان فرما کر بتا رہے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا تو صرف باپ نہ تھا اور میں نے انہیں پیدا کر دیا تو اس میں کون سی حیرانی والی بات ہے؟ #سرمایہ_زیست @Sajid2k
1
#القرآن_ترجمہ_وتشریح
سورۃ آل عمران
تشریح
آیت 59 تا 63
میں نے حضرت آدم علیہ السلام کو تو ان سے پہلے بنا ماں باپ کے پیدا کیا ، مٹی سے پتلا بنایا اور کہ دیا آدم ہو جا اسی وقت ہو گیا۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ جل جلالہ کی قدرت کاملہ کا ظہور ہے #سرمایہ_زیست @Sajid2k
2
اسی لئے سورۃ مریم میں فرمایا "ہم نے عیسیٰ کو لوگوں کے لئے اپنی قدرت کا نشان بنایا" اور یہاں فرمایا ہے" عیسیٰ کے بارے میں اللہ کا سچا فیصلہ یہی ہے اس کے سوا اور کچھ کسی کمی یا زیادتی کی گنجائش ہی نہیں ہے #سرمایہ_زیست @Sajid2k
3
مرزا قادیانی دعوٰی کرتاہے" ﷲ نے مجھے مخاطب کرکے کہا"انت منی بمنزلۃ اولادی۔انت منی وانا منک "(اے مرزا)تُو مجھ سے ایساہے جیسا کہ اولاد،تو میری توحیدجیسا ہے(دافع البلاء صفحہ 11روحا نی خزائن جلد 18صفحہ227، 229) #سرمایہ_زیست
اللہ کہتا ہے انا احی وانا امیت صرف میں ہی مارتا اور زندہ کرتا ہوں لیکن مرزاقادیانی جھوٹا دعوی کرتے ہوئے کہتا ہے"اعطیت صفۃ لافناءوالاحیاء "مجھے فنا کرنے اور زندہ کرنے کی صفت عطا کی گئی ہے “(خطبہ الہامیہ خزائن صفحہ 55، 56، روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 55، 56)
مرزا قادیانی نے کس زندہ کومارا اور کونسے مردے کو زندہ کیا؟ اپنے رقیب سلطان محمدکو فناکر کے اپنی "آسمانی منکوحہ محمدی بیگم" توواپس نہ لاسکا؟ مرزا قادیانی دعویٰ کرتا ہے"انما امرک اذاارت لشیئی ان تقول لہ کن فیکون "(اے مرزا)تیرا کام صرف یہ ہے کہ کسی چیز کا ارادہ کرے تو #سرمایہ_زیست