ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ 🇵🇸 Profile picture
Historian | Linguist | Archaeology | Egyptology | Indology | Geology | Civilizations | Civil Supremacy | FaizAhmadFaiz | #فلسطین_الآن 🇵🇸 @SaveHumanity78

May 11, 2023, 6 tweets

#ancient
#Punjab
#HistoryBuff
راجہ پورس___316قبل مسیح
تارخ میں وقت اورمذہب کےتذبذب کا شکار ہیرو
علاقہ پورو(Puru) سے تعلق رکھنے والاپورس جوقدیم ھندوستانی مقدس کتاب "رگ وید" کی تحریروں کاعنوان رہا، اسکااصل نام "Purushotama" تھا۔
راجہ پورس"جنگ جہلم"(پنجاب/older name Hydaspes) کا شیر

اور ایک انتہائی بہترین جنگجو اور فوجی رہنما تھا۔
جہلم کے مہاراجہ پورس نے ٹیکسلا کے مہاراجہ آمبھی کےبرعکس یونانی اسکندر (Greek Alexander) کے خلاف مزاحمت کا انتخاب کیا۔
سکندر نے اپنا ایلچی پورس کے پاس بھیجا کہ وہ اسکی خودمختاری کوتسلیم کرتےھوئے خراج دینےپر راضی ھوجائے۔
تاہم پورس نے

ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور ایلچی سے کہا کہ ”ہم میدانِ جنگ میں ملیں گے"۔ اگرچہ سکندر نےیہ جنگ جیت لی تاہم یہ اس کی زندگی کی آخری جنگ ثابت ھوئی۔
اسکندر اعظم کادنیا کوفتح کرنے کاخواب "جنگ جہلم" جیت جانے کےباوجود ادھورا رہا۔
پلوٹارک بتاتاھےکہ یونانیوں نےبادشاہ پورس کو”بڑی مشکل“ سے

شکست دی۔
راجہ پورس کی معلومات ہمیں یونانی ادب اور دیگر ذرائع سے ملتی ہیں۔
راجہ پورس کا مقامی ادب اوربحث و مباحثہ میں تذکرہ نہ ملنے کی سزا بالعموم وجہ اس کا عقیدہ، یعنی غیر مسلم ھونا بتائی جاتی ھے۔
جدیدیورپی سامراج اس پر درست سوال اٹھاتے ہیں اور یونانی ذرائع پر بھی شک کرتے

ہیں کہ ”سکندر غیر مسلم ھونے کے باوجود اتنی قدآور شخصیت تھا کہ سکندر کا نام سندھ کےمسلمان شہریوں نے بھی اپنایا جبکہ پورس اور اس کا نام بھی سندھ میں اسلام کی آمد سے پہلے تھا، لیکن مقامی ہیرو اور سر زمین پنجاب کے سپوت (پورس) کے نام پر کسی نےبھی اپنےبیٹے کانام نہیں رکھا"۔
صد افسوس کہ

اسکندر غیر ملکی ھونے کے باوجود تاریخ، عوام، میں وہ معتبر راجہ رکھتا ھے جو اس مٹی کا فرزند ھونے کے باوجود پورس کے حصے میں نہ آ سکا۔
Reference/Courtesy by
@MazharGondal87

@threadreaderapp pls compile.
#Punjabi
#Pakistan
#History

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling