ہم جیب کٹوا کر بھی ہو گئے بدنام
وہ جیب کاٹ کر بھی معزز ٹھہرے
*تنخواہ والے دن دفتر میں کام کرنے والے بابو کو جب تنخواہ ملی تو وہ اپنی تنخواہ وصول کرنے کے بعد دفتر سے چھٹی کرکے نکلا اور گھر جانے کے لیے مسافروں سے بھری بس میں سوار
(1/7)
ہوگیا۔ اسی بس میں ایک جیب کترا تھا جس نے اس کی جیب مار کر ساری تنخواہ اڑا لی۔ جب بس کنڈیکٹر نے ٹکٹ کے لیے پیسوں کا پوچھا تو بابو نے جیب میں ہاتھ ڈالا تو جیب کو خالی پاکر اس شریف شخص کا چہرہ ندامت کے مارے سرخ ہو گیا اور زبان لڑکھڑانے لگی۔ بس کنڈیکٹر نے اسے طنزیہ انداز میں
(2/7)
کہا " بلا ٹکٹ سفر کرنے پر تمھیں شرم آنی چاہیے ،ظاہری حلیے سے دیکھنے میں تو تم معزز شخص لگتے ہو، مگر تمھاری جیب میں پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہے" جیب کترا جو پاس ہی کھڑا تھا، اس نے کنڈیکٹر کے کندھے پر ہاتھ مارا اور کنڈیکٹر سے کہا " میرے بھائی، اس شریف شخص کا تمسخر اڑانا بند
(3/7)
کرو، اس کے ٹکٹ کی قیمت میں ادا کروں گا" یہ سن کر بابو نے خدا کا شکر ادا کیا اور مسکرا کر جیب کترے سے کہا؛ "خدا آپ کو خوش رکھے اور آپ جیسے لوگوں کے کاروبار میں خوب ترقی دے ،کیونکہ آپ جیسے ہی معاشرے کے حقیقی ہمدرد لوگ ہیں جو مصیبت میں مبتلا لوگوں کا خیال رکھتے ہیں*
(4/7)
کسی اجنبی پر مہربانی کا یہ منظر دیکھ کر بس کے مسافر بھی اس چور کے اعلیٰ اخلاق کی تعریف کرنے کے ساتھ اُس کے لیے دعا کرنے لگے کہ خُدا اس مہربان شخص کے کاروبار میں برکت عطا فرمائے اور اُس جیسے لوگوں کا معاشرے میں اضافہ ہو
آج کل ہم اپنے اردگرد ہر جگہ جتنے بھی چور اچکے دیکھتے
(5/7)
ہیں یہ سب ہماری لاعلمی میں کی گئی دعاؤں کا نتیجہ ہیں ،کیونکہ اس کے بعد سے چوروں کی تعداد میں خوب اضافہ ہوا ،اور اب وہ چوری بھی کرتے ہیں اور ساتھ ہم سے شکریہ اور تعریف بھی وصول کرتے ہیں۔*
*چور ترقی کرتے کرتے کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں اور ہم ابھی تک بس میں کھڑے لٹ رہے ہیں
(6/7)
اور چوروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ،ان کی ترقی کے لیے دل سے دعائیں بھی مانگ رہے ہیں!!
پاک پروردگار ہم سب اپنا کرم و فضل فرمائے، آمین یا رب العالمین
اس وقت آن ائیر دو مقبول ترین پاکستانی ڈراموں "تیرے بن" اور "مجھے پیار ہوا تھا" کا تجزیہ۔۔۔۔۔۔
ناقابل برداشت سکرپٹ ۔۔۔۔
دونوں ڈراموں میں مرکزی کردار ایسی خواتین ہیں جو انتہائی پاکباز ، شریف اور خاندانی ہیں۔
ان دونوں پاکباز، نیک اور خاندانی خواتین کی
(1/11)
شادی انکے والدین نے مرضی کے بغیر ان کے کزن سے کر دی ہے۔ والدین کی پسند یقینی طور پر بہترین ہے۔ ان کے منتخب کردہ داماد نیک، ذمہ دار اور سچائ سے بھرپور ہیں۔
ان دونوں خواتین کے شوہر ان پر حد درجہ فدا بھی ہیں اور ان کے لئے پوری دنیا سے ٹکر لینے کو تیار ہیں۔ ان کے ہر طرح سے
(2/11)
ناز و نخرے اٹھاتے ہیں ان کی ہر بے اعتنائی، خود غرضی اور بد تمیزی کو ہنس کے سہتے ہیں۔
دونوں خواتین کے سسرال والے بھی انوکھے ہیں۔ وہ ہر وقت ہیروئین کی خبر گیری میں، ان کی محبت اور ہمدردی میں لگے رہتے ہیں۔ آس پاس کے کردار خاص طور پر ساس اور نند ان کے لئے فکرمند رہتی ہیں۔
✅ اپنی یادداشت پر بھروسہ نہ کریں، تمام معاملات کاغذ پر تحریر کر لیا کریں
✅ اور جب آپ گھر خریدنا یا تعمیر کرنا چاہتے ہیں تو 3 اہم چیزیں یاد رکھیں؛ لوکیشن، لوکیشن، لوکیشن
✅ اور کسی کو اس کی مزدوری اس کا کام ختم ہونے سے پہلے نہ دو
1/11
✅ کسی دوست کو قرض دینے سے پہلے یہ سوچ لیں کہ آپ دونوں کو کھو سکتے ہیں
✅ اپنے جیون ساتھی کا انتخاب احتیاط سے کریں کیونکہ وہ آپ کی 90 فیصد خوشی یا ناخوشی کا ذمہ دار ہے
✅ اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا دن اچھا گزرے تو دیر سے نہ سوئیں۔
✅ اور جب آپ کسی دوست
2/11
کی کار ادھار لیں تو اسے واپس کرنے سے پہلے تیل کی ٹینکی بھر لیں (اور بہتر ہے کہ ادھار لینے کو عادت نہ بنائیں)
✅ اور موبائل فون کو اپنی زندگی کے خوبصورت لمحات برباد نہ کرنے دیں، جیسا کہ یہ فون آپ کی سہولت کے لیے بنایا گیا تھا نہ کہ اس کے لیے جو آپ کو کال یا میسج کرتا ہے
حضرت عمرؓ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں سرورِ کائناتﷺ کے روضہٕ اقدس کی زیارت کے لئے گئے وہاں روضہ کے سامنے ایک (اعرابی) دیہاتی کھڑا دعا مانگ رہا تھا حضرت عمرؓ اس کے پیچھے خاموش کھڑے ہو گئے وہ اعرابی یہ دعا مانگ رہا تھا
1/6
(اے میرے رب یہ آپ کے حبیب ﷺ ہیں ، میں آپ کا بندہ (غلام ) ہوں اور شیطان آپ کا دشمن ہے) اے میرے رب اگر آپ میری مغفرت کر دیں گے تو آپ کےحبیبﷺ خوش ہو جائیں گے اور آپ کا یہ بندہ کامیاب ہو جائے گا اور آپ کا دشمن غمگین اور ذلیل و خوار ہو جائے گا اور اگر آپ نے
2/6
میری مغفرت نہ فرمائ تو آپ کے حبیبﷺ پریشان ہو جائیں گے ، دشمن خوش ہو جائے گا اور یہ بندہ ہلاک ہو جائے گا۔ آپ بہت کرم اور عزت و شرف والے اس بات سے بہت بلند و بالا ہیں کہ آپ اپنے حبیب ﷺ کو پریشان ، اپنے دشمن کو خوش اور اپنے بندے کو ہلاک کریں۔
3/6