1⃣ پاکستان بنانے والے مہاجرین پر کیا بیتی؟
2⃣ پاکستان بنانے والے مہاجرین کو کیا ملا؟
3⃣ پاکستان بنانے والے مہاجرین کا مستقبل کیا ہے؟
اگر ان تینوں سوالوں میں سے کسی بھی سوال کا جواب آپ کے پاس ہے تو ضرور بتائیں اور اگر نہیں ہے تو آئیں ہم مل کے ان سوالوں کے جواب تلاش کرتے ہیں
1/21
میں ہرگز نہیں کہتا کہ پاکستان صرف مہاجرین نےبنایا مگر اتنا ضرور کہوں گا کہ پاکستان بنانےکی قیمت صرف اور صرف مہاجرین نے ہی ادا کی تھی
🔵 آئیں پہلے یہ دیکھتےہیں کہ پاکستان بنانے والے مہاجرین تھے کون اور انہوں نےپاکستان بنانےکی قیمت کیا اور کیسے چکائی؟
🔸 یہ مہاجرین وہ مسلمان
2/21
تھے جن کے دل قائداعظم محمد علی جناح ؒ کی تحریک پاکستان اور دو قومی نظریے کے ساتھ دھڑکتے تھے
🔸 یہ لوگ ہندوستان کے اُن علاقوں میں رہتے تھے جہاں مسلمانوں کی اکثریت نہیں تھی
دو قومی نظریے اور تحریک پاکستان کے زور پکڑنے کے بعد ہندوستان کے غیرمسلم اکثریتی علاقوں کے مسلمانوں
3/21
پر اپنے گھروں میں رہتے ہوئے زندگی تنگ ہو چکی تھی جس کی وجہ سے انہیں پاکستان کی ضرورت بھی زیادہ تھی اور اس ہی لیئے تحریک پاکستان میں اُن کا جوش و جذبہ بھی دیدنی تھا
پاکستان بننے کے بعد غیرمسلم اکثریتی علاقوں کے اُن مسلمانوں کا اپنے گھروں میں رہنا یا زندہ رہنا ناممکن ہو گیا
4/21
تھا جس کی وجہ سے ہجرت اُن کی مجبوری تھی
پاکستان بنانے کی کاوشوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد پاکستان کیلئے ہجرت کرنے والے اُن مسلمانوں نے جب رختِ سفر باندھا تو اُن کے علاقوں کے حالات ایسے نہیں تھے کہ وہ اپنا سب کچھ سمیٹ کے لا سکتے
اُن مہاجرین نے قلیل ترین ضادِ سفر اور
5/21
اپنی جانوں کے ساتھ مشرقی یا مغربی پاکستان (جو بھی قریب تھا) کا رُخ کیا
اُن مہاجرین میں کوئی ایک خاندان بھی ایسا نہیں تھا جو اپنے کسی پیارے کو راستے میں کھوئے بغیر منزلِ مقصود تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہو بلکہ کئی خاندان تو ایسے بھی تھے جن کا کوئی ایک نفس بھی زندہ نہیں بچا
6/21
اُن کے پورے پورے خاندان راستے میں ہی شہید کر دیئے گئے
غرض یہ کہ مسلم دشمنی اور پاکستان کے دکھ میں ہندوستان کے غیرمسلموں نے سارا غصہ ہجرت کرنے والے مسلمانوں پر نکالا اور تاریخ انسانی کی سب سے بڑی ہجرت سب سے بڑی قتل و غارت گری کی داستانیں چھوڑ گئی
مہاجرین نے پاکستان بنانے
7/21
کی قیمت اپنے پانچ لاکھ سے زیادہ نفوس کی شہادت کی شکل میں بھی چکائی اور اپنی ملکیتی زمینیں، گھر بار اور بزرگوں کی قبریں تک چھوڑنے کی شکل میں بھی
پاکستان بن گیا قیمت بھی ادا ہو گئی اب سب پاکستانی ہنسی خوشی مشرقی اور مغربی پاکستان میں رہنے لگے۔ سقوطِ ڈھاکہ سے پہلے بہت سے
8/21
بنگالی اور بِہاری (پاکستانی) مغربی پاکستان میں بھی آ کے آباد ہوئے بالکل ایسے ہی جیسے آج بہت سے پنجابی، پختون اور بلوچی کراچی سمیت دوسرے شہروں میں بھی آباد ہیں
ہندوستان کو پاکستان کا بننا ہضم نہیں ہوا تھا اس لیئے پاکستان سے کھلی جنگوں کے ساتھ ساتھ اس کی پس پردہ سازشیں بھی
9/21
جاری تھیں جن کے نتیجے میں 1971 میں سقوطِ ڈھاکہ برپا ہو گیا اور قائداعظم محمد علی جناح ؒ کی راہنمائی میں برصغیر کے تمام مسلمانوں کی مشترکہ کاوشوں اور قربانیوں سے آزاد ہونے والے مشرقی پاکستان کو مجیب الرحمٰن نامی ایک بنگالی نے صرف علاقائی بنگالیوں کا ملک قرار دے دیا
10/21
اور 1947 کے بعد پاکستان بنا کے مشرقی پاکستان پہنچنے والے تمام (2 لاکھ سے زیادہ) بِہاری مہاجرین (پاکستانیوں) کو "پناہ گزین" قرار دےکے #ریڈکراس کے کیمپوں میں ڈال دیا
قربانیوں کےعوض پاکستان بنانے والے وہ مہاجرین پچھلے 48 سال سے ریڈکراس کے کیمپوں میں رہتے ہوئے پاکستان بنانےاور
11/21
پاکستانی ہونے کے جرم کی نہ ختم ہونے والی سزا ایسے کاٹ رہے ہیں کہ اُن کی 2 سے 3 نسلیں بھی ان ہی کیمپوں میں پیدا ہو چکیں
انہیں نہ تو بنگلہ دیش کے شہری حقوق حاصل ہیں اور نہ ہی پاکستان کے اور آج تک کسی پاکستانی حکومت کو بھی اُن کا نام تک لینے کی کبھی زحمت نہیں ہوئی
12/21
افسوس کا مقام یہ ہے کہ پچھلے 50 سال سے پاکستان پر حکومت کرنے والی دو بڑی سیاسی پارٹیوں کے سربراہان میں سے ایک وہ تھا جس پر سقوطِ ڈھاکہ کا الزام ہے اور دوسرا وہ ہے جس نے پچھلے ہی سال بھارتی مکتی باہنی کے ساتھ مل کے پاکستان توڑنے والے مجیب کو "محب وطن" پاکستانی قرار دیا
13/21
بھٹو نے مہاجرین کو پاکستان بنانے کا صلہ ایسے دیا کہ اس نے 1973 کا دستور مرتب کرتے ہوئے پاکستان کے شہریت ایکٹ 1951 کو مہاجرین کے پاکستان پہنچنے کے زمینی حقائق کے مطابق قصداً درست کرنے سے گریز کیا جس کے مطابق آج بھی پاکستانی صرف وہ ہیں جو خود یا جن کے آباؤ اجداد 1947 میں
14/21
👈پاکستان بننے سے پہلے👉 اُن علاقوں میں آباد تھے جو آج پاکستان کا حصہ ہیں۔ اس اعتبار سے کسی بھی مہاجر کو پاکستانی نہیں کہا جا سکتا
ثبوت کے طور پر نادرا کا دورِ حاضر کا فارم👇 حاضر ہے جس پر یہی عبارت واضح طور پر پڑھی جا سکتی ہے
بھٹو نے مہاجرین کو مزید صلہ نیشنلائزیشن کے
15/21
نام پر دیا۔ کچھ دوست آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ سیکٹر میں چلنے والی صنعتوں میں غریب مزدوروں پر مظالم کی وجہ سے بھٹو نے ان صنعتی گروپس کو سرکاری تحویل میں لیا تھا جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے
نیشنلائزیشن کی حقیقت یہ تھی کہ سرکاری تحویل میں لیئے جانے والے 12 صنعتی گروپس
16/21
میں سے 7 بھارتی ضلع گجرات سے ہجرت کر کے آنے والے #بوہری اور #میمن مہاجرین کے تھے اور بھٹو نے نیشنلائزیشن بھی خالصتاً مہاجرین کی کمر توڑنے کیلئے ہی کی تھی
بھٹو نے اس پر بھی بس نہیں کی اور مہاجر دشمنی میں 10 سال کیلئے کوٹہ سسٹم نافذ کیا جو بدقسمتی سے 45 سال گزرنے کے بعد
17/21
آج بھی ویسے ہی نافذ ہے
پاکستان پہنچنےوالےمہاجرین کی اکثریت چونکہ سندھ کےشہری علاقوں میں آباد ہوئی تھی اس لیئےشہری سندھ کا کوٹہ دیہی سندھ کےکوٹےسےکم رکھنےکیلئےبھٹو نے 4میں سے3صوبوں میں شہری اور دیہی کوٹہ الگ الگ مقررنہیں کیامگر سندھ میں دیہی سندھ کی پسماندگی دور کرنےکےنام
18/21
پر دیہی اور شہری کوٹےالگ الگ مقرر کیئےاور دیہی سندھ کاکوٹہ شہری سندھ سےزیادہ مقررکیا جو 45 سال سےجوں کا توں نافذ العمل ہےاوردیہی سندھ کی پسماندگی بھی ویسی ہی ہے
بھٹوکی باقیات میں سےایک نےلفظ مہاجرکو گالی قراردیااور زرداری نےپچھلےہفتےمہاجرین کو
19/21 dawnnews.tv/news/1011052
پناہ گزین قراردےدیا
ان حکمرانوں اور مجیب الرحمٰن میں کیا فرق ہے؟
کیا پاکستان کےعلاقائی حکمرانوں نےشہریت ایکٹ1951 کےسیکشن3A کوآج تک صرف اس لیئےسنبھالاہوا ہےکہ مجیب الرحمٰن کی طرح وہ کسی بھی وقت بیک جنبشِ قلم مہاجرین کےتمام شہری حقوق چھین کےانہیں پناہ گزینوں کی طرح ریڈکراس
20/21
کےکیمپوں میں پھینک سکیں؟
کیاپاکستان صرف اُن علاقائی پنجابیوں، پختونوں، بلوچوں اور سندھیوں کاہےجنہیں ایک جان کی بھی قربانی دیئےبغیراپنےگھروں میں بیٹھےبٹھائےپاکستان اور آزادی مل گئی؟
کیا کوئی 48 سال سےپاکستان کی طرف حسرت سےدیکھنےوالےبہاری پاکستانیوں کوپاکستان لائےگا؟
😢😢😢
21/21
ضروری گزارش
میرا MQM یا PSP سے کوئی تعلق نہیں، میں الطاف حسین اور اس کی باقیات پر لعنت بھیجتا ہوں جنہوں نےمہاجر لفظ کو گالی بنایا، مجھے اس بات کا بخوبی ادراک ہےکہ پنجابی مہاجرین نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور میرا مقدمہ ان کیلئے بھی ہے جنہوں نے کبھی اپنے آپ کو مہاجر نہیں سمجھا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اس شک کی بنیاد پر کہ "ہو سکتا ہےکہ آپ کو کسی نے پاک فوج کا مجروح ہونے والا وقار انتہائی برق رفتاری سےبحال کر سکنےکا یہ %100 کارآمد اور قابلِ عمل طریقہ بتایا ہی نہ ہو"، میں اتمامِ حجت کرتے ہوئے
انتہائی خلوص، انکساری اور عاجزی کے ساتھ پاکستان، پاکستانی قوم اور پاک فوج کے وسیع تر مفاد، ہمدردی اور حُب میں وہ طریقہ کار آپ کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں جس پر آپ کے عمل پیرا ہوتے ہی کراچی سے خیبر تک پوری کی پوری پاکستانی قوم آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کیلیے بھی نہ صرف دل کی
2/13
اتھاہ گہرائیوں سے پاک فوج زندہ باد کےنعرے ازخود بلندکرتی ہوئی بالکل ویسےہی سڑکوں پر آ نکلے گی جیسے یہ قوم جنرل باجوہ کے غلط اقدامات پر 9 اپریل کی رات عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کیلیے خود بخود نکل آئی تھی بلکہ مجھے اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ غیور اور دریا دل پاکستانی قوم
اپنے ہردور میں جرنلوں کےنام لےلے کر پاک فوج کی برائیاں اور کھلی کرپشن کرنےوالے نوازشریف کےخلاف کبھی کسی جرنل نےکوئی کاروائی صرف اس لیےنہیں کی کیونکہ یہ پٹواری سوچ درحقیقت انہی جرنلوں کی ہےکہ وہ "کھاتا ہےتو لگاتا بھی تو ہے"
#اگر آج پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہوتی اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی عمران خان کا کوئی سر پھرا نظریاتی کارکن ہوتا اور اس سے بھی (غلطی سے ہی سہی) اعتماد کا ووٹ لینے تک اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے جیسا کوئی بیان حلفی لے لیا گیا ہوتا تو وہ عدالت میں بیان حلفی دے کر
عدالت سے باہر نکلتے ہی پنجاب اسمبلی توڑتا اور عدالت سے یہ مطالبہ بھی ببانگ دہل خود ہی کرتا کہ عدالت میرے خلاف میرے آج ہی کے دیے ہوئے بیان حلفی کے خلاف عمل کرنے پر ضرور کاروائی کرے مگر مجھ سے پہلے یہی لاھور ہائی کورٹ نومبر 2019 سے اپنے ہی پاس موجود اس بیان حلفی پر کاروائی کرے
2/4
جس میں درج نوازشریف کی بیماری اور اسے علاج کی غرض سے بیرون ملک لے جانے کی ضرورت سمیت بعد از علاج 4 ہفتوں میں پاکستان واپس لانے جیسی شہبازشریف کی حلفیہ طور پر بیان کی ہوئی ساری کہانی کا ایک ایک لفظ جنوری 2020 سے صریح جھوٹ ثابت ہو جانے کے باوجود شہبازشریف کے خلاف آج تک
3/4
بری خبر یہ ہےکہ نوازشریف اور مریم کو حکومت پاکستان کسی طرح گرفتار کرکے پاکستان لےآئے تو لےآئے ورنہ وہ آئین کے #آرٹیکل264 کی وجہ سے مرتے دم تک خود سے کبھی پاکستان نہیں آئیں گے، اس لیے پٹواری قوم نے انہیں جتنا رونا ہے وہ دل کھول کے رو لے 🙏😂
مزید بری خبر اپنے نیب مقدمات ختم کروانے کیلیے نیب قوانین بدلنے والے کرپٹ مافیا کیلیے یہ ہے کہ اگر سپریم کورٹ نیب ترامیم منسوخ نہ بھی کرے تو بھی #آرٹیکل264 کی بدولت ان کے وہ مقدمات بھی انہی نیب عدالتوں میں واپس جائیں گے جہاں سے وہ انہیں خارج کروا کے مٹھائیاں بھی کھا چکے 😂
2/6
کیونکہ آئینِ پاکستان #آرٹیکل264 میں "قوانین کی تنسیخ کا اثر" یوں بیان کرتا ہے کہ 👇
"جہاں کسی قانون کو منسوخ کیا گیا ہو، یا سمجھا جاتا ہو کہ اسے آئین کے تحت، یا اس کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے، منسوخی نہیں ہو گی، سوائے اس کے کہ آئین میں دوسری صورت میں فراہم کی گئی ہو،-
3/6
گرتی تو یہ لوگ جا کر ان کا سامان لوٹتے، یہی ان کا ذریعہ معاش تھا۔ ان کا امام، مسجد میں نماز کے بعد کچھ یوں دعا پڑھتا
اے پروردگار بہت عرصہ ہوا ہے کوئی گاڑی نہیں گری، کوئی باراتیوں سے بھری بس گرا دے جن کی عورتیں سونے سے لدی ہوئی ہوں، رب کریم کوئی برطانیہ پلٹ کی گاڑی گرا دے جس
2/9
کا بیگ سامان سے اور جیب پاونڈ سے بھری ہو، ہم تیرے نادان بندے ہیں اگر ہم سے کوئی بھول ہوئی ہو تو رحم کا معاملہ کر ورنہ ہمارے بچے بھوکے مرجائے گے۔ "پیچھے سے مقتدی آمین ثمہ امین کی صدا لگاتے"
پشتو کی ایک کہاوت ہے جس کا ترجمہ ہے کہ "کسی کے شر میں کسی کی خیر ہوتی ہے"
3/9
منگواتی رہتی تھی جس کا طریقہ وہی روایتی ہوتا تھا یعنی پہلے میرے پاس انکوائری آ جاتی جس پر میں انہیں ان چیزوں کی دستیابی اور ریٹس سے آگاہ کرتا جس کے مطابق وہ اس ادارے کے ٹینڈر بھرتے اور پرچیز آرڈر ملنے پر وہ میرے ذریعے اپنے سامان کی خریداری کر کے ادارے کو سپلائی کر دیتے
2/8
ایک روز ایک مخصوص ماڈل نمبر کی پندرہ مشینوں کی ایک انکوائری آنے پر جب میں نے انٹرنیٹ پر اس ماڈل نمبر سے مشین کے مینوفیکچرر کی معلومات نکالیں تو پتہ چلا کہ وہ کمپنی انڈین ہے اور کچھ ہی دیر میں یہ بھی کنفرم ہو گیا کہ پاکستان میں اس کمپنی کا ڈیلر تو کیا کوئی سب ڈیلر بھی نہیں ہے
3/8