Creative Writer, Director and Producer, who has worked on various projects. TV series such as Ishq Nachaya, Do Tola Pyar, Khwab Tabeer, etc.
Apr 19 • 4 tweets • 1 min read
کراچی والوں کوآج کل "غیرمقامی"کا ٹرینڈ بڑےزورکاآیاہے؛ذہن نشین رہےکہ کراچی کے "غیرمقامی" میں سب ہیں مگربےچارہ مہاجر شامل نہیں،جس نے48ء سے57ء تک بڑی قربانیاں دےکر پاکستان بنایا۔یہ کراچی کاجدی پشتی وارث ہے۔
کراچی کے"مقامیوں"کےنمایاں بڑےمسئلوں میں سب سےبڑامسئلہ یہ ہےکہ ایک تو انھوں👇
نےکراچی سےباہر کا سفر نہیں کیاہوتا کہ ان کا زیادہ نہیں تو تھوڑا بہت مشاہدہ ہو،دوسرا کوئی کسی مجبوری سے نکلےبھی تو اس کی عینک اسے کراچی سےباہر کا کچھ دکھاتی نہیں، ورنہ میں اسے محض راول پنڈی/اسلام آباد کا منظر نامہ دکھاتا، جہاں افغانیوں، سرائیکیوں، پختونوں، ہزاریوں، مہاجروں، 👇
Apr 9, 2022 • 4 tweets • 1 min read
#تھریڈ
"مجھےکیوں نکالا"،سے"آخر وہ مجھےکیوں نکالناچاہتےہیں" تک،کہانی ایک ہی ہے۔جو اقتدارمیں شریک کرتےہیں،ان کےمفاد کو کسی طرح خطرہ ہو،وہ خطرےکو کسی طرح بھی نکال باہرکرتےہیں۔سمجھنےکی بات یہ ہےکہ ایسےمیں عوام کےاختیارمیں کیاہے۔ایک طریقہ تو یہ ہےکہ اپنےاپنےپسندیدہ قائد کی 👇
جائز نا جائز کو سونا ثابت کرنےکی کوشش کریں اور دوسرا طریقہ یہ ہےکہ آئین و قانون سےمتصادم کچھ ہوتا دیکھیں،کم سےکم ایمان کےنچلےدرجےمیں رہتےاسےبرا کہیں۔"آپ اس وقت کہاں تھےجب فلاں ظلم ہو رہا تھا"یہ طرز تکلم ہارےہوؤں کا ہے۔بات یہاں پروپگینڈا کی نہیں ہو رہی کہ کون کتنا چور ہے کون 👇
Sep 26, 2020 • 8 tweets • 3 min read
#تھریڈ
کسی زمانےمیں #PTV سے سیریز ”ایک مَحبَت سو اَفسانے“ میں اَشفاق احمد کا لکھا ایک کھیل پیش ہوا۔اس کھیل کا عُنوان تو یاد نہیں،کیوں کِہ میری عمر،عزیز دوست Faseeh Bari Khan جتنی نہیں،جو شمیم آرا سےلےکر کےشبنم تک کی جوانی کا رازداں ہے۔کچھ کچھ یاد پڑتاہےکِہ اس ڈرامےکے مرکزی
+++++
کردار میں اداکارہ طاہرہ نقوی تھیں۔وہ محض پچیس سال کی عمر میں کینسر کا شکار ہو کےاِس دارِ فانی سےکُوچ کر گئیں۔
یہاں ذکرطاہرہ نقوی کا نہیں،اشفاق احمدکے اُس کھیل کاہے،جس میں طاہرہ نقوی ایک ایسی لڑکی کا کردار نباہتی ہیں،جو کسی نفسیاتی کجی میں مُبتلا ہے۔
ڈاکٹرکی ہدایت کےمطابق
++++
Sep 22, 2020 • 4 tweets • 1 min read
کل دپہر میں آٹھ سالہ بیٹی نےبتایا کہ پاکٹ منی ختم ہو گئی ہے۔میں نےاستفسار کیاکہ ابھی تو دس دن باقی ہیں،تو کیوں؟اس نے خرچ کاحساب دیتےبتایاکہ آٹھ سو کی کتاب منگوائی ہے۔میرےپوچھنےپر کہ یہ کتاب تم نے کیسےمنگوائی،اس نےبتایابھیاآن لائن بک اسٹور سےمنگواتےرہتےہیں تو انھی سےکہ کر خریدی++
دل پہ ہاتھ پڑا کہ مجھ غریب کی آٹھ سالہ بیٹی آٹھ آٹھ سو کی کتاب خرید رہی ہے۔اتنے میں تو میں لنڈےسےاپنےلیےچار شرٹیں خرید لیتا ہوں۔پھر اس کی اس معصوم حرکت پہ پیار آیا۔ دو بار جیب کی طرف ہاتھ بڑھا کہ اسےکتاب کی قیمت ادا کر دوں،لیکن رک گیا کہ ایسےایک راستہ مل جائےگا کہ کتاب آرڈر کرو،+
Sep 16, 2020 • 4 tweets • 1 min read
#تھریڈ
ایک خاتون نےکئی بار یہ اظہار کیا،کہ وہ فکشن لکھناچاہتی ہیں۔میرا کہنا تھا،کہ کوئی بھی لکھ سکتاہے؛بنیادی وصف تو جنون ہے، جو راہ دکھلاتا ہے۔پھر یوں ہوا کہ ایک روز میں اس نتیجے پر پہنچا،وہ خاتون کبھی فسانہ نویس نہیں بن سکتیں۔ان سے یہ کَہ بھی دیا۔ اُن کے استفسار پہ جواب دیا+++
آپ ہر بات میں مذہب کو لےآتی ہیں؛ہر واقعے کو مذہب کی عینک سےدیکھتی ہیں،اور جج بن کےفیصلہ سُنانےبیٹھ جاتی ہیں،کہ فلاں کردار بہت برا ہے;یوں ہوا تو غلط ہوا،یوں ہوتا تو صحیح ہوتا۔لکھنےکےلیےآپ کو ’دہریہ‘ ہونا ہو گا،لکھتے ہوئے،آپ کو اپنےاندر چھپے ’جج‘ کو سلانا ہو گا،’مامتاجگاناہو گی۔++
Sep 16, 2020 • 4 tweets • 1 min read
جن دنوں انسٹی ٹیوٹ آف سرامکس گجرات میں تربیت حاصل کر رہا تھا،جیب خرچ کے لیےشام میں ایک سرامکس فیکٹری میں مولڈ بنایاکرتاتھا۔ فیکٹری میں ان پڑھ مزدوروں سےوہ وہ فحش لطیفےسنےجو کسی کتاب میں نہیں لکھے۔
ہوسٹل شریک بھائیوں میں ایک حکمت خان (فرضی نام) تھا، جس کا تعلق صوابی سے تھا-++
حکمت خان انتہائی منکسرالمزاج اور نیک دل لڑکاتھا۔پانچ وقت کا نمازی اور تبلیغ جماعت کاپھیرالگاتاتھا۔ہوسٹل میں ہر شب محفل لگتی،جس میں لڑکےبالےمجھ سےوہ لطیفے سنا کرتےجو میں دن بھر میں اکٹھےکرکےلایا ہوتا۔پنچ لائن سنتےسبھی کھکھلاکےہنستے۔ان میں حکمت خان بھی ہوتا،لیکن ایسےکہ ساتھ ساتھ+
Sep 14, 2020 • 8 tweets • 3 min read
کورس:اسکرین پلےرائٹنگ ورک شاپ
کورس کی تاریخ: 21 ستمبر سے۔ رات کے ساڑھے سات سے ساڑھے آٹھ بجے، لائیو وڈیو لیکچر۔
کورس کا دورانیہ: چار ہفتے۔ہفتےمیں تین کلاسیں۔ کُل بارہ کلاسیں
کورس فیس: 5000 روپے
تفصیل کےلیے وٹس ایپ نمبر: 03009446803 zefferm.com
آن لائن اسکرین پلے رائٹنگ کورس کا آغاز کیا تو مجھے اندازہ بھی نہیں تھا کہ دوسروں سے فیس لے کے میں خود سیکھ رہا ہوں گا۔
یہ ہوتی ہے اوریجنل انٹیلیجنس۔ تربیت لینے کی فیس وصول پائیں۔
Sep 11, 2020 • 5 tweets • 1 min read
موٹروےریپ کیس:اطلاعات کےمطابق،ایک طبقہ اسےدین سےدُوری بتاتا ہے۔دوسرا ایمان لیواوں کی ایمان پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ ایک اسے"پچھلی حکومت میں بھی یہی کچھ ہوتا تھا"، کَہ کےگزر جاتا ہے۔گویا پہلےیہ ہوتا تھا،تو اب کیوں بدلا جائے!؟
اُدھر اکثر خواتین،تمام مردوں کی نیت پر حملہ آور +++
ہوتی ہیں کہ سبھی ایک جیسےہیں۔بھیڑیے۔ چند ایک نےمیرٹیل ریپ کا لفظ سیکھ لیاہے، اسی پہ آنسو بہاتی ہیں۔وغیرہ۔اب کیاہےکہ جنھیں خدا نےمرد بنا دیا ہے،وہ خود کو دیوار سےلگا پا کے پلٹ کے کچھ جواب دیتا ہے۔ یوں شور بڑھتاچلاجاتاہےاور اس کے بیچ میں مظلوم کےحق میں اُٹھنے والی کار آمد آوازیں
++
Sep 9, 2020 • 6 tweets • 2 min read
جن بےبنیاد خبروں کو ہمارےآزاد میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کامظاہرہ کرتےنشر ہی نہیں کیا،انھی ٹی وی چینل پر آ کےجناب عاصم سلیم باجوہ نےخود کو احتساب کےلیےپیش کر دیا۔احتساب کی ایسی مثال پاکستان کی تہتر سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔جنرل صاحب کی دو ٹوک انداز میں تردید کہ کاروبار ان کی
++++
فیملی ہی کےہیں،لیکن مسزباجوہ ان کے بھائیوں کےکاروبار سےاپنےشیئر الگ کر چکی ہیں،کےبعد مزید کسی وضاحت کی ضرورت بھی محسوس نہیں ہوتی۔ایک فرض شناس افسر کو یہی کرنا چاہیےکہ جب وہ ذمہ دار حکومتی عہدےپر ہو،وہ اور اس کی اہلیہ کوئی کاروبار نہ کریں۔
مخالفین کی جانب سےیہ بھی کہاجارہاہے،
++++
Sep 2, 2020 • 8 tweets • 2 min read
سیاست دانوں کی ایک تاریخ ہے،تو اسٹیبلش منٹ کی بهی تاریخ ہے.ایسا سیاست دان جو گوال منڈی سےکونسلر کا الیکشن بهی نہ جیت پاتا،اسے ملکی سطح کا رہ نما بنانے پر اسٹیبلش منٹ نے کتنا وقت،کتنا سرمایا خرچ کیا.ایسا شخص جو ورلڈ کپ جیتنے کےبعد مقبولیت کی انتہا پر تها،الیکشن نہ جیت سکا،
+++++
اسے بهی نشست جیتنےکےلیےمشرف کے ریفرنڈم کی حمایت کرنی پڑی،پهر اس کی پارٹی کا احیا خفیہ ادارےکی مدد سےہوا. بہت پیچهےجائیں،تو ایوب کی کابینہ کا ایک گم نام وزیر عوامی ردعمل کو ہاے جیک کرکے مقبول ہوا،لیکن مقبولیت کےباوجود اقتدار حاصل کرنےکےلیےاسٹیپلش منٹ ہی سے معاہدہ کرنا پڑا،
++++
Sep 1, 2020 • 5 tweets • 2 min read
ایک خاتون نےکئی بار یہ اظہار کیا،کہ وہ فکشن لکھنا چاہتی ہیں۔میرا کہنا تھا،کہ کوئی بھی لکھ سکتا ہے؛ بنیادی وصف تو جنون ہے، جو راہ دکھلاتا ہے۔پھر یوں ہوا کہ ایک روز میں اس نتیجے پر پہنچا، وہ خاتون کبھی فسانہ نویس نہیں بن سکتیں۔ ان سے یہ کَہ بھی دیا۔ اُن کے استفسار پہ جواب دیا،
+++
آپ ہر بات میں مذہب کو لے آتی ہیں؛ ہر واقعے کو مذہب کی عینک سے دیکھتی ہیں، اور جج بن کے فیصلہ سُنانے بیٹھ جاتی ہیں، کہ فلاں کردار بہت برا ہے; یوں ہوا تو غلط ہوا، یوں ہوتا تو صحیح ہوتا۔ لکھنے کے لیے آپ کو ’دہریہ‘ ہونا ہو گا، لکھتے ہوئے، آپ کو اپنے اندر چھپے ’جج‘ کو سلانا ہو گا،
++
Aug 22, 2020 • 8 tweets • 3 min read
کورس:اسکرین پلےرائٹنگ ورک شاپ
کورس کی تاریخ: 14 ستمبر تا 9 اکتوبر ۔ رات کے ساڑھے سات سے ساڑھے آٹھ بجے، لائیو وڈیو لیکچر۔
کورس کا دورانیہ: چار ہفتے۔ہفتےمیں تین کلاسیں۔ کُل بارہ کلاسیں
کورس فیس: 5000 روپے
تفصیل کےلیے وٹس ایپ نمبر: 03009446803 Zefferm.com@iSyedJibran
Aug 9, 2020 • 6 tweets • 2 min read
#تھریڈ
دنیابھر میں اور ہمارےدشمن ملک بھارت میں بھی وزارت سیاحت فلم اور ٹی وی والوں کو تاریخی مقامات پر شوٹنگ کی ترغیب دیتی ہے،تاکہ جہاں جہاں وہ فلم/پروگرام دیکھا جائے،ناظر کےدل میں 'فلم لوکیشن' دیکھنےکا اشتیاق پیدا ہو۔اسےدیکھنےکےلیےسیاحوں کا تانتابندھے۔
کہانی کی مناسبت سےقلعےکی لوکیشن کا حصول نہایت اہم تھا۔محکمے کوخط لکھا، کئی روز جواب نہ آیا۔شوٹنگ ڈیٹ سر پہ تھیں۔ٹیلی فلم کےہدایت کار طارق جمیل تھے۔ انھوں نے شاہی محلےکےرخ+++
فلموں کہانیوں میں ناظر یا قاری ان کرداروں سے جڑا ہوتا ہے،جن کےگرد کہانی کا تانا بانا بنا گیاہو۔ قصوں میں دکھاتےہیں کئی کردار مر جاتےہیں،قتل ہو جاتےہیں۔چوں کہ ناظر ان سےجڑا نہیں ہوتا تو ان کےلیےدل گیر بھی نہیں ہوتا،بل کہ بعض کرداروں کی موت پر خوشی کا اظہار کرتا ہے،وہ کردار جو+++
داستاں کےہیرو کےدشمن ہوں(یہ بھی جڑت ہوئی)۔
ناظر/قاری کی جڑت مرکزی کرداروں سے ہوتی ہے،جن کےاحوال سےمصنف/ہدایت کار (دیکھنےسننےپڑھنےوالوں کو) آگاہی دیتا ہے۔ ناظرکےلیےایکسٹرا بس ایکسٹرا ہوتےہیں۔
اسی طرح ہم روزانہ کسی حادثے،موت یا بیماری کی خبرسنتےہیں پرہمارےجذبات پر سکون رہتےہیں+++
May 21, 2020 • 5 tweets • 3 min read
گھر بیٹھے فلم اور ڈراما لکھنا سیکھیں
آن لائن کورس
15 جون سے 10 جولائی @FaizullahSwati@SufiView@KlasraRauf@abualeeha@Zahooranadeem59@mkw72@MubashirZaidi
ہمارا طریقہ یہ ہےکہ ہم ایک سبجیکٹ پہ،ایک ٹاپک پہ لیکچر دیتےہیں۔پھر اس لیکچر پہ اسٹوڈنٹس کےسوال لیتےہیں۔ان سوالوں کے جواب دیےجاتےہیں۔پہلی تین کلاسزمیں کورس کاانٹروڈکشن ہوتاہے۔فارمیٹ کیاہوتا ہے؟اسکرین پلےاور عام نثر میں فرق کیا ہے؟ اِس بات کو سمجھانےکی کوشش کی جاتی ہے۔
May 11, 2020 • 5 tweets • 2 min read
#یادداشت2017
برصغیر پاک و ہند کےلوگ ”شاہ پرست“ ہیں۔ ایک طرف امام حسین کا نام لیتے ہیں،کہ اُنھوں نےملوکیت کےخلاف کلمہ حق کہتے جان نذر کی،دوسری طرف اس پر ایمان رکھتے ہیں،کہ بادشاہ کےبعد،اُس کی اولاد ہی کا حق ہےہم پر حکومت کرے۔ماتم حسین کا اور تقلیدیزیدکی۔علی کی اولاد کو نبی کی+++
اولاد سمجھتےہیں،گرچہ نبی ص کی اولاد بھی اس لیےمعزز نہیں کہ وہ نبی کی اولاد ہے، ورنہ پسرِ نوح کی تکریم کی جانی چاہیے، جس نے باپ کی نافرمانی کی۔ بھٹو کی بیٹی، بے نظیر کا بیٹا، نواز شریف کا بھائی، بیٹی اور اسی طرح ہر مرحوم سیاست دان کےورثا ہی کو ووٹ دیتےہیں۔بہت کم ایسا ہوتا کہ++
May 10, 2020 • 4 tweets • 2 min read
#تھریڈ
انگریزی سےلیےالفاظ "سائنس", " ٹیکنا لوجی" اب اردو ہی کےالفاظ قرار دیےجاتےہیں.اسے عربی انداز میں "سائنس و ٹیکنا لوجی" لکھنا ایسا ہی مضحکہ خیز ہے,جیسے"ٹائم و اسپیس" لکھا جائے. یا عربی کے "زمان و مکان" کو "زمان اینڈ مکان" لکھا جائے.
کوئی زبان جب کسی دوسری زبان سے کوئی+++
"اصطلاح" یا "ترکیب" لیتی ہے,تو پورےکا پورا اٹھا لیتی ہے.جیسے اردو میں انگریزی کا "ٹائم اینڈ اسپیس'' اور عربی کا " زمان و مکان" دونوں طرح لکھنا مناسب ہے. یا اہل زبان کا اختیار ہےکہ وہ اپنی زبان میں اصطلاح یا ترکیب گھڑ لیں.
چوں کہ ہر زبان غیر زبان کےالفاظ پر اپناکلیہ نافذکرنے++
Apr 26, 2020 • 4 tweets • 1 min read
ہمارےقوم پرست احباب ایک گروہ کو مطعون کرتےمطالبہ کرتےہیں،کہ ہمیں عرب،افغان، ترک،پرتگیزی،انگریز حملہ آوروں کےمقابلے میں"دھرتی کےسپوت"کو اپنا ہیرو ماننا چاہیے،الٹا ہم ان حملہ آوروں کو اپنا ہیرو مانتے ہیں۔
حقیقت یہ ہےکہ اپنےہیرو کےطور پر جن "سپوتوں"کا یہ نام لیتےہیں،وہ بھی آریائی++
حملہ آور تھے،جنھوں نے اس دھرتی کےاولین سپوت "دراوڑ" کو "شودر" بنا کے رکھ دیا۔
مجال ہےان میں سے کوئی یہ مطالبہ کرےکہ ہم شودر ہیں،دھرتی کے اصل وارث، ہمارے ہیرو عرب،ترک،افغان نہیں تو یہ راجےمہا راجےبھی نہیں ہیں۔
قصہ یہ ہےکہ تاریخ میں پیچھےکا سفر نہیں ہوتا،تاریخ اپنے نشان چھوڑ کے+
Apr 16, 2020 • 8 tweets • 2 min read
#تھریڈ
وزیر اعظم ایک طرف قوم سےچندےکی اپیل کرتے ہیں،تو دوسری طرف سرمایہ داروں کے لیےسبسڈی کا اعلان۔
قوم سے چندہ کے سوال ہی کیوں؟
حکمران جانتےہیں،کہ وہ کون کون سےسرمایہ دار ہیں،جن سےبہ راہء راست رابطہ کر کے چندےکی اپیل کی جا سکتی ہے۔لیکن ان شرفا کو تو سبسڈی دے دی گئی ہے۔+++
ہم سیاست دانوں کو کیوں منتخب کرتےہیں؟ اس لیےکہ وہ حکمران بن کےقوم سے چندہ مانگیں یا اس لیےکہ وہ منتخب ہوکےنظام کو ایسےفعال کریں کہ امیروں سے ٹیکس وصول کرکےپس ماندہ شہریوں کی فلاح کےلیے استعمال کیا جائے؟
احباب کے اس سوال پر کہ سیاست دانوں نے اپنی ملکیت میں سے کتنا چندہ دیا؟ +++
Apr 15, 2020 • 4 tweets • 1 min read
اب اس کرونا ہی کو لےلیجیے،ہر سفید پوش کی عزت پربنی ہوئی ہے۔سچ یہ ہے کہ میں بھوکا نہیں مر رہالیکن بےحسابا دولت مند نہیں ہوں،کہ جو کوئی مانگے اس کی مدد کر سکوں۔اور پھر کسی کی مدد کرنا چاہوں بھی تو اپنےقریب کےکسی کودیناپسندکروں گا، جس کےبارےمیں تھوڑابہت جانتا ہوں کہ یہ ضرورتمند ہوگا
کسی عزت نفس مجروح نہیں کرنا چاہتا، یہاں سوشل میڈیا ہر بہت سے افسانے سننے کو ملتے ہیں۔ کیسے کیسے فراڈ ہیں، آپ سبھی جانتے ہیں۔ میری فرینڈ لسٹ میں کون کب سے ہے اور اس کا تعارف کیا ہے، یہ ذہن نشین رکھنا مجھ جیسے کم زور حافظے والے کے لیے ممکن نہیں۔