بجٹ کہانی

ملک بکوستا پر ایک بادشاہ تھا، اسنے اپنے وزیراعظم کو طلب کیا اور کہا، مابدولت ایک بڑا جنگی قلعہ بنانا چاہتے ہیں، مگر وزیر خزانہ کہتا ہے کہ آئی ایم ایف کا بڑا پریشر ہے اور خزانے میں پیسہ نہیں
اس پر وزیر اعظم بولا جہاں پناہ کا اقبال بلند ہو اور آپ کا سایہ رہتی دنیا تک
ہمارے سروں پر رہے، ملکی دفاع پر آنچ نہیں آنے دی جاویگی، اور میں آپ کو شاہی جنگی قلعے اور دیگر دفاعی اخراجات کے لیے فنڈ جمع کرکے دکھلاؤں گا۔

بادشاہ بولا اے وزیر با تدبیر، ملک میں پہلے ہی غربت ہے اور ترقیاتی انفراسٹرکچر کمزور ہے، زیادہ تر ملکی وسائل جنرلوں کی مراعات اور
تنخواہوں پر صرف ہورہے ہیں، آخر تم پیسہ کہاں سے لاؤگے؟
وزیر اعظم بولا وہ مجھ پر چھوڑ دیں۔۔ وزیر اعظم قومی ٹی وی اور ریڈیو پر جلوہ افروز ہوا اور فرمایا، اے ہموطنو، بادشای ایک جنگی قلعہ بنانا چاہوے ہے تاکہ ملکی دفاع ناقابل تسخیر ہوجاوے۔۔

ہم کو پتہ ہے تم لوگ دو دو روٹی کھاتے ہو
آج سے ہر بندہ ایک روٹی کھاویگا اور ایک روٹی کے برابر پیسہ قومی خزانے میں جمع کراویگا، عوام نے چپ چاپ ایک روٹی کم کردی اور قلعے کی تعمیر شروع ہوئی، مگر پراجیکٹ بہت بڑا تھا، مزید پیسے کی ضرورت ہوئی

وزیر اعظم نے بادشاہ سے مشورہ کیا اور کہا کہ اعلان کردیتے ہیں کہ عوام ایک وقت
کھانا کھاوے، اس پر بادشاہ بولا کہیں ایسا نہ ہو کہ بغاوت ہوجاوے، وزیراعظم بولا حضور یہ بکوستا کی عوام ہے، یہ بہت مردار ہے کچھ نہ ہوگا ۔۔ منادی کرادی گئی کہ عوام ایک وقت کی صرف ایک روٹی کھاویں اور خزانے میں پیسہ جمع کرادیں، عوام نے خاموشی سے حکم کی تعمیل کی، بادشاہ بڑا حیران ہوا
اور وزیراعظم سے بولا ہم سمجھے کہ بغاوت ہوئی کہ ہوئی مگر یہ تو بہت مری ہوئی رعایا ہے، وزیر اعظم بولا حضور کے بوٹ چاٹوں، یہ مریل عوام ہے، کل دیکھیے میں انکو رلاؤنگا، انکی چیخیں نکلینگی

دوسرے دن بادشاہ محل کی بالکونی میں گیا ۔۔۔ کیا دیکھتا ہے کہ دریا پر بنے پل پر لوگوں کی
قطار لگی ہے اور سرکاری اہلکار ایک آدمی کو ایک ایک آدمی سے پل پار کرنے کا سو سو روپیہ ٹیکس طلب کررہے تھے، بادشاہ کو لگا کہ اب تو بغاوت ہوئی ۔۔۔ وزیر اعظم کو طلب کیا، وہ مسکرایا اور کہا حضور یہ عوام مردار ہے، یہ سو روپیہ بھی دیگی اور کل دیکھیے کا میں ٹیکس بڑھاتا ہوں
دوسری صبح بادشاہ بالکونی سے کیا دیکھتا ہے کہ پل پر اہلکار سو سو روپے کی بجائے ہر ایک شخص سے پانچ پانچ سو روپے ٹیکس لے رہے ہیں اور لوگ چپ چاپ پیسہ دیکر پل پار کررہے ہیں، بادشاہ حیران ہوا مگر صدمہ بھی ہوا کہ اتنی مردار رعایا ہے، اگر کسی دشمن نے حملہ کردیا تو یہ لوگ کیسے
دشمن کی مزاحمت کرینگے؟ بادشاہ نے پرائم منسٹر کو بلایا اور کہا تم نے ظلم کی انتہا کردی ہے، ایک وقت کی روٹی اور پانچ سو روپیہ فی بندہ ٹیکس، بغاوت ہوجاوے گی، وزیراعظم بولا کل ملاحظہ فرمائیے گا کہ کیا ہوتا ہے۔

اگلے دن بادشاہ دیکھتا ہے کہ وزیر اعظم نے پل پار کرنے کا ایک ہزار روپیہ
فی کس کے ساتھ ایک ایک چھتر لگانے کا حکم دے رکھا تھا، لوگ خاموشی سے آتے، ہزار روپیہ دیتے اور ایک چھتر سر پہ کھا کر پل پار کرتے۔۔ بادشاہ کو دلی صدمہ ہوا رعایا کی اس خاموشی اور وزیراعظم کے ظلم پر
اگلے دن بادشاہ نے بالکونی سے خطاب کیا اور عوام سے مخاطب ہوکر پوچھا، حکومت نے تم پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے مگر تم اب تک کیوں خاموش رہے، آخر بغاوت کیوں نہیں کرتے؟ کل کو دشمن ملک انڈوستا نے حملہ کیا تو تم مزاحمت بھی نہیں کروگے۔

اس پر ایک بوڑھا کپکپاتے ہوئے آگے بڑھا اور یوں گویا ہوا
حضور جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں؟ بادشاہ دل ہی دل میں خوش ہوا کہ چلو عوام میں مزاحمت کی ہلکی سہ رمق تو ملی

"کہو بابا جی کیا کہتے ہو؟"

بابا جی کپکپاتی آواز میں بولے حضور بھلے ٹیکس دس ہزار کردیں، مگر سویرے پل پر رش بہت ہوجاتا ہے لہذا چھتر مارنے والوں کی تعداد بڑھادی جاوے!
Missing some Tweet in this thread?
You can try to force a refresh.

Like this thread? Get email updates or save it to PDF!

Subscribe to Mufti Mufta مرشدم مخدومی مفتی مفتا
Profile picture

Get real-time email alerts when new unrolls are available from this author!

This content may be removed anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!